Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

بغیر دوائی کے شوگر ہمیشہ کیلئے کنٹرول

ماہنامہ عبقری - جون 2021ء

(وقاص الیاس ،لاہور)

ذیابیطس میں ورزش کتنی، کب اور کس نوعیت کی ہونی چاہیے اس پر ماہرین مختلف رائے دیتے رہتے ہیں۔ اب حال ہی میں ایک مطالعے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مختصر دورانیے کی سخت ورزش جو دن میں کچھ دیر کے لیے مختلف اوقات میں کی جائے ایک گھنٹہ یا اس سے زائد کی ہلکی پھلکی ورزش سے بہتر نتائج دیتی ہے۔ اس سے خون میں موجود شکر کی سطح کم کرنے میں زیادہ مدد ملتی ہے۔ تاہم مطالعے میں شامل ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ابھی اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے کیونکہ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ سخت ورزش شاید اتنی مفید نہیں ہوگی۔ انہیں سخت ورزش کا انتخاب کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ہوگا۔
ماہرین صحت شوگر کے مریضوں کو کوئی ایک مخصوص ورزش تجویز نہیں کرتے۔ اس کا انحصار مریض کی عمر، مرض کی نوعیت اور مریض کے اپنے رحجان پر بھی ہوتا ہے۔ کچھ لوگ تیراکی میں دلچسپی لیتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو پیدل چلنے میں مزا آتاہے، کچھ لوگ کسی کھیل میں دلچسپی لیتے ہیں لہٰذا ورزش کے معاملے میں زیادہ بہتر یہی ہوگا کہ آپ ایسی ورزش کا انتخاب کریں جسے کرتے ہوئے آپ بوریت کا شکار نہ ہوں اور نہ آپ کو یہ لگے کہ آپ سے زبردستی کام لیا جارہا ہے۔ ایک ایسی ورزش جو آپ کے ذہنی رحجان کے مطابق ہو، وہ نہ صرف آپ کو جسمانی طور پر فائدہ پہنچائے گی بلکہ آپ کو دبائو سے بھی نجات دے گی۔ آپ ورزش کے بعد خود کو زیادہ ہلکا پھلکا محسوس کریں گے۔
ورزش کرنے کی وجوہات
ماہرین صحت کہتے ہیں کہ اگر آپ صحت مند ہیں تو صحت کو برقرار رکھنے کے لیے آپ کو ورزش کی ضرورت رہتی ہے اور اگر آپ مریض ہیں اور خاص طور پر ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار ہیں تو اس صورت میں ورزش کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ یہ آپ کے لیے سب سے بہترین طریقہ ہے جس سے آپ نہ صرف اپنا وزن کنٹرول میں رکھیں گے بلکہ خون میں شکر کی سطح بھی زیادہ بہتر انداز میں قابو میں رکھ سکتے ہیں۔
اضافی توانائی کا استعمال
ہوتا یہ ہے کہ جب ہم ورزش کرتے ہیں تو ہمارے جسم کو اضافی توانائی کی ضرورت پڑتی ہے جو وہ جسم میں موجود شکر سے پوری کرتا ہے۔ مثال کے طور پر جب ہم تیزی سے بس پکڑنے کی طرف لپکتے ہیں تو ہمارے پٹھے(مسلز) اور جگر گلوکوز بطور ایندھن ریلیز کرتے ہیں۔
کیلوریز میں کمی
ذیابیطس کے کنٹرول میں نہ رہنے کی ایک بڑی وجہ چربی ہے، یہی وجہ ہے کہ موٹاپے کے شکار افراد کو ذیابیطس کا زیادہ خطرہ رہتا ہے۔ ڈاکٹر ذیابیطس مریض کو چکنائی پر مشتمل غذائوں سے دور رہنے کا مشورہ اسی لیے دیتے ہیں تاکہ چکنائی کی وجہ سے انسانی خون میں شکر مقدار نہ بڑھنے پائے۔ جب ہم ورزش کرتے ہیں تو ہمارے جسم میں نہ صرف غیر ضروری چربی جمع نہیں ہونے پاتی بلکہ خون میں شکر کی مقدار بھی جمع نہیں ہوتی اور ہمارے لبلبے کا انسولین پیدا کرنے کے لیے دوائوں پر انحصار کم سے کم ہو جاتا ہے۔ ہمارے پٹھے اور ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ ورزش سے بلڈپریشر بھی کنٹرول میں رہتا ہے، جسم میں ایل ڈی ایل (خراب کولیسٹرول) کی مقدار کم ہوتی ہے اور ایچ ڈی ایل (بہتر کولیسٹرول ) کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ خون کی گردش (دوران خون) میں بہتری آتی ہے۔ دل کے امراض یعنی دل کا دورہ وغیرہ کے امکانات میں کمی آتی ہے۔ توانائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ ورزش سے ذہنی دبائو میں کمی آتی ہے اور انسان اور خاص طور پر ذیابیطس کے مریض بہت سکون محسوس کرتے ہیں۔

 ورزش سے بیمار‘ الجھی چڑچڑی زندگی کو نئی بہار دیں

(1)ایسی سرگرمی اختیار کریں کہ جس کو آپ انجوائے کرسکیں۔ ورزش کے دوران آپ کے دل دھڑکنے کی رفتار بڑھنی چاہیے اور غیر ضروری حرارے بھی زیادہ جلنے چاہئیں۔ ورزش میں آپ کے مسلز کا بھی استعمال ہوتا کہ آپ کے پٹھے مضبوط ہوں۔ لازمی طور پر اس سے آپ کے خون میں شکر کی مقدار کنٹرول میں رہے گی۔(2)ورزش کے لیے گھر سے نکلتے ہوئے اپنی شوگر چیک کریں اور خاص طور پر اس وقت تو ضرور چیک کریں اگر آپ کا گھر سے کم از کم ایک گھنٹہ باہر رہنے یا ورزش کرنے کا ارادہ ہو۔ اسی طرح ورزش کے بعد جب گھر واپس آئیں تو اپنی شوگر چیک کریں۔ ہوسکتا ہے کہ اس دوران آپ کی شوگر تھوڑی کم ہوگئی ہو اور آپ کو ایک آدھ ڈبل روٹی کے پیس یا اسنیک کی ضرورت ہو۔(3)ورزش کے لیے باہر جاتے ہوئے ہمیشہ آپ کے پاس کوئی چھوٹا نشاستے والا اسنیک، یا کوئی پھل یا جوس کا ڈبہ وغیرہ ہونا چاہیے تاکہ اگر کبھی آپ کی شوگر کم ہو جائےتو آپ کو اپنے جسم میں شکر کی سطح برقرار رکھنے کے لیے زیادہ پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
(4) شروع میں آپ کو خود کو منظم کرنے اور وقت نکالنے میں شاید مشکل پیش آئے لیکن جیسے جیسے آپ ورزش کرنا شروع کریں گے آپ خود میں ایک مثبت اور خوش گوار تبدیلی محسوس کریں گے۔ شروع میں آپ ورزش کا دورانیہ دس منٹ رکھیں اور پھر آہستہ آہستہ اس میں اضافہ کرتے جائیں۔(5)اپنے اسٹیمنا کو مضبوط کرنے کے لیے دن میں کم از کم دو مرتبہ ورزش کے لیے وقت نکالیں۔ اس سے خون میں شکر کی مقدار کنٹرول کرنے میں یقیناً مدد ملے گی۔(6)ورزش کو اپنی عادت بنائیں۔ وقت پر کھانا کھائیں اور ڈاکٹرکی ہدایت کے مطابق اپنی دوائیں وقت پر لیں تاکہ آپ ایک دم خون میں شکر کی کمی کی شکایت سے بچ سکیں۔(7)اگر ممکن ہوتو ورزش کے لیے کسی عزیز کے ساتھ جائیں جو جانتا ہو کہ آپ ذیابیطس کے مریض ہیں اور اسے معلوم ہو کہ شکر کم ہونے کی صورت میں کیا کرنا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کسی دوست کے ساتھ ورزش کرتے ہوئے زیادہ اچھا محسوس کریں گے۔ (8)اپنے پائوں کی حفاظت کا خاص طور پر خیال رکھیں۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اکثر پائوں میں زخم ہو جاتا ہے جو کہ انتہائی خطرناک صورت اختیار کر جاتا ہے۔ ہمیشہ اچھے اور آرام دہ جوتوں کا انتخاب کریں۔ (9)ذیابیطس کے مریضوں کو ڈی ہائیڈریشن سے ہر صورت بچنا چاہیے۔ورزش کے دوران اور ورزش کے بعد میں ہمیشہ پانی ضرور پئیں بلکہ ممکن ہوتو ایک پانی کی بوتل اپنے ساتھ رکھیں اور اگر ورزش کے دوران آپ کو کسی قسم کا غیر متوقع یا کوئی غیر معمولی درد محسوس ہوتو ورزش روک دیں تاہم تھوڑا بہت پٹھوں میں کھنچائو یا بے چینی ذیابیطس میں عام ہے۔ اس میں کوئی خطرے کی بات نہیں۔ آپ اپنی ورزش جاری رکھ سکتے ہیں۔

 

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 675 reviews.