صبح کے اوقات میں تو بچوں کی رونق ہوتی تھی مگر شام کو وہاں بالکل ویرانی چھائی ہوتی تھی۔ مگر ایک چیز جو نہایت عجیب تھی وہ یہ کہ اکثر مغرب کے بعد سکول سے بچوں کے بھاگنے‘ دوڑنے‘ ہنسنے اور فرنیچر کو گھسیٹنے کی آوازیں آتی تھیں۔
خالی سکول میں بھاگنے اور فرنیچر گھسیٹنے کی آوازیں
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! آپ کیلئے دل سے دعائیں نکلتی ہیں‘ جب بھی کوئی مسئلہ ہو عبقری کا کوئی سا بھی رسالہ اٹھائیں مسئلے کا حل سامنے ہوتا ہے۔ اس وقت جنات کے حوالے سے ایک واقعہ بتاتی ہوں‘ ہم نے اپنے گھر کا نچلا پورشن ایک پرائیویٹ سکول کو کرائے پر دیا ہوا تھا‘ صبح کے اوقات میں تو بچوں کی رونق ہوتی تھی مگر شام کو وہاں بالکل ویرانی چھائی ہوتی تھی۔ مگر ایک چیز جو نہایت عجیب تھی وہ یہ کہ اکثر مغرب کے بعد سکول سے بچوں کے بھاگنے‘ دوڑنے‘ ہنسنے اور فرنیچر کو گھسیٹنے کی آوازیں آتی تھیں۔ اکثر میرے شوہر ٹارچ لیکر نیچے سکول میں گئے مگر وہاں کچھ بھی نہ ہوتا۔ کچھ عرصہ کے ہمیں اپنے بڑے بیٹے کی شادی کیلئے گھر کی ضرورت پڑی‘ سکول کو دوسری جگہ شفٹ کروایا اور خود میاں بیوی نیچے والے پورشن میں آگئے اور بیٹے کو اوپر والا پورشن دے دیا۔ میرے میاں صاحب عشاء کی نماز پڑھنےمسجد میں جاتے تو میں نماز پڑھ کر جلد سوجاتی تھی‘ پھر یوں ہونا شروع ہوا کہ میرے سرہانے چلنے پھرنے کی آوازیں آنا شروع ہوگئیں‘ پہلے تو وہم سمجھا لیکن پھر اتنا شور ہوگیا‘ ڈرم بجنے لگ گئے‘ میں ڈر کے مارے اٹھ بیٹھی‘ یاد رہے میرے میاں صاحب کے آنے کے بعد کوئی ذرا سی بھی حرکت نہ ہوتی۔ سردیوں کی رات تھی‘ میرے میاں ساڑھے چار بجے مسجد چلے جاتے تھے‘ مسجد کی صفائی کرتے‘ ٹینکی کا ٹھنڈا پانی نکال کر تازہ پانی بھرتے‘ نوافل وغیرہ پڑھ کر فجر کی نماز پڑھنے کے بعد گھر تشریف لاتے ہیں۔ اُس دن میں نے تہجد کی نماز بھی ذرا لمبی پڑھی اور میری روٹین ہزار دفعہ درود شریف پڑھنے کی بھی ہے۔ میں بہت تھک جاتی ہوں‘ اب جنات کا خوف بہت زیادہ تھا‘ تھک بھی بہت گئی تھی‘ سونا بھی ضروری تھا۔ میری زبان پر درود شریف جاری ہوگیا اور اتنی شدت سے جاری ہوگیا کہ میری کیفیت ہی بدل گئی‘ کیا دیکھتی ہوں ایک فوجی سامنے کھڑا ہے اور لمبی رائفل نکال کر مجھے دکھا رہا ہے‘ اوربالکل الرٹ کھڑا ہے جیسے میری حفاظت کیلئے معمور ہے‘ اس کے بعد میں بالکل پرسکون سوگئی۔ اس کے بعدآج تک سکون سے سوتی ہوں اور مجھے باقاعدہ محسوس ہوتا ہے کہ میری ہرپل کوئی حفاظت کررہا اور میرا بہت زیادہ خیال رکھا جارہا ہے۔ (مسز جہانگیر قریشی)
میرا ہم شکل وجود میرے سامنے تھا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری بہن کسی بزرگ سے اپنا علاج کروا رہی تھیں‘ اس نے مجھے ایک وظیفہ پڑھنے کیلئے بتایا۔ یہ ایک چھوٹا سا لفظ تھا اور مجھے کہا کہ ہروقت اٹھتے بیٹھے‘ چلتے پھرتے اس کو پڑھو۔ میں نے یہ وظیفہ پڑھنا شروع کردیا۔ اس وظیفے کو میں نے بہت زیادہ پڑھا اتنا پڑھا‘ اتنا پڑھا حتیٰ کہ میرے گھر میں تب ٹی وی تھا‘ ٹی وی دیکھتے ہوئے بھی میں یہی وظیفہ پڑھتا اور کبھی پڑھتے پڑھتے سوجاتا۔ ابھی پڑھتے ہوئے مہینہ بھی نہیں ہوا تھا کہ ایک عجیب واقعہ ہوا میں شام کےوقت اپنے بستر پر نیم دراز تھا‘ بائیں طرف کمرے کا دروازہ ہے جو اس وقت کھلا تھا‘ بیگم کچن میں تھی اور گھر میں کوئی بھی نہیں تھا‘ لیٹے لیٹے مجھے کچھ محسوس سا ہوا تو میں نے بائیں طرف دروازے کی طرف دیکھا تو ایک دم خوفزدہ ہوگیا کیونکہ میں نے دیکھا کہ بالکل میری شکل ‘ میری جسامت‘ وہی لباس جو میں نے پہن رکھا تھا اور ننگے پاؤں‘ میرے جیسا شخص دروازے کے پیچھے کھڑا ہے کہ اس کا دائیاں کندھا دروازے کے پیچھے ہے اور باقی سارا مجھے نظر آرہا ہے اور وہ مجھے دیکھ رہا ہے جیسے میں بذات خود بستر پر بھی ہوں اور دروازے پر بھی‘ فرق صرف اتنا تھا کہ اس ہم شکل کی آنکھوں میں عجیب سی چمک تھی‘ اس کو دیکھتے ہی خوف سے میری تو چیخ ہی نکل گئی‘ میں نے بیگم کو ڈرتے ڈرتے آواز دی تو وہ وجود غائب ہوگیا‘ میں بہت خوفزدہ ہوگیا کیونکہ مجھے زندگی میں اس سے پہلے ایسا تجربہ نہیں ہواتھا نامعلوم وہ مخلوق جن تھی یا کچھ اور‘ اس کے بعد سے میں نے وہ وظیفہ پڑھنا چھوڑ دیا۔ اپنی بہن کو میں نے فون پر یہ کیفیت بتائی تو اس نے کہا آپ پڑھتے رہیں ہوسکتا ہے یہ وظیفے کامؤکل ہو تو اس کا نظر آنا کامیابی کی نشانی ہے‘ وظیفہ جاری رکھو جب دوبارہ نظر آئے تو اس سے سلام دعا کرو اور پوچھو کہ اللہ نے اسے میری مدد اور رہنمائی کیلئے بھیجا ہے تو وہ میرا ساتھ دے لیکن میں اتنا خوفزدہ ہوگیا تھا کہ بار بار اصرار کرنے پر بھی مجھے وہ وظیفہ پھر سے پڑھنے کی ہمت نہ ہوئی۔ اب بھی مجھے اس دروازے سے ڈر لگتا ہے جہاں وہ وجود کھڑا ہوا تھا۔ (پ۔ش)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں