سات دن یا دو ہفتوں میں آپ کی جلد کو اجلا اور حسین بنا دینے والی کریموں وغیرہ کے اشتہارات سے متاثر ہوکر ان کے استعمال سے بچئے‘یہ مفید کم اور نقصان دہ زیادہ ہوتی ہیں
ان دنوں اخبارات رسائل اور الیکٹرونک میڈیا کے ذریعے سے حسن افزا کریموں وغیرہ کی بڑی تشہیر کی جارہی ہے۔ اس سے یہ تاثر ملتا ہے۔ کہ ان کے استعمال سے جلد کی رنگت اور اس کے روپ میں انقلابی تبدیلی آجائے گی۔ ان کے استعمال کے جنون میں خوا تین کے علاوہ بالخصوص نوجوان مرد بھی مبتلا نظر آتے ہیں، حالانکہ ان اشیا کا بے دھڑک استعمال ہرگز مناسب نہیں ہوتا۔ ان سے جلد حساسیت کا شکار ہوکر کئی شکایات کی زد میں آجاتی ہے۔ مناسب علاج نہ ہونے کی صورت میں ایسے افراد مہینوں نہیں بلکہ عمر بھر خمیازہ بھگتتے رہتے ہیں۔ یعنی حسین ہونے کے جنون کی قیمت روپوں کی صورت میں نہیں بلکہ اس سے بھی زیادہ بڑے نقصان کی صورت میں ادا کی جا تی ہے۔ پاکستان ہی نہیں دنیا بھرمیں جلد کو کھرچنے والی کیمیائی اشیاءکوسمیٹکس اور بڑھاپے کے آثار دور کرنے والی کریموںوغیرہ کے استعمال کی وجہ سے جلد کی حساسیت کی شکایت تیزی سے عام ہوتی جارہی ہے۔
سنگاپور کے ایک ممتاز ماہر امراض جلد ڈاکٹر سی او چیو سوئی کے مطابق یہ حسن افزا اشیاءخوا تین بہت استعمال کررہی ہیں۔ ان کے ذریعے سے وہ لٹکتی کھال، جھریوں، گہری ہوتی رنگت اور کھلے مساموں وغیرہ سے نجات حاصل کرنے کی کوشش میں لگی رہتی ہیں اور ان کے ذہن میں یہ بات بیٹھی ہوتی ہے کہ ان کے استعمال سے ان کی جلد دمک اٹھے گی اور نوجوانی کا سا روپ اور جمال لوٹ آئے گا، لیکن اس کے برخلاف ان میں سے اکثر کئی قسم کے جلد ی عوارض میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔
ڈاکٹر سی او کے مطا بق دراصل ان حسن افزاءاشیاءمیںگلائکو لک ایسڈ کے علاوہ جلد میں خراش پیدا کرنے والے جزا مثلاًالنشن (Allantion )اور ٹریٹی نائن (Tretinion)وغیرہ شامل ہوتے ہیں جن کریموں، لوشنوں میں یہ اجزا زیا دہ لاحق ہو تے ہیں۔ ان اجزاءکے علاوہ دھوپ کی وجہ سے یہ شکایت اور بڑھ جا تی ہے۔ اسی طر ح ایئرکنڈیشننگ سے بھی اس میں اضافہ ہوجا تا ہے جہا ں تک جلد کی ان شکایات کا تعلق ہے، اصل ضرورت اس کا سبب بننے والے اجزاءکا کھوج لگانے کی ہو تی ہے۔ اس کے بعدہی اصل سبب دورکرنے سے شکایت بھی کم بلکہ دور ہوسکتی ہے۔
عام رجحان یہ ہے کہ لوگوں کی اکثریت گوشت اور مچھلی وغیرہ کو ان جلدی شکایات کا سبب قرار دیتی ہے۔ وہ اس سلسلے میں یہ دلیل بھی پیش کرتے ہیں۔ کہ یہی حسن افزاءاشیاءان کے دوستوں کے لیے نقصان دہ ثابت نہیں ہورہی ہیں۔ یہ افراد یہ حقیقت بھول جاتے ہیں کہ ہر شخص کی جلدکا ردعمل مختلف ہوتا ہے۔ سوچ کے اس انداز سے بالخصوص خواتین اپنے چہرے کی جلد کو سخت نقصان پہنچا رہی ہیں۔
ڈاکٹر سی او کے مطابق حساس جلد ایک وسیع اصطلاح ہے جس میں درحقیقت کئی جلدی شکایا ت شامل ہیں۔ کھجلی، خراش، جلن، چھونے سے درد، سرخی، کھال کا اترنا، خشکی، کھال میں کھچاﺅ کی کیفیت، اس میں گومڑیوں یا ابھا ر کابننا یاجلد کا پھٹ جانا جیسی شکایات حساس جلد کی اصطلاح میں شامل ہوتی ہیں۔ ان میں سے کئی حسن افزا ءکیمیائی اشیاءکے استعمال کے سبب جلدی امراض کا نتیجہ بھی ہوتی ہیں جن میں سے سب سے زیادہ عام مرض اگزیما قابل ذکر ہے۔ مثلاً خراش افزاءاگزیما کے مریض کی جلد دراصل جلد کے دفاعی نظام کی وجہ سے اس کا شکار رہتی ہیں۔ جلد کا دفاعی نظام زیا دہ حساس ہو تاہے جب بھی کوئی بیرونی شے جلد سے چھوتی ہے، جلد کا یہ نظام فوراً اس کے خلاف اپنا رد عمل ظاہر کرتا ہے۔ یہ صورتِ حال انسانی جلد کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔ یکایک ہونے والی خارش اورفوری کھجلانے کی کوشش دراصل اس جگہ خارش کا سبب بننے والی شے کو دور کرنے کی علامت ہوتی ہے۔
ڈاکٹر سی او کے مطابق بوڑھی اور سن یاس (مینوپاز) سے دوچار خواتین کی جلد بھی حساس ہوتی ہے، کیونکہ عمر میں اضافے کی وجہ سے ان کے پسینے اور چکنائی تیار کرنے والے غدود کمزور بلکہ بوڑھے ہونے لگتے ہیں۔ یہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کا بھی ایک بڑا جلدی مسئلہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹر سی او کے مطابق 20سے 20 فی صدبچے اگزیما کے شکار ہوتے ہیں جبکہ کیل مہاسوں کی شکایت کی شرح 17سے 25 سال کی عمر کے لڑکو ں اور لڑکیوں میں 81فی صد ہوتی ہے۔ اسی طرح اگزیما کی شکایت کے ساتھ پیداہونے والے بچے زندگی بھر اس کے شکار رہتے ہیں کیوںکہ ان کی جلد کی ساخت اور نوعیت تبدیل نہیں کی جاسکتی البتہ عمر میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس میں کچھ بہتری آنے لگتی ہے۔
ان معلومات کی روشنی میں سات دن یا دو ہفتوں میں آپ کی جلد کو اجلا اور حسین بنادینے والی کریموں وغیرہ کے اشتہارات سے متاثر ہو کر ان کے استعمال سے بچئے۔ یہ مفید کم اور نقصان دہ زیادہ ہوتی ہیں۔ان اشیاءکو تیار کرنے والوں کو اپنی مصنوعات زیادہ فروخت کرنے کی فکر تنگ کرتی ہے جوانہیں استعمال کرنیوالوں کو جلدی شکایات کی صورت بھی زندگی بھر تنگ کرسکتی ہیں۔ ان کے استعمال سے جب بھی کھجلی‘ سرخی وغیرہ ہو، ان کا استعمال فوراً ترک کر دیجیے اور معالج سے ضرور رجوع کیجئے۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 345
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں