Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

اسلام اور رواداری (قسط نمبر 21) (ابن زیب بھکاری)

ماہنامہ عبقری - ستمبر 2008ء

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا غیر مسلموں سے حسن سلوک اصحاب سیر نے لکھا ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں فاتحانہ طور پر داخل ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی ہجرت کا وہ نازک وقت یاد آیا۔ جب دشمنوں نے رات بھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مکان کا محاصرہ کر رکھا تھا اور اب اسی شہر میں اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حاکما نہ اقتدار بخشا تھا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اقتدار کے نشہ میں بھی کسی متنفس پر زیادتی نہیں کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ پر قبضہ کرنے کے بعد سب سے پہلا کام یہ کیا کہ ایک بے گناہ شخص جنید بن اکوع جو مسلمانوں کے ہاتھوں غلطی سے مارا گیا تھا، اس کی دیت سو اونٹ اس کے وارثوں کو ادا کیے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عام معافی کا اعلان فرمایا۔ صرف چند افراد ایسے تھے کہ ان کے جرائم کی نوعیت نہایت سنگین تھی، ان کیلئے یہ فیصلہ ہوا کہ موت کے گھاٹ اتار دیئے جائیں چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں اعلان فرمایا کہ ان میںسے جو شخص جہاں بھی ملے اس کو قتل کر دیا جائے خواہ وہ خانہ کعبہ کے غلاف ہی کو پکڑ کر کیوں نہ کھڑا ہو۔ پھر ان سولہ میں سے تیرہ کی جان بخشی کر دی گئی۔ صرف تین آدمی مارے گئے ۔ ان تین آدمیوں میں سے دو آدمی ایسے تھے جنہوں نے مدینہ طیبہ میں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پناہ لی تھی اور پھر لوگوں کو قتل کرکے مکہ بھاگ آئے تھے۔ تیسرے آدمی حارث بن نفیذ نے بھی سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں کو سخت اذیتیں دی تھیں۔ اتنے بڑے شہر میں جہاں قدم قدم پر وہ لوگ موجود تھے جنہوں نے نہ صرف مکی زندگی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں کا جینا دوبھر کیا ہوا تھا اور ہر قسم کی اذیتیں آپ کو دے چکے تھے بلکہ مختلف جنگوں میںبھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدنی زندگی میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے عرصہ حیات تنگ کیا ہوا تھااور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قتل کے درپے تھے۔ صرف تین آدمی مجرم قرار پائے اور باقی سب معاف کر دیئے گئے۔ ان معافی پانے والوں میں ابوجہل کا بیٹا عکرمہ،سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کا قاتل وحشی وغیرہ شامل تھے۔ ابولہب جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حقیقی چچا تھا۔ وہ خود تو جہنم رسید ہو چکا تھا لیکن اس کے بیٹے موجود تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلمکو ان کا خیال آیا۔ وہ خوف کے مارے روپوش ہو گئے تھے کیونکہ انہیں اپنے اور اپنے ماں باپ کے جرائم کی فہرست یاد تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں تلاش کروایا اور ان سے بڑی محبت اور شفقت سے پیش آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حسن سلوک دیکھ کر وہ اسی وقت مسلمان ہو گئے۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 515 reviews.