Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

شیمپو لگا یا اور سر ’’انڈے‘‘ کی طرح صاف

ماہنامہ عبقری - جولائی 2017ء

غذائیت بخش اجزا کی کمی کا بھی گنجے پن سے گہرا تعلق ہے‘چنانچہ جو لڑکیاں دبلی رہنے کیلئے فاقہ کشی کرتی ہیں یا اپنے بالوں کو مختلف کیمیکل بھرے اشتہاری شیمپوز سے دھوتی اور مختلف رنگوں سے رنگتی ہیں بالوں سے بہت جلد محروم ہونے لگتی ہیں۔

ایک غیرملکی رسالے میں ایک خاتون کی تصویر چھپی جو ایک شیمپو کے استعمال کے بعد سرکے بالوں سے بالکل محروم ہوگئی تھی۔ اس کا سر اس شیمپو کی وجہ سے بالکل انڈے کی طرح نکل آیا تھا۔ اس کے بعد چین کے ایک شمارے میں ایسی خواتین کی تصاویر شائع ہوئی تھیں جو گنجے پن کا شکار تھیں اور اسے چھپانے کیلئے مصنوعی بالوں کی وگ پہننے پر مجبور تھیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ یہ خبر بھی شائع ہوئی تھی کہ چینی طب کے ماہر دوا سازوں نے ایک قدیم نسخے سے جو تیل تیار کیا تھا اس کے استعمال سے بال دوبارہ اگنے لگے تھے۔ یعنی ثابت ہوا کہ دنیا دوبارہ فطرت کی طرف لوٹ رہی ہے۔ ماضی میں خواتین میں یہ شکایت مردوں کی طرح زیادہ عام نہیں تھی لیکن جو شواہد سامنے آتے جارہے ہیں ان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اب خواتین بھی اس شکایت میں زیادہ مبتلا ہورہی ہیں۔ چنانچہ برطانیہ کی چالیس سال کی اٹھارہ فیصد خواتین کے اس شکایت میں مبتلا ہونے کی خبر شائع ہوئی ہے۔ اس خبر میں مزید بتایا گیا ہے کہ یہ مرض زیادہ تر ملازمت پیشہ اور کاروباری خواتین میں بڑھ رہا ہے۔ بالوں سے محرومی کی شکایت سپرماڈل خواتین کے علاوہ شاہی گھرانوں‘ کاروباری دنیا سے تعلق رکھنے والی خواتین میں عام ہورہی ہیں اور اسکا لازمی سبب ذہنی دباؤ‘ ناقص غذا اور کیمیکل سے بھرے شیمپو کا استعمال ہے۔بالوں کے ماہرین نے حال میں معالجین کے اس موقف پر تنقید کی ہے کہ چونکہ خواتین کے گنجے پن کا کوئی علاج نہیں ہے‘ انہیں وگ استعمال کرنی چاہیے۔ لندن میں بالوں کے دواخانوں کے ایک ترجمان نے معالجین کے اس خیال کی بھی تردید کی ہے کہ سن یاس کی وجہ سے خواتین گنجی ہورہی ہیں۔ اس نے اس سلسلے میں دعویٰ کیا ہے کہ اس مرض میں بائیس سال کی خواتین بھی مبتلا ہورہی ہیں۔ اب عالم یہ ہے کہ روزانہ تیس سے تینتیس خواتین ان دواخانوں میں آرہی ہیں اور ان سب کے بال ذہنی دباؤ ہی کی وجہ سے گررہے ہیں۔ پہلے یہ عالم تھا کہ کبھی کبھار ہی کوئی خاتون اس شکایت میں مبتلا ہوکر رجوع ہوتی تھی۔ اس مسئلے کا جو حوصلہ افزا پہلو یہ ہے کہ ان خواتین کی اکثریت علاج سے ٹھیک ہورہی ہے۔ جذباتی دباؤ‘ پیشہ ورانہ فکر و تشویش‘ غیرمعیاری خوراک‘ مختلف قسم کے غیرمعیاری شیمپوز‘ لوشنز کی وجہ سے لاحق ہونے والا گنجا پن مختلف قسم کے غذائی علاج‘ تیل کی مالش اور سر کی جلد پر الٹرا وائلٹ شعاعیں ڈالنے سے دور ہوجاتا ہے۔ 

مالش اور شعاعوں کے اثر سے جسم کا مدافعتی نظام (امیون سسٹم) بیدار ہوتا ہے۔ اس قسم کے علاوہ گنجاپن مردانہ ہارمونوں کے عدم توازن کانتیجہ ہوتا ہے۔ یہ فساد یا گڑبڑ بھی دباؤ کا نتیجہ ہوتا ہے۔ مردوں میں گنجاپن کا یہ ایک عام سبب ہے لیکن جن خواتین کے جسم میں دباؤ کی وجہ سے مردانہ ہارمون کی مقدار بڑھ جاتی ہے ان کے بال بھی تالو اور کنپٹیوں کے پاس سے گرنے لگتے ہیں۔ بالوں کے ماہر ایسی خواتین کا علاج متاثرہ مقامات پر مانع مردانہ ہارمونی اجزا کی مالش کروا کر کرتے ہیں یا پھر انہیں یہ ادویات کھلائی جاتی ہیں۔ اس علاج سے بال دوبارہ اگ آتے ہیں لیکن یہی علاج مردوں کیلئے مضرثابت ہوتا ہے۔ وہ مانع مردانہ ہارمون دواؤں کے استعمال سے مردمی طاقت کھو بیٹھتے ہیں۔کاروباری اور پیشہ ورانہ مصروفیات‘ تفکرات اور شدید ذہنی دباؤ کی شکار بے شمار خواتین بالوں کے علاجی مراکز سے رجوع ہورہی ہیں۔ ان کے حالات کے مطالعے سے یہ بات بھی ظاہر ہورہی ہے کہ چونکہ وہ اپنی مصروفیات کی وجہ سے بروقت کھانا نہیں کھاتی ہیں اور ان کی غذا بھی ناقص ہوتی ہے‘ ان کی چندیا سے بال اترنے لگتے ہیں‘ لیکن جب یہ خواتین اپنی کاروباری یا پیشہ ورانہ مصروفیات ترک کرتیں ہیں اور اپنا غذائی شیڈول تبدیل کرتی ہیں تو ان کی بال پھر اگنے لگتے ہیں۔ایک اور اہم انکشاف: لندن کے سینٹ تھامس ہسپتال کے ڈاکٹر ڈیوڈ فین ٹن اس تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہیں جس نے یہ دریافت کیا ہے کہ گنجے پن کا غدۂ تیموسیہ (Thymus Gland)کی کاردگرگی سے گہرا تعلق ہوتا ہے۔ اس غدود کی کارکردگی ذہنی و جسمانی دباؤ اور فکر و تشویش سے بہت متاثر ہوتی ہے۔ چنانچہ اس کی مخصوص ریزش ’’تھائی مولین‘‘ کی کمی سے بال جھڑنے لگتے ہیں۔ یہ بات بھی بار بار مشاہدے میں آرہی ہے کہ غذائیت بخش اجزا کی کمی کا بھی گنجے پن سے گہرا تعلق ہے‘چنانچہ جو لڑکیاں دبلی رہنے کیلئے فاقہ کشی کرتی ہیں یا اپنے بالوں کو مختلف کیمیکل بھرے اشتہاری شیمپوز سے دھوتی اور مختلف رنگوں سے رنگتی ہیں بالوں سے بہت جلد محروم ہونے لگتی ہیں۔ تاہم گنجے پن کی یہ دونوں قسمیں ہی قابل علاج سمجھی جاتی ہیں۔ ذیل میں ایک آزمودہ ٹوٹکہ جو بالوں کی نگہداشت کیلئے بہت ضروری ہے۔ھوالشافی:دو بڑے چمچ میتھی کے بیج رات بھر پانی میں بھگوئیں ‘ صبح ان کا لیپ بنا کر تمام سر میں لگائیں‘ گھنٹہ یا ڈیڑھ گھنٹہ بعد ریٹھا اور سیکا کائی کے سلوشن( محلول) سے دھولیں، خشکی وغیرہ کا مجرب علاج ہے۔ ٹھنڈے پانی سے سر دھو کر 5 سے 10 منٹ تک انگلیوں کی پوروں سے مساج گنجے پن کا بہترین علاج ہے۔ خشک بالوں میں ہفتہ میں ایک بار انڈے کو پھینٹ کر اچھی طرح لگائیں اور پھر سر کو صابن یا شیمپو سے دھو لیں‘ خشک بالوں میں ہفتے میں ایک بار زیتون کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر سر کی مالش کریں اور اس کے بعد سر دھو لیں۔ سر کی خشکی دور کرنے کیلئے ناریل اور مہندی کا تیل ہم وزن ملا کر بالوں میں لگائیں۔ مہندی میں لیموں کے چند قطرے اور انڈا ملا کر بالوں میں لگائیں‘ پھر ایک گھنٹہ بعد سر دھو لیں‘ خشکی سے نجات مل جائے گی۔ سر میں زیادہ میل وغیرہ جمع ہو گئی ہو تو اسکو نکالنے کیلئے سرکہ کو تیل یا پانی میں ملا کر لگائیں سر صاف ہو جائے گا۔ کلونجی کو پانی میں ملا کر لگانے سے سر کے بال مضبوط ہو جاتے ہیں اور بال گرنے سے رک جاتے ہیں۔ اوپر دی گئی ہدایات کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کریں‘ سادہ اور متوازن غذا کھائیں‘ مثبت سوچ اپنائیں‘ ہر کام کو میانہ روی سے کریں‘ورزش کوضرور اپنائیں۔ انشاءاللہ آپ ہر لحاظ سے صحت مند رہیں گی۔ (آفرین شہزادی‘ لاہور)
بالوں کی نگہداشت: موجودہ دور میں شیمپو کے بغیر غسل کا تصور بھی ذہن میں نہیں آتا‘ ہر شیمپو تیار کرنے والی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس کے استعمال کے بعد مضبوط‘ خوبصورت اورگھنے بال اب خواب نہیں لیکن نتیجہ آپ خود بھی جانتی ہیں۔ کوشش کریں شیمپو سے بچیں اگر مجبوراً استعمال کرنا ہے تو ہمیشہ معیاری کمپنی کا تیار کردہ شیمپو استعمال کریں تاکہ بالوں کو کم سے کم نقصان پہنچے۔ اگر آپ اپنے بال کھونانہیں چاہتیں تو نہانے سے پہلے (ایک گھنٹہ پہلے) سرسوں کا تیل ہلکا سا گرم کرکے ہلکے ہاتھوں سے بالوں کی جڑوں میں مساج کریں پھر اس کے آدھ گھنٹے بعد ایک چمچ شہد اور ایک انڈا پھینٹ کر ملائیے اور اسے بالوں کی جڑوں میں اچھی طرح لگائیں اس عمل کے بعد شیمپو کرنے کے بعد کوئی بھی کنڈیشنر آپ استعمال کرسکتی ہیں تاکہ انڈے کی بدبو ختم ہوجائے قدرتی ہوا میں بال سوکھنے دیں اور تولیے سے نہ رگڑیں چند مہینوں میں آپ کے بال خوبصورت صحت مند اور چمکدار ہوجائیں گے۔ (شہروز خان‘ راولپنڈی)

 

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 903 reviews.