Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

شہد کی مکھیاں! قدرت کا انوکھا شاہکار

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2017ء

شہد کی مکھیاں جب باغوں اور کھیتوں سے واپس اپنے چھتے میں پہنچتی ہیں تو سپاہی قسم کی مکھیاں انہیں باقاعدہ چیک کرتی ہیں کہ وہ اپنے ساتھ کسی قسم کا زہریلا مادہ تو نہیں لے کر آئی ہیں۔ اگر کوئی مکھی مضر صحت اجزاء اپنے ساتھ لے آتی ہے تو چھتے کے ’’سکیورٹی گارڈ‘‘ اسے اسی وقت دو ٹکڑے کرکے نیچے پھینک دیتے ہیں۔

آپ ﷺ کے رب نے شہد کی مکھی کی طرف یہ وحی کی کہ ’’پہاڑوں درختوں اور لوگ جو عمارتیں بناتے ہیں ان میں گھر (چھتے) بنا‘ پھر ہر قسم کے کے پھول سےغذا حاصل کر اور اپنے پروردگار کی طرف سے تسخیر کردہ راہوں پر چلتی جا۔ اس کے شکم (پیٹ) سے مختلف رنگوں کا مشروب نکلتا ہے جس میں لوگوں کیلئے شفاء ہے۔ اس میں غورو فکر کرنے والوں کیلئے نشانی ہے‘‘۔انسان کی تیار کردہ غذا تو ہم روزانہ کھاتے ہیں ہم مختلف اداروں کے بنائے ہوئے بہت سے شربت بھی اکثر استعمال کرتے ہیں۔ ان غذاؤں اور شربتوں کا ذائقہ‘ معیار اور ان میں موجود غذائیت کا دارومدار ان میں استعمال ہونے والے اجزاء پر ہوتا ہے۔ یہ غذائیں اور مشروبات مختلف اشیاء سے مل کر تیار ہوتے ہیں۔ تیار کرنے والوں اور انہیں استعمال کرنے والوں کو علم ہوتا ہے کہ وہ کون کون سی اشیاء کے اجزاء استعمال کررہے ہیں۔ وہ مشروبات مختلف بہرحال ایسے ہیں جنہیں ہمارے لیے دوسرے ذی حیات تیار کرتے ہیں۔ ان ذی حیات کے ذریعے اللہ رب العالمین نے انسانوں کیلئے دو ایسے مشروبات کا اہتمام کیا ہے جنہیں تیار کرنے میں انسان کا عمل دخل بہت کم ہے۔ یہ دونوں اللہ کی مخلوق ہمارے لیے تیار کرتی ہیں۔ ان مشروبات میں ایک دودھ اور دوسرا مشروب ’’شہد‘‘ ہے۔ دودھ آپ کیلئے گائے بھینسیں اور بکریاں تیار کرتی ہیں۔ جب کہ شہد جیسا شفابخش مشروب شہد کی مکھیاں تیار کرتی ہیں۔ شہد کھاتے وقت کوئی شخص اس کارخانہ قدرت کی وسعت و صلاحیت کا اندازہ ہی نہیں کرسکتا جس کارخانے میں لاکھوں کارکن کام کرتے ہیں اور اللہ کی دی ہوئی نادر و نایاب صلاحیتوں کی مدد سے انسانوں کیلئے یہ زندگی بخش مشروب تیار کرتے ہیں۔غذا کی تلاش اور شہد تیار کرنے کیلئے شہد کی لاکھوں کروڑوں مکھیاں صبح کے ملگجے اندھیرے سے رات کا اندھیرا پھیلنے تک مسلسل مصروف رہتی ہیں۔ یہ مکھیاں اپنے چھتے سے پھلوں اور پھولوں تک ہزاروں چکر لگاتی ہیں۔ پھولوں کا مرکزی حصہ جہاں زردانہ موجود ہوتا ہے ان کی منزل ہوتاہے۔ شہد کی مکھی جب تقریباً سو پھولوں کا رس پی چکتی ہے تو اسے اپنے چھتے میں واپس لاکر اس میں الٹی کردیتی ہے۔ پھر کارکن مکھیاں اس میں اپنا لعاب دہن شامل کرکے اسے شہد میں تبدیل کردیتی ہیں۔ پھولوں اور پھلوں کی ہزاروں اقسام پائی جاتی ہیں۔ شہد کی مکھیاں عام پھلوں اور پھولوں کے علاوہ سبزیوں کے پھولوں سے بھی رس حاصل کرتی ہیں اور ان کا زردانہ بھی جمع کرتی ہیں۔ کسی انسان کیلئے یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ وہ جو شہد کھارہا ہے اس میں کتنے اقسام کے پھولوں کا کس قدر رس شامل کیا گیا ہے۔
شہد کی مکھیاں جب باغوں اور کھیتوں سے واپس اپنے چھتے میں پہنچتی ہیں تو سپاہی قسم کی مکھیاں انہیں باقاعدہ چیک کرتی ہیں کہ وہ اپنے ساتھ کسی قسم کا زہریلا مادہ تو نہیں لے کر آئی ہیں۔ اگر کوئی مکھی مضر صحت اجزاء اپنے ساتھ لے آتی ہے تو چھتے کے ’’سکیورٹی گارڈ‘‘ اسے اسی وقت دو ٹکڑے کرکے نیچے پھینک دیتے ہیں۔کارکنوں کی تعداد: شہد کے ایک چھتے میں بیک وقت اسی ہزار مکھیاں ہوسکتی ہیں۔ ان کے مختلف گروپس مختلف کام سرانجام دیتے ہیں مثلاً چھتے کی تیاری کیلئے خام مال کی فراہمی حیران کن ڈیزائن کے مطابق تمام خانے چھے پہلو اور ایک سائز کے بنانا‘ غذا کی تلاش اور فراہمی نومولود کی پرورش‘ چھتے کی حفاظت‘ سردیوں اورگرمیوں کے مختلف درجہ حرارت کے باوجود چھتے کے اندرونی درجہ حرارت کو ایک مخصوص ٹمپریچر پر برقرار رکھنا۔ یہ سارے حیران کردینے والے کام بغیر ٹیم ورک کے ممکن نہیں ہوسکتے۔ جہاں ہزاروں کارکن کام کررہے ہوں وہاں ایک دوسرے سے رابطہ ناگزیر ہوتا ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے شہد کی مکھیوں کو ایک منفرد قسم کا مواصلاتی نظام عطا فرمایا ہے جس کی مدد سے ہزاروں مکھیاں بغیر کسی لڑائی جھگڑے کے اپنے اپنے فرائض خوش اسلوبی سے سرانجام دیتی ہیں۔ مواصلاتی رقص: غذا تلاش کرنے والی مکھیاں صبح سویرے رزق کی تلاش میں نکل کھڑی ہوتی ہیں۔ پہلی مکھی کو جیسے ہی خوراک کا ذخیرہ نظر آتا ہے تو وہ تیزی سےاپنے چھتے کے قریب آتی ہے اور ایک خاص قسم کا رقص شروع کردیتی ہے۔ مکھی کے اس رقص کے ذریعے تمام مکھیاں سمجھ جاتی ہیں کہ غذا کا ذخیرہ کس سمت میں موجود ہے اور یہ جگہ چھتے سے کتنے فاصلے پر واقع ہے۔اس مواصلاتی رقص کی بھی مختلف قسمیں ہوتی ہیں جب شہد کی مکھی مختصر گول دائرے میں گھومتی ہے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ غذا کا ذخیرہ کہیں قریب موجود ہے۔ اس سگنل میں سمت کا اندازہ نہیں ہوتا۔ اس لیے مکھیاں مختلف سمت میں پھیل جاتی ہیں۔ شہد کی یہ مکھی ایک مخصوص انداز سے گھومتی تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ غذا کا ذخیرہ چھتے سے اتنے زاویے پر واقع ہے۔ماہرین نے تحقیقات کے بعد معلوم کیا ہے کہ اس مخصوص مواصلاتی نظام میں حرکت کرتے ہوئے شہد کی مکھی ایک گول دائرہ بناتی ہے اور پھر اس دائرے کو ایک مخصوص زاویے سے کاٹتی ہے۔ دائرے کو کاٹنے کا عمل ہر مرتبہ زمین کی کشش ثقل کے خلاف ہوتا ہے۔ اسی کی مدد سے باقی شہد کی مکھیاں یہ حساب لگاتی ہیں کہ غذا کا ذخیرہ چھتے اور سورج سے کتنے زاویے پر کس سمت میں کتنی دور موجود ہے۔ شہد کی مکھیوں کے رابطے کیلئے ان کے سر پر لگے دو انٹینے بھی بڑا مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ شہد کی مکھی سونگھنے کی حیران کن صلاحیت رکھتی ہے۔ سیب کی خوشبو یہ دو میل دور سے باآسانی سونگھ سکتی ہے۔ ہزاروں آنکھیں: شہد کی مکھی کی آنکھیں بھی قدرت کا انوکھا شاہکار ہیں۔ انسانی آنکھ میں دوعدسے ہوتے ہیں جبکہ شہد کی مکھی کی دو آنکھوں میں سے ہر آنکھ میں چھ ہزار عدسے موجود ہیں۔ یعنی اس کی دونوں آنکھوں میں رب کریم نے مجموعی طور پر بارہ ہزار عدسے پیدا کیے ہیں۔ انہی کی مدد سے بے شمار پھولوں‘ پنکھڑیوں زردانے اور اسکے رنگ کو دیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
چھتے کا درجہ حرارت: شہد کے چھتے کے گرد ہروقت ایک گونج سی پھیلی رہتی ہے‘ یہ آوازیں دراصل شہد کی مکھیوں کے پروں کی حرکت سے پیدا ہوتی ہے۔ ہر مکھی کو اللہ تعالیٰ نے چار پر عطا فرمائے ہیں۔ یہ پر جس میٹریل سے بنائے گئے ہیں وہ بھی حیران کن طاقت رکھتا ہے‘ ایک مکھی ہر سیکنڈ میں پروں کو سینکڑوں بار حرکت دیتی ہے لیکن اس کثرت استعمال کے باوجود یہ پَر نہ کبھی خراب ہوتے ہیں اور نہ پھٹ کر الگ ہوتے ہیں۔ جب اردگرد فضا سخت گرم ہوتی ہے تو شہد کی مکھیاں اپنے پروں کی حرکت سے چھتے کے اندر درجہ حرارت کو بڑھنے سے روکتی ہیں اگر وہ ایسا نہ کریں تو ان کا موم کا بنا ہوا گھر گرمی سے پگھل سکتا ہے۔آپ نے دیکھا کہ آپ جو مزیدار شہد کھاتے ہیں‘ اس شہد کے آپ تک پہنچانے کیلئے اللہ تعالیٰ نے کیسا زبردست کارخانہ لگارکھا ہے‘ اس کارخانے میں کتنی اقسام کا خام مال کہاں کہاں سے لایا جاتا ہے اور لاکھوں کارکن کس طرح دن رات آپ کے لیے لذیذ مشروب تیار کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 183 reviews.