Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

قارئین کی خصوصی تحریریں

ماہنامہ عبقری - مئی 2009ء

(قارئین آپ بھی بخل شکنی کریں۔ اپنے روحانی اور طبی مشاہدات لکھیں نیز عبقری کے آزمائے ہوئے تجربات سے دوسرے قارئین کو ضرور مستفید کریں اور اپنی تحریر صفحے کے ایک طرف اور خوشخط لکھیں چاہے بے ربط ہی کیوں نہ ہو۔ نوک پلک ہم خود سنوار لیں گے۔) اللہ تعالیٰ کی مدد ونصرت کا عجیب واقعہ یہ سچا واقعہ ہے ۔کچھ لوگ ایک جماعت کی شکل میں دین کی تبلیغ کیلئے افریقہ کے کسی علاقے میں گئے۔ پہلے تو پورے علاقے میں پھرے اور لوگوں کو نماز کی دعوت دی لیکن کوشش کے باوجود بھی کسی نے ان کی بات نہیں سنی۔ آخر کار وہ لوگ وہاں سے ایک جزیرہ میں چلے گئے اور وہاں پر ساحل سمندر سے کچھ دور واقع ایک چھوٹی سی غیر آباد مسجد میں قیام کیا۔ مسجد مکڑی کے جالوں اور گرد وغبار سے اٹی پڑی تھی اور دروازہ بھی ٹھیک سے بند نہیں ہوتا تھا۔ جماعت نے جھاڑ پونچھ کر کے مسجد کو صاف کیا اور رہنے کے قابل بنایا۔ اگلے دن جماعت کے کچھ ساتھی لوگوں کو دعوت دینے کے لئے چلے گئے اور جو خدمت پر مامور تھے، انہوں نے جماعت کیلئے کھانے کی تیاری شروع کر دی۔ اسی اثناءمیں انہیں جنگل کی طرف سے دو دیو قامت بن مانس اپنی طرف آتے ہوئے دکھائی دیئے۔ وہ آہستہ آہستہ انہی کی طرف آرہے تھے۔ دونوں ساتھی خوفزدہ ہو گئے اور مسجد میں جاکر دروازہ بند کر لیا۔ دروازے کی درز سے وہ باہر کا منظر دیکھنے لگے وہ دونوں بن مانس ہنڈیا کے پاس آئے اور تیزی سے کف گیر چلانے لگے۔ اسی دوران ہنڈیا الٹ گئی۔ دونوں بن مانس پریشانی سے ایک دوسرے کو دیکھنے لگے آخر اپنی زبان میں ایک دوسرے سے بول کر جنگل کی طرف چلے گئے۔ تھوڑی دیر بعد پھر واپس آتے ہوئے دکھائی دیئے اور اب ان کے ساتھ ایک پورا لشکر آرہا تھا جو کہ مسجد کی پچھلی طرف چلا گیا۔ کچھ دیر بعد مسجد کی چھت پر دھڑام، دھڑام کا شور شروع ہو گیا۔ دونوں ساتھیوں نے درز سے دیکھا تو کیا دیکھتے ہیں کہ ساحل سمندر سے لیکر مسجد کی چھت تک بن مانس ایک لائن بنا کر کھڑے ہیں اور ساحل کے قریب والے بڑی بڑی مچھلیاں پکڑ کر آگے دیتے جاتے ہیں اور آخر والا چھت پر پھینک دیتا ہے۔ شور اس کے پھینکنے کا تھا پھر ساتھ ہی دروازہ بھی زور سے پیٹنے کی آواز آنے لگی بلکہ کھولنے کی کوشش کی جا رہی تھی جبکہ اندر سے ساتھیوں نے بھی دروازے کو دھکا لگائے رکھا۔ بن مانس کچھ تگ ودو کے بعد واپس چلے گئے۔ باہر آکر انہوں نے حالات کا جائزہ لیا تو پتا چلا کہ چھت پر مچھلیاں رکھنے کا مقصد کیا تھا۔یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے دیئے جانے والا اس رزق کا نعم البدل تھا جو ہنڈیا الٹنے سے ضائع ہوا تھا۔(محمد ارشاد، سعودی عرب) یٰسین کی برکت زیر نظر واقعہ خود میرے اپنے ساتھ پیش آیا ۔ قارئین! آج کل کی اس دنیا میں مخلص دوست کا ملنا بہت مشکل ہے اور ہمارے بس کی بات نہیں رہی لیکن اللہ تعالیٰ کی ذات پاک کے کرشمے دیکھئے اس کے لئے کوئی کام مشکل نہیں۔ وہ تو ناممکن کو بھی ممکن کر کے دکھا دیتا ہے جس پر مہربان ہوتا ہے تو اس کو ایمان عطا کر دیتا ہے۔ قارئین !میری بہت پیاری دوست مجھ سے مل کر بچھڑ گئی یا یوں کہہ لیں کہ وہ تو نہ بچھڑ نی تھی اس کے گھر والوں نے اسے مجھ سے جدا کر دیا۔ کہانی بہت طویل ہے لیکن مختصر بیان کرونگی۔ میری دوست کو بچھڑے ہوئے آٹھ دس دن ہو گئے تھے۔ میرا دل بالکل کھانا کھانے کو نہیں چاہتا تھا۔ گھر والے کہہ کہہ کر تھک گئے کہ تھوڑا سا کھا لو لیکن میرے لئے کھانا زہر بن چکا تھا۔ رونے کے علاوہ اور کوئی کام نہ تھا نیند بھی نہیں آتی تھی ایک دن میں روتے روتے سو گئی۔ آنکھ بھی صرف دو چار منٹ کے لئے لگی ہو گی کہ مجھے سوتے میں کسی نے آواز دی اٹھو یٰسین پڑھو وہ تمہیں مل جائے گی۔ قارئین! میں یٰسین یٰسین کہتے ہوئے اٹھ گئی اور لگاتار یٰسین لیکر پڑھنی شروع کر دی پھر خدا کی قدرت دیکھئے وہ چند دن بعد ہی دوبار ہمارے گھر کے قریب آگئی جو کام بظاہر ناممکن تھا اور میری دوست کا واپس آجانا اور وہ بھی اتنی جلدی یہ سب گمان سے بالاتر تھا اور سب لوگ حیران رہ گئے۔ دراصل میرے ساتھ اللہ تعالیٰ اور اس کی پاک کلام تھی جو کہ قرآن پاک کا دل ہوتی ہے۔ دس سال گزر گئے لیکن میں ایک لمحہ بھی اس واقعے کو فراموش نہ کر سکی۔ آج بھی دشمن کا وار خالی جاتا ہے سب کہتے ہیں تمہارے پاس کوئی ایسی چیز ہے جو دشمن کے ہر وار کو ناکام بنا دیتی ہے لیکن میں سب کو بتاتی ہوں کہ یہ یٰسین کی برکت ہے۔ جو مجھے ہر جادو ٹونے سے بچا رہی ہے۔ قارئین !آپ بھی مشکل وقت میں یٰسین کی تلاوت کریں۔ سچے دل سے رو کر میری طرح خلوص دل سے۔ ہر مشکل حل ہو گی بشرطیکہ جب اللہ کا حکم ہو گا۔ جب اللہ کو آپکی کوئی ادا پسند آجائے گی، دیر نہیں لگے گی۔ (ریحانہ کوثر،ہریہ والا) عمل برائے روزگار قارئین کی خدمت میں روزگار کے حصول کے لئے ایک تجربہ شدہ نادر ونایاب عمل پیش ہے۔ جو لوگ نوکری کے لئے صبح اپنے گھر سے اپنی ڈگریاں لیکر نکلتے ہیں اور سارا دن دفتروں کے چکر لگا لگا کر شام کو مایوس ہو کر گھر لوٹ آتے ہیں کہ نوکری نہیں ملتی یا پھر وہ لوگ جنہوں نے درخواست دی ہوئی ہے مگر جواب نہیں آرہا ہے یا پھر ملازمت ہے مگر گھر میں خیر وبرکت نہیں ہے۔ ان کے لئے یہ عمل ایک تحفہ ہے۔ مایوسی گناہ ہے۔ انسان کو مایوس نہیں ہونا چاہئے اور خداوند کریم پر بھروسہ رکھنا چاہئے جس کی بارگاہ اقدس میں دیر تو ہے مگر اندھیر نہیں ہے۔ صبر کا پھل ہمیشہ میٹھا ہوتا ہے قرآن کریم تمام انسانوں کے لئے شفاءہے، رحمت ہے، برکت ہے۔ قرآن کریم کو جب بھی پڑھیں با وضو ہو کر اور مکمل ایمان ویقین کے ساتھ پڑھیں کہ جس مقصد کے لئے پڑھ رہے ہیں انشاءاللہ وہ ضرور بالضرور پورا ہو گا۔ اب قارئین کرام کے لئے عمل حاضر ہے۔ ترکیب عمل:۔ قُلِ اللّٰھُمَّ مٰلِکَ المُلکِ تُوتِی المُلکَ مَن تَشَآئُ وَتَنزِعُ المُلکَ مِمَّن تَشَآئُ وَتُعِزُّ مَن تَشَآئُ وَتُذِلُّ مَن تَشَآئُط بِیَدِکَ الخَیرُط اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَی ئٍ قَدِیرط (سورة آل عمران آیت نمبر 26) نئے چاند کی پہلی جمعرات یا پہلے اتوار کو بعد از نماز عشاءقبلہ رخ اور با وضو ہو کر آیت مذکورہ کی ایک سو ایک (101) مرتبہ تلاوت کریں اول وآخر 11,11 مرتبہ درود شریف پڑھیں کسی دوسری طرف خیال نہ جائے اور مقصد کو ذہن میں رکھیں انشاءاللہ 21روز میں مراد پوری ہو گی۔ نہیں تو پھر چالیس روز تک کریں۔ عمل شروع کرنے سے پہلے دو رکعت نماز حاجت پڑھیں۔ عمل بلا ناغہ اور ایک ہی جگہ پر کریں۔ نوٹ:۔ دوران عمل اعمال کی پابندی ضرور کریں۔ ( سید بشیر علی حیدر ،بھکر) طوفان سے کشتی کا بچ جانا میرے بڑے بھائی محمد شریف قریشی (مرحوم) نے ایک دفعہ مجھے خط میں لکھا کہ میں تمہیں یہاں کا ایک سچا واقعہ لکھتا ہوں تیس کا ایک قافلہ ممباسہ (افریقہ) سے حج کیلئے ایک بڑی کشتی DHOW میں سوار ہو کر روانہ ہوا۔ حج کے بعد واپسی میں سمندری طوفان نے آلیا۔ ہواﺅں کا زور اتنا شدید تھا کہ بچنے کی امید نہ رہی۔ کسی آن بیڑے کے الٹ جانے کا خدشہ تھا۔ اس دوران اچانک ایک شخص ان مسافروں میں سے سمندر میں کود گیا اور ساتھ ہی طوفان تھم گیا اور بیڑا ہموار سمندر میں سہولت کیساتھ چلنے لگا اور بالاخر صحیح وسلامت ممباسہ کی بندرگاہ پر آکر لگ گیا۔ اس سچے واقعہ سے شعور وعقل حیران ہیں۔ اسکی کنہ اور حکمت پر جناب حکیم صاحب ہی کچھ روشنی ڈال سکیں گے۔ ( محمد منیر قریشی، لاہور) زلزلہ سے ہولناک نقصانات اور میرے مشاہدات قارئین کرام! 8اکتوبر 2005ءشمالی علاقہ جات کے رہنے والوں کے لئے ایک خوفناک دن تھا۔ اس کو گزرے تقریباً چار سال ہو گئے ہیں لیکن اس سے متاثر ہونے والوں کے دل میں یہ دن آج بھی زندہ ہے۔ جب بھی کوئی غمگسار ملتا ہے تو بے اختیار ہم اس دن کو یاد کرنے لگتے ہیں۔ عبقری سے ہمارا تعلق بہت خلوص اور محبت والا ہے اس لئے آج عبقری کے توسط سے قارئین کو اپنی زندگی کے اس ہولناک دن کے تجربات بیان کرتا ہوں۔ قرآن مجید کی تلاوت کی برکات ایک عورت زلزلے کے وقت قرآن کی تلاوت میں مشغول تھی۔ جب زلزلہ آیا تو مکان کا سارا ملبہ اس پر آن گرا۔ تقریباً سات آٹھ دن بعد جب ملبہ ہٹایا تو وہ اسی طرح بیٹھی قرآن پڑھ رہی تھی۔ اللہ تعالیٰ کی قدرت ایک لڑکا جو معذور تھا، ملبے کے نیچے دب گیا۔ لینٹر اٹھانا ممکن نہیں تھا لہٰذا لینٹر میں سوراخ کیا گیا اور وہاں سے قطرہ قطرہ پانی اس کے منہ میں ٹپکایا گیا۔ پانچ دن بعد اسے ملبے سے نکالا گیا تو اللہ کے فضل سے وہ زندہ تھا۔ بچے کی پیدائش مظفر آباد سے آگے ہٹیاں بالا ایک گاﺅں ہے۔ زلزلے سے چند دن پہلے ایک بچے کی پیدائش ہوئی۔ پیدائش کے 4-3 دن بعد اچانک وہ بالکل عام آدمیوں کی طرح بولنے لگا اور کہنے لگا کہ یہاں ایک وبا آنے والی ہے۔ قرآن پاک میں موئے مبارک پڑا ہے جو اس کو پانی میں ڈبو کر وہ پانی پیئے گا وہ بچ جائے گا۔ میں نے (راقم نے) اپنی آنکھوں سے یہ دیکھا اور اپنے کانوں سے سنا۔ میں گھر آیا اور اپنی عزیزہ سے کہا کہ وضو کر کے قرآن پاک لاﺅ۔ جب میں نے اسے کھولا تو اس میں سے واقعی موئے مبارک نکلا اور میں نے اسے پانی میں ڈبو کر وہ پانی پی لیا۔ کچھ دن بعد میں نے دوبارہ موئے مبارک نکالنے کیلئے قرآن پاک کھولا تو وہ نہیں تھا۔ بچہ یہ بتانے کے 3-2 دن بعد وفات پا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ موئے مبارک ہر گھر میں نہیں نکلا بلکہ چند دیندارگھروں میں ہی ظاہر ہوا اور وہ لوگ بچ گئے۔ خواب میں تباہی کی بشارت ضلع باغ میں ایک ساتھی کو خواب نظر آیا کہ تباہی آنے والی ہے اور فرشتے آسمان سے بڑے بڑے گرز مار رہے ہیں۔ انہوں نے صبح مدرسے میں فون کر کے خواب کی اطلاع کی۔ قاری صاحب نے حکم دیا کہ سب ساتھیوں کو میدان میں جمع کر لو اور گیس سلنڈروں کو زمین میں دبا دو۔ سب ساتھی ایک سکول کے میدان میں جمع ہو گئے۔ اگلی صبح وہاں فجر کی اذان دی گئی تو ضلع باغ کے علاقے میں سے کوئی نماز کیلئے نہ آیا کچھ دبر بعد ہی زلزلہ آگیا اور سب کچھ ختم ہو گیا لیکن ہمارے مدرسے کے کسی فرد کو نقصان نہ پہنچا۔ فلاحی کام کرنے کی برکت مظفر آباد میں ایک بزرگ میاں بشیر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ گاﺅں سے آئے اور وہاں بہت سے فلاحی کام کروائے اور مساجد وغیرہ تعمیر کروائیں اور زلزلے سے چند دن پہلے اچانک سب کچھ چھوڑ کر گاﺅں واپس چلے گئے۔ زلزلے سے کچھ لمحے قبل اپنی اہلیہ سے کہنے لگے کہ جلدی باہر نکلو۔ تباہی آنے والی ہے انکی اہلیہ کہنے لگی کہ آپ دعا کریں یہ عذاب ٹل جائے۔ وہ کہنے لگے کہ یہ میرے بس سے باہر ہے یہ بہت بڑاعذاب ہے۔ ابھی یہ باتیں ہو رہی تھیں کہ زلزلہ آیا اور ان کا مکان گر پڑا تقریباً 2ماہ بعد ان کی نعش نکالی گئی جو کہ بالکل صحیح سلامت تھی اور ان کی وصیت کے مطابق ان کے عقیدت مندوں نے شہر میں ان کی تدفین کی۔ پانی کا صدقہ بلاﺅں کا آزمودہ توڑ عوا م الناس کیلئے پانی کا انتظام کرنا بہت خیروبرکت کا باعث ہے۔حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ کے پاس ایک شخص آیا اور عرض کی کہ سات برس سے میرے گھٹنے میں زخم ہے ۔ ہر قسم کی دوا اور علاج کر چکا ہوں لیکن کسی سے فائدہ نہیں ہوا۔ بڑے بڑے طبیبوںسے رجوع کر چکا ہوں۔ حضرت عبد اللہ بن مبارک رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جس جگہ پانی کی قلت ہو وہاں ایک کنواں بنوا دو۔ مجھے اللہ کی ذات سے امید ہے کہ جب اس میں سے پانی نکل آئے گا تو تمہارے گھٹنے کا خون بند ہو جائیگا۔ چنانچہ اس نے ایسا ہی کیا اور گھٹنے کا زخم اچھا ہو گیا۔ مشہور محدث ابو عبد اللہ بن حاکم رحمتہ اللہ علیہ کے چہرہ پر ایک زخم ہو گیا تھا ہر قسم کے علاج کئے لیکن کوئی بھی کارگر نہ ہوا۔ ایک سال اسی حال میں گزر گیا۔ ایک مرتبہ استاد ابو عثمان صابونی رحمتہ اللہ علیہ سے دعا کی درخواست کی۔ جمعہ کا دن تھا، انہوں نے بڑی دیر تک دعا کی اور مجمع نے آمین کہی۔ دوسرے جمعہ کو ایک عورت حاضر ہوئی اور ایک پرچہ پیش کیا۔ جس میں یہ لکھا کہ میں گزشتہ جمعہ کو جب گھر واپس گئی تو حاکم کیلئے بہت اہتمام سے دعا کی۔ میں نے خواب میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ حاکم سے کہہ دو کہ مسلمانوں پر پانی کی وسعت کرے۔ حاکم نے یہ سن کر اپنے گھر کے دروازے پر ایک سبیل قائم کر دی جس میں پانی کے بھرنے اور اس میں برف ڈالنے کا اہتمام کیا۔ ایک ہفتہ گزرا تھا کہ چہرے کے سب زخم بالکل ٹھیک ہو گئے۔ اس صدقہ سے لوگوں کو بے شمار فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ میری والدہ کا انتقال ہو گیا ہے۔ ان کے ایصال ثواب کیلئے کونسا صدقہ زیادہ افضل ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پانی کاصدقہ۔ اس پر انہوں نے اپنی والدہ کے ایصال ثواب کیلئے ایک کنواں کھدوا دیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی کو افضل اس لئے فرمایا کہ مدینہ طیبہ میں اس کی ضرورت زیادہ تھی۔ اول تو گرم ملکوں میںپانی کی ضرورت خاص طور پر ہوتی ہے اور مدینہ منورہ میں اس وقت پانی کی قلت تھی۔ پانی کا نفع بھی عام ہے اور ضرورت بھی عمومی ہے۔ ایک حدیث پاک میں ہے کہ جو شخص پانی کا سلسلہ جاری کر جائے تو جو انسان، جن یا پرندہ بھی اس سے پانی پئے گا تو مرنیوالے کو قیامت تک اس کا ثواب ملتا رہے گا۔ ڈاکٹر سلمان احمد گڑھی شاہو میں کلینک کرتے ہیں انکی شادی کو کچھ سال گزرے تھے اور انکی اولاد نہیں ہوئی تھی۔ یہ صدقہ انکو بتایا اور انہوں نے اس پر عمل کیا۔ اللہ کے فضل سے انکے ہاں اولاد ہو گئی اور اس وقت ان کے تین بچے ہیں۔ کچھ عورتوں کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں تھا اس پر عمل کرنے سے ان کا ذہنی توازن بالکل ٹھیک ہو گیا۔ ہمارے ایک دوست طاہر اسماعیل صاحب کے والد کو پیشاب کی تکلیف تھی، پانی کا انتظام کرنے سے ان کے والد کی تکلیف دور ہو گئی۔ (بھائی اسلام الدین، لاہور)
Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 838 reviews.