زبردستی کا رشتہ
میڈیکل کی طالبہ ہوں۔ اس مشکل پڑھائی میں ایک بات مجھے اندر ہی اندر پریشان کرتی ہے۔ میں ایک لڑکے کو پسند کرتی ہوں، اسے بھی مجھ سے محبت ہے۔ میرے گھر والے راضی ہیں لیکن اس کے گھر والوں نے پہلے ہی اس کی منگنی اپنے خاندان میں کردی ہے۔ اب وہ لڑکا اگر منگنی ختم کرتا ہے پھر بھی اس کے گھر والے خاندان سے باہر رشتہ نہیں کریں گے۔ ان کا خاندان ہم سے بالکل مختلف ہے مگر میں کیا کروں، اس کے علاوہ کسی اور سے شادی نہیں کرسکتی۔(ن ،ا۔ سیالکوٹ)
لڑکے نے اپنی صورتحال واضح کردی کہ وہ چاہے گا پھر بھی اس کے گھر والے دوسرے خاندان میں شادی نہیں کریں گے۔ آپ کے لیے یہ بات بہت بہتر ہے کہ کسی ایسے خاندان سے تعلق نہیں جوڑا جارہا جو آپ کو ناپسند کرتا ہو۔ اگر زبردستی یہ رشتہ ہو بھی جاتا تو ساری زندگی مشکل میں گزرتی۔ بعض اوقات مرضی کے خلاف ہونے والے فیصلے انسان کے اپنے حق میں بہت بہتر ہوتے ہیں۔ آپ حقائق کو قبول کرلیں۔ باوجود اس کے کہ یہ کہنا جتنا آسان ہے، کرنا اتنا ہی مشکل ہے مگر ناممکن نہیں۔ ذہنی طور پر صحت رکھنے والے لوگ خلاف مزاج باتوں کو بھی برداشت کرتے ہوئے ان سے سمجھوتہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ سفر خواہ کہیں کا بھی ہو اس کی کامیابی کا ایک ہی اصول ہے اور وہ یہ کہ سفر کے آغاز میں اختتام تک اندازہ کرلیا جائے ورنہ پے درپے ایسی مشکلات آتی ہیں کہ خود کو سنبھالنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
تخریبی سوچیں
میں اپنے دوست کے پاس کوئی قیمتی فون دیکھتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ وہ چوری کا ہے۔ ایک لڑکے سے تو پوچھ بھی لیا وہ سمجھا میں مذاق سے کہہ رہا ہوں۔ اس نے ہنستے ہوئے بتایا کہ باہر سے بڑے بھائی نے بھیجا ہے۔ اسی طرح ایک اور دوست کے پاس قیمتی گھڑی دیکھ کر کہہ دیا کہ کس سے چھینی ہے؟ وہ کہنے لگا تمہاری تو ہے، پہچانا نہیں! تب تو میں شرمندہ ہوگیا، یہ تو چند باتی سمجھیں، میرے ذہن میں اس سے بھی زیادہ عجیب باتیں آتی ہیں اور دل چاہتا ہے وہ سب کہہ ڈالوں اگر نہ کہوں تو پریشان ہوتا رہتا ہوں۔ (ندیم، کراچی)
تخریبی خیالات آپ کی پریشانی کا سبب ہیں۔ یہ نہیں بتایا کہ کرتے کیا ہیں۔ پریشانی اور ذہنی بوجھ سے نجات حاصل کرنے کے لئے اپنے ذہن کا محاسبہ کرتے رہنے کی ضرورت ہے۔ کسی کی چیزوں کو اتنے غور سے نہ دیکھیں کہ محرومی کے جذبات پیدا ہوں اور اگر پھر بھی کوئی منفی خیال آئے تو اس کا کبھی بھی اظہار نہ کریں۔ بلکہ اپنے حوالے سے اچھا سوچنا شروع کردیں۔ اپنی زندگی کا مقصد اور نصب العین بنائیں، اس کے ساتھ ہی اچھے فیصلے اور ارادے پر عملی کوشش شروع کردیں۔ دل شکستہ خیالات، مایوسی اور افسردہ جذبات ذہن پر چھانے لگیں تو توجہ ہٹا کر خود کو اچھا مشورہ دیں تاکہ حوصلہ افزاء اور روشن خیالات پیدا ہوں۔ ان سب باتوں کا گفتگو پر بھی اچھا اثر ہوگا۔
اپنے ساتھ دشمنی
خاندان میں میرے بارے میں سب یہ جان گئے ہیں کہ میں چرس کا نشہ کرتا ہوں حالانکہ زیادہ عادت سگریٹ کی ہے۔ ایک بار چچا زاد بھائی نے غلط قسم کے لڑکوں میں بیٹھے دیکھ لیا بات پھیل گئی۔ مجھے پروا نہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ خاندان سے باہر رشتے کی بات چلتی ہے تو وہاں بھی کوئی بتا دیتا ہے۔ میرے کتنے دوست چرس پیتے ہیں، شادی شدہ بھی ہیں،اچھی بھلی زندگی گزار رہے ہیں لوگ میرے ساتھ ہی دشمنی پر آمادہ ہیں۔ (فراز خان، پشاور)
نشہ دراصل اپنے ساتھ دشمنی ہے اس کا شکار لوگوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا اور ملنا چھوڑدیں۔ اب کبھی چرس کا نشہ نہ کریں کوشش سے سگریٹ کی عادت پر بھی قابو پالیں۔ جس طرح برائیاں مشہور ہو جاتی ہیں اسی طرح اچھائیاں بھی نہیں چھپتیں۔ اچھی صحبت اور اچھے لوگوں سے دوستی کی خواہش انسان کو اچھا بنا دیتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں