میں اپنی بیٹی کے بارے میں لکھ رہی ہوں جو مجھے سوتیلی ماں کہتی ہے کیونکہ اس کی سگی ماں اس کو چھ سال کی عمر میں چھوڑ گئی تھی۔ میں نے اس کا بہت خیال رکھا۔ سات سال کی عمر سے میرے ساتھ ہے۔ کوشش کے باوجود میٹرک نہ کرسکی۔ اب 18سال کی ہے سارا دن آئینے سے باتیں کرتی رہتی ہے۔ کمرہ بند کرکے ڈانس کرتی ہے۔ اگر کسی بہانے سے کمرے میں چلی جائوں تو بھی ڈانس کرتی رہتی ہے۔ وہ بے حد عجیب و غریب حرکتیں کرتی تھی۔ نصیحت بھی اثر نہیں کرتی۔ (زہرہ،دمام)
مشورہ:عام لوگوں کو حقائق کا علم نہیں ہوتا وہ ظاہری حالت دیکھ کر رائے قائم کرلیتے ہیں، اس لیے یہ فکر نہ کریں کہ لوگ کیا سمجھتے ہیں۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ لڑکی جب سے آپ کے ساتھ ہے ذہنی طور پر ٹھیک نہیں۔ یہ دونوں باتیں جن کا ذکر کیا ان سے ظاہر ہورہا ہے کہ اب بھی اس کے ساتھ مسئلہ ہے۔ آپ نے اس کے والد کا ذکر نہیں کیا وہ اس کے بارے میں کیا کہتے ہیں۔ بعض رویوں کی خرابی نصیحتوں سے دور نہیں ہوتی کیونکہ اس کا سبب ذہنی مرض ہوتا ہے۔ یہاں یہ بات سمجھنا بھی ضروری ہے کہ اگر کسی بچے کا ذہن پیدائش طور پر ہی متاثر ہو اور بڑے ہونے تک وہ نارمل رویے کا اظہار نہ کرسکے تو اس کے ذہنی مرض پر علاج سے کسی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے مکمل صحت حاصل ہونے کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں