فرانس کے لوگ بند گوبھی کو گوشت کے ساتھ استعمال کرتے ہیں جب کہ روس میں بند گوبھی کا سوپ بناکر پیا جاتا ہے۔ جرمنی میں لوگ بندگوبھی کو سرکہ کے ساتھ کھانا پسند کرتے ہیں جسے وہ Pickleds کہتے ہیں۔ برطانیہ کے لوگ بند گوبھی کو خشک میوے اور سیب کے ساتھ ملاکر سلاد کے طور پر کھاتے ہیں۔ غرض دنیا بھر میں بندگوبھی کو انسانی غذا میں بہت اہمیت حاصل ہے۔ ہمارا مشورہ بھی یہی ہے کہ اپنی غذا کا انتخاب کرتے وقت اس سبزی کو نہ بھولیے گا۔ آئیے گوبھی کے فوائد کا مطالعہ کرتے ہیں۔ گوبھی اور بند گوبھی شامل ہیں۔ ان کی ظاہری ساخت اگرچہ ایک دوسرے سے مختلف ہے لیکن طبی فوائد اور خواص کے اعتبار سے یہ تقریباً ایک جیسی ہیں۔ پھول گوبھی کے پتے دوسرے درجے کے لحمیات (سکینڈ کلاس پروٹین) پر مشتمل ہوتے ہیں، لیکن ان میں جسم کی نشوونما کے لئے تمام اجزاء موجود نہیں ہوتے۔ ان میں ریشہ زیادہ ہوتا ہے اور غذائیت کم ہوتی ہے۔پھول گوبھی کو سبزیوں کی ملکہ بھی کہتے ہیں، کیونکہ اس کے خوبصورت اور سفید پھول خوشنما ہوتے ہیں۔ بندگوبھی کا پودا اگرچہ پھول گوبھی جیسا ہوتا ہے لیکن یہ ایک قسم کا ساگ ہے۔ اس میں پھول نہیں آتے بلکہ اس میں تہہ در تہہ پتے لپٹے ہوئے ہوتے ہیں۔ یہ نرم نرم پتے گیند کی طرح گول ہو جاتے ہیں۔ بندگوبھی کافی لذیذ ہوتی ہے۔ گانٹھ گوبھی سخت اور گرہ دار ہوتی ہے۔ اسی لئے اسے گانٹھ گوبھی کہا جاتا ہے۔ یہ دراصل یورپ کی سبزی ہے جو ہمارے ملک میں بھی کاشت ہوتی ہے۔ یہ سرخ اور سبز رنگوں میں دستیاب ہے۔پھول گوبھی میں فاسفورس، وٹامن بی اور ڈی پائے جاتے ہیں، جبکہ بند گوبھی میں نمکیات کے علاوہ وٹامن بی، سی اور ای پائے جاتے ہیں۔ پھول گوبھی میں وٹامن سی بھی پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ دانتوں کی بیماریوں میں بھی مفید ہے۔گوبھی پیٹ میں ریاح زیادہ پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے۔ آلو کے ساتھ پکانے سے یہ مزید مضر اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس لئے اسے گوشت کے ساتھ یا تنہا پکانا چاہئے اور ادرک ضرور شامل کرنی چاہیے۔ گوبھی مسوڑھوں کے لئے مفید تسلیم کی جاتی ہے۔ یہ بلغم کو بننے سے روکتی ہے۔ یہ خون صاف کرنے والی بہترین سبزیوں میں شمار کی جاتی ہے۔ پھوڑے پھنسیوں اور بواسیر میں یہ فائدہ بخش ہے۔ ادرک کے ساتھ استعمال کرنے سے یہ بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ بندگوبھی کو غریب کا طبیب بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ ایک ایسی سستی سبزی ہے جو بہت سی بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال کی جاسکتی ہے۔ ڈاکٹروں کی تحقیقات کے مطابق بند گوبھی کو السر، جوڑوں کے درد، یرقان، جلد کے امراض اور آنکھوں کی روشنی کم ہونے کی صورت میں علاج کے ساتھ ساتھ استعمال کرنا چاہیے۔بندگوبھی میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ یہ کیلشیم، فولاد، پوٹاشیم، وٹامن C اور وٹامن Kحاصل کرنے کا بہت اچھا ذریعہ ہے۔ قدیم آئرلینڈ کے لوگ اس کے پتوںکو گلے میں باندھنے کے لئے استعمال کرتے تھے ان کا خیال تھا کہ بندگوبھی کے پتے باندھنے سے گلے کی سوزش اور درد کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا رس اگر شہدکے ساتھ ملاکر پیا جائے تو گلے کا درد اور سوزش ختم ہو جاتی ہے۔ نزلہ و زکام میں اس کا گرم سوپ بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔بندگوبھی کو تازہ اور کچا استعمال کرنے سے زیادہ غذائیت حاصل ہوتی ہے۔ اسے ہر طرح کے سلاد میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بندگوبھی کو اگر لہسن، لیموں کا رس، زیتون کا تیل اور دہی یا کریم کے ساتھ ملاکر کھایا جائے تو ایک بہترین سلاد ہے اور اس کے ذریعے بہت سی غذائیت ایک ساتھ حاصل ہو جاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں