Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

ولی کامل کی نظر نےترقی‘ عروج اور کمال پر پہنچا دیا!

ماہنامہ عبقری - جنوری 2024ء

ولی کامل کی نظر نےترقی‘ عروج اور کمال پر پہنچا دیا

 جسٹس صاحب کا اعتراف

دہلی کا ایک مشہور نام اور برصغیر کا ایک نمایاں کردار جس نے عدلیہ کی تاریخ میں‘ انصاف کی دنیا میں حتیٰ کہ پورے برصغیر میںایک بہت مقام اورکمال پایا‘ وہ دہلی کی عدالت کے جسٹس تھے جس میں مسلمان بہت کم تھے بلکہ نہ ہونے کے برابر تھے۔ ان میں یہ واحد مسلمان تھا جن کو لوگ جسٹس سر محمد رفیق کے نام سے جانتے ہیںان کا دہلی میں9 فروری 1929ء کو انتقال ہوا۔ ان کے انتقال کے تین دن بعد میرے پڑدادا محترم حاجی فتح محمد چغتائی رحمۃ اللہ علیہ دہلی پہنچے۔یہ وہ دور نہیں تھا جب اطلاعات یکایک پورے ملک میں پھیل جائیں بلکہ اس دورمیں اطلاع پہنچتے دیر لگتی تھی۔
آج جو کچھ بھی ہوںایک درویش کی دعا ہے
میرے والدصاحب رحمۃ اللہ علیہ ان کے بارے میں کچھ بتاتے تھے‘ فرمایا: جسٹس سر محمد رفیق مرحوم اکثر کہا کرتے تھے مجھے جو کچھ مقام ملا ہے یہ حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی برکت سے ملا ہے‘ ان کی دعائیں ان کی توجہ ان کا ہی فیضان نظر ہے۔دراصل جسٹس صاحب پہلےوکیل تھے اور ریاست جیسلمیر میں وکالت کرتے تھے‘وہ خود بھی جیسلمیر کے تھے۔ پھر بعد میں دہلی منتقل ہوگئے۔ایک مرتبہ وہ کسی کام کے سلسلے میں ریاست بہاولپور کے سفر میں آئے تو انہوں نے کئی دن یہاں گزارے‘ یہاں ایک وزیر لالہ نورا رام رہتے تھے‘ یہ ان کے دوست تھے۔
ہندو بھی کمالات اور کرامات کے قائل ہو گئے
یہ لالہ کی مہمانی میں رہے‘ باتوں ہی باتوں میں ریاست کے بزرگوں‘ خواص ‘ اولیاء مزارات‘ تاریخی مقامات اور اہم شخصیات کے تذکرے ہوئے‘ ان اہم شخصیات میں حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا بھی تذکرہ ہوا اور خوب ہوا‘ لالہ نورا رام نے حاجی صاحب کے کمالات‘ کرامات‘ روحانی واقعات تجربات کی شکل میں بتائے کیونکہ انہوں نے خود آنکھوں سے بہت سی برکات‘ خیریں باوجود ہندو ہونے کے آنکھوں سے دیکھی تھیں اور بہت زیادہ مانتے بھی تھے ۔ بڑے بڑے لوگ آکر تحائف دیتے تھے‘ حاجی صاحبؒ استغناء اختیار کرتے تھے ‘اس طرح کے انہیں واقعات سنائے‘جسے سننے کے بعد سر محمد رفیق کا اشتیاق پیدا ہوا اور انہوں نے کہا کہ مجھے حاجی صاحب کے پاس لے جائیں۔
حاجی صاحبؒ نے دور سے دیکھتے ہی فرمایا’’ جسٹس سر محمد رفیق‘‘ حالانکہ اس وقت تک نہ وہ جسٹس بنے تھے نہ انہیں انگریز کی طرف سے سر کا خطاب ملا تھا۔
ایک نظر پڑی ‘ترقی کامیابی اور عروج مل گیا
مگر حاجی صاحب ؒنے دیکھتے ہی بے ساختہ فرمادیا‘ وہ حیران ہوئے انہیں یقین نہ آیا کیونکہ اس وقت ان کی وکالت بس صرف ایک علاقہ تک محدود تھی اور انہیں بہت کم لوگ جانتے تھے۔ بہت کم لوگ پہچانتے تھے‘ نہ عروج تھا‘ نہ کمال تھا‘ نہ دولت تھی نہ عزت و عظمت۔ بس حاجی صاحب کی پہلی نظر نے وہ بنا دیا جو کبھی سوچا ہی نہیں تھا اور حیرت انگیز طور پر عزت و ترقی کی وہ شاہراہیں طے کیں۔
حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے سر رفیق کو پہلے دن ایک بات کہی کہ چند دن فقیر کے پاس گزارو‘ انہوں نے فیصلہ کرلیا کہ میں گزاروں گا‘ انہوں نے چند دن حاجی صاحب ؒکے پاس گزارے‘ حاجی صاحبؒ نے کچھ روحانیت کی منازل طے کروائیں‘ کچھ وظائف‘ بہت سی روحانی توجہ اور یہاں تک کہ ایک وقت آیا جب 1929ء میں وہ فوت ہوئے‘انہوں نے بہت لمبی بڑی عمر نہیں پائی مگرانہیں ایسی عزت اور ترقی ملی کہ ان کی وفات پرمسلم اور غیرمسلم ہر آنکھ اشک بار تھی۔یہ حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی توجہات کا کمال تھا۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 963 reviews.