انتخاب: کمی احمد پوری
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم ﷺ سے شکایت کی کہ لوگ مجھ سے حسد کرتے ہیں تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:’’ کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ جنت میں سب سے پہلے داخل ہونے والے چار مردوں میں چوتھے تم ہو(وہ چار) میں‘ تم‘ حسن اور حسین ہیں۔‘‘ (امام احمد‘ امام طبرانی)۔
حضرت ابو معدل عطیہ طفاوی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اپنے والد سے روایت کرتےہیں انہیں ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ایک دن جب حضور نبی اکرم ﷺ میرے گھر تشریف فرما تھے‘ ایک خادم نے عرض کیا: دروازے پر علی (رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ)اور فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) تشریف لائے ہیں۔ ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں : آپ ﷺ نے حکم فرمایا: ایک طرف ہوجاؤ اور مجھے اپنے اہل بیت سے ملنے دو۔ ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں ایک طرف ہٹ کر کھڑی ہوگئی‘ پس علی‘ فاطمہ‘ اور حسنین کریمین رضوان اللہ علیہم اجمعین گھر میں تشریف لائے اس وقت وہ کم سن تھے تو آپ ﷺ نے دونوں بچوں کو پکڑ کر گود میں بٹھا لیا اور دونوں کو چومنے لگے۔
(امام احمدبن حنبل)
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ جس شخص کی یہ خواہش ہو کہ وہ لوگوں میں ایسی ہستی کو دیکھے جو گردن سے چہرے تک حضور نبی اکرم ﷺ کی سب سے کامل شبیہہ ہو تو وہ حضرت حسن بن علی( رضی اللہ تعالیٰ عنہما )کو دیکھ لے اور جس شخص کی یہ خواہش ہو کہ وہ لوگوں میں ایسی ہستی کو دیکھے جو گردن سے ٹخنے تک رنگت اور صورت دونوں میں حضور نبی اکرم ﷺ کی سب سے کامل شبیہہ ہو تو وہ حضرت حسین بن علی (رضی اللہ تعالیٰ عنہما) کو دیکھ لے۔ (امام طبرانی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: انبیائے کرام قیامت کے دن سواری کے جانوروں پر سوار ہوکر اپنی اپنی قوم کے مسلمانوں کیساتھ محشر میں تشریف لائینگے اور صالح اپنی اونٹنی پر لائے جائیں گے اور مجھے براق پر لایا جائے گا جس کا قدم اس کی منتہائے نگاہ پر پڑے گا اور میرے آگے آگے سیدہ فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) ہوں گی۔ (امام حاکم)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں