میرے حضرت سید خواجہ محمد عبداللہ ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کوئی بندہ اگر کشف المحجوب کو سبقاً پڑھے تو اسکو اس میں توحید بھی ملتی ہے اور رسالت بھی ملتی ہے اور بدعت یعنی وہ چیزیں جنکا قرآن اور سنت سے کوئی تعلق نہیں شریعت سے کوئی تعلق نہیں انکا رد ملتا ہے۔اسلئے یہ کتاب عام صوفی کو ہضم نہیں ہو سکتی۔بعض چیزیں ہمارے معاشرے میں پیری اور فقیری کے نام پرایسی ہیں جنکا قرآن و سنت سے کوئی تعلق نہیں۔طریقت شریعت کے تابع:یاد رکھئے !اگر طریقت شریعت کے تابع رہے گی تو ہدایت کا ذریعہ بنے گی اور اگر طریقت شریعت کو اپنے تابع کر لے گی توگمراہی کا ذریعہ بنے گی۔ طریقت یعنی پیری فقیری ،درویشوں، صالحین اور اللہ والوں کا وہ طریقہ جو ہمیشہ شریعت کے تابع ہواسے طریقت کہتے ہیں۔شریعت نے ایک چیز سے منع کر دیا ہے اب مجھے اس میں لاکھ نفع نظر آئیںمنع سے مراد منع ہے اور شریعت نے ایک چیز کی اجازت دے دی ہے کوئی لاکھ کہے کہ اس میں کوئی نفع نہیں اور ہمیں بھی نظر نہ آئے لیکن اس میں سو فیصد نفع ہوتا ہے۔نبی ﷺکی سنت ہی شریعت ہے: حضورسرورِکونین ﷺکے طریقوں کا نام شریعت ہے۔آپکی زندگی کا نام شریعت ہے ہمارا اوڑھنا بچھونا ،ہمارا اٹھنا بیٹھنا اس زندگی کے تابع ہو جائے۔ اللہ والے کبھی بھی ایسی چیز نہ بتاتے ہیں اور نہ اسکا رواج دیتے ہیں جو میرے مدینے والے ، کملی والے کے فرمان سے ٹکرا جائے۔ تو کشف المحجوب صوفیاء کرام رحمہم اللہ کی ان کتابوں میں سے ہے جس میں توحید بھی ہے رسالت بھی ہے اور بدعات کا رد بھی ہے۔ (جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں