احتیاط علاج سے بہتر ہے اگر آپ بھی منہ سے آنے والی بدبو سے بچنا چاہتےہیں تو سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ ابھی سے حفاظتی تدابیر اختیار کریں نہ صرف یہ کہ دانتوں کی صفائی باقاعدگی سے کریں بلکہ کوشش کریں کہ بادی اور قبض کرنے والی اشیاء کے زیادہ استعمال سے گریز کریں
مکالمہ ایسی چیز ہے جس سے ایک دن میں آپ کا کئی بار واسطہ پڑتا ہے حصول تعلیم ہو‘ حال دل کہنا ہو یا سننا‘ کوئی شے خریدنا ہو یا بیچنا‘ آپ کو دوسرے لوگوں سے بات تو کرنا ہی پڑے گی‘ اس کے بغیر نہ تو ہم کسی دوسرے پر اپنا مقصد ظاہر کرسکتے ہیں اور نہ ہی دوسرے کے خیالات سے آگاہ ہوسکتے ہیں۔ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ گفتگو کے دوران بات کرنے والے کے منہ سے ایسا ناگوار جھونکا آتا ہے کہ ہونٹوں سے نکلی بات پر دھیان کی بجائے خود اپنے جی کی فکر لاحق ہوجاتی ہے جو متلانے لگتا ہے۔ ایسے میں بات کرنے والے کے سوا سب بدبو کو محسوس کررہے ہوتے ہیں لیکن اسے پتہ ہی نہیں چلتا کہ اس کا گفتگو کیلئے منہ کھولنا دوسروں پر کیا قیامت ڈھارہا ہے اور احساس ہونے پر شرمندگی الگ ہوتی ہے اور مقصد الگ غارت ہوجاتا ہے۔اسباب: طبی لحاظ سے منہ سے بو کا آنا جسمانی نظام میں خلل سمجھا جاتاہے۔ طب کی زبان میں اس خلل کو Halitosis کہتے ہیں۔ معالجین کی رائے میں منہ سے ناخوشگوار مہک کا آنا خرابی معدہ کی نشانی ہے۔ منہ سے بدبو آنے کی بڑی وجوہات میں دانتوں کی بوسیدگی‘ ان پر جمی میل اور مسوڑھوں کی خرابیاں شامل ہیں۔ماہر امراض دندان (ڈینٹسٹ) کہتے ہیں کہ دانتوں کی جڑوں کی بوسیدگی کی وجہ سے مسوڑھوں میں پیپ پڑجاتی ہے جس سے سانس بدبو دار ہوجاتی ہے۔ گلی ہوئی ڈاڑھوں اور دانتوں کے باریک سوراخوں میں بھی جراثیم کو پناہ مل جاتی ہے جہاں وہ پرورش پانا اور اپنی تعداد بڑھانا شروع کردیتے ہیں۔ جوں جوں ان کی تعداد بڑھتی جاتی ہے منہ کی بدبو میں بھی اضافہ ہوتا جاتا ہے اس کے علاوہ ناک، گلا، سانس کی نالی یا معدے کی انفیکشن بھی منہ کی بدبو کا باعث بن سکتی ہے۔ تاہم ایسے زیادہ تر کیسز میں دیکھا گیا ہے کہ بدبو کا سبب معدے کی خرابیوں‘ آنتوں کی انفیکشن اور پرانی قبض ہوتے ہیں۔ ناگوار بو ان فالتو مادوں کے باعث پھیلتی ہے جنہیں جسم پھیپھڑوں کے ذریعے باہر نکالتا ہے۔ پان چبانا‘ نسوار اور تمباکو بھی منہ میں بدبو پیدا کرتے ہیں۔
علاج: اگر بدبو دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی‘ ٹانسلز‘ تمباکو نوشی یا انیمیا کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے تو مختصر علاج سے یہ شکایت فوراً دور ہوجائے گی۔ اسی طرح اگر یہ معدے اور آنتوں کی خرابی کا نتیجہ ہے تو اس کا علاج ان خرابیوں کے مکمل خاتمے اور جسم کو فالتو اور غیرصحت مند مادوں سے پاک کرنا ہی ہوگا۔جن لوگوں کے منہ سے بدبو آتی ہو انہیں بیجوں‘ خشک میوؤں کی گری‘ اناج کے دانوں‘ سبزیوں اور پھلوں پر مشتمل متوازن غذا کھانی چاہیے۔ زیادہ تر پھل اور پکی ہوئی سبزیاں کھائیں۔ قبض ہو تو اسے دور کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ مریض کو مصنوعی طور پر تیار کردہ کاربوہائیڈریٹس مثلاً سفید چینی‘ میدہ اور سفید آٹے کی روٹی‘ گوشت اور انڈے کھانا ترک کردینا چاہیے حتیٰ کہ بے چھنے آٹے کی روٹی بھی کم کھانی چاہیے۔جن لوگوں کے منہ سے ناخوشگوار بو آتی ہو انہیں چاہیے کہ رات کو سات آلوبخارے اور چند عدد خشک انجیر ایک کٹورے میں پانی بھر کر اس میں بھگودیں اور صبح نہار منہ انہیں بطور ناشتہ کھالیں اور جس پانی میں یہ دونوں چیزیں بھگوئی گئی تھیں اسے بھی پی لے۔ یادرکھیں کہ بھگونے سے پہلے ان دونوں چیزوں کو صاف پانی سے اچھی طرح دھولینا چاہیے اور جس پیالے میں انہیں بھگویا ہے اسے بھی کسی پلیٹ سے ڈھانپ کر رکھا جائے۔ اس کےعلاوہ مریض کو روزانہ کم ازکم سات آٹھ گلاس پانی ضرور پینا چاہیے۔ رات کو سونے سے پہلے اور صبح ناشتے کے بعد دانت ضرور برش کریں (یامسواک کرلیں)۔ گوشت کا سالن تکہ وغیرہ کھانے کے بعد گوشت کے ذرات کو ٹوتھ پک کے ذریعہ دانتوں سے نکال دیا کریں کیونکہ یہ ذرات بھی منہ میں بدبو پیدا کرنے اور جراثیم کی افزائش کا باعث بنتے ہیں۔اگر آپ کے دانت بوسیدہ اور کیڑا لگے ہوئے اور مسوڑھے سوزش زدہ رہتے ہیں تو بادی والی چیزیں کھانے سے گریز کریں اور پہلی فرصت میں ڈینٹسٹ سے رجوع کریں۔ اگر آپ ٹوتھ پیسٹ استعمال نہیں کرتے تو پھر پیلو یا نیم کی مسواک ضرور استعمال کریں۔ اس سے نہ صرف دانتوں کی صفائی ہوجاتی ہے بلکہ میں موجود جراثیم کا خاتمہ بھی ہوجاتا ہے۔
گھریلو نسخے: گھریلو نسخوں میں سے میتھی‘ منہ کی بدبو دور کرنے بہت مؤثر نسخہ ہے۔ اس کے بیجوں کی چائے بنالیجئے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ چمچ بھر میتھی کے بیج‘ آدھ لیٹر ٹھنڈے پانی میں ڈال کرپندرہ منٹ کیلئے ہلکی آنچ پر رکھ دیجئے۔ بعد میں چھان کر بطور چائے استعمال کیجئے۔ ناشپاتی بھی معدے کی کمزوری اور قبض دور کرنے میں بڑی مدد دیتی ہے۔ کچے امرود بھی منہ کی ناگوار مہک ختم کرنے کیلئے بہت مفید ہوتے ہیں کیونکہ ان میں فاسفک ایسڈ، آگزیلک ایسڈ‘ ٹینک اور میلک ایسڈز کے علاوہ کیلشیم اور مینگنیز بھی ہوتی ہے اور یہ چیزیں چبا کر کھانے سے منہ کی بدبو ختم ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں امرود کے درخت کے نئے نکلنے والے پتے چبانا بھی مسوڑھوں سے رسنے والے خون کو بند کردیتا ہے۔
تمام پھلوں اور سبزیوں کے جوس، سانس اور منہ کی بدبو دور کرنے کیلئے مفید ہوتے ہیں۔ سیب‘ چکوترا‘ لیموں‘ انناس‘ ٹماٹر‘ گاجر‘ اور کلفہ کے جوس خاص طورپر فائدہ مند ہیں۔ علاوہ ازیں روزانہ کی ورزش‘ صبح کی سیر اور خاصا پیدل چلنا‘ قبض دور کرنے کیلئے بہت مفید ہوتے ہیں۔ قبض چونکہ منہ کی بدبو کے اسباب میں سے ایک ہے اس لیے اسے دور کرنا لازمی ہے۔ کہتے ہیں کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے اگر آپ بھی منہ سے آنے والی بدبو سے بچنا چاہتےہیں تو سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ ابھی سے حفاظتی تدابیر اختیار کریں نہ صرف یہ کہ دانتوں کی صفائی باقاعدگی سے کریں بلکہ کوشش کریں کہ بادی اور قبض کرنے والی اشیاء کے زیادہ استعمال سے گریز کریں تاکہ دانت‘ مسوڑھے صحت مند اور سانسیں خوشگوار رہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں