میں کراچی میں سرکاری ملازمت کرتا تھا اس لیے میں نے وہاں ایک فلیٹ قسطوں پر خرید لیا اور پھر میں نے 25 سال سروس مکمل ہونے کے بعد ازخود ریٹائرمنٹ لے لی اور مستقل طور پر لاہور اپنے آبائی مکان میں آگیا۔ اور وہاں کا فلیٹ فروخت کرنے کیلئے ایک پراپرٹی ڈیلرکو کہہ آیا کیونکہ تمام اقساط پوری ہونے کے بعد ہی خدا کی ذات کے بعد دنیاوی طور پر فلیٹ کا مالک بن چکاتھا۔ پھر بھی پراپرٹی ڈیلر کا فون آیا کہ آپ کا فلیٹ کا بہت اچھا گاہک آیا ہے آپ فوراً کراچی آجائیں۔
میں نے فلیٹ کے کاغذات پر دستخط کئے اور اس کام میں رات ہوگی بنک بند ہوچکے تھے ہوٹل میں ٹھہرنا مناسب نہ سمجھا اور اتنی بڑی رقم بریف کیس میں لیکر لاہور کیلئے روانہ ہوگیا گاڑی حسب معمول کافی لیٹ تھی سردیوں کے دن تھے۔ ان دنوں میںلاہور کے علاقہ ٹائون شپ رہتا تھا۔ اتفاق سے گاڑی رات ڈیڑھ بجے کوٹ لکھپت کے پاس رکی‘ میں اتر گیا میرے ساتھ دو آدمی‘ جو ڈبے میں میرے ساتھ تھے‘اتر گئے جب گاڑی گئی تو گھپ اندھیرا اور اللہ تعالیٰ کو یاد کر کے اتفاق فیکٹری کے قریب گزر رہا تھا۔ خیال تھا کہ باہر مین پیکو روڈ پر کوئی رکشہ لیکر گھر پہنچ جائونگا۔ اچانک دو آدمی پستول لیکر میری طرح بڑھے یہ وہی دو آدمی تھے جو میرے ساتھ کراچی سے سفر کررہے تھے ان کو نہ جانے کیسے علم ہوگیا تھا کہ میں بریف کیس میں کافی بڑی رقم لیکر سفر کررہا ہوں۔ ان کے ایک ساتھی نے پستول میری کن پٹی پر رکھ کر بریف کیس چھین لیا میں نے اپنی زندگی کا صدقہ تصور کرتے ہوئے رقم کا بریف کیس ان کے حوالے کردیا اور کوئی مزاحمت نہ کی‘ انہوں نے تلاشی لینی شروع کی اور پھر ان کا ہاتھ میرے گلے میں پڑے ہوئے سورہ یٰسین کےتعویذ جو سونے(سونا مرد کیلئے منع ہے) کی زنجیر میںمیرے گلے میں پڑا ہوا تھا اتارنے کی کوشش کی لیکن خدا کی آیات کی حفاظت کیلئےپوری مردانہ طاقت سے میں نے مزاحمت کی‘ اس دوران میں وہ سونے کی زنجیر توڑ چکے تھے اچانک نہ جانے کہاں سے ایک خوفناک کتا آیا اور اس نے اس کا پائوں کاٹ لیا تو اس کے ہاتھ سے پستول بھی گرپڑا اور پھر اس کادوسرا ساتھی یہ سارا منظر دیکھ رہا تھا۔ اس نے پوچھا بائوجی آپ نے اتنی بڑی رقم دینے میں کوئی مزاحمت نہیں کی مگر آپ نے اس معمولی سی سونے کی زنجیر کیلئے اتنی طاقت آپ میں کیسے آگئی؟ میں نے کہا سورئہ یٰسین کی بے ادبی برداشت کرنا میرے لئے باعث عذاب تھی دیکھو خدا نے خود سورئہ یٰسین کی حفاظت کی وہ یہ سن کر میرے پائوں میں گرپڑا اور میرا بریف کیس واپس کر کے اپنے زخمی دوست کو لیکر رفوچکر ہوگیا۔(تسنیم خالد صدیقی، لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں