کہا جاتا ہے کہ خواتین میں مردوں کی نسبت حسد کا جذبہ زیادہ ہوتا ہے اور کہیںکہیں اتنا زیادہ کہ وہ اپنی ساتھیوں کو بھی خوش نہیں دیکھ سکتیں یہ اچھی بات نہیں۔ آپ دوسروں کو خوشیاں دیں، غموں سے دو چار خواتین کی اس طرح دلجوئی کریں کہ وہ غم بھول کر خوش ہو جائیں۔
زندگی میں چھوٹی چھوٹی بہت سی ایسی باتیں ہوتی ہے جن سے انسان نہ صرف خود خوش ہوتا ہے بلکہ دوسروں کو بھی خوش کرسکتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ خواتین میں مردوں کی نسبت حسد کا جذبہ زیادہ ہوتا ہے اور کہیںکہیں اتنا زیادہ کہ وہ اپنی ساتھیوں کو بھی خوش نہیں دیکھ سکتیں یہ اچھی بات نہیں۔ آپ دوسروں کو خوشیاں دیں، غموں سے دو چار خواتین کی اس طرح دلجوئی کریں کہ وہ غم بھول کر خوش ہو جائیں۔ ایسا کرکے آپ نہ صرف نیکی کریں گی بلکہ خود بھی خوش ہوں گی۔ بعض اوقات جب خواتین اپنی دوستوں اور دفتر کی ساتھیوں سے کہتی ہیں کہ خوش رہا کرو، روتے ہوئے چہرے کسی کو اچھے نہیں لگتے تو جواب ملتا ہے کہ خوشیاں ملیں گی تو خوش بھی ہو جائیں گے۔ خوشی کی بات ہوگی تو ہنسیں گے‘ بات ان کی بھی درست ہے لیکن جس طرح بعض اوقات انسان ہجوم میں بھی تنہا ہوتا ہے اسی طرح خوشی کے موقع پر بھی کئی چہروں سے خوشی نہیں جھلکتی۔ عوماً کہا یہی جاتا ہے کہ خواتین تو کسی حال میں خوش نہیں رہتیں لیکن کوشش کریں اور دوسروں کو خوشیاں دیں تو آپ بھی خوش رہیں گی۔ آئیے! ہم آپ کو چند ایسی باتیں بتاتے ہیں جن سے آپ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو خوش رکھ سکتی ہیں اور انہیں خوش رہنے کی بابت بتا سکتی ہیں ان ہدایات پر عمل کریں اور پھر نتائج دیکھیں۔
مسکرانے میں کنجوسی نہ کریں
مسکراتے چہرے کسے اچھے نہیں لگتے لیکن بہت سی خواتین مسکرانے میں بھی کنجوسی کرتی ہیں۔ کسی تقریب میں دوستیاں عموماً مسکراہٹ سے ہی شروع ہوتی ہیں، جس شخص سے بھی بات کریں مسکرا کر کریں۔ اگر آپ کی بہن، کزن یا کوئی دوست ہر وقت چہرے پر سنجیدگی طاری رکھتی ہے تو اس سے کہیں تمہارے چہرے پر کرختگی نے گھر کرلیا ہے تم سے بات کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے تم چہرے سے مغرور لگتی ہو، اگر تم دوسروں کو دیکھ کر تھوڑا سا مسکرانے لگو تو تمہارے چہرے پر نرمی آجائے گی اور تمہیں طمانیت کا بھی احساس ہوگا۔ یقین کیجئے اگر اس نے آپ کی بات پر عمل کرکے اپنے اندر یہ وصف پیدا کرلیا تو نہ صرف اسے بلکہ آپ کو بھی اتنی ہی خوشی حاصل ہوگی۔
تعریف کیجئے
خوبصورت چہرے، کپڑے، زیورات وغیرہ دیکھ کر ضرور تعریف کریں لیکن یہ تعریف خلوص پر مبنی ہوتو بہت اچھی بات ہے۔ اس سے اپنی تعریف سننے والا خوش ہوتا ہے اور ہوسکتا ہے آپ ہی واحد فرد ہوںجو دوسروں کو سراہتی ہیں۔ ذرا سوچیں کیا کوئی اپنی تعریف سن کر خوش نہیں ہوگا؟ دوسروں کو خوشی دینے میں آپ کی بھی بڑائی ہے ساتھ کام کرنے والی لڑکیاں آپ کی بھی یقیناً تعریف کریں گی آپ بھی دوسروں کو خوش کرنے کے لیے ان کی تعریف کریں بعض اوقات دل رکھنے کے لیے بھی تعریف ضروری ہوتی ہے جس سے سامنے والی شخصیت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
دوسروں کی اہمیت کا برملا اظہار کریں
آپ دوستوں کو ضرور بتائیں کہ آپ کی نظر میں ان کی کیا اہمیت ہے۔ یہ فرض نہ کریں کہ دوستوں یا ساتھیوں کو یہ معلوم ہے کہ آپ ان کے بارے میں کیا جذبات رکھتی ہیں۔ آپ ان کی اہمیت کیا محسوس کرتی ہیں، ان کے بغیر آپ کے بہت سے کام ادھورے رہ جاتے ہیں، جب تک ان سے مشورہ نہ کریں کام مکمل نہیں کرتیں لیکن یہ آپ کے اندر پلنے والے ذاتی جذبات ہیں جن کا اظہار نہ کیا جائے تو آپ کی دوست یا ساتھی کو ان کے بارے میں کیسے علم ہوگا۔ انہیں اس بارے میں بتائیں تاکہ انہیں محسوس ہو کہ آپ کی زندگی میں ان کی موجودگی کتنی ضروری ہے اور آپ ان کی کتنی شکر گزار ہیں۔ اجنبی خواتین کو بھی اہمیت دیں، نئے پڑوسیوں کو خوش آمدید کہیں، صرف سلام کرلینا یا مسکرا کر دیکھ لینا بھی کافی ہے کیونکہ یہی قدم روابط کی مضبوطی کی ابتداء ہوگا۔
بچوں کیلئے وقت نکالیں
بچے خواہ کتنے ہی بڑے ہو جائیں، ان کی نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کے بارے میں ضرور معلوم کریں، ان سے مختلف موضوعات پر باتیں کریں، ان کی غیر نصابی سرگرمیوں کو بھی وقت دیں۔ ایک بارہ سالہ لڑکی سیما کا کہنا ہے ’’جب بھی میں سکول میں کسی کھیل یا فنکشن وغیرہ بھی حصہ لیتی ہوں، میری امی ضرور دیکھنے آتی ہیں اور کبھی کبھی تو مصروفیات کے باوجود میرے والد بھی آجاتے ہیں۔ جب میں امتحان دینے جاتی ہوں تو امی مجھے خاص طور پر سکول لے کر جاتی ہیں راستے میں مجھے سمجھاتی ہیں کہ پرچہ دیتے وقت گھبرانا نہیں، ان کی یہ باتیں میرا دل بڑا کر دیتی ہیں، ایسی باتوں سے بچوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور وہ خوش ہوتے ہیں جن کو دیکھ کر بہرحال آپ کو بھی ایک خوشی محسوس ہوتی ہے۔
لوگوں کی مددکریں
کسی کی مدد کرکے انجانی خوشی حاصل ہوتی ہے لیکن اس سے بھی زیادہ خوشی شکریہ ادا کرنے سے مدد کرنے والے کو ہوتی ہے ان دوست احباب سے ضرور رابطہ رکھیں جنہوں نے آپ کی زندگی بنانے میں کسی طرح بھی مدد کی ہے مثلاً آپ کی ٹیچر یا سابق باس جنہوں نے آپ کو بہت کچھ سکھایا ہے یا جن پر آپ نے تعلیمی اور عملی زندگی میں انحصار کیا۔ کبھی کبھی انہیں خط بھی لکھیں یا ٹیلی فون پر ان کی خیریت معلوم کریں اگر وہ بیمار ہوں تو ان کی مزاج پرسی کرنے ضرور جائیں اس سے انہیں جو خوشی ملے گی وہ ضرور ان کی طبیعت کو بہتر کردے گی اور وہ خوش ہونے کیساتھ ہی آپ کے شکر گزار ہونگے۔
دوستوں کا ساتھ دیں
اگر کسی دوست کو کالج جانا ہے یا خریداری کرنے جانا ہے اور اسے آپ کے ساتھ کی ضرورت ہے آپ کے پاس وقت ہے تو ضرور جائیں اگر آپ نہیں جاسکتیں تو معذرت کرتے ہوئے کہیں اگر تم آج کے بجائے کل یا پرسوں جاسکتی ہوتو میں تمہارے ساتھ ضرور چلوں گی، آپ کی بات سن کر وہ یقیناً خوش ہوگی اور بہت ممکن ہے کہ دوست اس روز اپنا پروگرام ملتوی کردے اور آپ کی سہولت کے مطابق اپنا پروگرام بنالے، اس سے آپ کو بھی خوشی ہوگی۔ دوسروں کو خوش کرنے کے لیے ان کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں کا خیال رکھیں تو یہ زندگی انتہائی خوشگوار بھی ہوسکتی ہے۔
خوش آمدید کہیں
سکول، کالج اور دفتر وغیرہ میں نئی ساتھیوں کو خوش آمدید کہیں۔ ظاہر ہے کہ نئی جگہ آنے کے بعد وہ خود کو اجنبی محسوس کریں گی اور ان کو مشکلات بھی پیش آسکتی ہیں۔ انجینئرنگ یونیورسٹی کی ایک طالبہ کا کہنا ہے کہ(باقی صفحہ نمبر57 پر )
(بقیہ: دوسروں کو خوشی دےکر ڈیپریشن سے بچیں!)
’’جب میں ادارے میں داخل ہوئی اور پہلے دن کلاس میں گئی توگھر کا لباس پہنا ہوا تھا، سب طلباء مجھے عجیب نظروں سے دیکھ رہے تھے، چند لڑکیاں مجھے دیکھ کر ایسے ہنس رہی تھی جیسے میں عجوبہ ہوں، میرے برابر بیٹھی ہوئی ایک طالبہ نے درمیان میں اپنا سکول بیگ رکھ دیا، کلاس ختم ہونے کے بعد چند طالبات میرے پاس آئیں مجھ سے ہاتھ ملایا مجھے خوش آمدید کہا اور تسلی دیتے ہوئے کہا کہ ’’پریشان نہیں ہونا، چند دنوں میں ماحول کی عادی ہو جائوگی، ویسے بھی آج تمہارا پہلا دن ہے، کل سے تم یونیفارم میں آئو گی ہمیں اپنی دوست سمجھنا‘‘ ان کی باتوں سے مجھے تسلی ہوئی، اس دن میں نے یہ سیکھا کہ خوش آمدید کہنے کے بھی طریقے ہوتے ہیں ان سے جو خوشی ملتی ہے وہ ساتھیوں کے ساتھ دوستی پروان چڑھانے کا گر سکھاتی ہے، اب میں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرلی ہے اور ملازمت کرتی ہوں لیکن جب بھی کوئی نئی لڑکی میرے ادارے میں آتی ہے خواہ وہ انٹرویو کے لئے آئے یا ملازمت شروع کرے میں اسے بھرپور انداز میں خوش آمدید ضرور کہتی ہوں یہ خوش کرنے کا ایک موثر انداز ہوتا ہے۔
ملازمت میں مددکریں:اگرآپ ملازمت پیشہ ہیں تو ملازمت کے حصول میں ان مشکلات کو یاد رکھیں جو آپ کو پیش آئی تھی انہیں مدنظر رکھتے ہوئے اپنی دوست یا ساتھی کی مدد کریں اور اگر آپ کو مشکلات پیش نہیں آئیں تب بھی اس مشکل معاشی دور میں آپ کی معمولی سی کوشش بھی دوست کے لیے معاون ثابت ہوسکتی ہے مثلاً دوست آپ کے ادارے میں ملازمت کی خواہاں ہیں تو آپ اس کی درخواست آگے بڑھا سکتی ہیں یا تعریفی الفاظ لکھ سکتی ہیں اور اس حوالے سے متعلقہ شخص سے بات کرسکتی ہیں۔ اب دوست کو ملازمت ملے یا نہ ملے۔ یہ اس کی قسمت ہے لیکن آپ کی کوشش سے وہ خوش ضرور ہو جائے گی اور اسے یہ احساس رہے گا آپ نے اس کی مدد کرنے کی کوشش تو کی ہے۔محبت کا اظہار:اگر آپ بچوں کو سکول جاتے ہوئے اور شوہر کو دفتر جاتے ہوئے لنچ بکس دیتی ہیں تو اس میں محبت بھرا پیغام بھی رکھ دیں یہ ان کے لیے خوشی کا باعث ہوگا مثلاً جلدی گھر آنا یا اپنا خیال رکھنا وغیرہ یہ بڑی چھوٹی سے بات ہے لیکن اس کے اثرات خاصے مثبت اور گہرے بھی ہوسکتے ہیں۔شکریہ ادا کریں:کوئی آپ کے ساتھ چھوٹی سے چھوٹی مہربانی کرتا ہے یا آپ کا کوئی معمولی سا کام کرتا ہے تو آپ اس کا شکریہ ضرور ادا کریں بظاہر یہ چھوٹا سا لفظ ہے لیکن ہے بہت اہم آپ کی سالگرہ پر دوست تحفے دیں تو آپ انہیں زبانی شکریہ تو ضرور کہیں لیکن دوسرے دن انہیں شکریہ کا کارڈ دیں تو اس سے ان کی اہمیت کا اضافی اندازہ ہوگا۔ صرف اپنے مسائل ہی نہ بتاتی رہیں بلکہ دوسروں کی بھی سنیں اور اگر مشورہ ضروری ہے تو مشورہ دینے سے بھی قطعی نہ ہچکچائیں، مسئلہ حل ہوتا ہے یا نہیں یہ الگ بات ہے لیکن جب آپ مسئلہ توجہ سے سنیں گی تو سنانے والا یہ سوچ کر ضرور خوش ہوگا کہ اس کے مسئلے کو اہمیت دی گئی ہے۔
باہر کھانا کھائیں:کبھی کبھی کسی خاص موقع کا انتظار کئے بغیر عام دنوں میں اپنی فیملی کے ساتھ یا دوستوں کے ساتھ باہر لنچ یا ڈنر کرنے جائیں اس دوران ایسی باتیں بھی نہ کریں جس سے ماحول افسردہ ہو جائے بلکہ اگر کوئی اچھا لطیفہ یاد آجائے تو ضرور سنائیں خوشگوار ماحول میں نہ صرف کھانے کا لطف دوبالا ہوگا بلکہ آپ گھر واپس آکر بھی خوش رہیں گی اور یہ وقت جو دوستوں کے ساتھ گزارا ہے آپ کو کئی دن تک یاد رہے گا۔
یہ چند چھوٹی چھوٹی باتیں ہیں جن سے آپ دوسروں کو خوشیاں دے سکتی ہیں۔ یاد رکھیں کبھی کسی کی دل آزاری نہ کریں زبان سے ایسے الفاظ نہ نکالیں جس سے دوسروں کو اذیت ہو۔ اپنی اہمیت منوائیں خوش رہیں اور دوسروں کو خوش کریں۔ خوش اخلاقی سے پیش آئیں اور دوسروں کو اس بات پر مجبور کردیں کہ وہ بھی آپ کے ساتھ اچھے اخلاق کا مظاہرہ کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں