ایک بزرگ سے کسی نوجوان نے سوال کیا کہ مجھے اپنا کل سنوارنے کا نسخہ بتائیے؛تواُنہوں نےکہا کہ ’’اپنا آج درست کرلو ‘‘کیونکہ آج نقدہے اور کل ادھار۔جو کچھ تمہارے پاس ہے اُسے کام میں لاؤ‘کل کی فکر نہ کروکیونکہ کل کا کوئی وجود نہیں ہوتا۔جوں ہی کل پہنچنا ہے وہی آج ہے۔’’کل‘‘تیز رفتار ،بلند پرواز،کسی وحشی پرندے کی مانند ہمیشہ ہمارے قابو سے باہرہوکر فرار ہو رہا ہے۔جوںہی ہم اس کے قریب پہنچتے ہیںو ہ اپنی شکل بدل لیتا ہےاور ہم جیسے ہوس بازوںکو اپنی تلاش میںبے چین و مضطرب چھوڑ دیتا ہے۔اس طرح ہماری پوری عمرتمنااور آرزو میںگزر جاتی ہےاور ہمیشہ کل کی امید میںخیالی اور دلفریب محل تیار کر رہے ہوتےہیں۔ہمیںاس کی خبر ہی نہیں کہ مستقبل کی بنیاد ہواپر ہے وہ ہوا جس کا کوئی اعتبار نہیں کبھی گرم اور کبھی سرد،کبھی بہت تیز اور کبھی آہستہ کہ ہم خود بھی اس کو سمجھ نہیں پاتے۔زندگی کی بنیاد آج پر ہے،ماضی گزر گیا ہے،مستقبل کاکچھ بھی پتا نہیںکیا ہوگا،کب ہو گا،کچھ بھی خبر نہیں ،ان دو فانی دنوںکے درمیان ہماری کوئی پہچان نہیں ہے۔اپنا آج بہتر بنائیں۔(انتخاب: عدیل احمد‘لاہور )
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں