گیلان‘‘ کے قصبے میں ایک خداپرست ولی کامل ’’حضرت ابوصالح موسیٰ رحمۃ اللہ علیہ‘‘ رہتے تھے ایک دفعہ انہوں نے دیکھا کہ ندی میں ایک سیب بہتا ہوا آرہا ہے چنانچہ انہوں نے اسے نکال کر کھالیا‘ فوراً خیال آیا کہ باغ کے مالک سے اجازت لیے بغیر مجھے سیب کھانے کا حق نہیں تھا۔ سخت پشیمان ہوئے‘ باغ کے مالک حضرت عبداللہ صومعی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور معافی طلب ہوئے۔ حضرت عبداللہ صومعی رحمۃ اللہ علیہ اس نوجوان کا زہد و اتقا دیکھ کر حیران رہ گئے‘ ان کا حسب نسب دریافت کیا‘ کچھ دیر تامل کیا‘ اس کے بعد فرمایا ’’ میں اس وقت تک تمہیں معاف نہیں کروں گا جب تک میری ایک شرط پوری نہ کرو۔‘‘
انہوں نے کہا ’’میں آپ رحمۃ اللہ علیہ کی ہر خواہش پوری کرنے کیلئے تیار ہوں۔‘‘حضرت عبداللہ صومعی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ میری بیٹی ’’ام الخیر‘‘ کو اپنی زوجیت میں قبول کرو لیکن یہ سمجھ لو کہ وہ گونگی‘ بہری‘ لولی‘ لنگڑی اور اندھی ہے۔ حضرت ابوموسیٰ رحمۃ اللہ علیہ یہ سن کر کچھ دیر کیلئے خاموش ہوگئے لیکن پھر خیال آیا کہ تمام عمر کا زہد و تقویٰ ضائع جانے کا اندیشہ ہے رزق حلال و حرام کی آمیزش ہوگئی ہے یہ شرط مانے بنا چارہ نہیں‘ چنانچہ انہوں نے یہ رشتہ منظور کرلیا۔
جب حضرت ابو موسیٰ صالح رحمۃ اللہ علیہ حجلہ عروسی میں پہنچے تو وہاں ایک پیکر حسن و جمال کو دیکھ کر توبہ استغفار کیا اور حضرت عبداللہ صومعی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا ’’آپ نے میرا عقد ایک اندھی‘ لولی‘ لنگڑی‘ اپاہج دوشیزہ سے کیا تھا لیکن حجلہ عروسی میں تو کوئی نامحرم موجود ہے جو ان تمام خامیوں سے پاک ہے؟
حضرت عبداللہ صومعی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: عزیزم حجلہ عروسی میں جو موجود ہے‘ وہی میری بیٹی ’’ام الخیر فاطمہ‘‘ ہے۔ میں نے اس کو اندھی اس لیے کہا کہ آج تک اس کی نظر کسی نامحرم پر نہیں پڑی‘ بہری اس لحاظ سے کہ آج تک کوئی بری بات اس نے نہیں سنی۔ گونگی اس لحاظ سے کہ اس نے کبھی بری بات نہیں کی۔ لولی اس لیے کہ اس نے کوئی خلاف شریعت کام نہیں کیا اور لنگڑی اس لیے کہ اس نے آج تک اللہ کے راستے کے علاوہ کسی اور راستے پر قدم نہیں رکھا۔ انہی فرشتہ خصائل والدین کے ہاں ’’حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی محبوب سبحانی رحمۃ اللہ علیہ‘‘ پیدا ہوئے۔ (دیباچہ غنیۃ الطالبین)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں