Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

 جوگیوں‘سادہوؤں سے ذہنی تازگی کا گُر پالیں!

ماہنامہ عبقری - مارچ2018ء

اگر آپ ماں بننے جا رہی ہیں بلڈ پریشر کی مریضہ ہیں یا گلو کوما اور دل کی بیماری میں مبتلا ہیں تو یہ ورزش آپ کے لئے انتہائی مضر ہے یوگا ورزش ہے کوئی جادوئی چراغ بہر حال نہیں کہ جس کے رگڑنے سے آپ تصوراتی نتائج حاصل کر لیں گی

کیا آپ میری طرح دماغ کی تھکن کے واضح اشارے کو سمجھ پاتی ہیں کہ اب آپ بری طرح سے تھکنے والی ہیں ؟ یا آپ ذہن جھٹک کر خود کو مطمئن کرنے کے جتن کرنے لگتی ہیں ’’بھئی یہ تھکن وکن کیا بلا ہوتی ہے عورت تو کام کرتی ہی بھلی لگتی ہے‘‘ لیکن سائنس اور طب آپ کی اس دلیل کو رد کر دیتے ہیں وہ کہتے ہیں جب آپ پر تکان کا حملہ ہوتا ہے تو گویا آپ کا عصبی نظام ہاضمہ دل جگر اور قوت مدافعت سب متاثر ہوتے ہیں۔ ہماری زندگیوں میں افراتفری اور مایوسیوں نے جگہ بنا لی ہے۔ خواتین بچے بڑے بوڑھے اور جوان مرد تک جذباتی خلفشار کا شکار نظر آتے ہیں لیکن جبر کے اس ماحول سے نجات بھی ممکن نہیں‘ ہمیں تو اسی زندگی میں سے کچھ لمحے نکال کر اپنے اور اپنے متعلقین کے لئے بہتر حالات پیدا کرنے ہیں ہر پیچیدہ صورتحال کو برداشت کرنا ہے اور ان صبر آزما حالات سے نبرد آزما ہونے کے لئے تندرست و توانا جسم درکار ہے ۔
یوگا ایک ایسی ورزش ہے جو کم سے کم وقت میں بغیر کسی مشین کے ہر عمر اور ہر قسم کے کمزور اور صحت مند افراد کی جسمانی نشوو نما کے لئے مفید ہے ۔ اس مخصوص طرز کی ورزش کے انداز نشست آسن کہلاتے ہیں۔ آپ اپنی جسمانی ساخت کے مطابق چند ایک کا انتخاب کر لیں یقین جانیے کہ ہفتے دس دن میں ہی اپنے آپ میں نمایاں تبدیلیاں محسوس کریں گے۔ اگر آپ سکون بخش ادویات کے بغیر نہیں رہ سکتے تو یوگا کی مشقیں ان مضر صحت ادویات سے نجات دلا کر آپ کو حقیقی سکون بخشیں گی۔ یہ فن بہت پراسرار رہا ہے اور نسل در نسل راہبوں‘ جوگیوں سادہوئوں اور صحرا نوردوں میں منتقل ہوتا چلا گیاہے یہی وجہ ہے کہ صرف خواص کا فن کہلاتا رہا مگر اب زمانہ بدل چکا ہے ‘پچھلے وقتوں کے راز بھی اس راز نہیں رہے پراسراریت کا طلسم بھی ٹوٹ چکا ہے یوگا کا کام انسان کی خوابیدہ قوتوں کو بیدار کرنا ہے ۔
ورزش کے آغاز میں ذہن کو آمادہ کیجئے کہ وہ منفی سوچوں اور لمبے چوڑے بکھیڑوں سے خود کو د ور کر لے ۔ آپ بستر پر دراز ہو جایئے اور چند گہری سانسیں لیجئے اس موقع پر آپ کی ریڑھ کی ہڈی کی پوزیشن بالکل سیدھی یعنی چت ہونی چاہیے۔ آنکھیں بند کر لیجئے بہتر ہے کہ اطراف میں تیز دھوپ نہ ہو یا لائٹ وغیرہ نہ جل رہی ہو‘ گہرے سانس لیجئے اور دونوں نتھنوں کو پھلا کر ان کا مئوثر استعمال کیجئے لمبی سانس لینے اور ہوا خارج کرنے کی رفتار میں کمی و بیشی ہوتی رہنی چاہیے ۔ یہ مشق Relaxation Pose کہلاتی ہے پھیپھڑوں میں ہوا کا بھرنا سینہ کے پھیلائو اور سکڑنے کے عمل سے ہو کر سانس کی بے ربطگی کو دور کرتا ہے‘ روزانہ پانچ سے دس سیکنڈ یہ مشق کرنے سے پٹھے بھی مضبوط ہوں گے‘ یوگا اور فکروں سے مکمل نجات کا تصور ایسا ہی ہے‘ جیسے ایک لڑی میں کئی موتی ایک ساتھ پروئے جاتے ہیں ان میں ہر موتی اپنی جگہ اہم اور نا گزیر ہوتا ہے اور ایک دھاگہ ٹوٹنے پر پوری مالا بکھر جاتی ہے یوگا یقینا ً ایسی ہی ایک کڑی ہے‘ آیئے یوگا کی زبان میں فکروں اور تردد کے عذاب سے نجات حاصل کرنا سیکھتے ہیں ۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ کے انداز نشست و برخاست کو آرام دہ اور پر سکون کیسے بنایا جا سکتا ہے ؟ یہ اہم سوال ہے آپ کے گھر میں کوئی آرام دہ نشست قالین فوم یا روئی کا ہلکا سا گدا کہیں تو موجود ہو گا ۔ لحاف یا کمبل کو تہہ کر کے پیروں کے مقابل رکھ لیں دو کائوچ کشن جو صوفہ کے دائیں اور بائیں ہاتھ پر رکھے ہیں وہ اٹھا لیں ایک پشت کے نیچے دوسرا سر کے نیچے رکھ لیں اور آپ ٹانگوں کو لحاف یا کمبلوں کے اوپر پھیلا دیں‘ آنکھیں موندیں اورلیٹ جائیں‘ پشت کے لئے استعمال کیا جانے والے کشن پر ہاتھوں کی جگہ بنا لیں تا ہم خیال رہے کہ آپ کی کہنیاں فرش پر بچھے غالیچے یا گدے سے مس کرتی ہوں یعنی ملی ہوئی ہوں ۔ اگر اس موقع پر ٹیلی فون ریسیور سے ہٹا دیا جائے سیل فون بند کر دیا جائے اور آنکھوں پر دوپٹہ ڈھک کر کچھ دیر کے لئے آنکھیں بند کئے صرف اور صرف آرام کیا جائے تو بدن کی مشینری ری چارج ہونے لگے گی ممکن ہو تو ٹائمر سیٹ کر کے یہ مشق کر لیں ۔
یہ بات تو بچے بھی جانتے ہیں کہ زندگی کے لئے آکسیجن بہت ضروری ہے ۔ روح اور جسم کا رشتہ استوار رکھنے کے لئے آکسیجن سے بڑی کوئی نعمت نہیں‘ انسان کی موت حرکت قلب کے بند ہو جانے کا نام نہیں ہے ۔ جب تک دماغ کی موت واقع نہ ہو انسان نہیں مرتا اور دماغ کی موت اس وقت تک واقع نہیں ہوتی جب تک اسے آکسیجن ملتی رہے ۔ اگر کسی وجہ سے دماغ کو باہر سے آکسیجن کی سپلائی بند ہو جائے تو وہ ذخیرے سے تھوڑی تھوڑی کر کے خرچ کرتا رہتا ہے لیکن اگر دماغ میں آکسیجن کا ذخیرہ موجود نہ ہو تو انجام ظاہر ہے موت کے سوا کچھ نہیں ۔ اللہ تبارک تعالیٰ نے ہمارے پھیپھڑوں کو کچھ اس طرح ترتیب دیا ہے کہ تمام جسم کا خون فقط تین منٹ میں پھیپھڑوں کی راہ سے آکسیجن لے کر واپس چلا جاتا ہے گویا محض تین منٹ کے بعد دوبارہ خون واپس آکسیجن لینے کے لئے موجود ہوتا ہے اب اگر پھیپھڑوں میں کم آکسیجن ہو تو خون کو بھی کم مقدار ملے گی اور ذخیرہ نہ ہو سکے گی اور آپ کے جسم کے مختلف اعضا ء انحطاط کا شکار ہو جائیں گے جب ہم سانس باہر نکالتے ہیں تو آکسیجن خرچ ہونے کے بعد تقریبا ً 12 فیصد رہ جاتی ہے باقی کاربن ڈائی آکسائیڈ ہوتی ہے جو خون سے فضلہ کی صورت میں حاصل کی گئی ہوتی ہے اس لئے ماہرین یوگا نے سانس کی مختلف مشقیں ایجاد کی ہیں تا کہ زیادہ سے زیادہ آکسیجن ہمارے خون میں شامل ہو سکے اور جسم میں ذخیرہ بھی ہو سکے ۔اگر آپ ذہنی امراض سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں اور بے خوابی سے بچنا چاہتے ہیں تو سادہ طرز تنفس کی مشق کریں آپ کے گھر پر دو فلور کشنز تو موجود ہوں گے ان کے سرہانے بنا کر دیوار سے ٹیک لگادیں ایک کمبل تہہ لگا کے گھٹنوں کے پیچھے اور دوسرا ٹخنوں کو مس کرتا ہوا ٹانگوں کے نیچے اور دو موٹی چادروں یا کمبلوں کو بازوئوں کے نیچے کہنیوں کو مس کرنے کی حالت میں رکھ لیں آپ کے دونوں ہاتھ رانوں پر دھرے رہیں۔ کمرے میں روشنی اور تازہ ہوا کا گزر یقینی بنالیں ۔ یہ نیم کنول انداز نشست کہلاتا ہے۔ آپ کی ریڑھ کی ہڈی اور گردن ایک سیدھ میں نیم دراز ہوتے ہیں ممکن ہو تو کانوں میں روئی کا پھایا رکھ لیں یا سیل فون اور ریسیور ہٹا دیں تا کہ بیرونی شور و غل رخنہ اندازی نہ کرے۔ اب آپ سانس آہستہ آہستہ ناک سے کھینچیں جب پورے پھیپھڑے ہوا سے بھر جائیں تو سانس روک لیں جب تک آسانی سے روکے رکھ سکیں جب مزید روکنا مشکل لگنے لگے تو آہستہ آہستہ خارج کردیں یہ ہوا ایک چکر۔ اس طرح گیارہ چکر پورے کرلیں ورنہ آپ کا سانس اکھڑ جائے گا اور آپ کے لئے گیارہ چکر پورے کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ سانس اندر لیتے وقت تصور کریں کہ توانائی اور صحت کی لہریں جسم میں جذب ہو رہی ہیں اور سانس خارج کریں تو سوچیں کہ ہر طرح کی الجھنیں‘ خلفشار‘ مایوسیاں اور بیماریاں ختم ہو رہی ہیں۔ یہ مشق خون کے دوران کو تیز کردے گی دماغی صلاحیتوں کو اجاگر کرے گی حتٰی کہ منفی جذبات اور بھولنے کے مرض میں اکسیر کا کام کرتی ہے گیارہویں چکر سے پہلے آپ کو جمائیاں آنے لگیں تو سمجھیں بے خوابی کا مرض تو جاتا ہی رہا اب آپ خواب شیریں کا مزہ لے سکتے ہیں۔
اگر آپ اس مشق کو دن بھر کی توانائی کے حصول کا ذریعہ بنانا چاہیں تو صرف بیس منٹ تک اپنے بدن کا پورا وزن ان کمبلوں اور کشنز پر منتقل کر کے صرف ذہنی سکون کا تصور کریں یعنی بدن کو ہلکا کریں ڈھیلا چھوڑیں عضلات کا تنائو دور کرلیں یہ عمل جسم میں بیٹری جیسا کام کرے گا۔
ٹانگیں دیوار سے لگا دیں اور کریں یوگا کی ایک اور مشق
دیوار سے لگا دینا اور بات ہے اور یوگا کی اس مشق کا تعلق مکمل طور پر سرونگ انداز نشست نہیں لیکن انتہائی سود مند ان لوگوں کے لئے ہے جو بے ہنگم طور پر موٹے ہوئے جا رہے ہوں اور جن افراد کے تھائی رائیڈ گلینڈ کی کارکردگی متاثر ہونے لگے اس کے علاوہ اس انداز نشست کا جگر تلی اور آنتوں پر بھرپور اثر ہوتا ہے ۔
گھر میں سادہ انداز کی یہ ورزش یوں ممکن ہے کہ قالین یا فرش پر ایک تکیہ سر کے نیچے رکھ کر لیٹیں اور دیوار سے پائوں ٹیک کر دونوں بازوئوں کو آرام دہ حالت میں دائیں اور بائیں ڈھیلا چھوڑ دیں۔ دس سے بارہ مرتبہ کولہوں کو فرش سے بلند کرنا ہے اور کولہوں کو دیوار سے مس نہیں کرنا چاہیے۔ آنکھوں کو کسی نرم تولئے سے ڈھک کر رکھیں تا کہ روشنی بھی آپ کے تصور کو زائل نہ کر سکے ۔ ایک یا دو منٹ کے دورانیئے پر مشتمل عرصہ کے سانس اندر کھینچیں اور باہر نکالیں اس آسن کے سر انجام دینے سے چونکہ ٹانگوں وغیرہ میں موجود خون نچڑ کر سر کی طرف پہنچتا ہے اس لئے جسم کے اوپری حصے پوری طرح خون سے سیراب ہو جاتے ہیں ۔ اس انداز نشست کے سر انجام دینے سے جلد کے اکثر امراض مثلا ً داغ دھبے پھنسیاں اور بڑھاپے کی جھریاں از خود ختم ہو جاتی ہیں اور چہرے پر قدرتی دلکشی آ جاتی ہے بینائی بہتر ہوتی ہے دانت مضبوط ہوتے ہیں گرتے ہوئے بال رک جاتے ہیں اس انداز نشست سے ہارمونز کی افزائش جیسی خوبی ایک حیرت انگیز کامیابی ہو سکتی ہے جو خواتین کے لےئ انتہائی مفید ہے اکثر سانولے سلونے چہروں پر گورے چہروں کی نسبت زیادہ کشش ہوتی ہے یہ کرشمہ ہارمونز کی متوازن افزائش کاک ہے ہر ہفتے اس انداز نشست کا پانچ سیکنڈ تک وقت بڑھاتے جائیں حتٰی کہ ایک سو بیس سیکنڈ تک پہنچ جائیں ۔

 

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 550 reviews.