حکماء کا قول ہے کہ ’’تمام امراض معدہ کے بگاڑ سے جنم لیتے ہیں‘‘ معدہ کے بگڑجانے سے انسانی جسم کی پوری سلطنت تہس نہس ہوجاتی ہے۔ کھاری اور تیز چیزیں معدہ میں تیزی پیدا کرنے کے بعد کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
میری گلی میں دو کوچوان رہتے تھے۔ دونوں کے گھوڑے کمزور‘ دبلے پتلے اورمریل قسم کے تھے۔ ایک کوچوان ہروقت گھوڑے کو مارتا رہتا۔ جونہی رفتار کم ہوئی‘ ڈنڈے پر ڈنڈا برسنے لگا۔ بیچارہ بے زبان گھوڑا نہ تو تکلیف کا اظہار کرسکتا تھا‘ نہ فریاد‘ وقتی طور پر تیز قدم اٹھاتا پھر وہی معمولی رفتار اور اِدھر ڈنڈے اور گالیاں۔ کچھ عرصہ یہ گھوڑا ظلم و ستم سہتا رہا‘ آخر ایک دن گرا اور جان دیدی۔ دوسرے گھوڑے کا مالک بڑا رحم دل انسان تھا۔ اس نے گھوڑے کو اچھی سے اچھی خوراک دی‘ علاج کیا اور چند ہی دنوں میں گھوڑا تندرست ہوگیا اور مالک کے معمولی اشارے پر ہوا سے باتیں کرنے لگ گیا۔
بعینیہ کمزور معدہ کے مریضوں کو نمک سلیمانی‘ چورن ہاضم‘ لکڑہضم پتھر ہضم‘ تریاق معدہ‘ ہاضم پھکی وغیرہ ایک قسم کے کوڑے ہیں جنہیں ہم معدہ کے گھوڑے پر برساتے ہیں اس کا یہ علاج صحیح نہیں ہے بلکہ صحیح علاج یہ ہے کہ معدہ کو قوت بخشنے والی ادویات استعمال کی جائیں پھر اس کے کرشمات دیکھیں۔ حکماء کا قول ہے کہ ’’تمام امراض معدہ کے بگاڑ سے جنم لیتے ہیں‘‘ معدہ کے بگڑجانے سے انسانی جسم کی پوری سلطنت تہس نہس ہوجاتی ہے۔ کھاری اور تیز چیزیں معدہ میں تیزی پیدا کرنے کے بعد کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ بظاہر فوری اثر دکھاتی بھی ہیں۔ یہی ادویات آہستہ آہستہ معدہ کو کمزور کررہی ہوتی ہیں۔
معدہ کیسے خراب ہوتا ہے؟ غذاؤں اور پھلوں کو جزو بدن بنانے کیلئے اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک قدرتی چورن عطا فرمایا ہے اور وہ ہے ’’لعاب دہن‘‘ جسے ہم اپنی بے اعتدالیوں کے باعث کمزور یا ضائع کردیتے ہیں۔ یہیں سے معدہ خراب ہوتا ہے مثلاً منہ کی صفائی نہ کرنا‘ مسواک نہ کرنا‘ روٹی چبا چبا کر نہ کھانا‘ روٹی کھاتے وقت بہت زیادہ پانی پینا وغیرہ۔ بیمار معدے کا علاج: مرغیوں کے پوٹے یعنی سنگدانہ اکٹھا کریں‘ محفوظ جگہ پر خشک کریں۔ پیس کر شیشی میں سنبھال کررکھیں۔ ایک چٹکی خوراک کمزور معدہ والوں کو دیں‘ چنددنوں میں معدہ کی قوت بحال ہوتی نظر آئے گی۔ اگر نمک اور میٹھے سوڈا کو اس میں ملالیں تو خوش ذائقہ چورن بن جائے گا۔ منہ کی اندرونی بیرونی صفائی رکھیں۔ مسواک کو لازم پکڑیں۔ کھانا آہستہ آہستہ اور چبا چبا کر کھائیں جب تک ایک لقمہ اندر نہ جائے دوسرا لقمہ نہ توڑیں۔ پستے کے سخت بیرونی مغز کا باریک سفوف بنائیں مگر میدے کی طرح باریک نہ کریں تاکہ معدہ میں زیادہ دیر ٹھہرے اور اپنااثر چھوڑے۔ صبح و شام ایک چٹکی پانی کے ہمراہ کھائیں معدہ اور دل دونوں کی تقویت کیلئے بے مثال چیز ہے۔
معدہ کی خرابی سے لاحق ہونے والے امراض: معدہ کی خرابی سے لاحق ہونے والے امراض کی لسٹ کافی طویل ہے۔ چند ایک یہ ہیں:۔قبض، کرم شکم، ابکائیاں، قے اور متلی، پیاس کی زیادتی، ہچکی، ہیضہ، اسہال، سنگرہنی۔ ان تمام امراض کی تفصیل یہاں ممکن نہیں‘ چند ایک آسان نسخے پیش خدمت ہیں:۔قبض دور کرنے کیلئے: تخم سنگترہ یا مالٹا سایہ میں خشک کریں اور پیس کر رکھیں‘ قدرے نمک ملالیں‘ خوراک: ایک سے دو ماشہ پانی سے‘ کھانے کے ایک گھنٹہ بعدکھالیں۔کرم شکم(پیٹ کے کیڑے): کیلے کے پودوں کا پانی نکال کر بوتلیں بھرلیں۔ اس پانی کو دن میں دو سے تین مرتبہ دو سے تین تولہ پی لیں۔ قے اور متلی: چولہے کی سرخی مائل مٹی جسے ہم پنجابی میں ’’بھٹور‘‘ کہتے ہیں باریک پیس لیں حسب ضرورت صرف ایک ماشہ سفوف لے کر ہمراہ پانی دیں‘ قے فی الفور بند ہوجائے گی اور متلی کو بھی فائدہ ہوگا۔پیاس کی زیادتی: مٹی کے کورے گھڑے میں پانی ڈالیں۔ صاف شدہ پندرہ سے بیس پتے پیپل ڈال کر رکھیں اور یہ مریض کو پلاتے رہیں۔
ہچکی: سرد پانی کا ایک گلاس لے کر ہر دو منٹ بعد ایک ایک گھونٹ پیتے رہیں یا کوئی تیز نسوار لینے سے یا چھینک آجانے سے بھی ہچکی بند ہوجاتی ہے یا اکثر یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ ہچکی کے مریض کے قریب جاکر زور سے کوئی چیز بجائیں یا اسے اچانک ڈرا دیں یا کوئی ایسی خبر سنائیں جس سے وہ غمگین ہوجائے یا بہت زیادہ خوش ہوجائے تو اس سے بھی ہچکی ختم ہوجاتی ہے۔ ہیضہ: تخم لیموں حسب ضرورت لیں‘ باریک پیس کر رتی رتی کی گولیاں بنائیں‘ خوراک: دو گولیاں ہمراہ عرق گلاب یا پانی سے مریض کو دیں۔ ہر گھنٹے کے بعد خوراک دی جائے۔ اسہال: آم کی گٹھلی کا مغز اور جامن کی گٹھلی کا مغز کوٹ چھان کر سفوف تیار کریں بقدر پانچ ماشہ دہی کے ہمراہ دیں یا برگد کا دودھ ناف میں بھر دیں۔ ناف کے گرد بھی لگائیں۔ اسہال کے لیے بہت فائدہ مندہے۔
سنگرہنی: اس مہلک بیماری میں مٹیالے دست آتے ہیں‘ کبھی ان میں خون بھی آنے لگتا ہے۔ چند روز کے لیے دست رک جاتے ہیں پھر شروع ہوجاتے ہیں بعض اوقات مریض کا منہ بھی پک جاتا ہے۔ دھمانشہ بوٹی اس وقت اکھیڑیں جب پھول لگنے کے بعد ننھے ننھے پھل لگ جائیں‘ سایہ میں خشک کریں‘ ایسی جگہ آگ لگائیں جہاں ہوا کا دخل نہ ہو ورنہ اڑجائے گی‘ راکھ کو شیشی میں بند کریں۔ تین سے چار ماشہ راکھ چاول کے پانی سے دن میں دو مرتبہ خوراک دیں۔ سوائے دہی کے اور کوئی چیز کھانے کو نہ دیں۔ تین دن کے بعد چاول اور دہی دیں دھمانسہ بوٹی وہی بوٹی ہے جسے کینسر کا تریاق بیان کیا جاتا ہے۔ بہت کام کی بوٹی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں