Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

حال دل

ماہنامہ عبقری - فروری 2018ء

کل کی بات ہے‘ ایک باپ بیٹا میرے پاس آئے‘ جوان ستائیس سال کا خوبصورت بیٹا اور بوڑھا باپ‘ بیٹے کا ہاتھ تھاما ہوا بیٹھنےکے بعد باپ نے اپنے غم کی داستان بیان کی کہ بیٹا بیٹھے بیٹھے زور زور سےقہقہے لگاتا ہے‘ پھر کبھی رونا شروع کردیتا ہے اور پھر ہنسنا شروع کردیتاہے‘ کھاتا ہے تو کھاتا چلا جاتا ہے پیتا ہے تو پیتا چلا جاتا ہے‘ سوتا ہے تو پھر سوتا ہی رہتا ہے جاگتا ہے تو کئی کئی دن جاگتاہے ۔ بیت الخلا میں جاتا ہے تو واپس نہیں آتا‘ گھنٹوں وہیں بیت الخلا میں رہتا ہے ہاتھ دھوتا ہے تو ہمارے گھر کا سارا پانی ختم ہوجاتا ہے اور اگر نہانے بیٹھتا ہے تو سارے اکتا جاتے ہیں لیکن یہ شخص نہیں اکتاتا اورنہاتا ہی چلاجاتاہے۔ پھر اس کی حالت بدلتی ہے کئی کئی دن دروازے بند کرکے اپنے آپ کو اندر بند کرلیتا ہے اونچی آواز میں موسیقی چلائے گا۔ کبھی یہ اللہ ھو کا زور زور سےذکر کرے گا‘ ناخن بڑھ جاتے ہیں‘ بال بڑھ جاتے ہیں جسم سے بدبو‘ منہ سےغلاظت بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہےکہ اپنےجسم کے سارے کپڑے اتار دیتا ہے اور اپنے جنسی اعضاء سے کھیلتا ہے ‘گھر میں جوان بہنیں ہیں ماں ہے اور ایک بھابھی ہے ان کا کوئی خیال اور لحاظ نہیں کرتا۔ اس کا وجود ہمارے لیے بوجھ بن گیا ہے۔ ہمارا بیٹا ہے ہماری آسوں اورامیدوں کا چراغ ہے لیکن ہم بے بس ہوگئے ہیں۔ بہت زیادہ عاملوں کے پاس‘ بابوں کے پاس اور جگہ جگہ ڈاکٹرز سےنفسیاتی علاج کروائے‘کوئی کونہ شاید ایسا ہوگا جہاں ہم نہ پہنچے ہوں گے‘ لیکن یہ شخص صحت یاب نہیں ہورہا۔ بعض اوقات ہفتوں ہفتوں یہ ٹھیک رہتا ہے مسجد میں نماز پڑھنے جاتا ہے‘ شیو بھی کرتا ہے اپنے آپ کو صاف بھی رکھتا ہے‘ نہاتا دھوتا ہے‘ ہمارے گھر کے افراد میں ایک کا اضافہ ہوجاتا ہے اور ہمارےگھر میں سکون اور راحت آجاتی ہے‘ اپنے کمرے کو خود صاف کرتا ہے‘ اپنے بیت الخلا کو دھوتا ہے‘ صفائی کا بہت زیادہ اہتمام کرتا ہے‘پاکیزگی کا خیال رکھتا ہے ‘کلام پاک کی تلاوت درود پاک کی کثرت کرتا ہے۔ لمبے سجدے‘ دعائیں اور باپ کے ساتھ اس کے کام میں ہاتھ بٹاتا ہے۔ یہ کیفیت بہت تھوڑی دیرہوتی ہے‘ چند دن یا زیادہ سے زیادہ ایک ہفتہ۔ لیکن اس کی ہیجانی اور طوفانی کیفیت بہت شدید ہوتی ہے‘ اس ہیجانی اور طوفانی کیفیت میں یہ اپنا سب کچھ بھول جاتا ہے اور یہ صرف درندوں جیسی حرکتیں کرتا ہے کہ شاید یہ سب کو کھاجائے گا ہم نے گھر کی ساری چھریاں چھپا کر رکھی ہوئی ہیں اس نے کئی دفعہ چھریوں کےوار کیے اور والدہ کو زخمی کیا اورکئی مرتبہ خود کو بھی زخمی کیا ۔بلیڈاس سے دور رکھے ہیں‘ قینچی نوک دار اشیاء حتیٰ کہ سوئیاں بھی گھرمیں نہیں رکھیں۔ کوئی نوکدار چیز اس کے ہاتھ میں آجائے تو خود کو بھی مارتا ہے گھر والوں کو بھی مارتا ہے۔ اس کے جسم کی طاقت بہت بڑھ جاتی ہے کوئی بھی اس کو سنبھال نہیں سکتا۔ اس کے اندر نہ معلوم یہ طاقت کہاں سے آجاتی ہے؟ حالانکہ یہ کئی کئی دن کا بھوکا ہوتا ہے اور کئی کئی دن کا پیاسا ہوتا ہے ہم اس کو لاکھ کھانا کھلانے اور پلانے کی کوشش کرتے ہیں یہ کھاتا بھی نہیں اور پیتا بھی نہیں۔ اس کے باوجود اس شخص میں ایسی عجیب طاقت نہ جانے کہاں سے آجاتی ہے؟ وہ بوڑھا مجھےیہ بات سناتےہوئے غمزدہ ہوگیا اس کی آنکھوں سےآنسو گر رہے تھے میں نے فورا ًٹشو دیا پھر دوسرا ٹشو دیا پھر دو ٹشو ڈبل کر کے دئیے‘ اس کی آنکھیں برس رہی تھیں اس کی ناک بہہ رہی تھی اور وہ غمزدہ تھا۔ میں خاموشی سے ان کی یہ داستان اور غمگین کہانی سن رہا تھا۔ کہنے لگے: بڑی مشکل سےآپ کا وقت ملا ہے ‘ہمیں پہلے تو احساس ہوا کہ شاید آپ آرام میں رہتےہیں لیکن جب آپ کی ہر طرف سے خبریں سنیں اور حالات دیکھے تو پتہ چلا آپ مغرور نہیں مجبور ہیں اور بے بس ہیں! آخر آپ بھی تو انسان ہیں‘ اس کی بات ختم ہی نہیں ہورہی تھی وہ اپنے غم کی کہانی اور داستان سنا رہا تھا‘ اسی بیٹے کا غم لیتے لیتے سہتے سہتے وہ خود بے شمار بیماریوں میں مبتلا تھا۔ لیکن اس کے بیٹے کا غم خود اتنا تھا کہ وہ حیران اور پریشان تھا۔ بیٹے کے غم کی وجہ سے شوگر‘ ہائی بلڈپریشر‘ پٹھوں کی کمزوری‘ اعصابی کھچاؤ ‘یادداشت بالکل ختم ہوچکی تھی۔ نیند اس سے کوسوں دور تھی‘ کچھ کھایا‘ پیا‘ ہضم نہیں ہوتا تھا۔ وہ سیڑھیاں نہیں چڑھ سکتا تھا۔ اس کی سانس پھول جاتی تھی اور احساس ہورہا تھا کہ اس کا دل اس کا ساتھ چھوڑ رہا ہے لیکن وہ سارے غم بھول کر صرف بیٹے کے غم کو لیے بیٹھا تھا۔ جب اس کی بات ختم ہوئی تو میں نے اس سے پوچھا آپ کا کیاخیال ہے کہ آپ کے بیٹے کے مسائل کی وجہ کیا ہوسکتی ہے؟ کہنے لگا کہ کوئی جادو کہتا ہے‘ کوئی جنات کہتا ہے‘ کوئی کالاعلم‘ سفلی علم کہتا ہے کوئی بندش‘ کوئی نظربد‘ کوئی شیزوفیرینیا‘ کوئی نفسیاتی الجھنیں‘ کوئی ٹینشن کوئی ڈیپریشن لیکن مجھے تو ان سب کی جو اصل وجہ نظر آرہی ہے وہ یہ کہ پورے گیارہ سال میرا بیٹا دن رات موبائل اورانٹر نیٹ سے ایسا جڑا کہ دن اور رات یہ انٹرنیٹ اور موبائل میں ڈوبا رہتا تھا حتیٰ کہ ساری رات کمرہ اندر سے بند کرکے یہ انٹرنیٹ استعمال کرتا رہتا۔ نامعلوم کیا کرتا تھا؟بس جس دن سے یہ انٹرنیٹ کے ساتھ جڑا ہے میں نے اس کے حالات اور کیفیات کو بدلتے دیکھا ہے‘ آخرکار دن رات کے انٹرنیٹ اور کیفیات نے اس کو اس حال تک پہنچادیا۔ قارئین! میں نے اس باپ کے ان لفظوں کو سنبھالااور سچائی کی مہر لگائی کہ یقیناً وہ سچ کہہ رہا۔ نہ جادو ہے‘ نہ جنات ہیں‘ نہ سفلی علم‘ نہ نظربد ہے‘ صرف اور صرف انٹرنیٹ کا بھونچال ہے اور یہ انٹرنیٹ کے داغ ہیں۔ انٹرنیٹ تو بری چیز نہیں تھی لیکن جہاں کہیں خیر ہوتی ہے وہاں شر بھی ہوتا ہے ہم نےانٹرنیٹ کے شر میں ایسا شر تلاش کیا کہ اس شر نے ہمارے پل پل کو ادھیڑ دیا اور ہماری زندگی کو بے رونق بنا دیا اور ہمارے حالات کو زمانے سے دور اور جدا کردیا۔ قارئین! یہ انٹرنیٹ کا صلہ اور ثمرہ ہے جو اس جوان کی زندگی میں دیکھ رہے اور اس جوان کی زندگی کا پل پل ویران ہے ۔کیا آپ کے پاس کوئی اس کا علاج ہے اور کیا آپ اپنی نسلوں کو چاہتے ہیں کہ وہ ایسے ہوجائیں؟ کیا آپ خود ایسا ہونا چاہتےہیں‘ نہیں؟ تو پھر میری اپیل اور درخواست ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل کی دنیا کو احتیاط سے لے کر چلیں۔

Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 389 reviews.