Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

قارئین کی خصوصی اور آزمودہ تحریریں

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2014ء

میرے کلینک کا سب سے قیمتی نسخہ
(مسز ڈاکٹر حافظ محمود)

محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں آپ کا ماہنامہ عبقری جون 2006ء سے مطالعہ کررہی ہوں۔ ماشاء اللہ اس میں بہت اچھی اور کام کی باتیں ہیں اور سستے قیمتی نسخہ جات ہیں جو میں نے آزمائے ہیں اور خاص کر آپ کی دوائی ’’جوہر شفاء مدینہ‘‘ کو بہت مفید پایا ہے۔ محترم حکیم صاحب! میں عبقری کیلئے ایک خاص نسخہ لکھ رہی ہوں میں نے اپنے دادا سسر کے رسالے سے حاصل کیا ہے۔ یہ ہمارے کلینک کا سب سے زیادہ قیمتی نسخہ ہے جس سے لوگوں کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ امید ہے یہ عوام الناس کیلئے بہت مفید ثابت ہوگا اور ہمیں دعاؤں میں ضرور یاد رکھیں۔ھوالشافی: میٹھا تیل آدھا پاؤ۔ بورک ایسڈ تین تولہ۔ کاربالک ایسڈ 60 قطرے۔ ترکیب تیاری: سب سے پہلے میٹھا تیل آگ پر رکھ کر جلائیں جب جھاگ بننی بند ہوجائے آگ بند کردیں اور فوراً بورک ایسڈ ملا کر آدھا گھنٹہ ڈنڈے سے گھوٹیں۔ پھر اس کو شیشی میں ڈال لیں۔ ٹھنڈا ہونے کے بعد اس میں کاربالک ایسڈ کے قطرے ڈال دیں۔ بوقت ضرورت استعمال کریں۔ انشاء اللہ ضرور شفاء ہوگی۔
اب اس تیل کے کرشماتی فائدے سنیں:یہ تیل کان درد‘ بہتے کان جن سے عرصہ دراز سے بدبودار مواد بکثرت نکلتا ہو‘ حتیٰ کہ ڈاکٹر کان کے آپریشن کا کہہ چکے ہوں‘ پہلے یہ تیل آزمائیں انشاء اللہ یہ دوائی آپ کو مایوس نہیں کرے گی۔ اس کے چند قطرے نیم گرم کرکے دن میں تین مرتبہ کان میں ڈالیں۔ انشاء اللہ پہلے ہی دن فائدہ ہوگا۔
اس تیل کا دوسرا فائدہ: خارش کیلئے بہت مفید ہے جو خارش کسی دوائی سے ٹھیک نہ ہوتی ہو یہ تیل دن میں تین مرتبہ لگانے سے انشاء اللہ بہت جلد شفا ملتی ہے۔نوٹ: یہ تیل کان درد‘ بہتے کان اور شدید خارش کیلئے تیربہدف نسخہ ہے۔
آئیں تندرستی کےر از پائیں:محترم حکیم صاحب! میرے سسر صاحب کے منہ سے بکثرت پانی آتا تھا‘ تقریباً دس سال سے آرہا تھا حتیٰ کہ اتنا پانی نکلتا کہ رات کو تکیہ اور بازو بھی بھیگ جاتے۔ میرے سسر جوانی میں پان بہت زیادہ کھاتے تھے‘ تقریباً ہروقت منہ میں پان ہوتا تھا اب تقریباً بیس سال سے پان کھانے چھوڑ دئیے ہیں۔ جب بھی کسی حکیم یا ڈاکٹر کو دکھایا تو انہوں نے منہ کا نقص ہی بتایا اور معدہ کی اصلاح کی دوائی دی۔اس کیلئے میں نے دفتر ماہنامہ عبقری سے ’’جوہرشفاء مدینہ‘‘ منگوائی اور تقریباً چھ ماہ اپنے سسر کو استعمال کروائی اور ایک نسخہ جو میں نے ماہنامہ عبقری میں پڑھا جو کہ جنوری 2010ء ص نمبر 23 پر چھپا تھا جس کا عنوان تھا ’’آئیے تندرستی کے راز پائیے‘‘ نسخہ درج ہے:۔ھوالشافی: پھٹکڑی 10 گرام‘ کباب چینی 100 گرام دونوں نہایت باریک کرکے پیس لیں۔ چوتھائی چھوٹا چمچ دن میں چار بار حسب ضرورت یا 6 بار کچی لسی یا پانی کے ہمراہ دیں۔ یہ نسخہ میں نے تین ماہ مسلسل استعمال کروایا کچھ دن بعد ہی فائدہ ہونا شروع ہوگیا۔

ماں ایک عظیم ہستی
(فرحت)

ماں کی نعمت کے سامنے دنیا کے زرو مال کے ڈھیر اور ترقی کے تمام عہدے ہیچ ہیں۔ کیونکہ کہنے کو تو ترقی میں ملک کی صدارت سب سے بڑا عہدہ ہے۔ وزارت عظمیٰ خوش بختی کی انتہا ہے۔ کارخانوں اور مربعوں کا مالک ہونا ترقی و خوشحالی کے افق کا بلند ترین سیارہ ہے مگردل کو لگتی بات یہ ہے کہ ملک کی صدارت ماں کی شفقت‘ وزارت عظمیٰ‘ ماں کی دعا اور کارخانے اور مربع ماں کے محبت آمیز لہجے کا بدل نہیں بن سکتے۔ ضروری نہیں کہ ماں کا تعلق بڑے خاندان سے ہو‘ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور جدید دنیا کے رجحانات سے آگاہ ہو۔ آداب و اطوار میں جدید رویے کی حامل ہو۔ سیاسی و معاشی اعتبار سے اونچا مقام رکھتی ہو۔ تب ماں کی تعریف کی جائے بلکہ ماں فقط ماں ہوتی ہے اور بس اس کیلئے باقی اضافتیں بے معنی ہیں جس طرح گلاب کا کوئی نام رکھ دیا جائے اس کی طراوت اور لطافت میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔ اسی طرح ماں شاہی خاندان سے تعلق رکھتی ہو یا معمولی محنت کش گھرانے سے وہ مجتہد عصر اور نبی وقت کیلئے بھی احترام کا مرکز ہوتی ہے جس کیلئے عرض ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام جب کوہ طور پر جاتے تو ماں رب کے حضور دعا کرتیں‘ ماں کی دعا کی ضرورت ہر ایک کو ہوتی ہے‘ خدا نگاہ حق شناس دے تو ماں اگر زمین پر مٹی کا لیپ کررہی ہو تو بھی اس کے گاڑے میں لتھرے ہوئے کپڑے کسی ملکہ کے لباس سے زیادہ قیمتی نظر آتے ہیں۔ماں اپلے تھاپ رہی ہو تو اس کے ہاتھ تقدیر بدلنے کیلئے کافی ہوتے ہیں‘ ماں لوری دے رہی ہو تو اس کے لہجے میں فرشتہ بولتا نظرآتا ہے۔ ماں روٹیاں پکا رہی ہو تو وقت کے بادشاہ اس کے سامنے ایک ٹکڑے کے سوالی نظر آتے ہیں۔ ماں دعا کیلئے ہاتھ اٹھا دے تو کل جہانوں کا مالک اس کی سنتا ہے۔ ماں کا دل کبھی اداس ہو تو جنت کے شگوفے مرجھانے لگتے ہیں۔ ماں کی آنکھیں نم آلود ہوں تو کارکنان قضا و قدر کی آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جاتا ہے۔ ماں دامن پھیلادے تو خدا جنت کی ساری نعمتیں اس میں انڈیل دیتا ہے۔ ماں بچے پر اپنا میلا آنچل ڈال دے تو رحمت خداوندی گھٹا بن کر چھاجاتی ہے۔ کرسی صدارت پر بیٹھنے سے وہ عزت کہاں ملتی ہے جو ماں کے قدموں سے لپٹنے میں نصیب ہوتی ہے۔ وزارت کا حلف اٹھانے میں وہ لطف کہاں جو ماں کے جوتے اٹھانے میں آتا ہے۔ عالی‘ جناب اور عزت مآب کہلوانے میں وہ سرور کہاں جو ماں کے ’’اوئے چھوٹے‘‘ کہنے میں ہے۔ اعلیٰ حکام کو اپنے ہاتھ سے اعزاز اور تمغے دینے میں وہ لذت کہاں جو ماں کے ہاتھ سے خرچ کرنے کیلئے ایک روپیہ لینے میں ہے۔ گارڈ آف آنر کا معائنہ کرنے اور چبوترے پر چڑھ کر سلامی لینے میں وہ خمار کہاں جوماں کے ہاتھوں سے سرتھپتھپانے میں آتا ہے۔ مسہریوں پر لیٹ کر نیند کا وہ نشہ کہاں جو ماں کی گود میں حاصل ہوتا ہے۔ ارسطو اور افلاطون کے فلسفے میں وہ حسن کہاں جو ان پڑھ ماں کی گود میں ہے۔ نثرونظم کے شہ پاروں میں وہ رس کہاں جو ماں کی لوری میں گھلا ہوتا ہے۔ قوس قزح کے رنگ ضرب المثل بن چکے ہیں مگر ماں کے بے لوث اور بے ساختہ پیار کا رنگ اس سے زیادہ دل آویزا اور نظرنواز ہوتا ہے۔ گلاب کی پنکھڑی لاکھ نازک سہی مگر ممتا کے موتی کی لطافت کی اورہی بات ہے۔ کنول کا پھول بہت شفاف ہے مگر ماں کا آئینہ دل اس سے کہیں زیادہ شفاف ہوتا ہے۔ چاند کی چاندنی پڑی خنک مگر ماں کے ٹھنڈے سائے کا جواب کہیں بھی نہیں۔

حال ایک وظیفہ کا
(ثنا فاطمہ‘ جہاں آرا)

محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں آپ کو اپنے ایک وظیفہ کا حال بتاتی ہوں کہ الحمدللہ میں روزانہ ہی اس کا اہتمام کرتی ہوں وہ اس طرح سے ہے جو کہ حضرت جلال الدین سیوطیؒ سے منقول ہے جو کوئی درج ذیل درود پاک کو ایک بار پڑھے گا اس کا ثواب چھ لاکھ دفعہ درود پاک پڑھنے کا پائے گا۔ ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ جو روزانہ ہزار بار پڑھے گا دونوں جہاں میں سعادت مند ہوگا۔ درود پاک یہ ہے:۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَدَدَ مَافِی عِلْمِ اللہِ صَلوٰۃً دَائِمَۃً بِدَوَامِ مُلْکِ اللہِ۔اس درود پاک کو صرف ایک ہزار بار پڑھ کر اس کا ثواب آنحضورﷺ کو پہنچا کر درجہ بدرجہ سارے امتیوں کو بھیجتی تھی لیکن اس میں میرے دل کو تسلی وتشفی نہیں ہوتی تھی‘ لہٰذا اس کیلئے میرے رب نے ایک اور راہ مجھے بتلائی وہ یہ کہ میں کہتی ہوں کہ یااللہ میں نے جو یہ درودشریف پڑھا ہے یہ تمام انبیاء کرام اور ان کی امتیوں میں سے جو صالحین قطب ابدال اور شہدا گزرے ہیں اور آنحضور ﷺ عزت مآب ازواج مطہرات‘ صحابہ کرام‘ آنحضورﷺ کے اہل بیت جن میں ان کے سب رشتہ دار بلکہ تمام قطب ابدال‘ علماء کرام‘ مشائخ عظام حضرت حکیم صاحب‘ ان کے حضرت جی‘ میرے والدین بلکہ آنحضور ﷺ کے تمام امتی چاہے جن ہوں‘ انسان ہوں یا کوئی اور مخلوق جو بھی آپﷺ پر ایمان رکھتی ہو زندہ ہو یا مردہ ہے میں ان سب کی طرف سے یہ درود و سلام دربار رسالت ﷺ میں پیش کرتی ہوں اس نیت کے ساتھ کہ جسے انہوں نےا دا کیا ہو۔
ناصرف یہ کہ میں اللہ سے فریاد کرتی ہوں کہ یااللہ آپ نے کائنات میں جتنی نعمتیں پیدا کی ہیں ان کو جب خلق خدا استعمال کرے تو پہلے آپﷺ کو درود پہنچے‘ جیسے آنکھ کے جھپکنے اور اس کے دیکھنے سے پہلے‘ دل کے دھڑکنے سے پہلے‘ لب کے ہلنے‘ زبان کے چلنے بلکہ کھانے سے پہلے یعنی ہر اعضاء بلکہ اس میں جتنے جز نے حصہ لیا ہے ان سے زیادہ پہلے میرے پیارے رسول ﷺ کو درود پہنچے بلکہ جتنے ملائکہ نے‘ انس و جن نے اور تمام مخلوقات نے جتنی آپ کی حمدو ثنا کی ہے‘ ذکر و اذکار کیا ہے یا علم سیکھا ہے یا سکھایا ہے اس کے مطابق آنحضور ﷺ کو درود و سلام پہنچے‘ ان کی آل کو اور امتیوں کودرود پہنچے۔ میں دعا مانگتی ہوں کہ جتنے بارش کے قطرے یا برف باری کےزمین پر گرے جتنے مٹی اور ریت کے ذرات ہیں بلکہ زمین کی تہوں کے نیچے جتنے خزانے ہیں‘ سمندروں میں‘ فضاؤں میں جتنی نعمتیں ہیں بلکہ جنت کی خوبصورتی‘ عرش کی زینت سے بڑھ کر میرے نبی کریم ﷺ پر درود وسلام پہنچے۔یااللہ جب بھی ستارے اور چاند چمکے یا سورج طلوع ہو‘ صبح کی شفق جہاں تک پھیلی ہوئی نظر آئے پہلے میرے پیارے آقا ﷺ پر درود وسلام ہو پھر روشنی اور آوازیا ہوا اپنی مسافت طے کرسکے بلکہ دعا مانگتی ہوں کہ یاپروردگار آپ نے قیامت کے روز بھی تو میرے اعضاء کو زبان دینی ہے تو ابھی میرے تمام اعضاء کو زبان عطا کردیں جن سے میں اپنی کریم نبی ﷺ پر درود وسلام بھیج سکوں۔اللہ مجھے ریاکاری سے بچائے۔

شرطیہ عینک توڑ نسخہ حاضر ہے

(عامرنذیر‘ جھنگ صدر)

محترم حکیم صاحب السلام علیکم! کہتے ہیں کہ زیادہ تعریف کرنا بھی خوشامدیوں کا کام ہوتا ہے خیر میں ہمیشہ تہہ دل سے آپ کی اچھائی اور خوبیوں سے بہت خوش ہوتا ہوں کیونکہ اس قیامت خیز دور میں جہاں عملی مسلمان کم دکھائی دیتے ہیں وہاں اللہ تعالیٰ نے آپ جیسے بلند ہمت اور عظیم لوگوں کو کمزور اور زمانے کے دھتکارے ہوئے لوگوں کی مشعل راہ اور مسیحا بنا کر بھیجا۔محترم حکیم صاحب! آج آپ کے پاس اس خط کے ذریعے ایک نسخہ دینے کیلئے پیش ہوا ہوں۔ یہ نسخہ عینک توڑ ہے‘ الحمدللہ اور انشاء اللہ میں نے خود پانچ مریضوں پر آزمایا ہے‘ خطا نہیں گیا‘ دراصل یہ نسخہ مجھے بہت عرصہ پہلے ایئرفورس کے ایک ریٹائرڈ ڈاکٹر سے ملا تھا‘ ڈاکٹرصاحب نے کافی مریضوں پر آزمایا بہت مفید ہے‘ تعریف صرف اللہ رب العزت کی مگر نسخہ کمال کا ہے‘ تھوڑے کہے کو زیادہ سمجھنا‘ نسخہ درج ذیل ہے:۔ھوالشافی: اجزاء: بکرے کی سری ایک عدد۔ چنے کی دال یا چنوں کا بیسن 500 گرام۔ دیسی گھی اصلی 500 گرام۔ شکر یاگُڑ ڈیڑھ پاؤ۔ چاروں مغز 50 گرام۔ پستہ پچاس گرام۔ بادام مغز پچاس گرام۔ ناریل کھوپرا(کترا ہوا باریک) 50 گرام۔
ترکیب تیاری: بکرے کی سری لیکر قصائی سے اس سری کا گوشت بنوالیں جبکہ مغز کو الگ رکھیں‘ سری کا گوشت اچھی طرح بنوا کر پانی سے دھو کر اس میں مغز بھی ڈال دیں‘ یاد رہے کہ سری کو برائے نام ہی دھونا ہے۔ حسب ضرورت پانی لیکر اس میں سری کا گوشت اور مغز اکٹھا ڈال کر ہلکی بلکہ نہایت ہلکی آنچ پر چڑھا دیں اور اس کی یخنی بنائیں‘ اس کے اندر نمک مرچ یا کسی قسم کا کوئی مصالحہ نہیں ڈالنا‘ بس خالی پانی میں یخنی بنائیں‘ اس حد تک پکائیں کہ گوشت اس میں ریزہ ریزہ ہوکر گھل جائے۔ جب یخنی تیار ہوجائے تو چولہے سے اتار کر چھان لیں اور اس میں بیسن کو اچھی طرح مکس کرکے دیسی گھی کے اندر پکوڑے بنائیں۔ دیسی گھی کا اصل ہونا شرط ہے۔ پکوڑے بنا کر جیسے ہی کڑاہی سے پکوڑے اتاریں تو فوراً موٹا موٹا کوٹ لیں تاکہ سفوف کی شکل میں آجائے۔ بے شک موٹا رہے مگر سفوف کی شکل ہو۔ اگر پکوڑے ٹھنڈے ہوگئےتو کوٹنا بہت مشکل ہے لہٰذا جیسے ہی کڑاہی سے اتاریں فوراً ساتھ ساتھ کوٹتے جائیں۔ جب تمام پکوڑے بنالیں اور کوٹ کر باریک کرلیں تب شکر یا گُڑ کی چاس بنالیں (چاس پہلے ہی بنا کر رکھ لیں تاکہ سفوف بناکر فوراً ہی چاس میں گھولتے جائیں) چاس میں پکوڑوں کا موٹا موٹا سفوف مکس کریں تاکہ تمام پکوڑے چاس میں مکس ہوجائیں پھر اس کی ہلکی آنچ پر رکھ کر وہ گھی جس میں پکوڑے بنائے تھے اور جو بچ گیا تھا وہ اس چاس میں گھولتے جائیں‘ اسی طرح مغز بادام اور کھوپرا ناریل کا سفوف بھی مکس کرتے جائیں اور پھر پستہ کا سفوف اور آخر میں چاروں مغز بغیر کوٹے مکس کرتے جائیں۔ اگر چاروں مغز کوٹے تو وہ کڑوے ہوجائیں گے۔ (مغزبادام اور پستہ کی تعداد حسب ضرورت زیادہ بھی کرسکتے ہیں)۔
ترکیب استعمال:ایک چمچ رات کھانے کے گھنٹہ بعد یا صبح ناشتے کے گھنٹہ بعد نیم گرم دودھ کے ساتھ۔ دوا کے بعد تقریباً دو گھنٹے پانی ہرگز نہیں پینا۔ یہ دوا بیس سے پچیس دن سے زیادہ نہیں رکھنی چاہیے کیونکہ اس میں عجیب سی بو پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ یہ نسخہ صرف موسم سرما میں ہی استعمال کریں۔ فوائد: اس کے استعمال الحمدللہ اڑھائی پوائنٹ تک کی عینک اتری ہے‘ یہ عینک کا دشمن ہے‘ یہ نسخہ دماغی کمزوری‘ یادداشت‘ حافظہ‘ سردرد کیلئے بہت مفید ہے۔ بنائیے اور قدر کیجئے۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 615 reviews.