دماغ جسم کا سب سے پیچیدہ عضو ہے۔ یہ جسم کے افعال کو کنٹرول کرتا ہے، جسم میں ہونے والی حرکات کی ترجمانی کرتا ہے اور ہمارے جذبات کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ یہ یادداشت، ذہانت اور تخیل کا مرکز بھی ہے۔اگرچہ دماغ ہر روز بہت زیادہ مشق کرتا ہےلیکن کچھ سرگرمیاں اسے بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہیں۔سیکھنے کے عمل کے لیے عمر کی کوئی خاص منزل مقرر نہیں۔ یہ سمجھنا کہ ہم ادھیڑ عمر میں داخل ہو گئے ہیں یا بڑھاپے میں قدم رکھ دیا ہے اور اب کچھ سیکھنے کا کیا فائدہ ایک بڑی غلط فہمی ہے۔سیکھنے کے لیے بڑھاپا کوئی رکاوٹ نہیں بلکہ بڑھاپے میں سیکھنے کے عمل کو جاری رکھنا دماغی قوت کو چاق چوبند رکھتا ہے۔اپنے ذہن کو لچک دار بنائیےسیکھنے کا عمل ایک طرح کی مہارت یا ہنر ہے۔ اگر آپ اس مہارت اور ہنر کو جاری رکھیں گے تو آپ کی لیاقت بڑھتی جائے گی۔ آپ دماغ کو جتنا استعمال کریں گے، دماغ اور بڑھے گا۔ اس کی چستی اور وسعت میں اضافہ ہوگا۔ یادداشت، ارتکاز، یا روزمرہ کی فعالیت کو بہتر بنانے کے لیے دماغ کی ورزش کرنا بہت سے لوگوں کے لیے ایک ترجیح ہے، خاص طور پر جب ان کی عمر بڑھتی ہے۔ ہر عمر کے لوگ کچھ آسان دماغی مشقوں کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں شامل کر کے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ دماغ کو لچکدار بنانے والی ورزشیں یونیورسٹی ساؤتھ آسٹریلیا نے ورزشوں اور دماغی لچک کے درمیان تعلق دریافت کرنے کی کوشش کی ہے۔ ذہنی لچک اس کیفیت کو کہتے ہیں جس میں دماغ پوری زندگی نئے سرکٹ اور روابط بناتا رہتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تندرست ہے اور اکتسابی عمل سے گزرتا رہتا ہے۔ دماغی لچک ہی بہتر یادداشت، نئے علوم سیکھنے، ردِ عمل اور نئے ماحول سے سیکھنے میں مددگار ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ چہل قدمی، دس میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سائیکل چلانا، ہلکے انداز میں تیراکی، ٹینس اوروالی بال کھیلنا وغیرہ شامل ہیں۔ دوسری جانب رسی کودنا، کھڑے ہوکر پاؤں پشت کی جانب گھمانا، تیزی سے اٹھک بیٹھک، پش اپ، جم میں چین کھینچنا اور تیز دوڑنا شامل ہیں لیکن یہ سب عمل تیز تیز کیے جاتے ہیں۔ان ورزشوں کا دماغ پر بہت مثبت اثرت ہوتا ہے۔ بڑھاپے میںذہنی قابلیت دنیا کے مختلف حصوں میں ہزاروں سائنس داں ذہن کی کارکردگی بڑھانے میں مصروف ہیں۔ایک تحقیقاتی ادارہ کے زیر اہتمام تجربہ کیا گیا جس میں45 سے70 برس کی عمر کے افراد پر مشتمل دو گروپ بنائے گئے۔ ایک گروپ کو ایسی ورزشیں کرائی گئیں جن میں دماغ کی چستی کا بھی تعلق تھا۔دوسرے گروپ نے کوئی ورزش نہیں کی۔ معلوم ہوا کہ ورزش کرنے والے گروپ کی کار کردگی ورزش نہ کرنے والے گروپ سے خاصی بہتر تھی۔ اس تحقیق کے سربراہ نے بتایا کہ اس مطالعے کا نتیجہ یہ واضح کرتا ہے کہ جوں جوں ہم بوڑھے ہوتے ہیں، ورزش ہماری دماغی قابلیتوں کو محفوظ کرتی ہے۔ جسمانی ورزش سے خون کی گردش بڑھتی ہے اور یہ گردش دماغ تک ہوتی ہے‘ اس لیے دماغ کو تقویت ملتی ہے۔ مطالعہ کرنے کی ورزش جسمانی ورزش کے ساتھ ساتھ ذہنی ورزش بھی کیجئے۔ مختلف قسم کی سرگرمیوں میں حصہ لیجئے۔ کسی مباحثے میں حصہ لیجئے۔ کسی مشکل مسئلے کے ممکن حل تلاش کیجئے۔ وہ کتابیں جن کو پڑھنے کی آپ کو آرزو ہے ، پڑھیے۔ جو کام آپ کرنا چاہتے تھے اور نہیں کر سکے وہ کیجئے مثلاً معما حل کرنا، رنگوں کے ناموں کی فهرست بنانا وغیرہ۔ تعمیری اور تخلیقی کاموں میں حصہ لیجئے جن کاموں سے آپ کو دل چسپی ہے ان میں قابل ذکر کام کرڈالیے۔ اپنے علاقے یا اپنے ملک میں پائے جانے والے پرندوں کی تفصیل لکھ ڈالیے۔کسی فلسفی کی کسی مشہور کتاب کا خلاصہ تیار کیجئے۔ یاد رکھیے کہ آپ جو سرگرمی شروع کریں گے اس میں آپ بے شمار نئی باتیں سیکھیں گے اور اس کام میں آپ کو حقیقی خوشی حاصل ہوگی۔ اپنے کام کو پورا وقت دیجئے:جلدی نہ کیجئے! جو سرگرمی آپ نے پسند کی ہے اس کو پورا وقت دیجئے۔ سیکھنے کے عمل میں کارگزاری رفتہ رفتہ بڑھتی ہے۔ سیکھنے کے عمل کی تکمیل سچی خوشی کا باعث بنتی ہے۔اپنی آزمائش بھی کیجئےزندگی میں وہی کامیاب ہوتا ہے جو زندگی کے چیلنج کو قبول کرتا ہے۔ اپنے سیکھنے کے عمل کی آزمائش کیجئے۔ اس کے لیے آپ کو کسی امتحان دینے کی ضرورت نہیں۔ صرف یہ دیکھیے کہ آپ کتنے قابل ہیں۔ ہر چیلنج میں آپ کے ذہن کی تمام قوتیں شامل ہوتی ہیں۔ یادداشت موافق اور مخالف دلائل قوت فیصلہ ان کاموں کے لیے آپ کا ذہن مستعدی سے کام کرتا ہے۔دراصل آزمائش سے آپ کے ذہن کو مستعد کرنا مقصود ہے۔ سیکھنے کے ہر عمل میں آپ کو سچی خوشی حاصل ہوگی جو آپ کے دل میں سرور اور ذہن میں سکون لائے گی۔ جو آپ کی صحت کو بہتر سے بہتر بنائے گی۔ اس عمل کو ہمیشہ جاری رکھیے۔
احمد خلیل‘اسلام آباد
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں