امام جب تلاوت کرتا ہے اور مقتدی دھیان اور توجہ کے ساتھ سنتے ہیں اور اس پڑھنے اور سننے کے عمل کے دوران خاص قسم کی لہریں (Rays) پیدا ہوتی ہیں اور یہ لہریں دونوں کے درمیان انوارات منتقل کرتی ہیں۔ اگر ان میں امام کی برقی قوت (Potential Power) تیز اور زیادہ ہوتی ہے تو وہ مقتدیوں میں منتقل ہوتی ہے اور اگر برقی قوت مقتدیوں کی زیادہ قوی ہوتی ہے تو امام میں منتقل ہوتی ہے۔ ماہر روحانیات لیڈبیٹر لکھتا ہے کہ ”ہر لفظ ایک یونٹ ہے اس سے ایک تیز روشنی نکلتی ہے جو مثبت (Positive) اور منفی (Nagative) ہوتی ہے۔ قرآن سے نکلا ہوا لفظ مثبت ہوتا ہے اور مقتدیوں پر جب یہ مثبت اثرات (لہریں) پڑیں گے تو ان کے اندر بے شمار امراض ختم ہونگے۔ (بحوالہ ”من کی دنیا“ ڈاکٹر غلام جیلانی برق)
خون کے سرخ ذرات پرتحقیق کے مطابق غیر مرئی اثرات سے بلڈ کینسر کے اثرات بڑھ جاتے ہیں اور نماز میں تلاو ت کی لہریں اس مرض سے بہت محفوظ رکھتی ہیں۔
نفسیاتی امراض
فی زمانہ انسان کیلئے وبال جان ہیں اور ان سے بچاﺅ صرف اور صرف یہی ہے کہ ایسی لہروںکو اپنے اندر منتقل کیا جائے۔ ڈیپریشن : بے چینی جیسے امراض نماز سے ختم ہو جاتے ہیں اور اگر دھیان اور خشوع وخضوع زیادہ ہو تو ان امراض کا بالکل خاتمہ ہو جاتا ہے حتیٰ کہ خودکشی کے رجحان ذہنی سطح سے کم ہو کر دھل جاتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں