جب بچہ کو پہلی مرتبہ نہلایا جاتا ہے تو وہ پانی سے خوفزدہ ہو جاتا ہے اور رونے لگتا ہے لیکن جونہی اسے عادت ہوتی ہے وہ پانی میں پائوں اور ٹانگیں چلانے لگتا ہے اگر ماں پر سکون ہو کر بچہ کو نہلاتی ہے تو وہ بھی سکون محسوس کرتا ہے۔
آئیے بچے کو ذمہ دار‘ سمجھدار باشعور انسان بنائیں
بچوں کو اگر ایک ذمہ دار، سمجھدار اور باشعور انسان بنانا ہے تو یہ اہم ہے کہ ان کی ذہنی، جسمانی، سماجی اور جذباتی نشوونما ایک ساتھ ہو۔ اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ماں اور بچہ کے درمیان محبت کا تعلق مضبوط تر ہو تاکہ بچے کے اندر دیگر لوگوں سے محبت کرنے کا جذبہ پیدا ہوسکے۔
ماں اور بچے کے درمیان مضبوط تعلق
ماںاور بچہ کے درمیان تعلق کبھی بھی کمزور نہیں ہوتا تاہم دودھ پلانے اور نہلانے کے دوران اس تعلق میں اور بھی مضبوطی آجاتی ہے اور یہی وہ وقت ہے کہ جب آپ بچے کو بہت کچھ سکھا سکتی ہیں۔ اپنی روٹین کو دیکھتے ہوئے ایسے اوقات کو مقرر کریں جب آپ کے پاس فرصت ہو اور آپ بچے کو نسبتاً زیادہ وقت دے سکتی ہوں۔
آپ کا پرسکون اور نرم رویہ اعتماد کاباعث ہے
اس سے بچہ میں تحفظ کا احساس بڑھے گا۔ بچوں کو نہلانے کے دوران ان کا کام کرتے ہوئے اپنے آپ کو پرسکون رکھیں۔ ان کو سختی سے نہ اٹھائیں اور نہ ہی جلد بازی کا مظاہرہ کریں۔ آپ کا پرسکون اور نرم رویہ بچہ میں اعتماد کا باعث ہوگا۔ نئی مائوں کے پاس اکثر و بیشتر وقت کی کمی ہوتی ہے۔ اس لئے بچے کو دودھ پلاکر آرام سے نہلائیں اور پھر ان کو دودھ دیں۔ اس عمل سے بچہ بہت پرسکون نیند لے گا۔ اور اگلے دودھ پلانے کے وقت تک آپ بہت سارا گھر کا کام آرام سے کرسکیں گی۔
بچے کی پرورش میں باپ کا کردار
بچوں کی پرورش میں باپ کے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اس لئے جب بچہ تقریباً چھ ماہ کا ہو جائے تو نہانے کے وقت کو شام میں منتقل کردیں تاکہ بچہ کوماں اور باپ کی شفقت ایک ساتھ میسر آسکے۔ بچہ کو نہلانے کا آپ چاہے کوئی بھی وقت مقرر کریں لیکن یاد رکھیں کہ یہ ایسا وقت ہے جب آپ ان میں آئندہ کی عادات کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔
بچے کو پرسکون رہ کر نہلائیں تو وہ پرسکون رہے گا
بچہ کی پیدائش کے بعد اگر ماں تھکن محسوس کررہی ہے تو بچے کو ہر دوسرے دن نہلائیں تاہم جونہی آپ اپنی طبیعت بہتر محسوس کریں تو اسے روز مرہ کی روٹین میں شامل کرلیں۔ جب بچہ کو پہلی مرتبہ نہلایا جاتا ہے تو وہ پانی سے خوفزدہ ہو جاتا ہے اور رونے لگتا ہے لیکن جونہی اسے عادت ہوتی ہے وہ پانی میں پائوں اور ٹانگیں چلانے لگتا ہے اگر ماں پر سکون ہو کر بچہ کو نہلاتی ہے تو وہ بھی سکون محسوس کرتا ہے۔
بچے پانی سے محظوظ اور آواز سن کر خوش ہوتے ہیں
تین چار ہفتوں کی عمر میں بچہ اپنی ماں کے چہرہ کو غور سے دیکھتا ہے اور مختلف آوازیں نکالتا ہے اور جیسے جیسے وہ بڑھنے لگتا ہے اس کا تاثر پر اثر ہوتا جاتا ہے اور وہ بازوئوں اور ٹانگوں کو آہنگ میں چلاتا ہے۔ بچے پانی سے محظوظ ہوتے ہیں اور عمر بڑھنے کے ساتھ گرتے پانی کی آواز سن کر خوش ہوتے ہیں اور پانی کے کھیل کے دوران وہ اپنے جسم کو قابو میں رکھنا سیکھتے ہیں۔
نہانے سے بچے کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں
پانی بچوں پر اچھا تاثر چھوڑتا ہے اور پانی میں کھیلنے کے دوران بچے گہری سانس لیتے ہیں۔ جس سے کاربن ڈائی اکسائیڈ خارج ہوتی ہے اور آکسیجن جسم میں داخل ہوتی ہے۔ پھیپھڑوں کے سکڑنے اور پھیلنے کے دوران بچوں کے نظام انہضام میں بہتری آتی ہے۔ اسی جسمانی مشق کے دوران پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔
بچے اپنی آواز سے کھیلنا اور تجربہ کرنا سیکھتے ہیں
نہانے کے دوران جب بچے اپنی ماں کی بات سن کر آواز نکالتے ہیں تو یہ ان کے باہمی ابلاغ کی ابتداء ہوتی ہے۔ یہ مشق بچہ کے لئے بہت ضروری ہے کیونکہ اس سے بچے اپنی آواز سے کھیلنا اور تجربہ کرنا سیکھتے ہیں اور جو بچے اپنی آواز میں تاثر پیدا نہیںکر پاتے تو ہوسکتا ہے کہ وہ دیر سے بولنا شروع کریں۔ نہلانے کے دوران اگر ماں کوئی لوری وغیرہ دے تو بچے کے اندر تحفظ، قربت اور خوشگوار تعلق کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ بچے کے نہانے میں کمرے کا درجہ حرارت کی بھی بہت اہمیت ہوتی ہے۔ ان کے کمرے کا درجہ حرارت 65 سے 70ڈگری فارن ہائیٹ 18 سے 20 سینٹی ڈگری سینٹی گریڈ ہونا چاہیے۔
بچے کو نہلانے سے یہ پہلے یہ پڑھ لیں!
بچہ کو نہلانے سے پہلے اس کی ضرورت کی تمام اشیاء کو ایسی جگہ تیار کرکے رکھیں جہاںسے آپ آرام سے ان کو اٹھا سکتی ہوں۔ اگربچہ بوتل سے دودھ پیتا ہے تو اس کے فیڈر میں دودھ ڈال کر رکھیں، تولیہ، لوشن اور دیگر اشیاء اپنے قریب رکھیں تاکہ آپ کو بچے کو نہلانے کے دوران کسی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے اور اگر ہوسکے تو موبائل فون کوبند کردیں یا سائیلنٹ پر لگادیں تاکہ آپ اپنے بچے کو پرسکون ماحول میں نہلا سکیں تاکہ اس کے اور آپکے اندر ابلاغ، محبت اور تحفظ کا رشتہ جلد از جلد قائم ہو۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں