محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم ! عرض ہے کہ میں رسالہ عبقری بہت شوق سے پڑھتی ہوں۔ مجھے آپ سے ملنے کا بے حد شوق ہے۔ ان شاء اللہ کوشش جاری ہے جب بھی ٹیلی فون پر آپ سے ملاقات کا ٹوکن ملا میں ضرور حاضر ہوں گی۔ میں علامہ لاہوتی پراسراری کا قسط وار مضمون ’’جنات کا پیدائشی دوست‘‘ بہت دلچسپی سے پڑھتی ہوں‘ اس میں موجود وظائف بڑے کام کے ہوتے ہیں‘ میں بہت زیادہ پریشان تھی ۔مشکلات نے گھیرا ہوا تھا‘ میں نے جنات کے پیدائشی دوست میں سے سورۂ اخلاص کے نوافل والا عمل پڑھا اور اسے کرنا شروع کردیا۔ اس عمل کے کرنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے مجھ پر خاص کرم کیا اور میری پریشانیاں دن بدن کم ہونے لگیں اور میں مشکلات سے ایسے نکلی کہ خود بھی حیران رہ گئی۔ اللہ تعالیٰ نے خود بخود ہی سبب پیدا فرمانے شروع کردئیے۔ واقعی اس عمل سے مشکلات ایسے ٹلتیں ہیں کہ انسان خود حیران رہ جاتا ہے۔ان نوافل کی برکات سے مجھے بہت سے بزرگوں اور مقدس مقامات کی زیارت ہوئی اور سب سے بڑھ کر مجھے پیارے آقا حضور نبی کریم ﷺ کی زیارت نصیب ہوئی جو میری زندگی کا سرمایہ ہے۔ میں علامہ لاہوتی پراسراری صاحب کی بے حد شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ایسا تیربہدف وظیفہ عبقری رسالہ میں بتایا۔
میری آپی کا نام(م۔ا)ہے انہوں نے بھی یہ نوافل پڑھے۔ اللہ تعالیٰ نے ان پر بھی بے حد کرم اور فضل کیا۔ انہوں نےجب سے یہ وظیفہ پڑھنا شروع کیا جہاں ان کی بے شمار مشکلات ٹلیں‘ مسائل حل ہوئے وہیں انہیں حضور نبی کریم ﷺ بے شمار بزرگ ہستیوں کی زیارت ہوئی ۔ میری آپی کو جن ہستیوں کی زیارت ہوئی ان کے نام درج ہیں:۔ حضرت محمدمصطفیٰﷺ‘ خلیفہ راشدینؓ، حضرت بلالؓ، حضرت ابراہیم علیہ الصلوٰہ والسلام، حضرت اسماعیل علیہ الصلوٰہ والسلام، حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا، امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اور حضرت
امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی زیارتیں کیں۔ انہوں نے کئی بار خانہ کعبہ‘ مسجد نبویؐ اور حجر اسود کو بھی دیکھا۔میری آپی کو آرمی میں جانے کا بے حد شوق ہے۔ انہوں نے یہ نفل پڑھتے ہوئے دیکھا کہ ایک سنہری قبر ہےایک انتہائی نورانی بزرگ اس پر پھول ڈال رہے ہیں‘ میری باجی پوچھتی ہیں یہ کس کی قبر ہے؟ فرماتے ہیں۔ یہ تمہاری قبر ہے۔ میں ان سے پوچھتی ہوں کہ میری قبرآسمان پر کیوں ہے؟ فرمایا شہیدوں کا گھر آسمان پر بھی ہوتا ہے۔ سنا ہےکہ تم چونڈہ کے مقام پر شہید ہوگی۔ انہوں نے کئی بار دیکھا کہ وہ آرمی میں بھرتی ہوئی ہیں اور ایک لال رنگ کی دیوار ہے اس پر سنہری رنگ سے مختلف رینکوں سے ساتھ ان کا نام لکھا ہوا ہے انہوں نے بہت سے گولڈمیڈل اپنے گلے میں دیکھے۔سورۂ اخلاص کے نوافل والے عمل سے ہمارے گھر میں بہت سکون آگیا ہے‘ گھر یلو ناچاقیاں ختم ہوچکی ہیں‘ ہر کوئی خوش اور خوشحال ہے۔ ہم ساری عمر اس وظیفہ نہ چھوڑیں گے۔ ان شاء اللہ۔سورۂ اخلاص کا عمل درج ذیل ہے:۔ رات ایک بجے کے بعد 4 نفل اکٹھے ایک ہی سلام کے ساتھ پڑھنے کی نیت کریں‘ پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد 101 بار سورۂ اخلاص مع تسمیہ پڑھے اس طرح ہر رکعت میں پڑھے بس دھیان اور توجہ اللہ کی طرف اور خاص حضوری ہو (ہاتھ میں تسبیح لے سکتے ہیں) سلام کے بعد سربرہنہ کرلیں اور دائیں بازو سے قمیص نکال کر بازو اور کندھا ننگا کرلیں(عورت کیلئے یہ حکم نہیں ہے) جیسے حالت احرام میں ہوتا ہے پھر 500 بار سورۂ اخلاص پڑھیں اول و آخر درود شریف 11 بارپھر جتنی دیر سارے عمل میں لگتی ہے اتنی دیر خوب گڑگڑا کر بھکاری بن کر دعا کریں رو رو کر مانگیں کہ جسم کا رواں رواں کھڑا ہوجائے بہت لمبی اورعاجزانہ دعا کرکے پھر 100 بار سورۂ اخلاص پڑھیں اور پھر سورۂ اخلاص پڑھتے ہوئے لیٹ
جائیں۔ یہ عمل کچھ عرصہ یا کچھ دن مستقل کریں۔اور قدرت کے کمالات اور حمایت اپنی طرف متوجہ ہوتے دیکھیں آپ حیران رہ جائیں گے۔آپ کا مسئلہ قرض کا ہے‘ بےاولادی کا ہے‘ نوکری کا ہے‘گھریلو جھگڑوں‘ اولاد کی نافرمانی‘ بیٹیوں کے رشتوں کی بندش‘لاعلاج بیماریاں یا اپنے گھر کی خواہش ہے۔ بس یقین کے ساتھ یہی درج بالا عمل کریں پھر رب کریم کی کریمی کی مشاہدہ اپنی جاگتی آنکھوں کے ساتھ کریں۔ بے شمار اس عمل سے پاچکے ہیں آپ بھی پڑھیے اور خالی جھولیاں بھرلیں۔ بس شرط صرف یقین‘ توجہ اور اعتماد ہے۔(ک۔ا)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں