درس روحانیت وامن
شیخ الوظائف حضرت حکیم محمد طارق محمود مجزوبی چغتائی دامت برکاتہم العالیہ
ہفتہ وار درس سے انتخاب
چھ سورتوں سے بیماریوں کے نظام لپٹ گئے:چھ سورتوں کے ذریعے سے بیماریوں کے نظام لپٹ گئے۔ایک صاحب میرے پاس آئے اور کہنے لگے کہ:دن رات میرے اندرنافرمانی کی طلب تھی۔ میں نے اُ ن سے کہا کہ اپنی سنتوں میں آخری چھ سورتیں پڑھ ،پہلی رکعت میں تین پھر دوسری رکعت میں تین۔ مجھے ایک دفعہ کہنے لگے:جب میںسورتیں پڑھتا ہوںتومیری زبان بند ہو جاتی ہے ۔میں نے کہا تجھے شیطانی چیزیں کیسے پڑھنے دیں گی؟جو لوگوں کو نافرمانی کرانے پر مسّلط ہیں۔ہمت کر کے پڑھ۔پھر ایک دن وہ صاحب کہنے لگے: اب میری زبان بند نہیں ہوتی۔ میں نے کہا زبان کو درود شریف کا ہدیہ دے۔وہ صاحب کہنے لگے کیسے۔۔۔؟میں نے کہا: طریقہ یہ ہے کہ درود شریف دس مرتبہ،بیس مرتبہ یاتیس مرتبہ پڑھ کر یہ کہو کہ اے زبان تجھے درودِ پاک کا ہدیہ ہے۔کیونکہ اعضاء بھی زندہ ہیں‘ قیامت کے دن ہر عضو بولے گا۔فرمایا: قیامت کے دن صرف زبان چپ ہوگی باقی سب اعضاء بولیں گے۔ آج زبان بول رہی ہے اورجسم سارا خاموش ہےتو قیامت کے دن ہر عضو بولے گا۔اللہ والے تو زبان سے کہہ تجھے ہدیہ ہے مہربانی کر تو میرے اللہ کی توفیق سے درود کے نور سے میرے لیے کھل جا۔کہنے لگے: میں نے جب سے زبان کو درود کا ہدیہ دیا ہے اب میری زبان کھل گئی ہےاور میں چھ سورتیں پڑھ لیتا ہوں اور اب عالم یہ ہے کہ نافرمانی سے مجھے ایسی گھن اور نفرت ہے کہ شاید دنیا میں سب سے نفرت ترین چیزمیرے لیے یہی ہے۔ میرے محترم دوستو! آخری چھ سورتیں جلد کی بیماریوں، معدے کی لاعلاج بیماریوں ، کینسر کی لاعلاج بیماریوں،جسم کی لا علاج بیماریوں کے لیے شفاء ہیں۔
ایک بات یاد رکھیے گا کہ کبھی مسنون اعمال کے فوائد و مشاہدات بتاتے ہوئے مت شرمائیے گا۔۔۔!جب نبوی ﷺ زندگی پر چل ہی پڑے ہیں اور مسنون اعمال کو مسلسل کرنے کی کوشش کرہی رہے ہیں تو پھر ان پر سوفیصد مطمئن بھی رہیے گا۔ کبھی آپ نے خواجہ سرا کو دیکھا ہے وہ اپنی غیرفطری زندگی پر مضبوطی سے جما ہوتا ہے اور اس پر فخر کرتا ہے‘ کسی کا طنز‘کسی کا طعنہ اسے ہرگز متاثر نہیں کرتا تو پھر ہم حضورسرور کونین ﷺ کی مبارک اور فطری زندگی پر کیوں فخر اور اطمینان محسوس نہ کریں ۔ اس پر فخر اور سکون کا احساس ہرپل‘ ہرلمحہ جسم و جاں میں رہنا چاہیے۔ ایسا سکون ہوجس سے متاثر ہوکر دوسرے بھی اس مبارک زندگی کو اپنانے کی کوشش اور چاہت کریں۔ نہ کہ آپ کی بے اطمینانی اور شرمساری کو دیکھ کر مزید بدظن ہوں۔
مجھے ایک دوست کہنے لگے کہ میں پشاور اور سوات ہر مہینے کولیکشن کے لیے جاتا ہوں، جانے سے پہلے آیۃ الکرسی اور چھ سورتیں پڑھ کے جاتا ہوں، الحمدللہ کبھی نقصان نہیں ہوا ایک دفعہ موٹر وے پر میںنے کسی کو ساتھ لینا تھا اُسے ڈھونڈتے ڈھونڈتے میںاوور سپیڈ ہو گیا تو میرا چالان ہوگیا۔ اب وہ چالان کا کاغذ انہوں نے جب مجھے تھمایا تو میں نے سوچا کہ میں نے تو چھ سورتیں پڑھیں تھیں اعمال کی طاقت گھر سے لے کر نکلا تھا میرا چالان تو نہیں ہونا چاہیے تھا۔۔۔؟ میں گاڑی میں بیٹھتے بیٹھتے پولیس والے سے بات چیت کرنے لگا۔ اُس نے چالان کا کاغذ واپس لے لیا اور کہنے لگا جائو۔ میںجس کو بتاتا ہوں احباب مانتے نہیں کہ کٹا ہوا چالان اور موٹر وے پولیس والے واپس لے لیں؟ممکن ہی نہیں!لیکن یہ حقیقت ہے۔ اعمال سے بننے اعمال سے پلنے اور اعمال سے بچنے کا یقین ہو تو پھر ایسے ہی کرم ہوتا ہے۔
آخری پیغام:دوانمول خزانہ جس کو یاد نہیں وہ یاد کرے۔لوگ کہتے ہیں کہ ہم پنجابی بول سکتے ہیں، انگلش میں بات کر سکتے ہیں،کیونکہ انگلش بولنا ضرورت تھی، بولنا سیکھ لی‘ ایسی سیکھی کہ گورے بھی شرمائیں لیکن اُردو نہیں بول سکتے ۔دوانمول خزانے ہماری دنیا و آخرت کی ضرورت ہیں، عزمِ صمیم سے یاد کریں۔ 70 سال کے بوڑھے کو جذبہ آگیا کہ میں نے انگلش میںایم۔ اے کرنا ہے‘پی۔ ایچ ۔ڈی کرنی ہے اور وہ کر لیتا ہے ۔بہت سے لوگ ایسے دیکھے ہیںمیں نے یہ ڈگری لینی ہے وہ لے لیتے ہیں‘ حالانکہ اصل ڈگری بعد میں آتی ہے اورعزرائیل اپنی ڈگری لے کر چلا جاتا ہے۔اکثر پی۔ ایچ ۔ ڈی کی ڈگری بعد میں آتی ہے۔عزرائیل اسے قبر میں پہنچا کے بالکل مطمئن ہو کر کپڑے جھاڑ کر بیٹھ جاتا ہے۔ تو اللہ والو!جولوگ آخرت کے نظام کو لے کر چلیں گے وہ دنیا میں بھی پلیں گے، آخرت میں بھی اللہ پاک اسکے ذریعے سرخرو کریں گے۔ تو قرآن کے ہر حرف پر نیکی ہے جہاں دنیا کا فائدہ دیتی ہے وہاں آخرت کا بھی فائدہ بھی ہے۔ دوانمول خزانے کی آخری دُعا حضرت ابودردارضی اللہ عنہٗ کی ہے۔ اللہ اکبر۔۔۔۔!اسکے بے شمار فائدے ہیں۔ حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہٗ سے کسی نے کہا کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کے گھر میں آگ لگ گئی ہے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے فرمایا :آگ نہیں لگی۔ ایک اور فرد نے کہا:کہ آگ لگی ہے۔ آپ رضی اللہ عنہٗ نے فرمایا: نہیں لگی، الغرض بہت سے احباب کہتے رہے ، آپ رضی اللہ عنہٗ فرماتے رہے کہ نہیں لگی۔احباب نے پوچھا کیا وجہ ہے کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اتنے یقین کامل سے کہتے ہیں کہ آگ نہیں لگی آپ رضی اللہ عنہٗ نے فرمایا!میں نے حدیث کی یہ دُعا :اَللّٰھُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ لاَ اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ عَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَاَنْتَ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ۔۔۔۔۔پڑھی ہوئی تھی مجھے اس دُعا پر کامل یقین تھا۔ اس لیے میں کہتا ہوں مال بچے اسباب سے بچیں، مشکلات سے بچیں گناہوں کی آگ سے بچیں، پریشانیوں کی آگ سے بچیں، بیماریوں کی آگ سے بچیں، دکھوں کی آگ سے بچیں، غموں کی آگ سے بچیں، اولاد کی نافرمانی کی آگ سے بچیں، گھر کے جھگڑوں کی آگ سے بچیں، غربت فاقوں کی آگ سے بچیں۔اللہ ہمیں دنیا کی آگ سے بچائے، آخرت کی آگ سے بھی محفوظ فرمائے۔ توبس یقین سے روزانہ پڑھیں ۔(جاری ہے)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں