Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

روضہ اطہر کا سبز غلاف

ماہنامہ عبقری - جولائی 2014ء

جو میں نے دیکھا‘ سنا اور سوچا
حال دل۔ ایڈیٹر کے قلم سے

13 اپریل 2014ء کراچی کا درس ‘ بہت زیادہ مصروفیات تھیں۔ کراچی کی معروف شخصیت جناب محترم حاجی مسعود پاریکھ صاحب نے دوپہر کے کھانے کی دعوت دی‘ محترم حاجی صاحب کے پاس گزشتہ 16 فروری 2014ء (بحوالہ: روزنامہ امت‘ کراچی) روضہ اطہر ﷺکے خاندانی خادم یعنی ایسے خُدام جو نسل در نسل حضورسرورکونین ﷺ کے روضہ اطہر یعنی جالیوں کے اندر جاروب کشی اور خدمت کرتے ہیں (صفائی‘ جھاڑ پھونک وغیرہ) ان کا نام فضیلۃ الشیخ احمد علی نوری حبشی حفظہ اللہ کراچی میں محترم حاجی صاحب کی دعوت پر پہلی دفعہ پاکستان تشریف لائے۔ خادم روضہ اطہرﷺ آتے ہوئے آقاﷺ کے روضہ کے اندر کا سبز ریشمی غلاف جس کی لمبائی تیس انچ مربع کا ایک مبارک ٹکڑا جس پر قرآنی آیات اور حضور اقدسﷺ کی شان میں جو آیات تھیں وہ لکھی ہوئی ہیں ۔ محترم حاجی صاحب کیلئے ہدیۃً تبرکاً ساتھ لائے۔ حاجی صاحب کی دریا دلی شفقت‘ سخاوت اور فیاضی کا سمندر کہ بجائے اس کے کہ وہ سبز غلاف مبارک کےحصے کرکے مختلف احباب میں تقسیم کرتے وہ سارے کا سارا غلاف مجھے عطا فرمایا۔ بس یہ اتنی بڑی دولت ہے کہ اس دولت کو میں گمان نہیں کرسکتا۔ آقا کے روضہ اطہر کے اندر کا سبز غلاف مبارک روز اول سے بابرکت اور قابل احترام رہاہے۔ اس کے چند واقعات میں آپ کی خدمت میں عرض کرتا ہوں:۔ تبرکات کی عظمت کا بڑوں کے ہاں کیا مقام تھا اور کیا عظمت تھی؟ حضرت مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے پاس روضہ اطہرﷺ کا سبزغلاف مبارک کا ایک ٹکڑا تھا جمعہ کے دن اسے چومتے‘ درود پاک پڑھتے‘ آنکھوں سے لگاتے‘ سینے سے لگاتے اور باقاعدہ جمعہ کے دن مخلوق خدا اس کی زیارت کیلئے آتی۔ (بحوالہ: الشہاب الثاقب ص نمبر52) اسی طرح جناب محترم صوفی محمدعبداللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے ہاںروضہ اطہر ﷺکے اندر کی خاک شفاء اور سبزغلاف مبارک کا ادب تکریم تعظیم اور اس کی برکت باقاعدہ حاصل کی جاتی تھی۔ وہ کیا عظیم غلاف مبارک کاسبز ٹکڑا ہوگا جو آقاﷺ کے روضہ اطہر کے یعنی جالیوں کے اندر چاروں طرف لٹکایا جاتا ہے۔ جہاں اربوں کھربوں درودو سلام انسان جنات اور فرشتے ہروقت پڑھتے رہتےہیں۔ اس غلاف مبارک کی کیا برکت ہوگی اور اس کی کیا شان ہوگی۔۔۔؟؟؟ بیماریوں کیلئے تکلیفوں کیلئے‘ بندشوں کے خاتمہ کیلئے‘ مشکلات کے حل کیلئے‘ مسائل کو دور کرنے کیلئے اس غلاف مبارک کو دیکھنا آنکھوں کو ٹھنڈا کرنا اور دیکھتے ہوئے درود پاک پڑھنا یقیناً بلکہ سوفیصد یقیناً مشکلات ومسائل کا حل‘ پریشانیوں کی دوری‘ گھریلو الجھنوں کا سوفیصد حل اور سوفیصد حل ہی ہے۔ بس یقین کی بات ہے۔ چند واقعات:چند واقعات سبز غلاف مبارک کے بارے میں عرض کرتا ہوں سلطان نورالدین زنگی رحمۃ اللہ علیہ نے جب روضہ اطہر کی حفاظت کیلئے چاروں طرف سیسہ کی دیوار چنی تو انہیں اس وقت کے روضہ اطہر ﷺکے خادم نے ایک غلاف مبارک کا ٹکڑا دیا‘ سلطان اس کی حفاظت اپنی جان سے زیادہ کرتے تھے۔ ہر جمعہ کے دن اور شب جمعہ کو باقاعدہ اس کی زیارت ہوتی سلطان کا اصول تھا کہ پہلے ایک تسبیح درود شریف پڑھتے پھر اس کی زیارت کرتے اور سلطان خود فرماتے ہیں‘ میں نے جب بھی جس مقصد کیلئے اس کی زیارت کی میرے تمام مقاصد پورے ہوئے فتوحات ملیں رزق ملا عزت ملی‘ شان و شوکت ملی۔ ملتان کے حاکم سلطان ملک مظفر ایک عادل حاکم تھے۔ جن کے نام کی وجہ سے مظفرگڑھ ہے۔ ان کے پاس ایک روضہ اطہرﷺ کے غلاف مبارک کا ٹکڑا تھا ان کا معمول تھا جب بھی سفرو حضر میں جاتے وہ اس کو اپنے ساتھ رکھتے اور جب بھی کوئی مشکل پیش آتی درود شریف پڑھ کر اس کی زیارت کرتے اللہ سےدعا کرتے اور اللہ تعالیٰ ان کے تمام مقاصد پورے کرتا اور تمام مشکلات حل کرتا۔شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ کے فرزند ان کے بارے میں یہ روایت ہے کہ شیخ کو روضہ اطہرﷺ کا سبز غلاف مبارک کا ٹکڑا سفرمدینہ میں میسر ہوا بہت زیادہ اس کا اکرام اور تکریم کرتے تھے بلکہ تواتر سے واقعات ہیں کہ لوگ مشکلات کے حل اور حصول مراد کیلئے ان کے دروازے پر دستک دیتے اور وہ غلاف مبارک کی زیارت کراتے اور غلاف مبارک کی زیارت اور درود پاک کی برکت سے لوگوں کی مشکلات اور پریشانیاں دور ہوتیں۔میرے شیخ حضرت خواجہ سید محمد عبداللہ ہجویری رحمہ اللہ ایک واقعہ فرمایا کرتے تھے کہ دہلی کے قیام کے دوران کوچہ کاشغری میں ایک بزرگ مجذوب ہوا کرتے تھے‘ ان کی کیفیات بہت اچھی ہوتی تھیں بعض اوقات ان پر جذب کی کیفیت ہوتی تھی ان کے پاس روضہ اطہرﷺ کا سبز غلاف مبارک کا ٹکڑا تھا انہوں نے اس غلاف مبارک کے ٹکڑے کو ایک چمڑے کے باکس میں بند کیا ہوا تھا بس وہ سارا دن ان کے سر پر پگڑی کی طرح بندھا ہوا ہوتا تھااور ہروقت درود پاک پڑھتے رہتے تھے۔ صرف اس وقت اتارتے جب رفع حاجت کیلئے جانا ہوتا تھا اس کے علاوہ نہیں ۔ حتیٰ کہ رات کو سوتے ہوئے ان سرہانے وہ چمڑے کا باکس موجود ہوتا تھا ۔ میرے شیخ مرشد حضرت ہجویری رحمہ اللہ فرماتے تھے مجھے ایک دفعہ بخار ہوا جو تقریباً اڑھائی مہینے تک باقی رہا کسی علاج سے نہیں جاتا تھا میری پھوپھی جو خود میرے والد سے بھی بڑی تھی‘ انہوں میری انگلی پکڑی او ر ان مجذوب کے گھر لے گئی ان کے گھر میں ہر وقت زیارت اور غلاف مبارک سے برکت حاصل کرنے والوں کا ہجوم رہتا تھا دور دور سے لوگ حتی کہ یہاں تک سننے میں آتا ہے اتنی دور سے بھی لوگ آتے ہیں جو نو نو دن تک سفر کرکے اپنے مریض لاتے تھے یا پھر دل کی کوئی مراد یا مقصد ہوتا تھا جو بھی جس مقصد کیلئے آتا درود شریف پڑھتا غلاف مبارک کی زیارت کرتا اور اس کا مقصد پورا ہوتا‘مرادوں کی تکمیل ہوتی اور مشکلات حل ہوتیں ۔میرے مرشد حضرت ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس غلاف کی برکت سے اللہ نے مجھے شفاء عطافرمائی۔ قارئین ! یہ اس مبارک غلاف کی برکات ہیں جو آقاﷺ کے روضہ اطہرﷺ کی چاروں طرف جالیوں کے اندر لٹکا ہوا۔ برصغیر میں 1935 سے قبل ایک ایسا المناک واقعہ ہوا کہ پورے ملک کو طاعون کی بیماری نے لپیٹ لیا‘ محلوں کے محلے بستیوں کی بستیاں اور گھروں کے گھر خالی ہوگئے‘ سینکڑوں علاج‘ ٹوٹکے‘ آزمائےگئے ۔آقاﷺ کے روضے اطہر کا سبز غلاف اس وقت پورے برصغیر میں صرف دو جگہ تھا ایک دلی میں اور ایک بہاولپور کے ایک بزرگ کے پاس۔ یہ بات تصدیق شدہ ہے جنہوں نے بھی سبزغلاف مبارک کے قریب جاکر دعا مانگی ان کی دعائیں قبول ہوئیں‘ بیماریاں ختم ہوئیں اور وباء نے انہیں لپیٹ میں نہ لیا۔قدرت اللہ شہاب اپنےشہاب نامے میں لکھتے ہیں کہ 1960 ءمیں اورصدر ایوب خان کے ساتھ عمرہ میں گئے وہاں انہیں صدر ایوب خان کے ساتھ مدینہ منورہ میں روضہ اطہرﷺ کے حجرہ مبارک میں جانے کی سعادت نصیب ہوئی‘ اندر داخل ہوتے ہی صدر ایوب پر ہیبت اور رقت طاری ہوگئی‘ لمحہ بھر کیلئے انہوں نے دونوں ہاتھوں سے روضہ اطہرﷺ کا غلاف تھام لیا‘ آنکھوں سے ٹپ ٹپ آنسو گرنے لگے قدرت اللہ شہاب مزید لکھتے ہیں کہ میں نے زندگی بھر انہیں صرف ایک بار اتنے زیادہ آنسو بہاتے دیکھا۔قارئین! میری چاہت ہے یہ برکت صرف مجھ تک نہ رہے بلکہ دکھی انسانیت اور مشکلات میں گھری مدینے والےﷺ کی امت بھی اس سے فیض حاصل کرے۔ انشاء اللہ عنقریب جلد ہر ماہ مخلوق خدا کو بغیر ٹوکن اور وقت لیے میرا دم کرنے کا پروگرام ہے کوشش ہوگی کہ ساتھ اس غلاف مبارک کی زیارت بھی ہوجائے۔ واضح رہے کہ غلاف مبارک کی برکات اور اس کی تاثیر چودہ صدیوں کی تاریخ میں بے شمار واقعات رکھتی ہے جس نے بھی ادب سے دیکھا درود پاک پڑھتے ہوئے اور دل میں جو مراد اور مشکل کو ذہن میں رکھا اللہ تعالیٰ نے وہ پوری کی اور وہ مشکل حل ہوئی۔نوٹ: اگر آپ کے پاس مزید کوئی واقعہ‘ تجربہ ہو توضرور لکھیں۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 883 reviews.