محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! بیس سال کی عمر سے ہی طب کا شوق ہوا‘ میں پاک فوج کا جوان تھا‘ 1965ء کی جنگ کیم کھرن محاذ پر لڑی۔ 1974ء میں جناب حکیم محمد رمضان سے رابطہ ہوا جو حکیم محمد حسن قرشی اورحکیم سعید ہمدرد مرحوم کے کلاس فیلو تھے۔ جنہوں نے 1923ء میں اجمل خان مرحوم کے کالجسے کورس اکٹھا کیا تھا میری ان کی شاگردی صرف یہ ہے کہ دو دفعہ جناب بہاولنگر سے ہمارے گھر آئے اور تین دفعہ میں ان کے گھر ڈونگہ بونگہ گیا باقی پندرہ سال خط و کتابت رہی۔ انہوں نے مجھے فرمایا کہ میں تمہیں بیاض لکھ کر دوں گا تو میری اہلیہ کو خواب آیاکہ ایک بزرگ جن کاآپ ذکر کرتے ہیں بھائی کے گھر نبض دیکھ رہے ہیں تو دوسرے دن خط ملا کہ میں تمہارے گاؤں آؤںگا تو بھائی نے ان کی روٹی پکائی انہوں نے میری گھر اہلیہ کی نبض دیکھی۔ یعنی خواب سچ ثابت ہوا۔ ان کا ایک نسخہ بہت مشہور ہے وہ مشروب کی ایک بوتل ہے‘ میں یہ بوتل چالیس سال سے استعمال کروارہا ہوں‘ میں کوئی مستند حکیم نہیں ہوں‘ ہمارے بابا صاحب نے 1980ء میں آفتاب قرشی صاحب کے پاس بھیجا وہ ان کو چچا کہتے تھے‘ میں نے کہا امتحان لے لیں‘ انہوں نے مجھ سے بہت سے سوال کیے‘ الحمدللہ تمام کے جوابات دئیے۔ انہوں نے میری بہت تعریف کی۔ پھر میں اپنے علاقہ میں واپس آگیا‘ میرے پاس ایک شخص آیا وہ راولپنڈی میں ایک ادارہ میں افسر تھا‘ اس کو ضعف جگر کا مریض تھا اس نے مجھے اپنی رپورٹیں دکھائیں تو انگریز ڈاکٹر‘ انڈین ڈاکٹر اور کمپنی کے ہسپتال کے مطابق وہ لاعلاج ہے‘ میرے گاؤں کا ایک آدمی اس کو میرے پاس لے کر آیا تھا‘ میں نے اسے اپنے استاد محترم سے ملے نسخہ سے بنی شربت کی بوتل دے دی اور کہا کہ کسٹرآئل کا جلاب دے کر اسے یہ بوتل استعمال کراؤ‘ میں نے اس سے 35 روپے اپنی فیس لی۔ کچھ عرصہ بعد اس نے میرے لیے مٹھائی کا ڈبہ بھیجا اور کچھ دنوں کے بعد خود بھی مجھے ملنے آیا۔ جو لوگ اسے جانتے تھے اور انہوں نے بیماری کی حالت میں اسے دیکھا تھا ان میں سے چار آدمی میرے پاس آئے جو کہ جگر کے امراض میں مبتلا تھے اور جگہ جگہ سے علاج کروا کر تنگ آچکے تھے وہ مجھ سے بوتلیں لے کر گئے۔ چند ہفتوں میں اللہ تعالیٰ
نے انہیں بھی صحت سے نواز دیا۔ قارئین! جگر کا کوئی مسئلہ ہو یہ شربت جگر کی اصلاح کرتا ہے‘ چند ہفتے مسلسل استعمال کرنے سے جگر الحمدللہ بالکل صحیح کام کرنا شروع ہوجاتا ہے۔ اب اس شربت کی کرامات کے مزید واقعات بھی پڑھیں۔ مشہورکمپنی کا ایک ملازم بڑے بڑے ہسپتالوں سے کالے یرقان کا علاج کروا کر میرے پاس آیا۔ جگر کے ساتھ اس کا پتہ بھی خراب تھا‘ میں نے اسے یہی شربت کی چند بوتلیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ الحمدللہ! اللہ تعالیٰ نے اسے صحت سے نوازا اور بعد میں وہ میرا اشتہار بن گیا اور اس نے بے شمار مریض میرے پاس بھیجے۔ ایک جوان مریضہ راولپنڈی اور اسلام آباد سے علاج کروا کروا کر تھک چکی تھی‘ خون کی شدید کمی تھی‘ بچی کی پیدائش ہوئی۔ اس نے چند بوتلیں استعمال کی اللہ تعالیٰ نے صحت مند کردیا۔ بھکر کے ایک سابق وزیر کا ملازم خون کی کمی کی وجہ سے شدید بیمار تھا‘ اس سابق وزیر نے اسے خون کی 14 بوتلیں لگوائیں مگر پھر بھی وہ بستر سے نہ اٹھ سکا۔ اس کا علاج کروا کروا کر تھک گیا‘ اپنے کسی کام سے چند ماہ کیلئے دبئی گیا‘ جب واپس آیا تو اس نے دیکھا کہ اس کا وہ نوکر جسے وہ چارپائی پر چھوڑ کر گیا تھا وہ دوسرے نوکر کے ساتھ اکھاڑے میں کشتی لڑرہا ہے اور بہت زبردست زور آزمائی کے ساتھ اسے اٹھا اٹھا کر پٹخ رہا ہے‘ وہ سابق وزیر بہت حیران ہوا‘ اس نے اسے بلایا اور پوچھا میں نے تمہارا بے شمار جگہوں سے علاج کروایا‘ تمہیں خون کی 14 بوتلیں لگوائیں مگر وہ بستر سے نہیں اٹھ سکا‘ یہ انقلاب کیسے آیا؟ تیرا علاج کہاں سے ہوا؟ اس نے کہا کہ ملک حیات (وزیر کا دوست) نے 35 روپے کی بوتل اپنے کسی عزیز سے منگوائی وہ پی تو جسم میں حیران کن تبدیلی محسوس ہوئی‘ ملک صاحب نے مزید بوتلیں منگوا کر دیں تو میں صحت یاب ہوگیا۔ وہ وزیر صاحب ملک حیات کو لے کر ہمارے گاؤں آیا اور مرکب فولاد بوتلیں خرید کر لے گیا۔ میرا ایک دوست اسلام آباد میں رہتا ہے اس کا ہمسایہ جگر کی بیماری کا شکار تھا‘ بار بار پاخانہ کرتا‘ اس نے میرے دوست کو کہا کہ میں شہر کے تمام ڈاکٹرز آزما چکا ہوں میری صحت مزید خراب ہوتی جارہی ہے‘ میں تو اب مایوس ہوچکا ہوں خدارا میرا کچھ کرو۔میرا دوست اپنے اس ہمسائے کو میرے پاس لے آیا‘ میں نے اسے آدھی بوتل شربت اور چند پڑیاں پھکی دی‘ ہفتہ بعد وہ دونوں ٓآئے اسے اللہ تعالیٰ نے صحت سے نواز دیا تھا‘ وہ بہت خوش تھا اور کہہ رہا تھا کہ ہم آپ کو دعوت دینے آئے ہیں کہ ایک ہفتہ ہمارے پاس اسلام آباد میں رہیں‘ بہت مریض ہیں آپ کی بہت مشہوری ہوچکی ہے وہاں‘ میں نے انکار کردیا‘ اللہ تعالیٰ نے جو دیا کافی ہے‘ کوئی میرے پاس آئے تو ٹھیک میں کہیں نہیں جاتا۔ خارش کے مریض جو لاعلاج تھے وہ اس بوتل سے ٹھیک ہوگئے۔ قارئین اب یہ نایاب نسخہ جس سے بے شمار مریض تندرست ہوئے اور میں سال ہا سال گھر کا چولہا اسی سے چلایا۔ میں چاہتا تو قبر میں ساتھ لے جاتا مگر عبقری کی بخل شکنی کو دیکھتے ہوئے میرے اندر بھی جذبہ جاگا اور میں یہ نایاب ترین نسخہ جو کہ سینے کا راز ہے اور بڑی محنت کے بعد مجھے ملا تھا میں قارئین عبقری کی نذر کرتا ہوں‘ یقین قدر کرنے والے اس سے ضرور استفادہ حاصل کریں گے۔ ھوالشافی: میٹھا سوڈا 50 گرام‘ سوڈا سیلی سلاس 50 گرام‘ فولاد پتری 100 گرام‘ چینی سوا کلو‘ پانی چار گلاس۔ چینی اور پانی ہلکی آگ پر رکھیں‘ جب چینی حل ہوجائے تو آگ سے دیگچہ نیچے اتار لیں اور فوراً تینوں ادویات ڈال دیں‘ جھاگ پیدا ہوگی‘ ہلاتے رہیں جب جھاگ ختم ہوجائے تو دوا تیار ہے۔ جتنی زیادہ بنانی ہو اسی حساب سے ادویات کی مقدار میں اضافہ کرلیں۔ ٹنوں میں فوری تیار ہونے والا نسخہ ہے۔ آدھ چھٹانک دوا ایک پیالی پانی میں گھول کر پی لیں۔ اس کے ساتھ صبح و شام جگر کی طاقت کیلئے دودھ میں مندرجہ ذیل پڑیا ڈال کر پی لیں۔ اسے میں اکسیر جگر کہتا ہوں۔
ھوالشافی: ریوند چینی یا ریوند خطائی‘ قلمی شورہ‘ ٹھیکری نوشادر ہموزن سفوف بنالیں‘ ایک ماشہ سے تین ماشہ منہ میں ڈال کر اوپر شربت پی لیں۔ ایک اور پڑیا جو اس سے بھی بہتر ہے۔ ھوالشافی: صدف مروارید پاؤ‘ ہڑتال گاؤرنتی پاؤ‘ پھٹکڑی سفید پاؤ‘ سوا ہاتھ گڑھا
کھود کر بیس سیر اوپلوں کی آگ دیں‘ برتن کے چاروں طرف جو لگا ہوگا وہ سفوف لے لیں‘ سفید رنگ کا کشتہ ہوگا۔ رتی خوراک شربت سے دیں۔ وبائی بخار میں اکسیر ہے‘ رتی جوشاندہ سونف سے دن میں تین مرتبہ دیں‘ اگر ورم دماغ ہو تو مندرجہ ذیل نسخہ تیار کرکے دیں۔ گیرو ‘ پھٹکڑی نوشادر ہر ایک ‘ ایک پاؤ‘ نمک کھانے والا آدھ کلو‘ سفوف بنالیں‘ چار ماشہ سے چھ ماشہ خوراک میں ایک ماشہ میٹھا سوڈا ملا کر ہر خوراک میں دیں۔ یہ دواامراض معدہ جملہ پر کام کرتی الٹی آنےپر سیون اپ ملے پانی سے دن میں تین دفعہ استعمال کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں