اللہ نے رحمت کا فرشتہ بھیج دیا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں عبقری رسالہ بہت ذوق شوق سے پڑھتا اور آپ کے تمام درس سنتا ہوں چونکہ ہمارے ہاں نیٹ کا انتظام نہیں ہے‘ سردی کا موسم تھا‘ جمعرات کے دن آپ کا درس سننے کیلئے اپنے علاقے سے باہر بنوں شہر میں گیا‘ جب میں نے درس سن لیا تو اب رات گزارنے کا کوئی طریقہ نہیں تھا‘ عشاء کی نماز ہوچکی تھی‘ میں نے سوچا کہ رشتہ دار کے گھرجاکر رات بسر کروں گا جو کہ بنوں شہر سے باہر تھا۔ میں نے ایک ساتھی سے کہا کہ اس وقت اس جگہ کون سی گاڑی جائے گی تو انہوں نے کہا کہ مشکل ہے کیونکہ ان دنوں بنوں کے حالات بہت خراب تھے‘ رات کو دہشت گردوں کا ڈر ہوتا تھا کیونکہ اس روڈ پر روزانہ کوئی نہ کوئی واقعہ ہوتا ہے‘پھر جب رات ہو‘ کوئی اکیلا ہو تو دہشت گرد ان دنوں کسی کو نہیں چھوڑتے تھے۔ اس وقت رات کے وقت کوئی خوش قسمت ہی ہوتا تھا جو ان کی بندوق سے بچ جاتا تھا۔ (مگر اب الحمدللہ پاک فوج کی کاوشوں اورقربانیوں سے ہمارا علاقہ دہشت گردوں سے پاک ہے۔) میں نے اذان اور افحسبتم والا عمل شروع کردیا تو ایک رکشہ والا آگیا۔ پوچھا کہاں جانا ہے؟ میں نے اُس جگہ کا نام بتادیا۔اس نے کہا میں تو نزدیک جارہا ہوں میں نے کہا تھوڑا ہی لے جاؤ‘ تو وہ جہاں تک جارہا تھا وہاں تک مجھےلے گیا‘ آگے میں پیدل جارہا تھا اور اذان اور افحسبتم والا عمل مسلسل پڑھ رہا تھا اور دل میں دعا کررہا تھا کہ کوئی فوجی قافلہ آجائے‘ تھوڑی دیر پیدل چلنے کے بعد پیچھے سے ایک موٹرسائیکل سوار آیا‘ جس پرایک جوان بیٹھا ہوا تھا‘ میرے نزدیک آکر موٹرسائیکل روک دیا‘ پوچھا کدھر جانا ہے؟ میں نے اس جگہ کا بتایا تو اس نے مجھے بٹھا کر مجھے میری منزل پر پہنچا دیا جب اترا تو اس نے بتایا کہ میرا راستہ کوئی اور تھا اور میں اپنے راستے سے گزر کر آیا ہوں اور اس نے میں کبھی زندگی میں ادھر نہیں آیا ہوں‘ بس اللہ تعالیٰ نے آپ کی مدد کیلئے شاید مجھے بھیجا۔ تو یہ واقعہ درس سننے کی برکات اور افحسبتم اور اذان کے کرشمات ہے۔ (عمرزئی‘ بنوں)
جوڑوں 35 سال پرانا درد ہمیشہ کیلئے ختم
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں آپ کو ماہنامہ عبقری نکالنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں‘ آپ کا یہ رسالہ ہزاروں لوگوں کے دکھوں کا مداوا ہے‘ اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی ٹیم کو اپنی حفاظت میں رکھے اور خاتمہ بالاخیر فرمائے۔ جناب! میں پچھلے 35 سال سے جوڑوں کے درد (گنٹھیا) میں مبتلا تھا‘ برسات کے موسم اور سردیوں میں شدید اور ناقابل برداشت تکلیف پیدا ہوجاتی تھی جس سے نہ ہی میں قمیص خود پہن سکتا تھا اور نہ ہی سردیوں کے موسم میں خود اپنے اوپر رضائی لے سکتا تھا۔ مجھے یہ مرض اپنی والدہ محترمہ کی جانب سے ورثہ میں ملا تھا۔ محترم حضرت حکیم صاحب! میں نے اس مرض کیلئے امریکہ اور انگلینڈ سے بھی علاج کرایا مگرکوئی فائدہ نہ ہوا‘ بعدازاں مجھے معلوم ہوا کہ اس مرض کا علاج ایلوپیتھی طریقہ علاج میں نہیں ہے یہ معلوم ہونے کے بعد پاکستان کے نامور طبیب صاحبان سے علاج کرواتا رہا مگر مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی اور ہاتھ پاؤں و دیگر اعضاء ٹیڑھے ہونا شروع ہوگئے۔
میں آپ کے رسالہ عبقری کا کافی عرصہ سے قاری ہوں۔ جولائی 2010ء کے رسالہ عبقری کے صفحہ نمبر 25 پر اس مرض کیلئے ایک درج ذیل نسخہ لکھا ہوا تھا ’’گھٹنوں کے درد کیلئے لاجواب نسخہ‘‘ ایک پیالہ سرکہ اور ایک پیالہ شہد میں لہسن کے آٹھ دانے چھیل کر ملائیے۔ انہیں گرائنڈر میں ڈال کر اچھی طرح حل کرکے آٹھ دن فریج کے نچلے خانہ میں رکھیے۔ نویں دن سے صبح نہار منہ ایک بڑا چمچ اس آمیزے کا پی کر آدھ گھنٹے بعد ناشتہ کرلیں۔ پندرہ دن بعد ہی مثبت اثرات ظاہر ہوں گے۔ یہ مکمل نسخہ ہے۔ سرکہ پھلوں کا خریدئیے سیب یا انگور کا ہو تو بہتر ہے۔ شہد خالص ہو ورنہ فائدہ نہ ہوگا اس نسخہ کی تفصیل عبقری ماہ ستمبر 2010 کے صفحہ نمبر 32 پر موجود ہے۔ جناب! میں نے یہ نسخہ بنایا اور استعمال کرنا شروع کردیا۔ آہستہ آہستہ مثبت اثرات ظاہر ہونا شروع ہوئے اور بالآخر اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میں سوفیصد تندرست ہوگیا اور اب کسی جوڑ میں کسی قسم کا درد نہ ہے اور نہ ہی کسی اعضا پرسوزش بلکہ جو میرے اعضاء ٹیڑھے ہونا شروع ہوگئے تھے وہ رک گئے بلکہ ٹھیک ہونا شروع ہوگئے ہیں اور میں اب بالکل ٹھیک اور تندرست ہوں۔ 35 سال پرانا مرض ختم ہوچکا ہے۔ (میاں محمد افتخار‘ جڑانوالہ)
میرے روحانی مشاہدات و تجربات
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!الحمدللہ جب سے عبقری سے جڑا ہوں زندگی میں بہت سکون ہے۔ عبقری پڑھنے کی وجہ سے آپ کے درس سننا شروع کیے‘ درس سننے کی وجہ سے آپ سے بیعت ہوا۔ آپ کے بتائے ہوئے اعمال الحمدللہ جاری ہیں۔ مجھے گھٹنوں میں بہت درد رہتا تھا جب سے وضو کے بعد تین گھونٹ پانی پیا اور چوتھی مرتبہ پانی ہاتھ میں لے کر نیچے گرا دیا پھر گھٹنوں پر پھیر لیا اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے درد اسی وقت ختم ہوگیا۔ الحمدللہ۔ مجھے ہروقت پیٹ میں درد رہتا تھا اور بدہٗضمی بھی رہتی تھی لیکن جب سے وضو کے بعد تین گھونٹ پانی اس نیت سے پینا شروع کیا تو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اب بالکل ٹھیک ہوں‘ نہ درد رہا نہ بدہضمی۔ الحمدللہ! ۔اس کے علاوہ میرے ساتھ ایک مسئلہ تھا جسے بتاتے ہوئے مجھے شرم آرہی تھی‘ اگر کوشش بھی کرتا‘ بچنے کی تو بھی میں بچ نہ سکتا لیکن الحمدللہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اور آپ کے بتائے ہوئے اعمال سے میں ان گندی چیزوں سے دورہوگیا ہوں۔ الحمدللہ اب جب میں پیشاب کرنے جاتا ہوں تو بیت الخلاء والی دعا پڑھتا ہوں۔ بیت الخلاء کے اندر جاکے میں زبان کو حرکت دئیے بغیر دل میں دعا پڑھتا رہتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ کا مجھ گنہگار پر خصوصی فضل و کرم ہوا ہے اس عمل سے مجھے بہت بہت فائدہ ہوا ہے میں حیران ہوں اس دعا کی برکات واقعی بہت زیادہ ہیں۔
اسی طرح ایک مرتبہ میں اپنی ڈیوٹی پر تھا کہ مجھ سے کچھ غلطی ہوگئی‘ ایک افسر آئے انہوں نے مجھے چیک کیا‘میں ڈر گیا کہ جاکر اوپر منیجر کو بتائے گا میرے دل میں اللہ تعالیٰ نے خیال ڈالا اور میں اکتالیس مرتبہ سورۂ انعام کی آیت نمبر 45 پڑھی تو اللہ تعالیٰ نے اس معاملے کو رفع دفع کردیا۔ الحمدللہ۔ میرے ایک دوست ہیں ان کی اہلیہ کو پچھلے پانچ سالوں سے پورے جسم میں درد تھا ان کو میں نے اکتالیس مرتبہ سورۂ رحمٰن اور اکتالیس مرتبہ سورۂ تغابن پڑھ کر کورے
گھڑے کے پانی پر دم کرنے کو کہا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے وہ اب بالکل ٹھیک ہیں۔ الحمدللہ۔اسی طرح میرے ایک دوست کی بیٹی کو الٹیاں لگ گئی تیں وہ رک ہی نہیں رہی تھیں‘ ان کو جینڈس بھی ہوگیا تھا میں نے ان کو ہروقت سورۂ رحمٰن سننے کو کہا وہ ہروقت سنتی رہیں کچھ ہی دنوں میں وہ بالکل ٹھیک ہوگئیں۔ الحمدللہ!۔ درج بالا تمام تجربات میں نے عبقری سے دیکھےاور خوب پائے اب میں کچھ اپنے مشاہدات بھی عرض کررہا ہوں۔ امتحان میں کامیابی کیلئے: سورۂ قلم کی پہلی آیت جس ہاتھ سے لکھتے ہیں اس کی شہادت والی انگلی پر لکھ لیں‘ انشاء اللہ ایسی ایسی چیزیں پیپر دیتے وقت ذہن میں آتی ہیں‘ بندہ گمان نہیں کرسکتا انشاء اللہ اس کا قلم رکے گا نہیں۔ منہ پر اگر دانہ ختم نہ ہورہا ہو تو: فرض نماز کے بعد تھوک شہادت والی انگلی پر لگا کربِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھ کر اس دانے پر لگادیں۔ انشاء اللہ کچھ دنوں کے اندر اندر وہ دانہ بالکل ختم ہوجائے گا۔ یہ میر ے احوال تھے اور مشاہدات جو آپ کی خدمت میں عرض کیے ہیں۔دعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو استقامت نصیب کریں۔ آمین! اللہ تعالیٰ آپ کی زندگی‘ علم اور عمل میں برکت نصیب کرے۔ آمین!۔ اللہ تعالیٰ تسبیح خانہ کی ضروریات کو غیبی خزانہ سے پورا فرمائے۔ آمین! ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔ (ذیشان نور‘ راولپنڈی)
موٹے آٹے کے فوائد
سہیل بن سعد رضی اللہ عنہٗ سے کسی نے پوچھا: نبی کریم ﷺ نے کبھی میدے کی روٹی کھائی ہے انہوں نے جواب دیا: ’’نبی اکرم ﷺ کے سامنے آخر عمر تک کبھی میدہ آیا تک نہیں‘‘ پوچھنے والے نے پھر پوچھا: ’’کیا آپ ﷺ کے زمانے میں چھلنیاں تھیں‘‘ انہوں نے جواب دیا: ’’چھلنیاں نہیں تھیں‘ آٹے پر پھونک مار لیا کرتے تھے‘ اس سے موٹے موٹے تنکے اڑ جاتے تھے‘ پھر آٹا گوندھ لیا جاتا تھا۔‘‘ آج کی سائنس خوراک کو بہت اہمیت دیتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری دوائیں اس وقت ناکام ہوجاتی ہیں جب مریض ناقص غذا کھا کر جسم کو تندرست رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ غذا میں سب سے پہلا مسئلہ آٹے کا ہے۔ اس لیے کہ بازار کا آٹا بالکل میدے کی طرح کا ہوتا ہے جو لوگ گندم خرید کر آٹا پسواتے ہیں وہ بھی بہت باریک پسواتے ہیں اس میں بھوسی یعنی چھان بورا بالکل نہیں ہوتا جب کہ آٹے میں اصل طاقتور چیز چھان بورا ہی ہے۔ دل کے امراض کے ماہرین اپنے مریضوں کو بغیر چھنے آٹے کی روٹی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ مریضوں کو خاص ہدایت ہوتی ہے کہ وہ ایسے آٹے کی روٹی کھائیں جو موٹے اور بغیر چھنے آٹے کی ہو۔ چھان بورا خون میں کولیسٹرول اور لیسی تھین کے بڑھنے کو روکتا ہے اس سے خون گاڑھا نہیں ہوتا۔ چھان بورے میں ایسے اجزا موجود ہیں جو دل کی نالیوں کے سکڑاؤ کے عمل کو کم کرتے ہیں حتیٰ کہ دل کی نالیاں چھان بورے کے مستقل استعمال سے زیادہ سے زیادہ خون لینے کی طاقت حاصل کرلیتی ہیں۔ موٹے آٹے کی روٹی نہ کھانے کی وجہ سے اس وقت ہر شخص معدے کا مریض ہے۔ گیس، تبخیر، دائمی قبض یہ تمام امراض دراصل ہماری غذا سے پیدا ہوتے ہیں۔ ان میں سےزیادہ اہم باریک آٹا ہے۔ موٹا آٹا آنتوں کی حرکات کو جسمانی ضرورت کے مطابق بڑھا دیتا ہے۔ اس سے آنتوں کی خشکی اور ان کی حرکات کی کمی ختم ہوکر دائمی قبض ختم ہوجاتی ہے۔ دائمی دمے کے مریضوں کو جب چھان بورے والی روٹی دی گئی تو وہ حیرت انگیز طریقے سے صحت کی طرف مائل ہوئے۔ اگر چھان بورے کو ابال کر اس کا جوشاندہ چائے یا قہوہ کی طرح پیا جائےتو یہ کھانسی، نزلہ، زکام، دمہ اور معدے کی تبخیر کیلئے مفید اور آزمایا ہوا نسخہ ہے۔ (حکیم غلام نبی چراغ‘ ملتان)
موسم سرما میں موم کے فوائد بھی جان لیں
موم مشہور چیز ہے‘ ہر جگہ مل جاتا ہے‘ شہد کی مکھیوں کے چھتہ سے حاصل ہوتا ہے۔ اکثر مرہموں میں موم کسی مناسب تیل کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ زخموں کو صاف کرنے اور ان کو بھرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ ہر قسم کے درد کو تسکین دینے اور ورم کو گُھلانے کے کام آتا ہے۔ موم ایک تولہ کو تِلوں کے تیل (تین تولہ) میں ڈال کرآگ پر پکائیں۔ سینہ یا پسلی میں درد ہو یا کسی دوسرے عضو میں ریح یا سردی سے درد کی شکایت ہو تو اس کی ہلکی گرم مالش کرنے سے آرام آجاتا ہے۔ اگر اس میں چھ ماشہ سونٹھ باریک پیس کر ملائیں اور اس کے بعد مالش کریں تو زیادہ اثر ہوتا ہے۔ بعض عورتوں کی چھاتیوں میں دودھ جم جاتا ہے یا بچہ کا سر لگنے سے ورم اور درد پیدا ہوجاتا ہے یا گانٹھ پڑجاتی ہے ان سب حالتوں میں ورم کی ٹکیہ بنا کر چند روز تک باندھنے سے یہ شکایات دور ہوجاتی ہیں۔ چار چار رتی موم کی گولیاں بنا کر چاندی کے ورق میں لپیٹ کر ایک ایک گولی صبح وشام کھانے سے (بعض لوگوں کے بیان کے مطابق) خون بواسیر بھی بند ہوجاتا ہے۔ اگر پیچش ہو یا اندر کوئی پھوڑا ہو یا پرانے دست ہوں تو وہ بھی اس کے کھلانے سے رک جاتے ہیں۔ (انتخاب: کوثر خیرپور میرس)
میرے آزمودہ تین ٹوٹکے قارئین کیلئے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرے پاس تین آزمودہ نسخہ جات ہیں جو میں قارئین عبقری کیلئے بھیج رہا ہوں جن میں دو نسخہ جات مرہم کے ہیں اور ایک چہرے پر داغ دھبوں کا علاج ہے۔ نسخہ مرہم: گندے زخموں کو صاف کرکے بہت جلد بھرتا ہے‘ پھوڑے پھنسیوںکو تحلیل کرتا ہے یاپھوڑ ڈالتا ہے۔ھوالشافی: روغن سرس تین چھٹانک‘ میٹھا سندور ایک چھٹانک‘ نیلا تھوتھا ایک ماشہ۔ تینوں اجزاء کو لوہے کی کڑاہی یا مٹی کے روغنی پیالے میں تیل جلا کر سندور اور نیلا تھوتھا پسا ہوا ملادیں اورلوہے کی چھری سے تیزی سے ہلاتے رہیں رنگ سیاہ ہوتے ہی کڑاہی یا پیالہ نیچے اتاردیں تاکہ سندور جلنے نہ پائے۔ نسخہ مرہم سفیدہ کاشغری: یہ مرہم پھوڑے کو خشک کرتا ہے اور زخم کو بھرتا ہے۔ نسخہ: موم سفید چار تولہ‘ چربی گاؤ یا بکری چار تولہ‘ روغن کنجد بارہ تولہ میں پگھلا کر سفیدہ کاشغری تین تولہ‘ کافور ایک تولہ ملا کر مرہم بنائیں۔ ترکیب استعمال: ضرورت کے مطابق کپڑے کا پھایہ بنا کر اور اس پر مرہم لگا کر زخم پر چپکا دیں۔
چہرے کے داغ دھبے اور مہاسوں کیلئے: یہ ٹوٹکہ چہرے کے داغ دھبے اور مہاسوں کو دور کرتا ہے۔ نسخہ: پوست درخت سرس (شیریں)، کنجد سیاہ ہموزن لیں‘ کوٹ چھان کر باریک کرلیں۔ خوراک: تھوڑی سی دوا پانی میں ملا کر چہرہ پر لیپ کریں۔ دوگھنٹے بعد تازہ پانی سے چہرہ کو دھولیں۔ کچھ عرصہ مستقل مزاجی سے یہ ٹوٹکہ استعمال کریں پھر اس کا کمال دیکھیں۔ (غلام سرور خان‘ راولپنڈی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں