Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

جنات کا پیدائشی دوست۔ ۔ ۔ حصہ 3

ماہنامہ عبقری - جولائی 2014ء

 شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ نے دیا طاق راتوں کا خاص عمل :شیخ رک گئے اور فرمانے لگے اگر تو کائنات کے خزانے چاہتا ہے‘ رزق کے‘ وسعت کے‘ برکت کے‘ مشکلات کا حل اور چاہتا ہے کہ تیرا کام طاق  دنوں میں ہوجائے اور جلد سے جلد ہوجائے تو پھر یہ اَسْتَغْفِرُاللہَ الْعَظِیْمَ رات کو سوتے وقت جس وقت ہر کام سے فارغ ہوجاؤ اور اس کو بیٹھ کر روزانہ سترمنٹ پڑھ۔ لیکن پھر فرمایا سترمنٹ ایسے ہوں کہ وہ اس تصور کے ساتھ ہوں جو تصور میں نے آپ کو پہلے بیان کیا۔ اگر بے تصور کے پڑھا تو اس سے فیصلے نہیں ہوں گے اور اگر تو پڑھتے ہوئے اونگھ رہا ہے تو اس سے فیصلے نہیں ہونگے جو تو چاہتا ہے اور یہ عمل دے کر شیخ ایک دم غائب ہوگئے اور میں اپنے آپ کو دنیا کا خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ میں نے اتنی بڑی ہستی کی حالت بیداری میں زیارت کی۔
جس نے یقین سے کیا اسے ضرور ملا:بس اس دن کے بعد درود تو میں نے پڑھنا نہ چھوڑا میری خود اپنی دل کی کچھ مرادیں تھیں میں نے ان کیلئے اَسْتَغْفِرُاللہَ الْعَظِیْمَ عمل پڑھنا شروع کردیا‘ بس یہ عمل پڑھنا تھا کہ میرے مسائل حل ہونا شروع ہوگئے اور میری مشکلات دور ہونا شروع ہوگئیں اور میری زندگی کے ناکامیاں ختم ہوکر کامیابیوں کی طرف بڑھنا شروع ہوگئیں حتیٰ کہ میرا ایک مسئلہ حل ہوا‘ دوسرا حل ہوا‘ تیسرا حل ہوا پھر میرے پاس اپنے مسائل کیلئے لوگ آتے تھے‘ پہلے میں کچھ اور عمل بتاتا تھا لیکن شیخ کی ملاقات کے بعد میں نے لوگوں کو یہی عمل بتانا شروع کردیا اور اس عمل کی طرف متوجہ کرنا شروع کردیا۔ آج سات صدیاں ہوگئی ہیں اور سات صدیوں سے مجھے یاد نہیں میں نے آج تک کسی کو یہ عمل بتایا ہو اور کسی نے وہ عمل کیا ہو اور اس کا فائدہ نہ ہوا ہو۔ کسی کی غفلت اور بے چینی بے یقینی کا تو میں کچھ کہہ نہیں سکتا لیکن جس نے بھی یقین سے یہ عمل کیا اس کوملا اور بہت کچھ مل۔برکت‘ عزت‘ رزق‘ولایت‘ قید سے خلاصی: رزق ملا‘ عزت ملی‘ رشتوں کی بندش دور ہوئی‘ گھریلو جھگڑے‘ گھریلو پریشانیاں‘ دل کی مرادیں پوری ہوئیں‘ جیلوں سے خلاصی ملی اور گناہوں سے خلاصی ملی۔ کچھ ایسے تھے جنہوں نے صرف ولایت کے حصول کیلئے پڑھا‘ روحانیت‘ نورانیت کیلئے پڑھا‘ برکت کیلئے پڑھا ان کو برکت ملی‘رحمت ملی اور کرم اور فیض ملا ۔ان کی دنیا بھی بنی آخرت بھی بنی‘ رزق بھی ملا ‘عزت بھی ملی‘ شان و شوکت بھی ملی‘ وجاہت بھی ملی۔ یہ عمل مجھے اس بغدادی جن نے ہدیہ دیا اور قارئین! جب سے یہ میں نے عمل سنا ہے‘ میں نے اس دن سے یہ عمل کئی لوگوں کوبتایا اور بے شمارلوگوں کوبتایا جس کو بتایا اس کو جو مسئلہ بھی تھا طاق دنوں میں حل ہوا‘ واقعی یہ عمل اثر کرتا ہے اگر کسی کا طاق دنوں میں اثر نہیں ہورہا ہے وہ اس کا کوئی گناہ یانافرمانی ہے وہ عمل نہ چھوڑے عمل کو جاری رکھے عمل یقیناً اس کو فائدہ دے گا۔ عمل یقیناً اس کو تاثیر دے گا اور اس کے کام ہوتے ہیں اور اس کی مشکلیں ٹلتی ہیں اور اس کی پریشانیاں دور ہوتی ہیں اور سوفیصد ہوتی ہیں۔ عمل آپ کو میں نے بتادیا اور اس عمل کی طاقت اور تاثیر میں نے آپ کو بتادی اس میں بے شمار واقعات ہیں جو میں چاہتا ہوں کہ آپ کو بتاؤں لیکن میں چاہتا ہوں کہ آپ کو کائنات کے کچھ اورراز بھی بیان کروں۔ جنات مجھ سے علاج اور دم کراتے ہیں:چونکہ میری ملاقات مسلسل جنات کے ساتھ ہوتی ہی رہتی ہے اور جب بھی میں نے جنات سے کوئی عمل لیا ہے یا انہیں دیا ہے جنات نے ہمیشہ ایک نئی کہانی ضرور سنائی ہے کہ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ جنات پھرتے پھراتے رہتے ہیں وہ ایک جگہ نہیں رہتے‘ وہ سفر میں رہتے ہیں‘ ہوائی مخلوق ہیں اللہ پاک نے ان کی پروازیں بہت اونچی کی ہیں ان کے لیے فاصلے سمیٹ دئیے ہیں ان کیلئے میلوں کو لمحوں میں اور گھنٹوں کو منٹوں میں کردیا ہے۔ ابھی پچھلے دنوں کچھ جنات اپنے علاج کی غرض سےمیرے پاس آئے کیونکہ اکثر جنات میرے پاس اپنے علاج کیلئے بہت زیادہ آتے ہیں۔ خاص طورپر روحانی علاج اور جسمانی علاج کیلئے۔۔۔ بہت زیادہ آتے ہیں۔ بچوں کو دم کرانے آتے ہیں‘ بوڑھوں کے علاج کیلئے آتے ہیں‘ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ شادی سے پہلے اپنی بیٹی کو دعا کیلئے ضرور لاتے ہیں یا اپنے بیٹوں کو دعا کیلئے ضرور لاتے ہیں۔بیٹیوں کی شادی کے سلسلے میں پریشان ضرور پڑھیں! ایک جن میرے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میرے پاس شادی کے اسباب نہیں ہیں اور میں پریشان ہوں اگر شادی کا کوئی سبب مجھے میسر ہوجائے تو میں سہولت سے اپنی اولاد کی شادی کرسکتا ہوں اولاد بہت زیادہ تھی‘ میں نے ان سے کہا کوئی پریشانی نہیں۔۔ آپ یہی عمل طاق راتوں اور طاق دنوں والا عمل مستقل کریں ‘بلکہ اگر سارا گھر کرے تو بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے یہ عمل کرنا شروع کردیا اور عمل کی وہ تاثیر انہیں ملی چند ہی مہینوں میں انہیں اللہ پاک نے اتنا نوازا اتنا نوازا کہ خود ان کی عقل دنگ رہ گئی کہ عمل نہیں ہے کوئی نشانے کا تیر ہے میں نے کہا نہیں نشانے کا تیر تو پھر بھی خطا ہوجاتا ہے یہ عمل نہیں اللہ کی خاص عنایت ہے اور اللہ کی خاص طاقت اور قدرت اس میں پنہاں ہے اور اس عمل میں راز ہی راز ہیں۔ وہ جن کہنے لگے کہ میری بڑی بیٹی کی شادی ہوچکی ہے اور اس کے تین بچے ہیں اس کو بھی غربت تنگدستی تھی میاں بیوی کے جھگڑے‘ مشکلات اور مسائل بہت زیادہ تھے میں نے جاتے ہی اسے بھی یہی عمل بتا دیا اور اس نے بھی کرنا شروع کردیا۔ اس نے کرتے ہی اس عمل کی بہت تاثیر اور طاقت پائی اور اس کے مسائل ایسے حل ہوئے گھر میں ایسی محبت اور پیار‘ بچوں میں محبت اور پیار پہلے ہر وقت بیماریاں‘ تکلیفیں ‘مسائل‘ پریشانیاں اور مشکلات رہتی تھیں‘ دوائی پر دوائی‘ علاج پر علاج‘ بات بات پر جھگڑا۔۔۔ کچھ بھی نہیںہوتا تھا لیکن مشکلات ہی مشکلات
لیکن جب سے یہ عمل شروع کیا اللہ نے آسانیاں فرمادیں مسئلے حل فرمادئیے۔ مشکلیں دور فرمادیں اور میں بہت مطمئن ہوں۔ بے گناہ قیدی کی خلاصی:کل رات کا معاملہ ہے کہ ایک صاحب کہنے لگے کہ ہمارا ایک قیدی ہے‘ بے گناہ ہے اگر آپ ہمارے ساتھ چلیں تو ٹھٹھہ کی جیل میں قیدی ہے اور وہ آپ کے کہنے پر چھوڑ دیں گے‘ میں نے کہا واقعی بے گناہ ہے کہ آپ ایسے ہی کہہ رہے ہیں؟ کہنے لگے کہ اگر ہم سچ نہ بولیں تو آپ ہمیں جوچاہے سزا دیں۔۔۔خیر !میں ان کے ساتھ ان کی اڑنے والی مخصوص سواری پر بیٹھ گیا۔ جیل کے دربان نے بہت محبت پیار سے استقبال کیا جیل کا ناظم ملا۔۔۔ آمد پر حیران ہوا۔۔۔ کہنے لگاخیریت ہے‘ میں نے ان سے کہا کہ یہ قیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مطابق تو یہ مجرم ہے اور انہوں نے سخت قید میں رکھا ہوا ہے ۔خیرمیں ان کے ساتھ گیا اور ان کے ساتھ جانے کے بعد ان سے جاکر ملا جب میں نے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ واقعی وہ بے گناہ ہے لیکن جو مدعی ہیں وہ کسی طور پر ماننے کو تیار نہیں۔ میں نے اس قیدی سے کہا ایسا کر یہ ذکر شروع کردے۔ طاق راتوں والا۔ بہت کثرت یقین طاقت اور توجہ سے اور قیدی کے وارث جنات سے بھی کہا کہ وہ بھی اپنا سارا وقت یہی ذکر مستقل اُسی ترتیب کے ساتھ یعنی طاق راتوں میں کریں۔ مدعی پارٹی سے ملاقات‘ مگر۔۔۔!پھر میں نے ان کے وارثوں کو بلایا میرے بلانے پر وہ نہ آئے۔ ان کی مخصوص
سواری پر بیٹھ کر تقریباً سوا گھنٹے کی مسافت سے میں جب وہاں پہنچا واضح رہے کہ یہ سوا گھنٹے کی مسافت جتنی دیر میں ہوتی ہے‘ اتنی دیر میں وہ سواری ہزاروں میل سفر کرجاتی ہے اور یہ ہزاروں سے ہزاروں ہوتا ہزاروں میں سینکڑوں نہیں ہوتا نامعلوم کس پہاڑی وادی میں وہ سواری مجھے لے گئی۔میںان کے پاس وہاں پہنچا تو انہوں نے بے رخی کا اظہار کیا۔باورچی بابا‘ حاجی صاحب‘ صحابی بابا اور عبدالسلام جن کی آمد: میں خاموشی سے ایک طرف بیٹھ گیا میں نے باورچی بابا‘ حاجی صاحب‘ صحابی بابا اور عبدالسلام ان تمام حضرات کو اطلاع دی اگر وہ میرے پاس آسکتے ہیں تو آجائیں۔ ان حضرات نے کمال شفقت اور کمال مہربانی سے اپنے وقت میں سے مجھے وقت عنایت فرمایا۔ جب وہ پہنچے تو وہ جنات حیران ہوگئے کہ کتنی بڑی ہستیاں ہمارے پاس آگئی ہیں۔ مجھے خود ہی کہنے لگے آپ نے اپنا مکمل تعارف کیوں نہیں کرایا؟ میں نے کہا آپ تو بات سننے کو تیار نہیں تھے۔ آپ کو میں تفصیلی تعارف کیا کراتا۔ آپ کو پہلے ٹھٹھہ کی جیل میں بلوایا وہاں نہیں آئے پھر میں آپ کے پاس خود چل کر آیا۔ آپ نے پھر بے رخی کا مظاہرہ کیا حتیٰ کہ مجھ سے پانی تک بھی نہیں پوچھا۔ نہ میں کھانے پینے کو روا رکھتا ہوں نہ میرے مزاج میں کھانا پینا اور دعوتیں ہیں لیکن آخرکار انسانیت ہے۔ ٹھیک ہے آپ حضرات مسلمان نہیں وہ قیدی مسلمان ہیں‘ آپ جنات ہیں لیکن آخرآپ کسی نبی کے ماننے والے اور حضور اقدسﷺ کے امتی تو ہیں تو اس بات پر شرمندہ ہوئے جومہمان حضرات تشریف لائے تھے حاجی صاحب وغیرہ۔۔۔ وہ حضرات بیٹھے سب بات سن رہے تھے جب ان کے سامنے کیس رکھا اور کیس کی ساری حقیقت بیان کی تو معلوم ہواکہ کیس سارا کا سارا جھوٹا تھا اور وہ خود غلط فہمی میں مبتلا تھا بہت زیادہ تفصیلی باتیں ہوئیں اس شخص کو بلایا کیس کیا تھا۔۔۔ کیس کی روداد آپ بھی پڑھ لیں:اس کیس کی روداد بھی ذرا پڑھ لیں وہ قیدی جو ٹھٹھہ کی جیل میں تھا اس پر الزام یہ تھا کہ اس نے ان کے گھر سے کچھ زیورات چوری کیے ہیں جبکہ وہ کہتا تھا کہ میں نے کوئی زیورات چوری نہیں کیے۔ انہوں نے اس پر کیس بنایا پھر کیس کے اوپر ایک کیس یہ بنایا کہ اس نے ہماری عورتوں کے اوپر حملہ کیا لیکن زیادتی نہ کرسکا لیکن حملہ کیا۔۔۔
جنات کے ہاں خطرناک ترین کیس: جنات کے ہاں یہ کیس بہت خطرناک ہوتا ہے جب ایک جن دوسری جن عورت پر حملہ کرے۔۔۔ ایک بات پر میں حیران ہوں ‘جنات کے ہاں اس کیس کی ابھی تک طاقتور سزا میں نے نہیں دیکھی کہ جنات انسانی عورتوں پر حملہ کرے ہاں۔۔۔ اس جنات قوم میں یہ بہت بڑا جرم ہے لیکن اس جرم کی جو سزا جنات کے ہاں ملنی چاہیے وہ نہیںمل پارہی۔ میں اس کوشش میں ہوں لیکن میں نے اتنا ضرور کیا ہے کہ صحابی بابا‘ حاجی صاحب اور دوسرے بڑے حضرات سے مل کر ٹھٹھہ کی جیل میں یہ انتظام ضرور کیا ہے کہ اگر کوئی جنات انسانی عورت پر حملہ آور ہویا اس کی عزت پر یا اس کی کسی بھی حرمت پر حرف آئے اس کو باقاعدہ سخت سے سخت اس کی سزا دی جائے اور اس پر واقعی عمل ہورہا ہے۔ تو ان سب کی غلط فہمیاں دور کی گئیں تو انہوں نے معافی دی اور معافی تلافی کے بعد انہوں نے ہمیں کھانا کھلایا۔ کھانے میں وہ ایک خاص کھانا لے آئے جو ایک وہاں کی سبزی بنتی تھی اور وہ سبزی تھی اور مکئی کی روٹیاں تھیں وہ کھانا سادہ لیکن بہت لذیذ تھا ہم نے وہ کھانا کھایا۔ صحابی بابا اور حاجی صاحب عبدالسلام باورچی بابا اور دوسرے بہت سے جنات تھے میں نے ان حضرات کو رخصت کیا اور ان کا بہت شکریہ ادا کیا وہ تشریف لے گئے میں واپس اپنی مخصوص جناتی سواری پر بیٹھا اور واپس ٹھٹھہ جیل میں آیا اس بندے کو اور ٹھٹھہ جیل کے منتظم کو ان سب کو ان کے ساتھ ہوئے مذاکرات بتائے۔میری خلاصی میں اس وظیفہ کا کمال : اس کی
 خلاصی ہوئی اور جو چیز مجھے اس نے بتائی کہ آپ کے جانے کے بعدمیں مسلسل ذکر میں لگ گیا تسبیح میں لگ گیا مجھے زیادہ وقت نہیں ہوا آپ نے کہا تھا کہ اسے ہفتہ یا طاق دنوں میں کرنا ہے لیکن یہ اس ذکر کے کمالات ہیں کہ میری ساری مشکلیں حل ہوگئیں اور میں بہت عرصہ سے قید میں تھا کسی طرح سے مدعی مانتے نہیں تھے لیکن میری خلاصی ہوگئی میں سوچنے لگا کہ ابھی تو انہوں نے اَسْتَغْفِرُاللہَ الْعَظِیْمَ کا ذکر شروع کیا ہے اگر بہت زیادہ کرتا تو نامعلوم کیا کمالات اور کرشمات انہیں ملتے۔غربت تنگدستی سے بھرا ایک گھرانہ:پچھلے دنوں ایک صاحب میرے پاس آئے کہنے لگے کہ ہم تین بھائی ہیں اور تینوں ایک ہی گھر میں رہتےہیں اور تینوں کے مسائل یہ ہیں کہ ہماری پاکستان کے چھوٹے سے شہرمیں  ہوزری کی دکان ہے۔ ہم انسان ہیں لیکن آج کل بہت پریشان ہیں‘ اخراجات بڑھ گئے ہیں دکان مختصر سے مختصر ہوتی جارہی ہے‘ سرمایہ کی کمی کی وجہ سے دکان کا اصل مال ہم کھائے جارہے ہیں ۔غربت تنگدستی بہت زیادہ ہے۔ سفید پوشی کا بھرم ہے آخر کیا کیا جائے؟ میں نے ان سب سے کہا کہ آپ یہی طاق عمل مستقل کریں گھر کا ہر فرد کرے۔ دن رات وضو بے وضو مستقل یہی سارا گھرانہ کرے اور سارے گھرانے کو اسی عمل کی تاکید کی۔طاق عمل کی برکت: بس چند ہی دن گزرے ہوں گے یا شاید چند ہفتے گزرے ہونگے کہ ان کی طرف سے پیغام آیا کہ اللہ کی رحمت سے دن بدلنا شروع ہوگئے ہیں حالات بدلنا شروع ہوگئے ہیں۔ مشکلات اور مسائل میں تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے ۔ زندگی بہت زیادہ بدل رہی ہے۔ حالات بہت زیادہ بدل رہے ہیں‘ دکھ ختم ہورہے ہیں‘وسعت پیدا ہورہی ہے۔ دکان کی آمدنی میں بہتری ہے اخراجات میں بہتری ہے۔ گھر میں سکون چین ہے‘ لڑائی جھگڑے ختم ہیں‘ بیماریاں ختم ہورہی ہیں‘ جو رقم پہلے بیماریوں پریشانیوں تکلیفوں اور حادثوں میں لگتی تھی وہ نہیں لگ رہی۔قارئین! کچھ واقعات اس عمل کے میں نے آپ کو عرض کیے ہیں جو عمل مجھے بغداد کے بزرگ جن نے دیا اور وہ جن ہے جس نے ایک بات بار بار کہی کہ سات صدیوں سےزیادہ اس عمل کو میں نے آزمایا اور سات صدیوں سے زیادہ میں نے اس عمل کو بہت زیادہ بہتر پایا۔
اب میں واپس آتا ہوں بغداد کے جن کی ملاقات پر۔ بغداد کے جن نے اور بہت سی باتیں بتائیں وہ اصل میں عالم جن تھا اور فقہی تھا‘ محدث تھا‘ حدیث کا بہت زیادہ علم تھا لاکھوں حدیثیں اس کو یادتھیں حدیث کی سند بھی اس کو یاد تھی۔ میں حیران ہوا کہ وہ کتنا بڑا عالم تھا اور کتنی بڑی ہستی ہوکر سفید پوش اپنے رشتوں داروں کے ہاں آیا ہوا تھا اس نے یہاں آنا اپنی توہین نہیں سمجھا۔ جنات کی موت کی کہانی پڑھیں: بغداد کا جن کہنے لگا کہ ہمارے ہاں جنات کی موت کا تعلق اس بات سے ہے کہ ان کی عمریں بہت زیادہ ہوتی ہیں اور ان کی عمریں بہت لمبی ہوتی ہیں اور اللہ کا امر ہے کہ جس طرح انسانوں کی روح عزرائیل قبض کرتا ہے اسی طرح جنات کی روح بھی عزرائیل ہی قبض کرتا ہے۔ جنات تو ہوا ہیں لیکن جب ان کی موت آتی ہے تو اللہ ان کو وجود بخشتا ہے ان کو وجود بخشنے کے بعد ان کی موت آتی ہے پھر اس وجود بخشنے میں انہوں نے مجھے ایسی انوکھی اور حیرت انگیز باتیں بتائیں کہ ان کو وجود کیسے بخشا جاتا ہے اور ان کےوجود کے بعد انہیں دفن کیسے کیا جاتا ہے؟ ان کی تدفین کیسے ہوتی ہے؟ ایک بات جو بغدادی جن نے مجھے بتائی کہ کسی بھی سانپ کو مارتے ہوئے اس بات کی ضرور احتیاط کریں کہیں کوئی جن تو نہیں۔ ایک دفعہ دل ہی دل میں یا ہلکی آواز میں اسے کہہ دیں کہ اگر تو جن ہے تو یہاں سے چلا جا ورنہ بعد میں تیری موت کا میں ذمہ دار نہیں۔۔۔ اس طرح اور موذی جانور ایسے ہیں جن کو مارتے ہوئے انسان پر جس کا حکم ہے۔ حضورپاک ﷺ نے حکم دیا اس کو مار دینا شرعاً ضروری ہے لیکن بعض اوقات جنات کی موت اس ہی میں پنہاں ہوتی ہے اور وہی بظاہر موذی جانور اور وہی جنات کی موت کا راز ہوتا ہے اور ان کو دفن کردینا اور ان کو گڑھا کھود کر دفنا دینا یا ان کو پھینک دینا بس وہی اس کی قبر بنتی ہے۔جن کی موت کاآنکھوں دیکھا واقعہ:ایک دفعہ کا واقعہ ہے کہ میں جنات کی شادی کی دعوت پر گیا ہوا تھا۔ ان میں امیر غریب سبھی شامل تھے‘ اچانک ایک جن وہیں فوت ہوگیا اور شادی اچانک موت کا ایک منظر بن گئی۔ وہ جن دراصل جوان جن تھا اس کو نامعلوم کیا تکلیف ہوئی‘ شادی اچانک ختم ہوگئی اور وہ میت کو اٹھا کر لے گئے میں نے خود دیکھا جس طرح انسانوں کو کندھا دیتے ہیں اسی طرح اس کی میت کو کندھا دیتے ہوئے لےجارہے تھے اور ساتھ لے جاتے ہوئے مسلسل دل ہی دل میں ذکر کررہے تھے۔ پھر جاکر اس کو غسل دیا‘ اس کو کفن دیا ایک بہت بڑے بزرگ جن نے اس کا جنازہ پڑھایا پھر اس کے جنازے میں میں خود شامل ہوا اس کے جنازے کے بعد باقاعدہ اس کی قبر کھودی گئی جس طرح انسانوں کی قبر کھودتے ہیں اور قبر کھودنے کے بعد اس کو اس میں دفن کیا گیا۔ جنات کی قبریں ہمارے قبرستانوں میں:یہ عمل میں مسلسل دیکھتا رہا اور اس عمل میں میں باقاعدہ شامل تھا اور جنات کی قبریں ہمارے قبرستانوں میں ہی ہوتی ہیں‘ ان کی قبریں ہمارے قبرستانوں میں ہی بنتی ہیں لیکن ہمیں نظر نہیں آتیں‘ جنات نظر نہیں آتے‘ جنات کے گھر نظر نہیں آتے‘ جنات کا وجود نظر نہیں آتا ‘اسی طرح جنات کی قبریں بھی نظر نہیں آتیں۔
جنات کی شادیوں کے رسم و رواج‘ حیرت انگیز معلومات: جنات کی شادیوں کے رسم و رواج بھی بہت انوکھے ہیں۔ جو جنات دین سے ہٹے ہوئے آخرت سے کٹے ہوئے دنیا و آخرت کو فراموش کیے ہوئے۔ ان کی شادیوں میں انوکھے رسم و رواج ہوتے ہیں‘ جنات کی شادیوں کے رسم و رواج سوفیصد ہندوانہ رسم و رواج ہوتے ہیں۔ لیکن جو مسلمان ہوتےہیں اسلام میں آئے‘ ایمان میں آئے‘ آخرت کی طرف متوجہ ہوتے ہیں‘ ان کی شادیوں کے رسم و رواج بھی اسلامی ہوتے ہیں اور ان کے اندر اسلام شریعت‘ دین‘ اللہ کا تعلق ہوتا ہے۔ ان جنات کی شادیاںدین کے مطابق ہوتی ہیں۔ ان میں ختم القرآن کیے جاتے ہیں‘ ایک دوسرے کو قرآن سنایا جاتا ہے‘ درود پاک پڑھا جاتا ہے‘ باقاعدہ درویشوں‘ صالحین اور نیکوں کو بلایا جاتا ہے جس سے وعظ و نصیحت کا عمل ہوتا ہے‘ آپس میں محبت و پیار بڑھتا ہے۔ جنات کی شادیوں کی ابتدا بھی دین ہوتی ہے اگر وہ دیندار ہیں۔۔۔ انتہا بھی دین ہوتی ہے اگر وہ دین دار ہیں۔ اگر وہ دین دار نہیں ہیں تو ان کے شادی کے رسم و رواج وہی ہوتے ہیں جو سوفیصد ہندوؤں کے ہوتے ہیں۔
جنات میں محبتیں کم لڑائیاں زیادہ:اپنے مسائل کیلئے ان کی لڑائیاں بہت زیادہ ہوتی ہیں۔ جنات میں محبتیں کم ہوتی ہیں آگ سے بنے ہوئے ہیں اوراس وجہ سے بہت شعلہ مزاج ہیں۔ جنات کا اسلحہ بہت مہلک ہوتا ہے لیکن یہ اسلحہ وہ نہیں جو ہمارے ہاں ہے ان کا اسلحہ تلواریں‘ تیر‘ گولیاں‘ بندوقیں‘ بم وغیرہ نہیں ہوتا۔۔۔۔ یہ چیزیں ان کو کچھ اثر نہیں کرتیں ان کا اسلحہ اپنا ایک اسلحہ ہوتا ہے جس کا نام میں کہاں سے لے آؤں‘ اس کی شکلیں میں آپ کو کیسے بتاؤں کیونکہ وہ اس دنیا کے انسانوں نے نہ دیکھی ہیں‘ نہ آج تک سوچی ہیں‘ وہ ایسا خطرناک اسلحہ ہوتا ہے کہ آپ اس کی مثال ایسی لے لیں کہ اگر ان میں سے ایک وار جو ایک جن دوسرے پر کرتا ہے اگر ہمارے ہزار انسانوں کو اکٹھا کیاجائے تو ایک وار ایک جن دوسرے جن پر کرتا ہے وہی وار اگر ہزار انسانوں پر کیا جائے تو ہزار انسان ایک پل میں جل کر راکھ ہوجائیں گے اور بعض اوقات بعض ایسے سخت وار ہوتے ہیں تو اگر وہ ایک لاکھ انسانوں پر کیے جائیں تو اتنے سخت وار ہیں کہ میں بلا مبالغہ یقین سے کہہ رہا ہوں کہ اس ایک وار سے ایک لاکھ انسان جل کر راکھ ہوجائیں حتیٰ کہ بعض وار اتنے خطرناک ہوتے ہیں اگر وہ وار عمارتوں پر بھی کیے جائیں تو عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن جائیں۔ جنات کی لڑائیاں بہت خطرناک‘ جنات کی لڑائیاں سالہا سال چلتی ہیں۔ جنات اپنے دشمن کے گھروں کو‘ نسلوں کو‘ اولادوں کو آگ لگادیتے ہیں۔ جنات میں انتقام کا جذبہ بہت زیادہ ہوتا ہے اور جنات انتقام میں بہت آگے ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نےاس لیے انتقام سے نفرت فرمائی ہے۔ جنات انتقام میں لڑائیوں میں بہت آگے ہیں۔ ایک دوسرے کے گھر پر‘ مال پر اور ایک دوسرے کی چیزوں پر قبضہ کرنا۔ بعض نیک اگر کوئی نیک نہیں تو چوری‘ ڈاکے‘ لوٹنے کا مزاج بہت زیادہ اور اس طرح کا مزاج جس سے انسانیت لرز اٹھے بہت زیادہ ہوتا ہے اور ان کی صلح بہت مشکل ہوتی ہے کوئی ایک آدھ آپس میں صلح کرلیںتو کرلیں کیونکہ لڑائی کا مزاج‘ انتقام کا مزاج‘ کینہ کا مزاج‘ حسد کا مزاج آپس میں صلح کرنے سے روکتا ہے اور صلح نہ ہونے سے لڑائیاں بڑھتی چلی جاتی ہیں۔ دشمنیاں بڑھتی چلی جاتی ہیں‘صلح نہ ہونے کی وجہ سے۔یہ تو احوال ہیں جنات کی لڑائیوں کا۔جنات کی لڑائیوں کا انسانوں کے گھروں پر اثر: جنات کی لڑائیوں کے معاملے میرے پاس بہت زیادہ آتے ہیں‘ گھروں میں جنات کی لڑائیاںہوتی ہیں تو گھروں کی چیزیں ٹوٹ جاتی ہیں‘ گھروں کی چھتیں ختم ہوجاتی ہیں۔ یہ واقعات بہت زیادہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھے ہیں۔ جنات کا انوکھامزاج: اگر ان کی محبت اور پیار دیکھوں تو محبت اور پیار ادب میں جب یہ آتے ہیں تو انتہائی ادب انتہائی محبت انتہائی پیار ان کے اندر ہوتا ہے ان کا دل رگ رگ محبت پیار میں رچی بسی ہوتی ہے۔ ان کے اندر بہت زیادہ الفت‘ شفقت‘ محبت اور پیار کچھ اس طرح ہوتا ہے کہ ان کےاندر خیریں ہی خیریں ہوتی ہیں۔ دعوت کھلانے میں‘ سلام کرنے میں‘ قرآن پڑھنے میں  تسبیح پڑھنے میں‘ اعمال کرنے میں‘ درود پڑھنے میں‘ مسنون دعاؤں کو یاد کرنے میں‘ اللہ کی محبت اور اللہ کے حبیبﷺ کا تذکرہ کرنے میں بہت زیادہ آگے
ہوتے ہیں۔معلوم ہوا کہ تشدد میں بھی زیادہ اور احترام میں بھی زیادہ۔۔۔ جنات کی دنیامیں انتہا بہت ہے ‘ سختی میں بھی اور نرمی میں بھی انتہا۔۔۔ اللہ پاک نے ان کوبہت انوکھا مزاج دیا ہے۔جنات کے معاشقے اور افیئرز: جنات کے اندر بہت زیادہ ایک چیز خاص طور پر ہے کہ ان کی زندگی میں معاشقہ بہت زیادہ ہے۔ عشق کا مزاج بہت زیادہ ہے۔ ان کا ایک ایک فرد عاشقانہ مزاج رکھتا ہے لیکن۔۔۔! عشق جب بدلتا ہے وہ عشق اللہ کے حبیبﷺ کی محبت میں بدل جاتا ہے اگر عشق نہ بدلے تو پھر یہ عشق جننی سے بھی کرتے ہیں اور عورت سے بھی کرتے ہیں۔ حتیٰ کہ مرد سے بھی کرتے ہیں۔ انسان مرد سے بھی کرتے ہیں‘ انسان عورت سے بھی کرتے ہیں‘ جننی سے بھی کرتے ہیں‘ ان کے ہاں عشق کا مزاج بہت زیادہ ہے‘ عاشقانہ مزاج اور عاشقانہ طبیعت ان کے اندر کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ انسان عورت کی جن سےعجیب داستان عشق:ایک کیس میرے پاس ایسا آیا کہ ایک جن کو ایک عورت سے عشق تھا۔ وہ عشق ایسا تھا کہ وہ جن دن رات بس اسی کے گھر کے کام کرتا تھا‘ ہرنعمت نامعلوم کہاں سے لادیتا‘ ہر مشکل سےمشکل کام ہوجاتا‘ گھر کے بجلی کے بل آئے تو اس کی ادائیگی ہوجاتی‘ پانی گیس کے بل کی ادائیگی ہوجاتی۔ گھر کاہرکام جھاڑو‘ کوئی پائپ لیک ہے سیوریج کا یا پانی کا حتیٰ کہ حیرت انگیز بات اس گھرمیں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی تھی۔ آپ قارئین کہیں گے یہ کیسی عجیب بات ہے؟ اس گھر میں کبھی گیس کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی۔ یہ کیسے ہوتا ہے؟ یہ حقیقت ہے۔ جیسے بھی ہوتا تھا بہرحال حقیقت ہے۔ اس جن کو اس عورت سے عشق تھا اور عورت بھی اس سے عشق کرتی تھی۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 909 reviews.