آپ زندگی کی شاہراہ پر سر اٹھا کراس گہرے اعتماد سے گامزن ہوں گویا آپ اچھی طرح جانتی ہیں کہ آپ کدھر جارہی ہیں اور یہ کہ آپ کو دنیا میں کوئی غم یا فکر نہیں ہے۔ اپنے آپ کو تقویت پہنچائیں: علم کی عطا کردہ طاقت اور قوت کے احساس سے بڑھ کر دنیا میں کوئی بھی احساس نہیں ہے۔
بلند حوصلگی ہماری زندگی میں کامیابی و کامرانی عطا کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے برعکس پست ہمتی اور اعتماد کی کمی ہماری کامیابی کو نہ صرف مشکوک کردیتی ہے بلکہ ہماری شخصیت کو غیرمؤثر اور غیراہم بھی بنادیتی ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کامیابی و کامرانی خوداعتمادی اور بلند حوصلگی سے مشروط ہے۔ دوسرے لفظوں میں زندگی کے کسی بھی شعبے میں کامیابی کے حصول کیلئے ہم میں خود اعتمادی ار عالی حوصلگی کا ہونا ازبس ضروری ہے۔ اسی طرح شخصیت کی تعمیر میں یہ خوبیاں یکساں کردار ادا کرتی ہیں۔ آئیے! دیکھتے ہیں یہ دولت کیسے حاصل کی جاسکتی ہے جس کا کہ کوئی نعم البدل نہیں۔سر اٹھا کر چلیے: حوصلے کو بلند کرنے کیلئے آپ کی جو سب سے اہم کوشش ہوسکتی ہے وہ یہ ہے کہ دنیا دیکھے کہ آپ کتنی پراعتماد نظر آتی ہیں۔ اس کی جانب اٹھنے والا پہلا قدم یہ ہے کہ آپ زندگی کی شاہراہ پر سر اٹھا کراس گہرے اعتماد سے گامزن ہوں گویا آپ اچھی طرح جانتی ہیں کہ آپ کدھر جارہی ہیں اور یہ کہ آپ کو دنیا میں کوئی غم یا فکر نہیں ہے۔ اپنے آپ کو تقویت پہنچائیں: علم کی عطا کردہ طاقت اور قوت کے احساس سے بڑھ کر دنیا میں کوئی بھی احساس نہیں ہے۔ آپ اپنے ان پہلوؤں کی شناخت کریں جنہیں آپ تقویت پہنچانا چاہتی ہیں اور پھر چل پڑیں۔ آرٹ، تاریخ، سیاست، معاشیات، سائنس ٹیکنالوجی یہ سب علوم آپ کی دسترس میں آسکتے ہیں۔ کتابیں اٹھائیں یا انٹرنیٹ پر جائیں۔ سب آپ کے اختیار میں ہے۔اپنے اندر توانائی پیدا کریں: جب آپ سانس اندر لیں تو تصور کریں کہ آپ دنیا کی ساری اچھائیاں سانس کےذریعہ اندر لے رہی ہیں اور اپنے جسمانی نظام کو ان سے غذائیت اور تازگی پہنچارہی ہیں۔ اس طرح اپنے جسمانی نظام کی تطہیر کے بعد جب سانس باہر چھوڑیں تو تصور کریں کہا ٓپ ان ساری چیزوں کو سانس کے ذریعہ باہر نکال رہی ہیں جو منفی اور فضول ہیں۔ اب آپ اس نئی توانائی کے احساس سے لطف اندوز ہوں۔ پھر آپ سانس اندر کھینچیں اور کہیں ’’میں طاقتور ہوں‘‘۔ پھر سانس باہر چھوڑیں اور کہیں ’’میں خوبصورت ہوں‘‘ اس عمل کو بار بار دہرائیں۔ آپ اپنی رگ وپے میں نئے خون کی گردش کو محسوس کریں گے۔ اپنے اندر اچھائی کو محسوس کریں: اپنے آپ سے اور اس زندگی سے جو آپ بسر کررہی ہیں محبت کیجئے۔ جی ہاں! یہ بہت اچھی بات ہوگیاور آپ ایسا کرسکتی ہیں۔ لیکن کوئی وجہ نہیں کہ آپ کے پاس جوکچھ ہے اس پر قناعت کیجئے اور کچھ پانے کی امید اس چیز سے بھی ہاتھ نہ دھولیجئے‘ جو آپ کے پاس موجود ہے۔ یہ خواہش کہ آپ کے شریک حیات میں وہ خوبیاں ہوتیں جو آپ اس میں دیکھنا چاہتے ہیں یا وہ کار جو آپ خریدنے کے خواہش مند تھے یا وہ مکان جس کے آپ مالک بننا چاہتے تھے۔ یہ محرومیاں اپنی جگہ لیکن احساس محرومی اور بے اطمینانی پر غالب آنے اور مطمئن ہونے سے بڑھ کر کوئی کامیابی اورکوئی خوشی نہیں ہے۔چست اور صحت مند محسوس کریں: خود کو چست اور صحت مند محسوس کرنا سب سے بڑی توانائی اور اعتماد ہے جو آپ اپنے آپ کو عطا کرسکتی ہیں۔ اپنے اندر مثبت تبدیلیاں پیدا کریں۔ روزانہ ورزش کیا کریں۔ تھوڑی سی چہل قدمی کیلئے گھر سے نکل جایا کریں یا گھر میں ہی رہ کر فلور ایکسرسائز کرلیا کریں۔کھاتے وقت اپنے ساتھ انصاف کریں: کھانے بیٹھیں تو یہ سوچ سوچ کر کڑھتے نہ رہیں کہ آپ کھا کھا کر موٹے ہورہے ہیں بلکہ اپنے آپ کو صرف فٹ اور سلم رکھنے کیلئے کھائیے۔ کہا جاتا ہے کہ سلم رہنے کیلئے کھانا بہت ضروری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کچی کھمبیاں، ٹماٹر اور سلاد کے پتے جیسی غذائیں چبانے اور ہضم کرنے کا عمل کیلوریز کو ضائع کردیتا ہے جبکہ یہی چیزیں پکا کر کھائیں تو کیلوریز میں اضافہ ہوتا ہے۔پرسکون رہیں: یہ خوبی واقعی نایاب ہے اگر آپ اپنے اندر یہ خوبی پیدا کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو زندگی کی آدھی سے زیادہ پریشانیوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔ ذہنی انتشار اور کشیدگی سےایسے ایسے امراض لاحق ہوتے ہیں جن کے بارے میں ہم جانتے بھی نہیں۔ تھکن اورچڑچڑاپن کا سبب بھی یہی ذہنی تناؤ اور کھنچاؤ ہے۔ جو لوگ مشکل سے مشکل حالات میں بھی خود کو پرسکون رکھ سکتے ہیں وہ کسی بھی صورت حال سےکامیابی سے نکل سکتے ہیں۔
مراقبہ: مراقبہ پرسکون رہنے کی ایک بہترین تکنیک ہے۔ صبح کے اولین پہر میں مراقبہ کی کوشش کیجئے جب آپ کے چاروں طرف گہرا سکون ہوتا ہے اٹھ کر بیٹھ جائیے اور اپنی آنکھیں موند لیجئے۔ کسی تصوراتی نقطہ پر توجہ مرکوز کر دیجئے یا پھر اپنے ذہن کو بھٹکنے کے لیے چھوڑ دیجئے یہاں تک کہ سارے خیالات ذہن سے نکل جائیں اور ذہن بالکل سپاٹ ہوجائے اب آپ کسی ایسی چیز کا تصور کیجئے جس سے آپ کو سکون کا احساس ہوتا ہو۔ تھوڑی دیر کے بعد آپ کو سکون اپنے آپ پر اترتا ہوا محسوس ہوگا۔ تھوڑی دیر تک اس کیفیت سے لطف اندوز ہوتی رہیں پھر محسوس کریں کہ سکون کا دھارا آپ کے انگوٹھوں اور انگلیوں کی نوک کے ذریعے آپ کے اندر بہتا چلا جارہا ہے۔ آپ خود کو اس کیفیت کےسپرد کردیں جب آپ اس کیفیت سے ابھریں تو سکون کے احساس کو باقی دن تک اپنے اوپر حاوی رہنے دیں۔یوگا: یوگا جسم اور ذہن کو یکساں طور پر پرسکون رکھنے کا ایک اور اہم ذریعہ ہے۔ یوگا کی مشق سے آپ نہ صرف اپنے جسم اور دماغ پر کنٹرول حاصل کرسکتی ہیں بلکہ یہ آپ کے اندر زبردست قوت ارادی پیدا کرسکتا ہے۔ کسی ماہر سے یوگا سیکھئے اور ہر صبح اس کی مشق کیجئے۔ اس مشق سے آپ اپنے اندر ایک حیرت انگیز اور خوشگوار تبدیلی رونما ہوتی ہوئی محسوس کریں گی۔ ہلکے فیشل، مساج اور اروماتھراپی کی مدد سے اپنے ذہنی تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کیجئے۔ یہ تمام منفی توانائی سے نجات دلا کر آپ کو سکون بخشنے میں معاون ہوگی۔
اپنے ناز اٹھائیں: آگے بڑھیں‘ اپنے ناز اٹھائیں! جی بھر کے اپنے ارمان نکالیں۔ ہم میں سے ہر ایک کو گاہے بگاہے موج مستی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کیلئے خود کو اپنے دل کی ترنگ پر چھوڑیں۔ کسی بیوٹیشن کے پاس جائیں اور دن بھر اس کے ماہرانہ ہاتھوں کے تحت آرام کریں۔ یا پھر اپنی پسندیدہ کتاب اور پکنک باسکٹ اٹھائیں‘ بلاکسی سبب اس دن چھٹی کرلیں اور پورا دن اپنے پسندیدہ ترین مقام پر گزاریں۔ تھوڑا سا ایڈونچر بھی: اپنی زندگی میں ساتھ ہی اپنی فیملی کی زندگی میں تھوڑا سا ایڈونچر بھی شامل کرلیں۔ اس میں کچھ نئی چیزوں کا اضافہ کرلیں تنہا یا سب مل کر ایڈونچر نہ صرف آپ کے کلوی غدود کی روانی میں مددگار ثابت ہوتا ہے بلکہ آپ کے اندر توانائی کے اچانک پھوٹ پڑنے کا بھی موجب ہوتا ہے۔ اس قسم کی اجتماعی کوشش آپس کے تعلقات پر طاری جمود کو توڑنے اور انہیں ایک نئی زندگی عطا کرنے میں معاون ہوسکتی ہے۔اس کیلئے آپ چھلانگیں لگانے یا دوڑنے کا مقابلہ کریں‘ کار میں طویل اور پرلطف ڈرائیو پر نکل جائیے‘ جاگنگ کریں‘ پکنک منانے چلے جائیں کچھ بھی کریں اس سے آپ کو خوشی اورطمانیت کااحساس ہوگا۔ رات کی اچھی اور بھرپور نیند آپ کی صحت اور فٹنس کیلئے اکسیر ہے‘ ایک تھکا ہوا ذہن اور تھکا ہوا جسم دونوں ہی آپ کی صحت کیلئے نقصان دہ ہیں۔ جب آپ ہشاش بشاش ہوں گی تو خود کو بے حد پراعتماد محسوس کریں گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں