حالِ دل ۔۔۔۔۔ ساس جادو کرتی ہے ۔۔۔ !!!ایڈیٹر کے قلم سےجو میں نے دیکھا سنا اور سوچا
میں لاہور ریس کورس میں اپنے بچوں کو لے کر گیا ہوا تھا۔ سامنے ایک خاتون اس کا شوہر بیٹھے تھے اور ایک تقریباً تین سالہ بچی ایک گیند سے کھیل رہی تھی۔ گیند سے کھیلتے کھیلتے جب وہ تھک گئی تو تھوڑی دیر کے بعد اس نے ڈانس کرنا شروع کردیا۔ ماں باپ خوش ہورہے تھے اور اس کے ڈانس پر قہقہے لگا رہے تھے میں حیران پریشان یہ سب منظر دیکھ رہا تھا کیونکہ پہلے دن سے بچے کو ذکر اعمال‘ اللہ کی ذات کا تعلق‘ عشق مصطفیٰﷺ نہ پڑھایا جاتا ہے اور نہ سکھایا جاتا ہے اور اس کے دل میں بس ایک چیز ڈالی جاتی ہے اور وہ یہ ڈالا جاتا ہے کہ اعلیٰ ڈگری‘ اعلیٰ اسکول‘ا سٹینڈرز کی کتابیں اوراعلیٰ برانڈ کا جوتا اور بہترین معیارکا کپڑا، اچھی سوسائٹی‘ بہترین گاڑی۔۔۔۔ یہ سب چیزیں ہمارا معیار ہیں۔ اسے مصلے پر اور تسبیح پر وقت گزارنے کا کبھی موقع ہی نہیں ملتا ار نہ ہی ماں باپ کبھی موقع دیتے ہیں۔ بچی کو پتہ ہے کہ میک اپ کیلئے شیشے کے سامنے اور کھانے کیلئے کچن میں یا پھر نیٹ کیلئے کمپیوٹر اور ایس ایم ایس کیلئے موبائل۔۔۔ یا پھر باہر گھومنے پھرنے کیلئے کتنا وقت دینا ہے ۔۔۔۔ اسے مصلّے پر وقت دینا اور اللہ سے مانگنا اور اللہ سے اپنے مسائل حل کروانے کا شروع دن سے والدین نے جذبہ دیا ہی نہیں ہوتا۔ اگر بیٹی کی شادی ہوجائے اور غلطی سے اسے ایک ایسا گھرانہ ملے جس میں ساس یا گھر کی کوئی بڑی کچھ وقت مصلے پر تسبیح‘ تلاوت‘ نماز اور ذکر کے نام پر گزارے تو میرے پاس روز یہ کیس آتے ہیں کہ میری بیٹی بیمار ہوئی یا اسے فلاں تکلیف ہوئی کیونکہ ساس جادو کرتی ہے۔ بہت دیر تک بیٹھ بیٹھ کر پڑھتی رہتی ہے حالانکہ بیٹی اپنی بدپرہیزی اور کرتوتوں کی وجہ سے بیمار ہوتی ہے۔ لیکن چونکہ پہلے دن سے گھرمیں یہ ماحول اور مزاج ہے ہی نہیں۔۔۔۔ کہ مصلے کو کچھ وقت دیناہے اور قرآن سے بھی کچھ باتیں کرنی ہیں اور تسبیح سے بھی رازو نیاز لازم ہوتا ہے۔ ہاں۔۔۔!!! جس وقت ڈاکٹر لاعلاج کردے‘ پھر کسی جگہ سے کرائے کے بندے بلوا کر یا بعض اوقات بعض ایسے لوگ جن کے مزاج میں غیرت ہوتی ہے وہ کبھی یہ کام نہیں کرتے۔ تو محلے میں ایسے لوگ ہوتے ہیں جو پھر قرآن یا چند سورتیں یا تسبیح لے کر بیٹھ کر ہمارے مسائل حل کروانے کیلئے ہمیں دھوکہ دینے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں اور ہم بھی مطمئن ہوتے ہیں۔ اپنی نسلوں کو پہلے دن سے کچھ مصلے کی ترتیب سکھائیں ورنہ تو زندگیاں بے چینیوں‘ الجھنوں‘ بدگمانیوں اور جھگڑوں میں ایسی الجھی ہونگی کہ آپ خود ان میں الجھتے چلے جائیں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں