ڈاکٹر اسامہ راضی لکھتے ہیں کہ نیو یارک کی ایک جیل میں پندرہ سو قیدی تھے جن میں اکثر دل اور نفس کے مریض تھے۔ معالجین مرض کے ازالہ کیلئے تمام قسم کے طریقہ علاج کو استعمال کرنے کے بعد بھی ناکام رہے بالآخر انہوں نے فلسفہ نماز کو آزمایا اور اس میں وہ کامیاب رہے اور تجربہ و مشاہدہ کے بعد وہ اس بات پر ایمان لے آئے اور ان کے دل و دماغ نے اس بات کی تصدیق بھی کی کہ اس دنیا کا پیدا کرنے والا ضرور ہے۔
اس مرحلے پر پہنچنے کے بعد جس میں وہ کئی مہینے سے غور و فکر کررہے تھے۔ اس نتیجہ پر پہنچے کہ نمازبندے اور رب کے درمیان نقطہ وصل بنتی ہے۔ آگے ان کو اس نقطے کی بھی نشاندہی ہوتی ہے کہ عصر حاضر کی تمام مشکلات اور نفسیاتی بغض و عداوت سے نماز ہی نجات دلاتی ہے۔
ڈاکٹر اسامہ راضی آگے لکھتے ہیں کہ جب ہم نے اپنے ان قیدیوں پر نماز کے ذریعے علاج کو آزمایا جو عرصہ دراز سے بند کوٹھڑیوں میں رہتے رہتے دل کے مریض ہو گئے۔ ہم نے خود ان کو جمع کیا اور سب کے ساتھ نماز باجماعت ادا کرنے اور نماز میں خشوع و خضوع کا حد سے زیادہ اہتمام کیا کہ جس کا خود نماز میں اللہ کی طرف سے تقاضا بھی ہے۔ تو یہی قیدی اب پانج وقت کی نماز کے عادی بن گئے اور اڑھائی سال کے قلیل عرصہ میں پندرہ سو قیدیوں کو اللہ رب العزت نے شفا بخشی۔ جس میں تقریباً آٹھ وہ قیدی جو غیر مسلم تھے اس روحانی منظر کا مشاہدہ کر لینے کے بعد حلقہ اسلام میں داخل ہوگئے۔
مقالہ نگار قیدیوں کی مدح سرائی کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ان کی شفاءارکان اسلام ہی کے ذریعہ ہوئی۔ یہاں تک کہ ان کے ایمان کی پختگی اس درجہ پہنچ گئی کہ انہوں نے زکوٰة کو جمع کرنا شروع کیا اور اس کے ذریعہ غریبوں اور مستحق لوگوں کی امداد کی اور ساتھ ہی ساتھ مسجد کی تعمیر کیلئے بھی روپیہ اکٹھا کیا اور نیو یارک میں ایک عالی شان مسجد بنائی۔
آگے چل کر لکھتے ہیں کہ اب ہماری کوشش ہے کہ کسی طرح یہ تجزیہ سعودی عرب کے سرکاری ہسپتالوں میں ہو تاکہ اس قسم کے تمام مریضوں کا علاج ہو سکے۔
نماز جیسی کوئی عبادت نہیں
ایک فلپائنی نو مسلم کے تاثرات
ابراہیم جاکوان ایک ایسا مسلمان ہے جو ہم جیسے موروثی مسلمانوں کی گردنیں جھکا دیتا ہے۔ گزشتہ برس اسے حج کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔ آج کل وہ اسلام کے اقتصادی نظام پر تحقیقات کررہا ہے۔
اسلام کے کس خاص پہلو نے آپ کو سب سے زیادہ متاثر کیا:
اسلام میں نماز کے نظام اور نماز ادا کرنے کے طریقے نے سب سے پہلے مجھے متوجہ کیا اور وہ ایک خاص اور اصلی دین کی کھوج جو مجھے ہمیشہ رہی نگاہ کشا ثابت ہوئی‘ قبول اسلام سے پہلے میں نے اپنی تمام زندگی جستجوئے حق میں گزاری‘ مذہب کو زندگی کے روحانی پہلوﺅں ہی کا احاطہ نہیں کرنا چاہیے بلکہ اسے انسان کیلئے مکمل ضابطہ حیات بھی ہونا چاہیے۔ وہ تمام انسانیت کی نجات اور سعادت کے حصول میں جامع رہنمائی بھی فراہمی کرے میں نے اس کا جواب اسلام میں پایا۔ خصوصاً نماز اسلام کا وہ رکن ہے جس نے مجھے سب سے زیادہ متاثر کیا۔ مسلمانوں کا نماز ادا کرنے کا طریقہ دوسرے تمام مذاہب یا عیسائیت کے ہر فرقے کے طریقے سے یکسر مختلف ہے۔
نماز ہائی بلڈ پریشر کا علاج
نماز قائم کرنے کیلئے ہم سب سے پہلے وضو کا اہتمام کرتے ہیں۔ وضو کے دوران جب ہم اپنا چہرہ اور کہنیوں تک ہاتھ دھوتے ہیں، پاﺅں دھوتے ہیں اور سر کا مسح کرتے ہیں تو ہمارے اندر دوڑنے والے خون کو ایک نئی زندگی ملتی ہے جس سے ہمیں سکون ملتا ہے۔ اس تسکین سے ہمارا سارا اعصابی نظام متاثر ہوتا ہے۔ پُرسکون اعصاب سے دماغ کو آرام ملتا ہے۔ اعضائے رئیسہ، سر پھیپھڑے، دل اور جگر وغیرہ کی کارکردگی بحال ہوتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کم ہو کر نارمل ہو جاتا ہے، چہرے پر رونق اور ہاتھوں میں رعنائی اور خوبصورتی آجاتی ہے آپ کبھی بھی تجربہ کر سکتے ہیں کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو وضو کرائیں تو بلڈ پریشر کم ہو جائے گا۔
سنت نبوی کے جدید سا ئنسی کمالات اور جدیدتحقیقات کیلئے عبقری کی سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اورجدید سائنس کتاب کا مطالعہ ضرور کریں
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں