ہماری ماسی کے ماموں جو کہ بہت غریب تھے ان کے پاس ایک بھینس تھی ایک دن وہ بیمار ہوگئی۔ ماموں بڑے پریشان ہوئے اور دعا مانگی کہ یااللہ! یہ نہ مرے میں مرجائوں تیسرے دن وہ درخت سے لکڑیاں کاٹتے ہوئے گر گئے
کتیا مرگئی! اب دو بچوں کا کیا ہوگا؟
نوشہرو فیروز سندھ میں ایک گائوں ہے وہاں کا یہ واقعہ ہے ایک شخص نے بتایا کہ ہماری کریانہ کی دوکان تھی اکثر ٹرک ڈرائیور ٹرک روک کر ہماری دوکان سے اشیاء خریدا کرتے تھے۔ ہماری دکان کے قریب کتیا نے بچوں کو جنم دیا تھا دو دن گزرے تھے کہ ایک سامان سے لدا ہوا ٹرک ہماری دوکان پر آیا مزدور ٹرک سے سامان اتار رہے تھے اور ٹرک کے نیچے ٹائر کے قریب وہ کتیا سایہ کی وجہ سے ٹرک کے نیچے سوگئی۔ جب ٹرک سے سامان اُتار لیا گیا تو ٹرک چلا تو ٹائر کے نیچے آکرکتیا مرگئی۔ ہمیں اس کے بچوں کا علم نہیں تھا ایک دو دن بعد اچانک سے چیخوں کی آوازیں آئیں‘ ہم نے دیکھا تو کتیا کے بچے تھے۔ اب ہم پریشان تھے کہ یہ تو بہت چھوٹے ہیں ان کو دودھ کون پلائے گا۔ اب قدرت کی طرف سے انتظام ہورہا تھا ہم اس فکر میں بیٹھے ہوئے سوچ ہی رہے تھے کہ ایک کنواری کتیا آئی اور اس کے پستان بھی ظاہر نہیں تھے وہ بچوں کے پاس چلی گئی تو اچانک چیخوں کی آواز بند ہوگئی جب کتیاوہاںسے نکلی تو ہم نے خود دیکھا کہ اس کے پستان دودھ سے بھرے پڑے تھے جب ان کو پلاکر واپس آئی۔ اب روزانہ وہ کتیا ان بچوں کو دودھ پلاتی ہے یوں بچے بھی بڑے ہوگئے وہ کتیا بھی چلی گئی ۔ (سلیم اللہ سومرو، کنڈیارو)
بھینس بچ گئی!ماموں مرگئے!
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں ہمیشہ آپ کو آپ کی نسلوں کو آپ کے اس سلسلے کے تمام بزرگوں کو اور آپ کے والدین کو دعائیں دیتی رہتی ہوں اللہ تعالیٰ تسبیح خانہ کو قیامت تک خیر پھیلانے کا ذریعہ بنائے رکھے (آمین)
عبقری قارئین کے لیے چند ایسے واقعات لے کر حاضر ہوئی ہوں جو کہ ہمارے اپنے خاندان میں رونما ہوئے۔ یقیناً اس میں سبق بھی ہے اور عبرت بھی۔
بھینس بچ گئی! ماموں مرگئے!ہماری ماسی کے ماموں جو کہ بہت غریب تھے ان کے پاس ایک بھینس تھی ایک دن وہ بیمار ہوگئی۔ ماموں بڑے پریشان ہوئے اور دعا مانگی کہ یااللہ! یہ نہ مرے میں مرجائوں تیسرے دن وہ درخت سے لکڑیاں کاٹتے ہوئے گر گئے اور مرگئے اور بھینس ٹھیک ہوگئی۔
جب بھی دعا مانگیں الفاظ سوچ سمجھ کر ادا کریں!میرا بڑا بھائی بچپن میں بیمار ہوگیا اس کی آنکھیں خراب ہو گئیں تو میری امی نے دعا مانگی یا اللہ! میرے بچے کو بہت تکلیف ہے یہ تکلیف مجھے دے دے اور اسے ٹھیک کردے۔ جب صبح اٹھیں تو امی کی آنکھیں خراب اور بھائی ٹھیک ہوگیا۔ اسی لیے جب بھی دعا مانگیں سوچ سمجھ کر مانگیں۔
بلی کی ٹانگ توڑی اور اپنی بھی ٹوٹ گئی:(3)میری سہیلی نے اپنے جیٹھ کی بات بتائی کہ انہیں ایک بلی تنگ کرتی تھی جیٹھ نے بلی کو مارا تو بلی کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ شام کو اس کے جیٹھ موٹر سائیکل پر جارہے تھے تو وہ گر گئے اور ان کی بھی ٹانگ ٹوٹ گئی۔
جس کی خاطر اپنا گھر اجاڑا وہ بھی نہ ملی!
میری سہیلی کی بہن نے اپنی بیٹی کی شادی بہن کے بیٹے(بھانجے) سے کردی‘ وہ لڑکا اس شادی پر راضی نہیں تھا کیونکہ وہ کسی اور لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ ماں باپ نے زبردستی لڑکے کی خالہ کےگھر شادی کردی۔ لڑکے نے لڑکی کو بالکل بھی اچھا نہ جانا ۔لڑکی کی خالہ(ساس) کا بھی رویہ اپنی بہو سے برا ہوگیا۔ لڑکی پڑھی لکھی تھی اور ایک سرکاری دفتر میں نوکری کرتی تھی‘ اس سب کے باوجود لڑکی نے سب برداشت کیا‘ اپنا گھر بچانے کی لاکھ کوشش کی‘ وہ اپنے شوہر کا ہر طرح سے خیال رکھتی‘ اس کی کڑوی کسیلی باتیں سنتی‘اپنی ساس کی نوک دار باتیں برداشت کرتی‘نوکری کے باوجود گھر کا سارا کام کرتی‘ کبھی میکے میں اف تک نہ کہا۔ مگر پھر بھی چند ماہ بعد لڑکےنے بلاوجہ لڑکی کو طلاق دے دی۔ دونوں خاندان ایک دوسرے کے دشمن بن گئے۔ جیسے ہی اس لڑکے نے اس لڑکی طلاق دی تھی ادھر اس لڑکی کی شادی ہوگئی جسے وہ پسند کرتا تھا اورجس کی خاطر اس نے اس لڑکی کو طلاق دی تھی۔ لڑکا بہت پچھتانے لگا کہ یہ میں نے کیا کردیا‘میری بیوی تو بہت اچھی تھی۔ اپنے والدین کو زور ڈالنے لگا کہ کوئی طریقہ نکالیں کہ مجھے میری پہلی بیوی دوبارہ مل جائے۔ لڑکی سے بات کی تو وہ کہنے لگی کہ ہرگز نہیں‘ میں نے اپنا گھر بچانے کی لاکھ کوشش کی مگراب اسے کہیں کہ میرے بارے میں سوچے بھی نہ ورنہ میں سخت قانونی کارروائی کروں گی۔ لڑکا مایوس ہوکر ملک سےباہر چلا گیا۔اب کہتا ہے کہ میں نے اپنے ہاتھوں اپنی زندگی برباد کرلی ہے۔ میں کبھی پاکستان نہ آؤں گا۔ اس کا اس وقت سے کچھ پتہ نہیں‘ نہ ہی اس کا اپنے والدین سے کوئی رابطہ ہے۔ کسی کی خاطر اپناگھر برباد کرنے والوں کا انجام اکثر ایسا ہی ہوتا ہے۔(نازیہ عتیق،شیخوپورہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں