اسی شام کو اس کا شوہر یعنی وہ ہی شخص ہمارے گھر آیا اوربہت جھگڑا کرکے گیا یہاں تک کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ ہم بہنوں پر نازیبا الزامات بھی لگائے۔ یہ الزام بھی لگایا کہ میں نے اس کی بیوی کے ساتھ بدتمیزی کی ہے۔
مجبوری کے تحت سکول میں پڑھاتی ہیں
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں فیصل آباد کے ایک مشہور سکول میں ملازمت کرتی ہوں ہم پانچ بہن بھائی ہیں اور میری والدہ بیوہ ہیں۔ 14سال ہوگئے ہیں والد صاحب کی وفات کو صرف ایک بھائی کمانے والا گھر کرائے پر ہے‘ گزارہ نہ ہونے کی وجہ سے ہم 2بہنیں مجبوری کے تحت ملازمت کررہی ہیں۔ گزشتہ کئی مہینوں سے ماہنامہ عبقری پڑھ رہے ہیں اور اس میں آئے اعمال کرتے ہیں۔گزشتہ دنوں ہمارے ایک قریبی رشتہ دار نے میری چھوٹی بہن کو بہت زیادہ تنگ کرنا شروع کردیا اور بہت سے جھوٹے الزام بھی لگاتا ۔ محلے میں آکر اور رشتہ داروں میں جاکر کہتا ہے کہ میں نے اس سے ایک لاکھ لینا ہے‘ وہ میرے پیسے واپس نہیں کررہی‘ اس کے علاوہ اکثر دروازے پر آکر لوگوں کو اکٹھا کرکے تماشا لگاتا ہے کہ مجھے یہ میرے پیسے واپس نہیں دیتےاور جس سکول میں ہم ملازمت کرتی ہیں‘ وہاں جاتا ہے اور فون کرتا ہے کہ میری ان دونوں بہنوں سے بات کروا دیں اور اس سے ہماری ملازمت بھی متاثر ہورہی تھی۔
حالات کے ہاتھوں مجبور! ایک نئی مصیبت
حالات کے ہاتھوں پہلے ہی پریشان تھے کہ ایک یہ نئی مصیبت آگئی! ان حالات میں میں نے وائس پرنسپل سے اپنی پریشانی شیئر کی اور انہوں نے مجھے اعمال پڑھنے کو کہا 2نفل حاجت اور توبہ بعد نماز عشاء کے ادا کرنے ہیں، روحانی غسل روز کرنا ہے اس کے علاوہ کثرت سے سورۃ قریش پڑھنے کو کہا۔ان اعمال کو کرتے ہوئے ایک ہفتہ بھی نہ ہوا تھا کہ وہ رشتہ دار خود سب سے کہتا کہ ان سے مجھے معافی دلوادیں میں نے ان کے ساتھ بہت زیادتی کی اور جھوٹے الزام لگائے ہیں۔ اب ایسا کچھ نہیں کروں گا۔اللہ پاک آپ کو ہمیشہ سلامت رکھیں ۔آمین (ج، فیصل آباد)
ادھار کاپیاں نہ دینے پر دھمکیاں
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں ایک مقامی سکول میں ٹیچرہوں۔اسی سکول میں میرے کزن کے دو بچے بھی پڑھتے ہیں اور کافی عرصے سے اسی سکول میں پڑھ رہے ہیں۔ پہلے ہمارے معاملات بالکل ٹھیک چل رہے تھے پر وہ شخص جس کے بچے ہمارے سکول میں پڑھتے ہیں وہ بہت جھگڑالو انسان ہے‘ اس شخص کے سالے سے میری بڑی بہن کا رشتہ ہوا تھاپھر اسی شخص نے وہ رشتہ بھی ختم کروادیا جس کی وجہ سے معاملات کافی خراب ہوگئے۔ پچھلے دنوں میری ڈیوٹی سکول میں کاپی کے سٹال پر لگی تھی اس شخص کی بیوی مجھ سے کاپیاں اُدھار لینے آئی‘ مگر مجھے سکول کی طرف سے اجازت نہیں تھی کہ میں کسی کو بھی کاپیاں اُدھار دوں ۔ میں نے اُدھار کاپیاں دینے سے منع کردیا اور کہا کہ اگر آپ کو کاپیاں اُدھار چاہئیں تو آفس سے اجازت لے آئیں اگر وہ اجازت دیں گے تو میں آپ کو کاپیاں دے دوں گی‘ مگر اس کی بیوی مجھے بہت باتیںسنا کر گئی مگر میں نے ان سے کوئی بدتمیزی نہیں کی ۔
جان سے مار دینے کی دھمکی اور نازیبا الزامات
اسی شام کو اس کا شوہر یعنی وہ ہی شخص ہمارے گھر آیا اوربہت جھگڑا کرکے گیا یہاں تک کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ ہم بہنوں پر نازیبا الزامات بھی لگائے۔ یہ الزام بھی لگایا کہ میں نے اس کی بیوی کے ساتھ بدتمیزی کی ہے۔ اس کے بعد معاملات بگڑنا شروع ہوگئے وہ دن رات ہمارے گھر کے باہر چکر لگانے لگا میرا چھوٹا بھائی جو ابھی پندرہ سال کا بھی نہیں ہے وہ گھر سے باہر گیا تو اس شخص نے اُسے بہت مارا۔ بات پولیس تک پہنچ گئی مگر وہ باز نہیں آیا۔
ایک بیٹی کی عزت کیا ہوتی ہے اسے کیا پتہ؟
اس سے اگلے دن میرے بڑے بھائی کی موٹرسائیکل اینٹوں کے ساتھ توڑ دی۔ اس نے فون پر میرے ابو کو دھمکیاں بھی دیں ۔ مجھے اور میرے بھائیوں کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی ۔ اللہ پاک نے اس شخص کو سات بیٹوں سے نوازا ہے۔ اسکی کوئی بیٹی نہیں ہے اس لئے ایک بیٹی کی عزت کیا ہوتی ہے کتنی قیمتی ہوتی ہے اس بات کا اسے بالکل انداز ہ نہیں ہے۔ کچھ دن پہلے وہ شخص سکول آیا ڈائریکٹر اور پرنسپل صاحبہ کو کہا کہ ہمارے بچے یہاں مزید نہیں پڑھ سکتے ان کی جان کو خطرہ ہے کہ داخلےپر جتنے پیسے لگے تھے وہ سارے پیسے واپس کردیں‘ یہ سب کرکے بھی اسے سکون نہیں آیا تو اس بات پر بضد رہا کہ مجھے سکول سے نکال دیا جائے‘ میں بہت پریشان ہوگئی تھی کیونکہ یہ نوکری ہی ہمارے رزق کا ذریعہ ہے پھر ہماری پرنسپل صاحبہ نےمجھے عبقری رسالہ میں سے دیکھ کر سورئہ قریش پڑھنے کو دی۔
الحمدللہ!معاملات بہتر ہوگئے
ہم سب گھر والوں نے یہ عمل دن رات کیا اللہ پاک سے رو رو کر دعائیں کی۔ اس شخص کی روح کو ہدیہ بھی کیا۔ اعمال کی برکت سے مجھے بہت فائدہ ہوا وہ شخص کل سکول آیا تھا ہماری پرنسپل صاحبہ اور ڈائریکٹر صاحب سے بات کی بہت نرمی اور ٹھنڈے مزاج سے بات کی۔ اس نے جو شور مچایا ہوا تھا اب ایسا کچھ نہیں ہے معاملات کافی بہتر ہوگئے ہیں۔ میں آپ کی بہت شکرگزار ہوں اگر میں تسبیح خانہ سے نہ جڑی ہوتی تو شاید اس مسئلے سے کبھی باہر نہیں آتی اعمال کی برکت سے ہمارے ڈائریکٹر صاحب اور پرنسپل صاحبہ نے بھی میرا ساتھ دیا۔ اللہ پاک آپکو اس نیکی کا بہت بڑا اجر دے۔ اللہ پاک آپکی زندگی میں بہت برکت عطا فرمائے۔ آمین۔ (ح۔ا۔ر ،فیصل آباد)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں