جلد کی اوپر والی حفاظتی تہہ کے اندر موجود نمی پر اس کی شگفتگی کا دارومدار ہوتا ہے لیکن یہ عمر کے ساتھ ساتھ باریک ہوتی جاتی ہے اور نتیجتاً خشک اور بے رونق نظر آنے لگتی ہے۔ اس لئے زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، پکی پکائی اور ڈبوں میں بند خوراک، چینی اور اس سے بنی ہوئی اشیاء سے پرہیز رکھیں۔
ڈھلکتی لٹکتی جلد اور ہماری عمر
ہر عورت یہی چاہتی ہے کہ اس کی جلد ہمیشہ جواں اور شاداب دکھائی دے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آپ کی 30ویں سالگرہ تک جلد پر بڑھاپے کے آثار نمودار ہونے شروع ہو جاتے ہیں۔ تاہم یہ عمل ایک دم نہیں بلکہ آہستگی کے ساتھ وقوع پذیر ہوتا ہے اور اس کا انحصار بڑی حد تک آپ کی عادات اور طرزِ زندگی پر ہے۔ یعنی کسی کی جلد پر یہ آثار جلدی اور کسی کی جلد پر دیر سے نمودار ہوتے ہیں۔ یہ درست ہے کہ کچھ عوامل ایسے ہیں جن پر ہمارا اختیار نہیں، مثلاً ایسٹروجن لیول کا کم ہونا جس کے باعث جلد ڈھیلی پڑ جاتی ہے لیکن بہت سے بیرونی اثرات ایسے ہیں جو اس عمل کو تیز تر بنا دیتے ہیں۔ لہٰذا درست طریقے سے جلد کی دیکھ بھال اور حفاظت خاصی کارگر ثابت ہوتی ہے۔ سو جب بھی اپنی جلد پر کوئی شکن یا عمر کی لکیر نمودار ہوتی دیکھیں تو فوراً ہوشیار ہو جائیں۔ کیونکہ آپ کو جب بھی اپنی اسکن کا خیال آجائے تب دیر آئد درست آئد کے مصداق اسکی حفاظت اور دیکھ بھال کا آغاز کردیں۔
آنکھوں کی بیرونی جلد لٹک رہی ہو تو یہ چیز کھانا کم کردیں
آنکھوں کے اردگرد کی جلد جسے ’’آئی ایریا‘‘ کہا جاتا ہے، بہت زیادہ نازک اور حساس ہوتی ہے۔ اس لئے عمر کے ساتھ ساتھ یہاں زیادہ جھریاں اور لکیریں بنتی ہیں۔ خصوصاً آنکھوں کے بیرونی گوشوں پر لکیروں کا ایک جال سا بن جاتا ہے جسے ’’crow feet‘‘کہتے ہیں۔ یہ ہنستے وقت زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ آنکھوں کے نیچے کی جلدڈھیلی ہوکر لٹک جاتی ہے، جس سے آنکھیں سوجی ہوئی سی نظر آتی ہیں۔ ان علامات کو حتی الامکان کم کرنے کے لیے کھانے میں نمک کی مقدار کم کردیں اور زیادہ نمک والی چیزوں سے اجتناب کریں۔
پرسکون رہیں جوان رہیں
اس کے بجائے ہر طرح کی بیریز کو اسنیک کے طور پر کھائیں کیونکہ یہ جلد کو شاداب رکھنے والے مادے کو لاجن کی پیداوار بڑھاتی ہیں۔ آپ کی جذباتی کیفیت بھی آپ کی جلد پر اثر انداز ہوتی ہے، لہٰذا ذہن پر غیر ضروری بوجھ نہ رکھیں اور پرسکون رہیں۔ اس کے علاوہ نیند کی کمی بھی جلد پر اپنے اثرات چھوڑتی ہے، سو کم از کم آٹھ گھنٹے سوئیں۔ آئی ایریا کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ڈرماٹولوجسٹ کے مشورے سے کوئی آئی ماسک اور آئی موئسچرائزر بھی ضرور استعمال کریں۔
جلد کو ہمیشہ جوان رکھنے کیلئے یہ چیزیں لازماً کھائیں
جلد کی حفاظت کے لیے جس طرح اس کے اوپر لگائی جانے والی چیزوں کے بارے میں محتاط رہتی ہیں۔ اسی طرح ان چیزوں کے سلسلے میں بھی احتیاط برتیں جنہیں آپ حلق سے نیچے اُتارتی ہیں کیونکہ کھانے پینے کے اثرات براہ راست آپ کی جلد پر نظر آتے ہیں۔ لہٰذا اسکن کیئر پروڈکٹس ضرور استعمال کریں لیکن متوازن غذا بھی کھائیں۔ وٹامن ڈی، اومیگا 3 اور اومیگا6 فیٹی ایسڈز جلد کی نمی برقرار رکھنے اور اسے جواں رکھنے کے بہترین قدرتی ذرائع ہیں جو اولیو آئل، مچھلی، السی کے بیج اور مچھلی کے تیل میں پائے جاتے ہیں۔ لہٰذا انہیں اپنی خوراک میں شامل رکھیں۔ اس کے علاوہ اسٹرابیری، ٹماٹر، کافی اور پنیر بھی جلد پر نمودار ہونے والے بڑھاپے کے اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
ڈبوں میں بند اشیاء سے بچیں! یہ بوڑھا کرتی ہیں
جلد کی اوپر والی حفاظتی تہہ کے اندر موجود نمی پر اس کی شگفتگی کا دارومدار ہوتا ہے لیکن یہ عمر کے ساتھ ساتھ باریک ہوتی جاتی ہے اور نتیجتاً خشک اور بے رونق نظر آنے لگتی ہے۔ اس لئے زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، پکی پکائی اور ڈبوں میں بند خوراک، چینی اور اس سے بنی ہوئی اشیاء سے پرہیز رکھیں۔ کیونکہ ان چیزوں میں شامل کیمیکلز جلد کے لئے مضر ثابت ہوتے ہیں۔
دھوپ میں نکلیں تو یہ چیز لازمی لگائیں ورنہ!!!
اس بات سے تو آپ واقف ہوں گی کہ دھوپ کی الٹرا وائلٹ شعاعیں جلد کو سخت نقصان پہنچاتی ہیں۔ یہی شعاعیں جلد کی تازگی ختم کرکے بڑھاپے کے عمل کو تیز تر کردیتی ہیں لیکن یہ بہرحال ممکن نہیں کہ آپ دن بھر باہر ہی نہ نکلیں۔ لہٰذا سن بلاک کو اپنی ڈھال بنائیں اور دھوپ کے وقت باہر جانے سے پہلے ایک کھانے کے چمچے کے برابر مقدار میں سن بلاک اچھی طرح اپنے چہرے، گردن، کانوں اور ہاتھوں پر لگائیں۔ پوری آستینوں والی قمیض پہنیں، سر اور پیشانی کو دوپٹے یا اسکارف سے ڈھانپ لیں۔ تیز دھوپ کے وقت دھوپ کاچشمہ بھی لگائیں اور سائے میں چلیں۔ اگر ممکن ہوتو صبح دس بجے سے شام چار بجے تک باہر جانے سے گریز کریں۔ جو گنگ یا چہل قدمی کے لئے پارک جاتی ہیں تو اس کے لیے علی الصبح کا وقت مقرر کریں۔ لیکن دن کے وقت گھر پر رہنے کی صورت میں بھی سن بلاک استعمال کریں تاکہ جلد کی بھرپور حفاظت ممکن ہوسکے۔ میک اپ پروڈکٹس بھی ایسی استعمال کریں جس میں SPF یعنی سورج کی مضر شاعوں سے تحفظ دینے کی خصوصیات موجود ہوں۔
اسکن کو فریش اور سدا جوان رکھنے کیلئے ضرور پڑھیں!
جلد کی تازگی و شادابی برقرار رکھنے اور بڑھاپے کے عمل کو سست تر بنانے کے لیے بہت سی دوائیں بھی موجود ہیں۔ لہٰذا اگر ضروری ہوتو اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے ایسی دوائیں استعما ل کرسکتی ہیں۔ لیکن انہیں استعمال کرتے ہوئے اپنے ڈاکٹر کی دی ہوئی ہدایات پر پوری طرح عمل کریں۔ رات کو اپنا میک اپ ضرور اتاریں اور چہرے کو اچھی طرح دھوکر موئسچرائزر لگائیں تاکہ جلد کی تازگی اور نمی قائم رہے۔ اسکن زیادہ خراب ہونے کی صورت میں کسی ایکسپرٹ کے مشورے سے Skin regenerate کاسمیٹکس بھی استعمال کی جاسکتی ہیں اور اب تو Peeling اور لیزر کے ذریعے بھی جلد کی ری سرفیسنگ کرکے اسے ہمراہ اور جواں بنایا جاتا ہے۔ تاہم اس سلسلے میں کسی مستند ماہر سے ہی رجوع کریں ورنہ آفٹر ایفکٹس کی صورت میں آپ کی جلد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس لئے بہتر یہی ہے کہ اپنی خوراک کا خیال رکھیں اور باقاعدگی کے ساتھ فیشل ضرور کروائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چکنی جلد کے لیے دشوار موسم عروج پہ ہے
خشک جلد کے لیے مسائل پیدا کرنے والے موسم کی رونقیں ماند پڑگئی ہیں اور اب چکنی جلد کے لیے دشوار گزار موسم، موسم گرما کا عروج ہے۔ جن خواتین کی جلد چکنی ہے وہ یقیناً ایسے ٹوٹکے، نسخے ڈھونڈنے میں مصروف ہوں گی کہ جن کے استعمال سے خود مو موسم کی شدتوں سے کسی حد تے محفوظ رکھا جاسکے، کیونکہ چکنی جلد بہ نسبت دوسرے موسموں کے، اس موسم میں بہت زیادہ تیل پیدا کرنے لگتی ہے، پھر دھوپ کی شدت بھی کھلتے ہوئے چہروں کو کملا کر رکھ دیتی ہے۔ نوجوان لڑکیوں کو اس موسم میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ خصوصاً چکنی جلد کی حامل لڑکیاں بہت سے مسائل کا شکار ہو جاتی ہے مثلاً چہرے پر کیل مہاسوں، داغ دھبوں اور بلیک ہیڈز کی تعداد میں اضافہ اور رنگت کا خراب ہو جھانا وغیرہ، لہٰذا گرمیوں میں کوشش یہی ہونی چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ پانی پیا جائے، کیونکہ دن بھر میں کم از کم بارہ سے چودہ گلاس پانی کا استعمال ہی جلد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ دھوپ سے ہر حالت میں بچیں، کیونکہ یہ چلچلاتی دوپہر اور کڑکتی دھوپ ہی جلد کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ اگر کبھی مجبوراً باہر دھوپ میں نکلنا پڑ جائے تو چہرے کو دوپٹے یا چادر سے ضرور ڈھانپ لیں۔ کسی اچھی کمپنی کا سن بلاک بھی دھوپ کے ان اوقات میں بہترین ڈھال ثابت ہوتا ہے۔ ان باتوں کے ساتھ غذا کے معاملے میں بھی بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔ چکنی، تلی ہوئی بیکری کی اشیاء ، مٹھائیوں اور مرغن غذائوں کو خیر باد کہہ کر سبزیوں، پھلوں اور تازہ جوسز کو اپنی خوراک کا حشہ بنائیں۔ کھیرا، ککڑی اور ٹماٹر جی بھر کے استعمال کریں۔ قبض بالکل نہ ہونے دیں۔ اس کے لیے ایک آسان سا نسخہ ہے کہ صبح اٹھ کر نہار منہ دو سے تین گلاس پانی پی لیں، آپ کا پیٹ بھی صاف ہو جائے گا اور آپ دن بھر تر و تازہ بھی رہیں گی۔ کافی اور چائے کا استعمال اس موسم میں نہ ہونے کے برابر کریں۔ اب اگر ساتھ ساتھ آپ ہمارے یہ ٹوٹکے اور نسخے بھی استعمال کریں تو اس موسم کی کیا مجال، جو آپ کی خوب صورتی پر اثر انداز ہو۔ یہ ہمارا آپ سے وعدہ ہے کہ آپ نہ صرف اپنی سابقہ دلکشی کو برقرار رکھ سکیں گی بلکہ تر و تازگی میں حیران کن اضافہ بھی ہوگا۔ بس تھوڑی سی محنت کی ضرورت ہے۔ اور بھلا خواتین بھی کبھی محنت سے گھبراتی ہیں(نہیں نا)۔
مختلف قسم کے ماسک چہرے کے لیے اکسیر کا کام کرتے ہیں۔ کچھ بہترین ماسکس کے بارے میں بتانے سے پہلے ہم ان کے فوائد پر تھوڑی سی روشنی ڈال دیں۔ مثلاً ماسک سوکھنے سے پہلے ہی جلد میں غیر معمولی تبدیلی لاتا ہے۔ اس سے دوران خون کی رفتار بڑھتی ہے۔ خون چہرے کی جلد کے بالائی حصے میں پہنچ جاتا ہے اور اس عمل سے چہرے کی جلد میں دبا ہوا گردو غبار، فاسد مادے بھی جلد پر ابھر آتے ہیں، پھر جب ماسک کو دھوکر صاف کیا جاتا ہے تو چہرے پر خون کی سرخی نمودار ہوتی ہیں لہٰذا آپ بھی گرمی سے ٹھنڈے ماحول میں آئیں تو چند منٹ بعد تازہ پانی سے ہاتھ منہ دھوکر صاف کرلیں، اس کے بعد مندرجہ ذیل نسخہ جات میں سے کوئی ایک نسخہ استعمال کریں۔
٭ ایک چھوٹے کھیرے کا رس نکال کر اس میں آدھا چائے کا چمچ عرق گلاب ملاکر لگانے سے جلد نرم اور شاداب ہوتی ہے۔ یہ چہرے پر بلیچ کا کام بھی کرتا ہے یعنی چہرے کی مرجھائی ہوئی رنگت کو نکھارتا ہے۔
٭رنگت نکھارنے کے لیے ایک پیالی دہی میں کھیرے، لیموں اور گاجر کا رس ایک ایک چائے کا چمچ لیں۔ انہیں اچھی طرح ملاکر چہرے پر پندرہ منٹ کے لیے مل لیں، بعد میں چہرے کو ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔
٭ایک انڈے کی سفیدی میں آدھا چمچ شہد ملا کر چہرے اور گردن پر لگائیں۔ یہ چہرے کی صفائی کے ساتھ جھریوں کو بھی دور کرتا ہے۔
٭تین چمچ کھیرے کا رس، ایک چمچ لیموں کا رس یا عرق گلاب ملاکر فریج میں ٹھنڈا کرکے ہاتھوں پیروں پر لگائیں اور آدھے گھنٹے بعد دھولیں۔ یہ جلد کے لیے بہترین ٹانک ہے۔
٭تھوڑی سی ملتانی مٹی میں دود ھ اور شہد ملاکر بیس منٹ کے لیے چہرے پر لگائیں، رنگ نکھر جائے گا۔
٭بیس کو کچے دودھ میں ملاکر پیسٹ بناکر چہرے پر لگائیں۔ سوکھ جانے پر رگڑ کر اتارلیں۔ چہرہ صاف شفاف ہو جائے گا۔ یاد رہے چہرے کو کبھی نیچے کی طرف نہ رگڑھیں۔
٭بیس اور دودھ، دو دو کھانے کے چمچ لے کر اس میں ایک چائے کا چمچ شہد، عرق گلاب، لیموں اور چٹکی بھر ہلدی ملاکر بیس منٹ کے لیے منہ پر لگائیں پھر سادے پانی سے چہرے دھولیں۔ دانے، داغ دھبے ختم، رنگت کھلی کھلی۔
٭شہد کو گرم کریں حتیٰ کہ وہ بہنے لگے پھر اس میں کیلئے کو میش کرکے ڈال دیں۔ پندرہ منٹ کے لئے چہرے پر لگائیں۔ یہ چہرے کے لیے بہترین ماسک ہے۔
٭کھیرے کو پیس کر دو چائے کے چمچ دودھ اور انڈے کی سفیدی ملاکر لگائیں۔ خشک ہونے پر نیم گرم پانی سے دھو لیں۔ یہ ماسک جلد کی خوب صورتی کے لیے اکسیر ہے۔
٭تربوز کا رس روزانہ چہرے پر لگائیں۔
٭خربوزے کا گودا میش کرکے چہرے پر لگائیں، غرض، ہر پھل کا رس یا گودا چہرے پر لگایا جاسکتا ہے۔ چہرہ شاداب ہو جائے گا۔
٭سوکھی ہوئی خوبانی کا گودا، ٹماٹر کا رس اور دہی کو ملا کر پھینٹ لیں، پھر اس لیپ کو چہرے پر لگائیں۔ اس سے جھلسی ہوئی جلد کی پرتیں اترنا بند ہو جائیں گی۔
٭گھر پر فریشنرتیار کرنے کے لیے ایک چائے کا چمچ پیپر منٹ اور پودینے کی پتیاں پانی میں ڈال کر ابال لیں۔ آدھے گھنٹے تک یونہی رہنے دیں۔ ٹھنڈا ہونے پر چھان کر بوتل میں بھر کے فریج میں رکھ لیں، جب بھی باہر سے آئیں، اس میں روئی بھگو کر چہرے کی صفائی کریں۔ لمحوں میں اثر ظاہر ہوگا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں