Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

Part 1 ’’خواتین خاص نمبر‘‘ اسپیشل ایڈیشن

ماہنامہ عبقری - جنوری 2018ء

دنیا کا ہر مسئلہ ایک عمل سے حل
مجھے اس خانہ بدوش سے انسیت ہوگئی:اللہ ہر در پہ فقیرنیاں بھیجتا ہی رہتا ہے اور وہ اللہ کے نام پہ مانگتی ہیں۔ ایک بار دستک دی جب کوئی گھر سے جواب نہیں ملتا تو بیل دے دیتیں ہیں۔ چند منٹ انتظار کرتی ہیں اور پھر چلی جاتی ہیں لیکن ہمیشہ سے میرے پاس ایک خانہ بدوش گداگرآیا کرتی تھی۔ مجھے بھی اس سے بہت انسیت ہوگئی تھی۔ اگر کسی وجہ سے وہ کچھ عرصہ نہ آتی تو میں اس کے آنے کی دعا مانگا کرتی۔ کچھ اشیاء میں اس کے لئے محفوظ کرکے رکھا کرتی۔ اس کے مانگنے کا انداز بے حد نرالا ہوتا آواز میں بلا کا کرب لجاحت اور محبت ہوتی۔ یوں تو ہمیشہ ہی بہت سی خانہ بدوش آیا کرتی تھیں مگر ایک خانہ بدوش وہ آتی جس کی مانگنے کی ادا نرالی تھی۔
خانہ بدوش کی دکھ بھری التجا:ایک روز خلاف توقع اسی خانہ بدوش کی آواز آئی۔ وہ سننا تھی کہ میں گیٹ پہ گئی اور اس کی دکھ بھری التجا سننے لگی۔اس کی فریاد سن کر میرے آنسو چھلک پڑے‘ اپنے آنسو چھپائے اس کے تقاضے پورے کئے اور کہا آئندہ آئو گی تو اوردے دوں گی۔ اس کا انداز ایسا تھا اس کے جملے میرے دل میں جذب ہوگئے۔ سوچتی رہ گئی یہ مجھ سے مانگ رہی ہے۔ دینے والا تو وہ داتا ہے۔ وہ رازق ہے۔ پھر سوچا اس رازق نے اس خانہ بدوش کا رزق مجھے بھیجا ہے‘ اس لئے یہ میرے در پہ آئی ہے۔ اس کا حصہ اس کو دے دیا۔ اس کا انداز ایسا تھا اس کے جملے میرے دل میں جذب ہوگئے۔میں نے سوچا کیسے یہ چندنوالوں کے لئے مجھ سے مانگتی ہے۔ صرف اس کو اس چھوٹی سی دنیا کا پتہ ہے۔ اپنی آخرت سے موت سے منکر، نکیرکے سوال جواب سے بے خبر ہے۔ کیا تمہیں کلمہ آتا ہے؟اایک دن راقم نے اس سے کہا ایسا کرو۔ تم جہاں بھی جاتی ہو۔ چلتے چلتے تھک جاتی ہو۔ تم کلمہ پڑھتی رہا کرو۔ یہ کلمہ تمہاری تھکن دور کرے گا۔ سفر آسان کرے گا۔ گرمی میں تمہارا سائبان بن جائے گا۔ ایک دم اس نے سوال کیا کیا کلمہ پڑھنے سے ٹھنڈا پانی بھی ملے گا۔ میں نے کہا ہاں اور جو کچھ تم اپنے رب سے مانگو گی وہ سب کچھ ملے گا۔ ہر قسم کا رزق ملے گا جس چیز کی آرزو کرو گی وہ سب کچھ ملے گا۔ مگر شرط یہ ہے کلمہ پڑھتی رہنا۔ بیماری میں جسم بیمار ہوتا ہے زبان تندرست ہوتی ہے۔ میری تندرستی کا راز:کثرت سے کلمہ پڑھنے کا راز ہے کہ میں تندرست رہتی ہوں۔ یوں بھی مجھے آرام کرنا مشکل لگتا ہے اسی لئے اللہ مجھے بیمار نہیں کرتا۔ جب بیماری دیتا ہے تو پھر اسی کے در سے شفاء کی بھیک مانگتی ہوں۔ وہ خالق مجھے شفاء دیتا ہے۔ وہ خالق جس نے میری تخلیق کی ہے۔ وہ مجھے باخبر کردیتا ہے، کونسی جڑی بوٹی استعمال کرنی ہے جس میں شفاء ہے۔ میں بیماری میں کسی ڈاکٹر سے رجوع نہیں کرتی۔قارئین!صرف پانچ چیزوں کا پرہیز کرلیں۔ اللہ آپ کا ہر پرہیز اور بیماری ختم کرے گا۔جھوٹ بولنے سے پرہیز کرلیں۔ کسی پہ الزام نہیں لگائیں۔ کسی کی باتیں نہ چرائیں۔ کسی کو دھوکہ نہ دیں۔ کسی کی غیبت نہ کریں۔ کسی کا حق نہ ماریں۔پرانا سوٹ پہنا‘ کٹورا لیا اور بھکارن بن گئی: خانہ بدوش کی بات ہورہی تھی ۔ اس کا مانگنے کا انداز ایسا تھا۔ اس کے جملے میرے دل میں جذب ہوگئے۔ میں نے بھی فوراً اپنی الماری سے پرانا سوٹ تلاش کیا۔ ایک پرانا سا کٹورا لیا۔ پھر خشوع کے ساتھ وضو کیا۔ اللہ کی بھکارن بنی‘ نوافل ادا کئے۔ آپ بھی ایسا ہی کریں۔ نماز ادا کریں تو خالی کٹورا ہاتھ میں ساتھ لے کر جائیں۔ جب نماز ادا کرچکیں تو خالی کٹورا ہاتھ میں لیں اس میں ندامت کے آنسو بہائیں سسکیاں اور آہیں ہوںجو عرش کو ہلا دیں اور زبان سے کہیں اے اللہ میرا دل تیری یاد سے خالی ہے۔ اسے اپنی یاد سے بھر دے۔ اے اللہ! میرا ظاہر باطن ایک کردے اے اللہ میری روح کو پاکیزہ بنا دے۔ اے اللہ! مجھے رزق حلال دے۔ میرے بچوں کو نیک بنا۔ اللہ کی مخلص بھکارن بنیں۔ اللہ آپ کے کٹورے میں قبولیت دعا کی بھیک ڈال دے آمین۔آئیے عبقری کی خواتین قارئین !آپ کی توجہ ایک اہم مسئلے کی طرف مبذول کرواتی ہوں اور اس کا حل بھی اسی میں بتاتی ہوں:۔
نیند ہم سے کیوں روٹھی!
نیند نہ آنے کے اسباب یا نیند کیوں نہیں آتی:اس وقت سب سے گھمبیر مسئلہ ہے کہ ہمیں نیند نہیں آتی۔ تھکن کے باوجود‘ نیند کی چاہت کے باوجود نیند کو ترس گئے۔ نیند کو آوازیں دیتے ہیں‘ پکارتے ہیں مگر نیند اللہ والوں ، اللہ کے ولیوں‘ اللہ کے درویشوں اور فقیروں کے پاس بسیرا کر گئی۔ یہ ان کے بستروں پہ جا سوئی۔ یہ لوگ جب اللہ کی خاطر سفر کرتے ہیں۔ دوسروں کی اغراض پوری کرنے کے لئے گھروں سے نکلتے ہیں۔ دوسروں کے دکھ بانٹتے جاتے ہیں تو یہ نیند کی دیوی اگر یہ اللہ کے بندے صحرا میں بھی درخت سے ٹیک لگا کر بیٹھ جائیں تو یہی دیوی ان پر مہربان ہوتی ہے اور انہیں تھپک تھپک کے سلا دیتی ہے۔ چند منٹ سونے کے بعد یہ لوگ بیدار ہوتے ہیں تو لگتا ہے جوان ہو کے اٹھے ہیں۔
آپ کو بھی نیند بہت گہری آئے گی: آپ کو نیند بہت گہری آئے گی۔ چند باتوں پر عمل کرلیجئے۔ حسد کو اپنے سے دور کردیں۔ نیند نہ آنے کاسب سے بڑا سبب حسد ہے۔ حسد بدترین بیماری ہے۔ یہ دل میں آگ لگائے رکھتی ہے۔ کسی کی خوبی دیکھ کر جلنا، جلتی آگ کے شعلے نظر آتے ہیں۔ اگر کہیں کسی ذخیرے کو آگ لگ جاتی ہے۔ پانی سے بجھایا جاتا ہے۔ آگ کو ٹھنڈک چاہیے۔ دل کی آگ کو اللہ کی یا د سے بجھائے۔’’ حسد انسان کی ہڈیوں تک کو گلا دیتا ہے‘‘ اندر کی لگی آگ انسان کو نیند سے بہت دور کر دیتی ہے۔ اس کو بستر بھی آگ کا محسوس ہوتا ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے کسی نے سوال کیا جب ہم رقص سرور کی محفلوں میں ہوتے ہیں تو ہمیں کبھی نیند نہیں آتی جب ہم قرآن اور نوافل و تہجدادا کررہے ہوتے ہیں تو ہمیں نیند آجاتی ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ایک بستر پہ آگ ہو اور دوسرے پہ پھولوں کا بچھونا ہو۔ تو نیند کون سے بستر پر آئے گی؟ وہ شخص کہتا ہے پھولوں کے بستر پہ، امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا یہی فرق ہے۔ اللہ کی یاد پھولوں کا بچھونا ہے اس میں جنت کی خوشبو ہوتی ہے۔ اس میں سکون ہی سکون ہوتا ہے۔ پھولوں کے بچھونے پہ ہر ایک سو جاتا ہے۔ برائی کی محفلیں نیند کو چرا لیتی ہیں‘ سکون کو بھگالے جاتی ہیں ۔ تھکن اور بے سکونی میں اضافہ کرتی ہیں۔ مال و زر جب چوری ہو جاتا ہے تو افراد کی راتوں کی نیند اڑ جاتی ہے۔ دن کا سکون اور بھوک پیاس اڑ جاتی ہے۔ نیند چوری ہو جاتی ہے تو دل و دماغ کی یہی کیفیت ہوتی ہے لیکن ایک بات کا بے حد فرق ہے۔ جب مال و زر کو ڈاکو چرا کر بھاگتے ہیں تو اہل خانہ جان ہتھیلی پہ رکھ کر ڈاکوئوں کا پیچھا کرتے ہیں ۔ چور جو کچھ لے بھاگے ہیں ان سے چھین لیا جائے۔ تو سنیے کیا کبھی اپنی قیمتی نیند کو

بھی ڈاکوئوں سے چھینا ہے کیونکہ پوری زندگی کا نظام پوری نیند بناتی ہے۔ کم از کم چھ گھنٹے گہری نیند سوئیں تو محسوس ہوتا ہے اس کی تھکن کو بستر نے چوس لیا ہے بیداری کے بعد کلمہ اور لاحول پوری پڑھ کر اٹھتا ہے تو محسوس کرتا ہے دوبارہ جوانی آگئی ہے۔ نیند کو منانے کے لئے حلال رزق بہت ضروری ہے بلکہ نیند لانے کی پہلی شرط رزق حلال ہے۔
ایک مرتبہ میں کسی ساتھی کے ساتھ ہسپتال گئی جس ڈاکٹر کے پاس جانا تھا ، جانے پر معلوم ہوا کہ ڈاکٹرصاحب کافی علیل ہیں۔ دو ہفتے سے ڈیوٹی پہ نہیں آرہے۔ سوچا ڈاکٹر کی مسز کے پاس جاکر ان کا حال معلوم کیا جائے۔ ہسپتال سے مریضہ کے ہمراہ ڈاکٹر کی رہائش گاہ پر گئے ۔ بیل دی کچھ دیر بعد ایک بچہ آیا اس نے دروازہ کھولا ہم اندر چلے گئے۔ ایک بچی آئی اس نے ہمیں ایک روم میں بٹھا دیا۔ کچھ دیر گزرگئی مگر ان کی مسز نہ آئیں۔ روم سے باہر آئی شاید ان کی بچی تھی۔ وضو کرنا ہے۔ ظہر کا وقت ہوچکا تھا۔ اس نے سنک بتا دیا وضو کرنے کے لئے ٹونٹی کو کھولنا تھا۔ ٹونٹی میں نے کھول لی مگر اس میں پانی نہیں آرہا تھا۔ سینک پہ نظر ڈالی تو وہ اتنا گندہ تھا۔ ایک بار ابکائی آئی۔ بال پھنسے ہوئے تھے۔ لگتا تھا یہ سینک برسہا برس سے دھلا ہی نہیں نہ صابن تھا۔
ایک جگ میں پانی لیا اور اس سے وضو کیا۔ جائےنماز کا اہل خانہ سے تقاضا کیا تو معلوم ہوا کہ انہیں تو یہ تک نہیں معلوم کہ جائے نماز کس کو کہتے ہیں۔ ناچیز نے اپنا گائون بچھایا اور اس پہ نماز ادا کی۔ کچھ ہی دیر بعد ڈاکٹر کی مسز نمودار ہوئیں لیکن وہ اس قدر پریشان تھیں۔ پہلی بات جو کی وہ یہ تھی۔ مجھے پتا نہیں ہمارے گھر میں کیڑے مکوڑے‘ چھپکلیاں بہت زیادہ ہیں۔ میں نے نگاہ اٹھائی تو دیکھا کہ چیونٹیوں نے کمروں میںگھر بنا رکھے تھے ، کاکروچ بچی کچھی خوراک پہ چمٹے ہوئے تھے۔ چھتوں اور دیواروں پہ لا تعداد جالے لٹکے ہوئے تھے۔ دھلے بے دھلے کپڑے لانڈری پورے گھر میں بکھری ہوئی تھی۔ نئے اور پرانے جوتوں کا کمروں کے دروازے پہ ڈھیر کی شکل اختیار کر رکھی تھی۔ دروازوں کے لاک ٹوٹے ہوئے، کچن کا جائزہ لیا تو عقل یہ تسلیم کرنے سے انکار کررہی تھی ، کچن ہے یا کسی کباڑیے کی دکان ، وہاں تو چند سیکنڈ کھڑے ہونا دشوار تھا۔ گھر کے سیوریج بند تھے۔ مین گٹر سے پانی ابل رہا تھا جس کی وجہ سے شدید قسم کی تعفن پھیل رہی تھی۔ اصل مقصد جس کے لئے آئی تھی وہ تو ان کی مسز سے پوچھا ہی نہیں۔ وہ میرے قریب آئیں تو راقمہ نے استفسار کیا کہ ڈاکٹر کلینک پر کیوں نہیں۔ انہوں نے غمگین ہوکر بتایا وہ تو دو ہفتے سے سو ہی نہیں سکے۔ نیند نہیں آتی مسلسل جاگنے سے بہکی بہکی باتیں کرتے ہیں۔ خواب آور گولی کھالیتے ہیں تو بمشکل پندرہ منٹ نیند آتی ہے۔ پھر وہی کیفیت۔ اتنے میں اندر سے بلند آواز میں شور آنے لگا جیسے کوئی گالیاں دے رہا ہو۔ اپنی اولاد اور بیوی کو ،یہ وہی ڈاکٹر تھے جن کا معلوم کرنا تھا۔ ان کی اہلیہ سے معذرت کی بہن آپ کی بیماریوں کا کوئی علاج نہیں۔ اس کا علاج صرف رزق حلال ہے جو آپ کے گھر ناپید ہے۔ یہ کہا دوبارہ گائون پہنا اور گھر کے لئے روانہ ہوگئی۔ مگر شدید پیاس لگ رہی تھی۔ وہاں قریب میں ملنے والی کا گھر تھا سوچا ملاقات ہو جائے گی۔ جاکر دروازے پہ دستک دی۔ ایک خاتون نے دروازہ کھولا ان کے ہاتھ میں تسبیح تھی۔ گرم جوشی سے استقبال کیا اور ہمیں ایک سادہ سے صاف ستھرے کمرے میں بیٹھا دیا اور خود چلی گئیں جلد ہی واپس آئیں تو جگ گلاس کی ٹرے تھامے تھے‘پانی پی کر طبیعت بحال ہوئی۔ یہاں پہ گھر کا جائزہ لیا گھر بہت صاف ستھرا تھا۔ ہر چیز قرینے سے جگہ پہ رکھی تھی۔ معلوم ہورہا تھا نمازوں کا ٹائم ٹیبل صحیح جا رہا ہے۔ رزق حلال کی برکتیں محسوس ہورہی تھیں۔ گھر کا سکون دیکھتے ہوئے خاتون سے اس کا راز پوچھاتو کہنے لگیں:ہمارے گھر میں کبھی حرام رزق نہیں آتا۔ قلیل سی رقم ہوتی ہے۔ مگر اللہ اس میں ایسی برکت دیتا ہے، میری ہر ضرورت پوری ہو جاتی ہے ۔ میںسوچ رہی تھی یہ بھی خاتون ہیں اور ڈاکٹر کی مسز بھی خاتون تھیں۔ اس خاتون کا گھر جنت کا حصہ معلوم ہوتا ہے اور اس کی خاتون کا گھر مسائل دکھ اذیت اور کرب کا حصہ تھا۔
نیند کو لانے کے طریقے لکھ رہی ہوں۔ گہری نیند کا راز پہلی شرط رزق حلال ہے۔ جھوٹی قسمیں نہ کھائیں جھوٹ کو اپنی زندگیوں سے نکال دیں۔ امانت میں خیانت نہ کریں۔ سب سے بڑی امانت آپ کا پانچ فٹ کا انسان ہے۔ اس پہ کلمہ پڑھنے کے بعد کلمے کا عمل والا آلہ فٹ کریں۔ یہی پڑھتے رہیں، نہیں ہے اللہ کے سوا کوئی معبود محمد(ﷺ) اللہ کے رسول ہیں۔ نیند لانے کے طریقے: (۱) دوپہر کا کھانا کھانے کے ساتھ سردی ہو یا گرمی لسی کا استعمال ضروری کریں (۲)قیلولہ کرنے لیٹیں تو ٹی وی مت دیکھیں ۔ (۳) سورہ النبا ایک بار پڑھیے یا اس کی 9 نمبر آیت گیارہ بار پڑھیے ۔ (۴) تین بار آہستہ آواز میں اذان مکمل پڑھیںاور الصلوٰۃ خیر امن النوم سات مرتبہ پڑھیں، صبح کو جس وقت اٹھنا ہو اس عمل سے فوراً اسی وقت پہ اٹھا جائے گا، کبھی بھی نماز قضا نہیں ہو گی۔ صرف رات کو ہی نہیں بلکہ دن کے اوقات میں جب بھی سوئیں گے اور جس وقت ، جتنے منٹ سو کر اٹھنا چاہیں اس عمل کو پڑھنے سے اٹھ جائیں گے۔ (۵) جب سونے کے ارادے سے لیٹیں تو کبھی بھی چائے مت پئیں۔ (۶) ادرک لہسن اور ہلدی تینوں ہم وزن ہوں لیں، (ہلدی کی گانٹھیں لیں اور ان کو پانی میں 72گھنٹے کے لئے بھگو دیں، یہ آلو کی طرح نرم ہو جائیں گی۔ ان کو کاٹ لیجئے جیسے باریک پیاز کاٹی جاتی ہے ‘ایک پائو سرسوں کا تیل لے لیں۔ اس میں تینوں اشیاء ڈال کر ہلکی آنچ پہ پتیلے میں پکنے کیلئے رکھ دیں۔ اتنا پکائیں کہ لہسن ادرک ہلدی جل جائے اورتیل باقی رہ جائے۔ پتیلا چولہے سے اتارئیے اور نیچے رکھ دیجئے، ٹھنڈا ہونے کے بعد نتھار کر کسی بوتل میں رکھ لیں۔ ہر روز رات کو پائوں کے تلوئوں میں، پائوں کی انگلیوں کے بیچ میں اچھی طرح مالش کریں اور سر پہ بھی مالش کریں۔ بہت گہری نیند آئے گی۔

گیارہ مرتبہ سینے پہ دائیں ہاتھ رکھ کر پڑھیں۔ اللہ کے نام پڑھنے سے بہت کمالات ملیں گے۔ یہ عمل مجھے ایک اللہ کے درویش نے سکھایا تھا۔
سکول سے آتے ہی بچوں سے سکول بیگ لے کر الگ رکھیے۔ منہ ہاتھ دھلا ئیے۔ انہیں کھانا دیجئے، بچوں کو ساتھ لے کر چند منٹ لیٹیں

آیت ۹ سورہ النباء ۔ یہ پڑھتی رہیں، بچوں کے کان میں پھونک ماریں۔ بچے پر سکون نیند سوئیں گے۔ مالش کا جو طریقہ بتا دیا اس پہ عمل کیجئے۔ بچے جب بے حد تھک جاتے ہیں تو انہیں نیند نہیں آتی۔ ریڑھ کی ہڈی ناقابل برداشت حد تک تھک چکی ہوتی ہے۔ جب بچے لیٹتے ہیں تو آرام کے بجائے انہیں شدید تکلیف ہوتی ہے۔ پورا جسم اکڑ چکا ہوتا ہے۔ اس لئے مالش بہت ضروری ہے۔
قرآن کو اپنی زندگیوں میں شامل کرلیں۔ اس آسمانی تحفے کو استعمال کریں اس کو جزدان میں نہ سنبھال دیں۔ یہی تو ہماری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ یہی تو ہمارے لئے جنت کے دروازے کھلوائے گا۔ اپنی ویران زندگی کو عمل کی دنیا سے آباد کریں۔ قرآن کو مسلسل پڑھیں۔

دو روحانی ٹوٹکے مخلص بہنوں کے نام
نظر لگی ہو تیر بہدف دم:میں کسی کے گھر گئی تھی وہاں پہ میں نے ایک خاتون کو دیکھا جو کسی خاتون کو دم کررہی تھیں جن کو بہت سخت نظر لگی تھی، جب وہ خاتون دم کر چکیں تو میں نے ان سے سوال کیا آپ نے جو دم کیا ہے۔ واقعی وہ تیر بہدف ہے۔ اگر آپ دم کرنے کا طریقہ مجھے بتا دیں تو آخرت میں آپ کا بھلا ہوگا، دنیا میں بھی جو لوگ استعمال کریں گے آپ کو دعا دیں گے۔ میری بات سن کر وہ خاتون سوچ میں پڑ گئیں، کہنے لگیں یہ دم میری نانی کیا کرتی تھیں لیکن انہوں نے یہ دم اپنی زندگی میں کسی کو نہیں دیا جب ان کی موت کا وقت قریب آیا تو انہوں نے میری والدہ یعنی اپنی بیٹی کو دے دیا لیکن ساتھ یہ بھی تاکید کی کہ یہ دم کرنے کا طریقہ آگے کسی کو نہ دینا میری ماں نے عمل کیا اور کسی کو اپنی زندگی میں یہ عمل نہ دیا، جب ان کا انتقال ہوا تو ایک ہفتہ قبل یہ عمل مجھے دے دیا۔ سب کو دم کرتی تھیں مگر عمل نہ بتاتیں ان کے پاس دو عمل تھے دونوں تیربہدف ہیں۔ مجھے تو بے چینی لگ گئی کسی طرح ان سے یہ دونوں عمل لوں اور آگے چلا دوں تاکہ جو دنیا سے کوچ کر گئی ہیں ان کو اجر ملے اور رہتی دنیا تک یہ عمل چلتا رہے اور لوگ ٹھیک ہوتے رہیں۔ دعا ئیں دیتے رہیں مگر انہوں نے عمل نہ دیا۔ میں نے کسی طرح ان سے ان کی رہائش گاہ کا پتہ چلایا اور دوسرے روز ان کے گھر گئی اور ان کی پسند کی چیزیں لے گئیں‘ مجھے دیکھا تو ان کا موڈ بہت خراب ہوگیا مگر میں تو اسی کوشش میں تھی۔ اللہ مقصد میں کامیاب کردے۔ پھر تو دو چار روز گزر جاتے اور میں ان خاتون کے گھر چلی جاتی۔ دم کرنے والی خاتون بھی بے حد علیل تھیں۔ فکر یہ تھی ان کے ساتھ یہ دم دفن نہ ہو جائے۔ ایک دن تین مرتبہ یٰسین پڑھ کر گئی اور سورہ مزمل کی کچھ آیات پڑھیں ان پہ دم کیا۔ اللہ کی نظر کرم تھی اس دن انہوں نے مجھے ایک دم تو دے دیا مگر دوسرا دم دینے کو تیار نہ ہوئیں۔ کہنے لگیں دوسرا دم بہت بھاری ہے۔ کچھ روز بعد پھر میں ان کے دروازے پہ دستک دے رہی تھی۔ دوسرا دم لینے گئی۔ دروازے پہ کھڑے کھڑے پسینے آگئے۔ جون کی گرمی میں دروازے پہ گائون کے ساتھ انتظار کرنا بہت مشکل ہوتا ہے مگر ایک مقصد کی لگن تھی۔ صبر سے انتظار کیا اب ہر دو منٹ بعد میں نے دستک دینی شروع کی۔ اندر سے آواز آئی۔ کون ہے صبر کرو آتی ہوں۔ میں نے پھر صبر کرنا شروع کردیا ، بہت دیر بعد صبر کا قفل ٹوٹا، وہ باجی نمودار ہوئیں۔ انہوں نے سوال کیا، کیا کام ہے، راقمہ نے جلدی سے ناشتہ دان دیا کہ اس میں آپ کےلئے کڑی ہے، ناشتے دان ذرا جلدی خالی کردیں۔ کہنے لگیں اندر آجائو میںاندر چلی گئی۔ لگتا تھا آج تو میری مراد پوری ہو جائے گی۔
انہوں نے مجھے برتن واپس کیا تو ناچیز کہنے لگی آپ نے دوسرا دم دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اگر آپ اس وقت لکھوا دیں ۔ وہ گویا ہوئیں دم تو لکھوا دوں گی مگر میرا بھی ایک کام کرنا۔ میرا تو اوپر کا دم اوپر اور نیچے کا نیچے رہ گیا۔ یا اللہ یہ کہیں میرے کنگن نہ مانگ بیٹھیں۔ زیوارت کی طرف سے تو بالکل قلاش ہوں۔
خوف سے حالت غیر یا اللہ دم بتانے کا کتنا معاوضہ لیں گی۔ کیونکہ ان لوگوں کے تقاضے کافی بھاری بھرکم ہوتے ہیں۔ منتظر تھی کیا تقاضا کریں گی۔ پھر گویا ہوئیں میرا ہاتھ پکڑ کر کہنے لگیں :(ان کے لہجےمیں لکھ رہی ہوں) ’’دیکھ !بات سن جب تو کڑی پکاوے تو مجھے بھی دے کر جایا کر‘ اچھے اور بڑے برتن میں لانا اور اگر کبھی بریانی پکائے تو وہ بھی دے جایا کر‘ شوق سے کھاتی ہوں‘‘ میرے تو دل کی کلی کھل گئی۔ جی میں آپ کو ہمیشہ یہ دونوں چیزیں پہنچاتی رہوں گی۔ آپ مجھے دم لکھوا دیں میں نے ڈائری کھولی۔ تیربہدف‘ نظر لگی ہو‘ یہ پڑھ کر دم کریں۔تعوذ تسمیہ ایک بار‘سورۃ فاتحہ 4 بار، چاروں قل دو بار، سورہ ابی لہب ایک بار، سورہ نصر ایک بار، سورہ کوثرپانچ بار،آیۃ الکرسی ایک بار، دعائے قنوت ایک بار،’’ رب رکھے کون چکھے‘‘ پانچ بار،’’ رب راکھا ‘‘سولہ بار،’’ اللہ مالک‘‘ پانچ بار، ’’اللہ نگہبان‘‘ پانچ بار، ’’اللہ حافظ‘‘ بسم اللہ، خدا حافظ بسم اللہ، یہ مکمل دم ہے۔ کبھی بھی نظر لگی ہو‘ تین مرتبہ فجر ‘عصر ‘مغرب میں کریں، زیادہ نظر ہو تو تین دن پانچ یا سات دن کرلیں۔ انشاء اللہ ٹھیک ہوجائے گی۔
دم کریں شفا پائیں :راقمہ کو جس نے دم دیا ہے ان کے درجات بلند ہوں۔ یہ کسی عامل نے ان خاتون کو دم دیا تھا اور ساتھ تاکید کی تھی یہ دم کسی کو نہ دینا ، سورہ یٰسین پڑھنے کی برکت ہے یہ دم ملا۔ میری قارئین بہنوں کی خدمت میں حاضر ہے۔
کوئی زہریلا جانورکاٹ لے تو:اگر شہد کی مکھی ‘ڈیمو ، بھڑبہت زہریلا ہوتا ہے، میرون اور پیلے رنگ کا ہوتا ہے یا زہریلا جانور کاٹ لے، طریقہ :تعوذ تسمیہ مکمل ایک بار، اس کے بعدبیس تک الٹی گنتی پڑھنی ہے‘ بیس سے لے کر ایک تک۔ گنتی پڑھ کر کچی زمین پہ تھوکیں، وہ مٹی جس پہ تھوکا ہے شہادت کی انگلی سے وہ مٹی لگائیں ، کاٹی ہوئی جگہ یہ وہ مٹی لگا دیں، تڑپتا فرد ٹھیک ہو جائے گا۔ یہ معجزہ میں نے آنکھوں سے دیکھا اور تجربہ بھی کیا۔ تین بار کردیں پانچ بار بھی کرسکتے ہیں۔ (ذکیہ اقتدار‘ بہاولنگر)
بیٹیوں کے لیے شادی کا بہترین تحفہ
سورہ قریش: ہماری زندگی کی مالی اور گھریلو الجھنوں کا بہترین حل‘ عمل کریں اور فائدہ اٹھائیں یہ سب میرے خود کے آزمودہ ہیں۔
رخصتی میں نصیحتوں کے ساتھ سورہ قریش کا تحفہ دینا نہ بھولیں۔ پھر آپ کی بیٹی ہمیشہ خوش اور آباد رہے گی۔ سسرال اور شوہر بھی راضی رہیں گے۔طریقہ کار: نئے گھر کے طور طریقے سمجھنے میں ٹائم لگتا ہے۔ اس وجہ سے بہت سے کام پسند نہیں آتے۔ اس کا بہترین حل یہ ہے کہ کام توجہ سے کریں۔ بڑوں سے پوچھ لیں۔ اگر پھر بھی لگے کہ کام صحیح نہیں ہوا ، باتیں سننی پڑیں گی۔ سورہ قریش کا ورد کریں۔ایک دو یا تین بار پڑھیں ۔ یہ تو وقت سے پہلے پڑھنے کا کمال تھا۔ بات بڑھے گی نہیں تو جھگڑے کا تو سوال ہی نہیں اٹھتا۔ اگر پڑھنا بھول جائیں اور غلطی ہو جائے تو 21 بار پڑھ کر باتیں سنانے والے کا تصور کرکے پھونک دیں۔ اب یقیناً بچ جائیں گے۔
صلح کرانے کے لئے:اگر دو لوگوں میں صلح کرانی ہو چاہے وہ آپ کے پڑوس میں ہوں یا دوسرے شہر میں، آپ گھر بیٹھے ہی 21 بار سورۂ قریش پڑھ کر دونوں کا تصور کرکے پھونک دیں اگر ان بن زیادہ ہو تو 3 دن تک کریں کام بن جائے گا۔ صلح ہو جائے گی۔ اگر آپ اپنے لئے کرنا چاہیں تو دوسرے حریف پر 21 بار سورۂ قریش پڑھ کر دم کریں (تصور کرکے پھونکیں)۔
اَنَا کا مسئلہ بنانے والوں کے لئے بہترین تحفہ:بعض لوگ صلح تو کرنا چاہتے ہیں پر پہل کرنا نہیں چاہتے تو وہ بھی 21 بار پڑھ کر جس سے صلح چاہتا ہے اس کا تصور کرکے پھونک دیں۔ آپ کی پہل بھی ہو جائے گی اور کسی کو پتہ بھی نہیں چلے گا۔

بچوں کی ضد کے لئے:ایک سے تین بارسورۂ قریش پڑھیں ، بچہ فوراً ضد چھوڑ دے گا اور آپ کی بات مان لے گا۔ اگر کسی کو آپ نے کچھ غلط کہہ دیا ہے اور آپ چاہتے ہیں کہ یہ بات دوسروں تک نہ پہنچے تو سننے والے پر ایک بار پڑھ کر پھونک دیں یا صرف مقصد ذہن میں رکھ کر پڑھ لیں۔ وہ کسی سے کچھ نہیں کہے گا۔ جھگڑا نہیں بڑھے گا لیکن عادت نہ بنائیں کیونکہ ناحق خدا بھی آپ کا ساتھ نہ دےگا۔
بچوں کے جھگڑے:اگر بچے آپس میں جھگڑا کر رہے ہوں اور آپ کچن میں ہوں یا دوسرے کمرے میں ہوں ان کی آواز سنیں تو وہاں جائے بغیر ہی ایک دو یا تین بار ہی سورہ قریش کا ورد کریں گی توجھگڑا ختم ہو جائے گا۔
بڑ بڑ کرنے والوں کے لئے:کبھی بچوں کو یا بڑوں کو کوئی بات بری لگ جاتی ہے یا کسی کو مارو تو وہ بڑ بڑ کرتا رہتا ہے یا کوئی مسلسل کسی کی برائی کررہا ہو یا تلخ گفتگو کررہا ہو یا دو لوگ آپس میں بحث کررہے ہوں تو بار بار ان کو چپ ہونے کا کہنے کے بجائے صرف ایک‘ دو یا تین بار سورہ قریش پڑھیں وہ بندہ فوراً چپ ہو جائے گا۔
کچھ ناگوار گزرے:تو بھی آپ ایک دو یا تین بار سورہ قریش پڑھیں جیسے کہ کوئی باہر پٹاخے پھوڑ رہا ہو، واش بیسن میں اپنی ناک کی تفصیلی صفائی کررہا ہو یا کوئی شور مچا رہا ہو اور منع کرنے پر باز نہ آئے تو یہی آزمائیں بغیر کچھ کہے اپنی بات منوائیں۔
بچوں کی مائوں کے لئے:بچوں کی حرکت پر اکثر مائوں کو ہی باتیں سننی پڑتی ہیں چاہے وہ محلے والوں سے ہوں یا گھر والوں سے یا ان کے اپنے شوہر سے ۔ بس جب بھی آپ کو لگے کہ آپ کے بچے کی یہ حرکت آپ کو باتیں سنوائے گی۔ چاہے وہ محلے میں کسی بچے کو مار کر آیا ہو یا گھر پر کچھ نقصان کیا ہو۔ باتیں سنانے والے کا تصور کرکے سورہ قریش ایک دو یا تین بار پڑھیں اور بچ جائیں کیونکہ اس میں آپ کا کوئی قصور نہیں ہے۔ جب کوئی باتیں نہیں سنائے گا تو آپ کا بھی کسی سے جھگڑا نہیں ہوگا۔
مالی فوائد:کچھ بھی خریدتے وقت اپنی مرضی کے ریٹ پر خریدیں۔ خریداری کے وقت سورہ قریش کا ورد کریں اور فائدہ اٹھائیں۔ دکاندار جلد ہی مان جائے گا۔ جھگڑا بھی نہیں ہوگا۔ پھونکنا نہیں ہے صرف مقصد کو ذہن میں رکھ کر پڑھنا ہے۔ یہی طریقہ سواری پر جانے کے لئے کرایہ طے کرتے وقت بھی آزمائیں اور نفع پائیں۔ سواری جلد ملنے کے لئے بھی یہی طریقہ اپنائیں۔ راستہ بھول جائیں تو اس کے لئے بھی یہی آزمائیں۔
ہاسپٹل ، بل جمع کرانے کے لئے، یا رش والی جگہ پر ورد کریں اور پہلے آئیے پہلے پائیے والے فقرے کو سچ ہوتے دیکھئے۔ آپ کی باری جلد ہی آئے گی۔
میں نے بہت سے لوگوں کو ان کے مسئلوں کے مطابق بتایا ۔ انہوں نے آزمایا اور نفع پایا۔ جب وہ مجھے بتاتے ہیں تو میری خوشی دوبالاہو جاتی ہے۔ یہ تو تھے سورہ قریش کے کمال۔
اب کچھ مختلف تجربے دوسری آیات کے حوالے سے: اگر آپ کو لگے کہ کوئی آپ کے کمرے سے یا گھر سے کچھ اٹھا کر لے گیا ہے بعض بچوں کی یا بڑوں کی ایسی عادت ہوتی ہے۔ آپ کو پتہ بھی نہیں ہے کہ کیا چیز ہوگی تو آپ کیا پوچھیں گی۔ بس اس مقصد سے

&

کا ورد کریں چیز خود بخود واپس کردی جائے گی۔ آزمودہ ہے۔ بعض دفعہ بچے ایک دوسرے کی چیز چھیڑنے کے لئے اٹھا کر بھاگ جاتے ہیں۔ بس ان کے پیچھے بھاگنے یا انہیں مارنے کی بجائے یہی آیت ورد کریں۔ بچہ خود بخود واپس دے دے گا۔ یہ طریقہ پرس چھین کر جانے والوں پر بھی آزما کر دیکھیں میں نے تو صرف بچوں پر آزمایا ہے۔اگر کوئی وزنی چیز اٹھانی ہو تو

کا ورد کریں وزن ہلکا محسوس ہوگا۔ خدا کی مدد شامل ہو جائے گی۔
یہ سب گارنٹڈ ہیں:میں دعوے سے ان سب کی گارنٹی دے سکتی ہوں کیونکہ قرآن کریم سے بڑھ کر سچ کیا ہوسکتا ہے۔میرے بچوں کے حق میں دعا کردیں۔آزمودہ ہے:دو الفاظ سے کھانا بنے بہترین ذائقہ دار:کھانے میں لذت کے لئے

بار پڑھ کر کھانے پر دم کردیں۔ اگر بھول جائیں اور کھا نے میں کچھ کسر رہ جائے یا کمی رہ جائے اور کوئی شخص برائی کرے تو یہی درج بالا الفاظ 3 بار پڑھ کر پھونک دیں۔ برائی کرنے والا شخص ہی دوسری بار اسی کھانے کی تعریف کرے گا۔
پھوڑے پھنسیوں کا آزمودہ علاج:م

یہ آیت بہت ہی لاجواب ہے۔ دو دن کی گارنٹی کے ساتھ‘ یہ تجربہ ہم نے گرمیوں میں بچوں کے نکلنے والے پھوڑے پھنسیوں کے لئے آزمایا۔ بہت ہی اچھی چیز ہے۔ اس کو 41 بار پڑھ کر کسی بھی ویزلین یا آیوڈیکس پر پھونک لیں باریک دانوں کے لئے بھی مفید ہے۔ 2 دن کے اندر ہی بعض دانے پھوٹ جاتے ہیں اور بعض دب جاتے ہیں۔
بچت کا انوکھا راز:

خریداری کے لئے روپے چاہے خود لیں یا کسی اور کو دیں یہ آیت پڑھ کر دیں روپے بچ کر آئیں گے پورے خرچ نہیں ہوں گے۔

کالی گھٹائیں نہیں برسیں گی

جب کبھی آپ چاہیں کہ آسمان پر جو گھٹا چھائی ہے وہ نہ برسے تو جہاں سے گھٹا اوپر چڑھ رہی ہو وہاں انگلی سے یہ آیت کریمہ لکھیں بارش نہیں برسے گی۔اس کے علاوہی

وظائف سے متعلق ایک بڑی غلط فہمی کا ازالہ
اللہ رب العزت کا احسان عظیم ہوتا ہے ان بندوں پر جن کو وہ اپنی یاد اور ذکر کی توفیق عطا فرما دیتا ہے ۔ موجودہ نفسانفسی اور مادہ پر ستی کے دور میں ذکر اللہ ہی ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعہ ہم نہ صرف آخرت کے خزانے جمع کر سکتے ہیں بلکہ اپنی دنیاوی زندگی کے مسائل بھی حل کر سکتے ہیں۔ اللہ پاک کے کسی نام یا قرآن کریم کی کسی آیت‘ یا محمد عربی ﷺ کے مبارک الفاظ کو کسی اپنے دنیاوی مقصد کے لیے کسی خاص تعداد وقت یا جگہ اور مدت تک پڑھنے کا نام ہی وظائف کہلاتا ہے ۔
وظائف کا کسی دنیاوی مقصد کے لیے پڑھنا خود حضور پاکﷺ کی احادیث مبارکہ سے ثابت ہےجس کی ایک واضح مثال حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی وہ روایت ہے جس میں حضرت محمد عربی ﷺ نے رزق کی تنگی، غربت اور محتاجی ختم کرنے کا انتہائی قیمتی وظیفہ اُمت مسلمہ کو قیامت تک کے لیے عطا فرما کر غربت کا عملی خاتمہ کر دیا ہے۔ بات تو صرف میرے اور آپ کے یقین کر کے عمل کرنے کی ہے ۔
آج ساری دنیا فاقہ و تنگدستی ختم کرنے کے لیے اور غربت کے خلاف جہاد کرنے کے درپے ہیں اور اپنے خود ساختہ طریقے آزمائے جا رہے ہیں مگر نتیجہ سوائے صفر کے اورکچھ بھی نہیں نکل رہا ہے‘ کیا ہی اچھا ہو کہ ہم سب پابندی سے نہ صرف خود بلکہ اپنے تمام متعلقین کو بھی اس نبویﷺ وظیفہ کی پابندی کرنے کی ترغیب دینا شروع کر دیں۔ وہ وظیفہ یہ ہے ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے حضور ﷺ کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ ’’جو شخص ہر رات سورۃ واقعہ پڑھے اس کو کبھی فاقہ نہیں ہو گا‘‘ اور ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اپنی بیٹیوں کو حکم فرمایا کرتے تھے کہ ہر رات اس سورۃ مبارکہ کو پڑھیں ۔انتہائی غور کرنے کی بات یہ ہے کہ سورۃ واقعہ پڑھنے سے انسان کا غیبی فاقہ ختم ہو جائے گا آخر یہ کیسے ممکن ہے ؟ اِس کا جواب یہ ہے کہ یہ وظیفہ حضرت محمد عربی ﷺ کا دیا ہوا ہے ۔جس کے بارے میں شک کرنا ہی گناہ عظیم ہے بلکہ ہو سکتا ہے کہ انسان کا ایمان ہی سلب ہو جائے اس لیے کہ ہماری آنکھ ، کان ، زبان دماغ غلط دیکھ ،سن ،بول اور سوچ سکتے ہیں مگر محمد ﷺ کا فرمان عالیشان ہر گز ہر گز غلط ثابت ہو ہی نہیں سکتا ۔
اب وظائف کا اثر کس طرح ظاہر ہوتا ہے اس کا جواب یہ ہے کہ جب ہم سورۃ واقعہ کا وظیفہ بغیر شک و شبہ کے دل میں یقین کے ساتھ پابندی سے کرنا شروع کردیںگے تو اِس وظیفہ کی برکت سے ہمارے لیے جو بھی معاشی و سائل خواہ وہ نوکری کے ہوں، تجارت کے ہوں زراعت کے ہوں یا صنعت کے ہوں وہ خود بخود وجود میں آنا شروع ہو جائینگے اور ہماری معاشی تنگدستی جو اِس دور کا سب سے اہم ترین مسئلہ ہے وہ ختم ہونا شروع ہو جائے گا ۔

وظائف در حقیقت ’’مَا فَوقَ الاسبَاب‘‘ وسائل کا دوسرا نام ہے یعنی مادی اسباب سے بالاتر جو نظام کائنات ہے اس سے براہ راست اپنے دنیاوی و اخروی مسائل حل کرنے کا نام ہے
وظائف سے متعلق عموماً ایک بہت بڑی غلط فہمی پائی جاتی ہے جس کاازالہ بھی بہت ہی ضروری ہے وہ یہ ہے کہ ہمیں اپنی موجودہ زندگی جو کہ مستقل اللہ رب العزت کی نافرمانی میں اورمحمدﷺ کی مبارک زندگی سے مستقل روگردانی میں گزر رہی ہے اسے تبدیل کرنے کی فکر بھی ساتھ لاحق ہو جائے۔ جس طرح وظیفہ کر کے ہم اللہ پاک کو متوجہ کرتے ہیں بالکل اسی طرح گناہوں کی زندگی کی وجہ سے ہم اللہ پاک کی مدد و نصرت کو نہ صرف دور کرنے بلکہ اپنے لیے مصائب‘ بے سکونی اورپریشانیوں کے دروازے کھول کران کا شکار ہو جاتے ہیں۔ایمان والے کی تویہ شان ہوتی ہے کہ جب بھی اس پر کوئی مصیبت یا ناگہانی آفت آئے تو فوراً اللہ رب العزت کی طرف متوجہ ہو کر آیت کریمہ کا دل سے ورد یہ سوچتے ہوئے کرے کہ میں ہی گنہگار ہوں اور یہ جو کچھ بھی ہو رہا ہے میرے اپنے ہاتھوں کی کمائی ہےاور اپنا صبح سے شام تک کی زندگی کا جائزہ لینا شروع کر دے کہ کس نافرمانی کی نحوست کی وجہ سے مجھ پر یہ مصیبت نازل ہوئی ہے اور پھر سچی وپکی توبہ کر کے کثرت سے استغفار کرے اور اپنی زندگی کی اصلاح کر لے تو انشااللہ نہ صرف وہ مصیبت دور ہو جائے گی بلکہ آپ کے درجات بھی بلند کرتی جائے گی ۔
بہت سارے وظائف بظاہر دیکھنے میں چھوٹے ، آسان اور مختصر ہیں لیکن اس پر اللہ جل شانہ کی طرف سے جو اجرو ثواب اور جو فضائل و برکات ہیں، وہ بہت زیادہ ہیں، لہٰذا جو شخص ان اعمال کو کرے گا مگر ان کے ساتھ ساتھ گناہوں سے بھی بچے گا تو ان شااللہ تو یہ فضائل و برکات جلد ظاہر ہونا شروع ہو جائیں گے لیکن اگر کسی شخص نے ان اعمال کو تو انجام دیا، مگر ان کے ساتھ ساتھ گناہوں سے مکمل پرہیز نہیں کیا بلکہ گناہوں پر جما رہا اور رات دن گناہوں میں ڈوبا رہا اور گناہوں سے بچنے کا اہتمام اور فکر نہ کی تو پھر وہ شخص یہ بات یاد رکھے کہ جس طرح نیک کاموں کا صلہ اجر وثواب ہے، اسی طرح گناہوں کا بدلہ سزا بھی ہے اور یہ قرآن کریم کا واضح اعلان ہے’’ جو کوئی بھی برا عمل کرے گا اس کو اس کی سزا مل کر رہے گی ‘‘لہٰذا اس شخص کو پھر اپنے گناہوں کی سزا بھگتنی پڑے گی اِس بات کو سمجھانے کے لیے کسی شاعر نے خوب کہا ہے
صرف حشر پر ہی موقوف نہیں ہے حساب و کتاب
زندگی خود بھی گناہوں کی سزا دیتی ہے
اب اگر وہ توبہ کر لے اور اپنی زندگی کی اصلاح بھی کر لے تو ٹھیک ہے ورنہ دنیا میں بھی سزا ملے گی چاہے اس کی شکل ظاہر میں کچھ بھی ہو اور آخرت میں بھی اس کو جہنم میں ڈالا جائے گا ، پھر جب وہ اپنے گناہوں کی سزا پا لے گا اور گناہوں سے پاک صاف ہو جائے گا، اس کے بعد پھر نیک اعمال کی بدولت جنت کا مستحق بن کر جنت میں چلا جائے گا بشرطیکہ گناہوں کی مستقل نحوست کی وجہ سے اور تقویٰ کی زندگی نہ گزارنے کی وجہ سے سزا کے بدلے میں مرنے سے قبل اس کا ایمان سلب نہ ہو گیا ہو۔
اس لیے مستقل اپنی مرضی اور معاشرہ کی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کی وجہ سے تقویٰ کی زندگی نصیب ہی نہیں ہوتی حالانکہ تقویٰ کی زندگی گزارنا ہم سب پر قرآن و حدیث کی روشنی میں فرض ہے اور ہر سال 11ماہ گزارنے کے بعد اللہ پاک رمضان المبارک کا انتہائی قیمتی مہینہ عطا فرما کر ہم پر احسان عظیم فرماتے ہیں اورہمیں رمضان کے روزوں کی فرضیت کا مقصد قرآن کریم میںواضح طور پر ارشاد فرماتے ہیں جس کا مفہوم یہ ہے کہ تا کہ ہم متقی بن جائیںیعنی تقویٰ کے مطابق زندگی گزارنے والے ہو جائیں‘ تقویٰ کسے کہتے ہیں گناہوں سے بچ کر زندگی گزارنے کو ‘گناہ ظاہری ہوں یا باطنی ہوں یعنی وہ گناہ دیکھنے میں نظر آ رہے ہوں مثلاً شراب بینا، تصویر کھینچنا یا وہ گناہ کرنے والے کو نظر نہ آتے ہوں مثلاً حسد، بغض ، تکبر وغیرہ سب کو چھوڑنا فرض ہے۔
جس طرح جسمانی بیماریوں میں دوا کے ساتھ پرہیز ضروری ہے ، ایسے ہی روحانی امراض کے اندر بھی دوا اور پرہیز دونوں ضروری ہیں، اعمال صالحہ ان روحانی امراض کی دوا ہیں اور گناہوں سے بچنا پرہیز ہے۔ آدمی کو چاہیے کہ دن رات اعمال صالحہ کی طرف متوجہ رہے اور انکی عادت بنائے اورساتھ ساتھ دن رات اس بات کا دھیان رکھے کہمجھسے کوئی گناہ تو سرزد نہیں ہو رہا ہے ، کیونکہ اگر اس نے گناہوں سے بچنے کا اہتمام نہیں کیا اس نے نیک اعمال کے ذریعہ جو نیکیاںکمانی ہیں، وہ بھی غارت ہو جائیںگی۔
سکون قلب کی دولت:جو لوگ اللہ والے ہوتے ہیں یعنی تقویٰ کی زندگی گزارتے ہیں ان کے دنیا کے کام بھی بہت آسانی سے ہوتے چلے جاتے ہیں اور کوئی رکاوٹ نہیں آتی اگر وقتی طور پر بشر ہونے کی وجہ سے کوئی دنیاوی آزمائش آتی بھی ہے تو سکون قلب کی دولت سے محرومی ہرگز نہیں ہوتی اور یہ اِس بات کی علامت ہوتی ہے کہ یہ آزمائش رحمت بن کر درجات کی بلندی کے لیے آتی ہے نہ کہ زحمت جو کہ گناہوں کی سزا ہوتی ہے جسکی ظاہری علامت یہ ہوتی ہے کہ سکون قلب سے وہ شخص محروم کر دیا جاتاہے اور اپنی مصیبت کو دور کرنے کے لیے اس کا دھیان اللہ پاک کی طرف ہر گز نہیں جاتا بلکہ مخلوق سے اُمیدیں قائم کرنا شروع کر دیتا ہے۔
نیک لوگوں کی صحبت میں رہ کر فائدہ کیوں نہیں ہوتا؟: بعض لوگوں کو اللہ والوں کی نیک صحبت میں جانے کے بعد بھی فائدہ نہیں ہوتا، کوئی بیس سال سے، کوئی دس سال سے کوئی پانچ سال سے اللہ والوں کی خدمت میں آ رہا ہے ، درس بھی سنتا ہے اور ان کی صحبت بھی اٹھاتا ہے لیکن اسکی زندگی میں اسکا کوئی نمایاں اثر نظر نہیں آتا ، یاد رکھئے! اس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ اللہ والوں کی صحبت میں آنے جانے سے لوگ چند وظائف کے توپابند ہو جاتے ہیں، کچھ نیک اعمال کی بھی توفیق ہونے لگتی ہے ۔ لیکن وہ لوگ گناہوں سے بچنے کی کوشش اور اِس کا اہتمام نہیں کرتے مثال کے طور پر اگر وظائف کرنے سے پہلے بدنگاہی کے گناہ میں مبتلا

تھے، تو اب بھی مبتلا ہیں ، جب ڈاڑھی کا لی تھی تو اس وقت بھی سالی اور بھابھی سےپردہ نہیں کرتے تھے اور ہنسی مذاق کرتے تھے اور جب ڈاڑھی آدھی کالی اور آدھی سفید ہو گئی تو پھر بھی اس گناہ کبیرہ میں مبتلا ہیں۔
اب تو گناہوں کو کوئی گناہ ہی نہیں سمجھتا:بوڑھے بھی بدنگاہی جیسےگناہ میں مبتلا ہیں، جوان بھی مبتلا ہیں، نوجوان بھی مبتلا ہیں، اسی طرح دوسرے گناہوں کا معاملہ ہے کہ لین دین کے اندر صفائی نہیں ہے ، جھوٹ بولنے کی عادت ہے ، غیبت کرنا تو عام بات ہے ، ٹی وی دیکھنا تو کوئی گناہ ہی نہیں سمجھا جاتا، لہٰذا یہ بات تو دیکھنے میں آتی ہے کہ کچھ نیک اعمال تو کر لیتے ہیں لیکن گناہ نہیں چھوڑتے ۔ بہرحال ! ان اعمال صالحہ کو ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ کچھ نیک اعمال کر لینے کے بعد کچھ اور کرنے کی ضرورت نہیں، یاد رکھئیے۔ان کے علاوہ بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے اور اِس کے ساتھ ساتھ پرہیز اور زیادہ ضروری ہے ، چنانچہ پہلے زمانے میں جو لوگ اللہ والوں کے پاس جایا کرتے تھے ، وہ نفلوں کا تو زیادہ اہتمام نہیں کرتے تھے ، مگر سب سے زیادہ گناہوں سے بچنے کا اہتمام کرتے تھے ، اس لیے ان کو فائدہ بہت جلد ہوتا تھا اور وہ لوگ بہت جلد اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کر لیتے تھے ۔ حضرت محمد عربیﷺ کی بشارت ہے ۔
ہزار رکعت نفل سے افضل:چنانچہ ایک حدیث میں حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’تو حرام اور ناجائز کاموں سے بچ، سب سے زیادہ عبادت گزار بن جائے گا‘‘ اب اس سے بڑھ کر اور بشارت کیا ہو گی؟ ایک شخص ایک ہزار رکعت نفل پڑھتا ہے اور دوسرا آدمی ایک غیبت سے بچتا ہے تو یہ ایک غیبت سے بچنے والا ایک ہزار رکعت نفل پڑھنے والے سے افضل ہے ۔
آئیے وظائف شروع کرنے سے پہلے توبہ کرلیں:لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ ہم وظائف شروع کرنے سے قبل اپنے گناہوں سے مکمل توبہ کریں اور پھر وظائف کی برکات کا مشاہدہ اپنی آنکھوں سے جلد کریں یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ ہم اس فکر میں نہ پڑیں کہ یہ گناہ صغیرہ ہے یا کبیرہ بلکہ یہ خیال کرنا چاہیے کہ نا فرمانی کتنے بڑے اللہ پاک کی ہو رہی ہے ۔یاسنت عمل سے رو گردانی حضرت محمد عربی ﷺ کی نافرمانی ہو رہی ہے ۔ ایک اللہ والے بزرگ کے قول کا مفہوم ہے کہ جو شخص مستقل بے نمازی ہوتا ہے اِس بات کازیادہ امکان پایا جاتا ہے کہ مرنے سے قبل اللہ پاک اس سے ایمان کی دولت واپس لے لیتے ہیں۔
ہمیں چاہیے کہ گناہوں سےبچ کر زندگی گزارنے‘ جس کا نام تقویٰ ہے اسے اپنے اوپر لازم کر لیں یہی سب سے محفوظ طریقہ ہے ایمان کو حفاظت سے قبر تک لے جانے کا ۔ اللہ پاک ہم سب کے ایمان کی آخری سانس نکلنے تک مکمل حفاظت فرمائے آمین
قیمتی انعامات:قرآن کریم نے تقویٰ کی زندگی گزارنے والوں کے لیے قیمتی انعامات کا ذکر کیا ہے جو یہ ہیں۔۱) اللہ تعالیٰ متقی کے لیے دنیا و آخرت کے مصائب اور مشکلات سے نجات کا راستہ نکال دیتے ہیں۔۲) اس کے لیے رزق کے ایسے دروازے کھول دیتے ہیں جن کی طرف اس کا دھیان بھی نہیں جاتا ۔۳) اس کے سب کاموں میں آسانی پیدا فرما دیتے ہیں۔۴) اس کے گناہوں کا کفارہ کر دیتے ہیں۔۵) اس کا اجر بڑھا دیتے ہیں۔۶) اس کو حق و باطل کی پہچان آسان ہو جاتی ہے ۔
ہمیں یہ سمجھ لینا چاہیے :ہمیں یہ بات بالکل اچھی طرح دل و دماغ میں رکھنی چاہیے کہ ہمارے دنیا و آخرت کا حل صرف اللہ پاک کی ذات عالی کے ہاتھ میں ہے اور کسی کے قبضہ میں کچھ نہیں ہے۔ قرآن کا اٹل فیصلہ ہے کہ جس کا مفہوم ہے کہ اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے اور جس کی روزی چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے ۔ ایک اور آیت کا مفہوم ہے جو لوگ ہماری نصیحتوں سے پر عمل نہیں کرتے ہم ان پر شیطان مسلط کر دیتے ہیں اور وہ انھیں مسلسل راہ ہدایت سے بھٹکاتا رہتا ہے مگر وہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم (معاذ اللہ) ہدایت پر ہیں اب جس پر اللہ خود گناہوں کی وجہ سے شیطان مسلط کرے قیامت تک کوئی کامل وظیفہ اس کا شیطان دور نہیں کر سکتا ۔ ان باتوں کی روشنی میں ہمیں یہ سمجھ لینا چاہیے کہ جب ہم اللہ کو راضی کرنے والی زندگی پر مکمل نہیں آ جائیںگے اور کافروں کے طور طریقوں کو عملا ًزندگی سے نہیں نکال باہر کریںگے اس وقت تک شاید چین و سکون کا خواب بھی نہیں دیکھ سکیںگے۔(سید شاہد حسین‘ کراچی)
شب جمعہ میں مانگی دعااور بہترین جگہ رشتہ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں نے رب سے جو جو مانگا مجھے ملا‘ زندگی مجھے امیدی کے اندھیروں میں لے جاچکی تھی لیکن اندھیروں میں مانگی دعاؤں نے مجھے خوشیوں کی روشنی عطا فرمادی۔محترم حکیم صاحب اللہ تعالیٰ آپ کی اور آپ کی نسلوں کی حفاظت فرمائے۔ ہر فتنے سےبچائے اور آپ کو وہ چیز عطا کرے جو میرے اللہ تعالیٰ کو پسند ہو۔ہر دفعہ خط میں پریشانیاں ہی لکھتی تھی مگر اس دفعہ خوشیاں ہیں جو اللہ تعالیٰ نے مجھے دی ہیں ۔ حکیم صاحب مجھے شبِ جمعہ کی دعا اور جمعہ کی دعا کا بڑا یقین ہے میں نے شب جمعہ کو دعا کی یا اللہ مجھے گناہوں سے بچنے کے لئے ایک ساتھی دے دے‘یہ بھی کہا تھا کہ وہ دنیا کے جس کونے میں بھی ہے اسے لے آ‘ ہمارے گھر ہی لے آ اور بھی دعائیں کیں۔ صبح جمعۃ المبارک تھا۔ جمعہ کی نماز کے بعدہمارے گھر امی کے تایا کی بہوئویں ہمارے گھر آئیں ۔ ایک کینیڈا سے آئی ہوئی تھیں ۔ وہ امی سے پوچھنے لگی، میرے بارے میں کہ کیا اس کارشتہ نہیں کیا؟ کچھ باتیں کی مجھے تو کچھ محسوس نہیں ہوا، لیکن جو مائیں ہوتیں ہیں ان کو بڑا پتہ چل جاتا ہے، امی کو پتہ چل گیا کہ یہ رشتے کے بہانے سےآئی ہیں، اگلے دن ماموں کا فون آیا کہ میں نے (م) کا رشتہ کردیا ہے اور گھر آکر کہنے لگے کہ کل ہم نے آنا ہے کیونکہ کینیڈا سے جو بھابھی اور بھائی آئے ہیں انہوں نے واپس جانا ہے‘ ان کے ہوتے ہوتے منگنی کرلوں، اگلے دن وہ لوگ آگئے‘ پندرہ بیس لوگ تھے ۔ حکیم صاحب میری امی کو‘میرے گھر والوں کو‘ فیملی والوں کو‘بچوں کو بڑی خوشی ہوئی۔ سب کو یہ خوشی ہوئی کہ لڑکا نیک ہے اور لوگ مجھے بھی بڑا نیک سمجھتے ہیں۔(اللہ بنادے) ۔ ایک دن میں رشتہ طے ہوا اور منگنی کی رسم بھی بہت اچھے طریقے سے ہوئی۔میں نے سب کچھ اللہ پر چھوڑا ہوا تھا‘ کہیں کوئی امید نہ تھی‘ بس شب جمعہ کو تہجد کے وقت اٹھ کر اللہ سے التجائیں کرتی تھیں۔ اس کے علاوہ جمعہ کے دن کثرت سے درود پڑھتی اور دعائیں مانگتی۔ اللہ نے مجھے ایسی جگہ سے ایسا اچھا رشتہ عطا کیا کہ لوگ منہ میں انگلیاں دے کر دیکھتے اور سوچتے۔میرے ہونے والے شوہر بہت اچھے ‘ نیک اور پانچ وقت کے نمازی ہیں۔ اپنا بڑا گھر‘ اچھا کاروبار ہے۔
دونوں خاندان اور میرے ہونے والے شوہر سب اس رشتے سے بہت خوش ہیں۔ اللہ نے میرے دل کی تمام باتیں سن لیں‘ جو کچھ شب جمعہ میں مانگتی تھی اللہ نے سب ایک ایک کرکے عطا کردیا۔بس اب اللہ سے دعا کرتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ شادی کے بعد بھی عبقری اور تسبیح خانہ سے

میراناطہ نہ ٹوٹے۔ میری امی کہتی ہیں کہ یہ سب عبقری اور حضرت حکیم صاحب کی دعاؤں کی وجہ سے ہوا ہے‘ بس جب تک میں زندہ رہوں میرا راشتہ تسبیح خانہ سے نہ ٹوٹے۔(م۔ن‘ ڈسکہ)
چمکتی گوری رنگت اور مکھن جیسی ملائم جلدکی متلاشی
آج میں اپنی قارئین بہنوں سے مخاطب ہوں اور ایسی چیز کے بارے میں بات کروں گی جو ہر انسان کو بے حد پسند ہے۔ چاہے وہ امیر ہو یا غریب، عورت ہو یا مرد، پرانے زمانے کا انسان ہو یا نئے دور کا حتیٰ کہ یہ چیز میرے اللہ کوبھی بے حد پسند ہے۔ اسی لئے میرے اللہ نے کائنات میں ہر طرف خوب صورتی اور حسن کو جلوہ دے دیا۔ آسمان سے لے کر زمین تک ہر طرف رنگ و نور کی بارش کر دی۔ حسنِ یوسف سے لے کر میرے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دائمی حسن عطا فرمایا جن کی خوشبو تا قیامت رہے گی۔ حسن و جمال جو اللہ کو بھی بے حد پسند ہے کیونکہ وہ خود بھی جمیل ہے اور جمال کو پسند کرتا ہے۔ ہر مرد و عورت کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ حسین سے حسین تر نظر آئے اور یہ خوب صورتی بڑھتی ہی چلی جائے اور کبھی ختم نا ہو۔ کچھ لوگوں پر قدرت مہربان ہوتی ہے اور یہ دولت انہیں بن مانگے وافر مل جاتی ہے۔ لیکن یہ اس کی قدرنہیں کر پاتے اور جب کھو جاتی ہے تو بیوٹی پارلر اور ڈاکٹروں کے پاس اسے تلاش کرتے ہیں، کچھ لوگ حسین نہیں ہوتے لیکن اپنی اچھی عادات، اپنے اسٹائل اور خود پر محنت کرنے سے ان کا شمار خوب صورت لوگوں میں ہونے لگتا ہے۔ لمبا قد، گوری رنگت، سڈول جسم، چمکتے دانت اور خوب صورت سلکی بال ہر کسی کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ اللہ نے جیسا آپ کو بنا دیا ہے آپ اس کو بدل نہیں سکتے۔ ہاں اس کی حفاظت اور دیکھ بھال ضرور کرسکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کو بھی صحت مند مومن پسند ہے۔ صفائی کو آدھا ایمان کا درجہ دیا گیا ہے۔ رب کو میلا اور بدبو دار انسان پسند نہیں۔ اللہ تعالیٰ بھی چاہتا ہے کہ میرا مومن بندہ تندرست اور صاف ستھرا اور حسین ہو۔ بس ایک بات سوچیں آپ اللہ تعالیٰ کی تخلیق ہیں اور پیارے اللہ تعالیٰ نے آپ کوبہت پیارا بنایا ہے۔ بس اللہ کی رضا میں راضی ہو جائیں لیکن اپنے آپ کو ضرور سنوارتے رہیں۔ صرف اسلام اور ایمان کے اندر رہ کر عورتیں اور مرد ناجائز کاموں کے لئے اگر بنائو سنگھار کریں گے تو خود بھی گناہ گار ہوں گے اور دوسروں کو بھی دعوتِ گناہ دیں گے۔ لہٰذا وعدہ کریں عورتیں صرف اور صرف اپنے شوہروں کے لئے اور نوجوان لڑکیاں اپنے ہونے والے شوہروں کے لئے اپنا خیال رکھیں گی۔ چمکتی گوری رنگت ہر لڑکی کا خواب ہوتی ہے۔
کچن میں موجود اشیاء سے حسن کے راز پالیں: آج میں آپ کو کچھ ٹوٹکے بتاتی ہوں۔ جتنی سانولی لڑکیاں گوری اور گوری مزید مکھن ملائی جیسی ہوسکتی ہیں سب سے پہلے میں آپ لوگوں کو وہ چیزیں بتائوں گی جو ہر گھر میں ہوتی ہیں۔ ہر کچن میں پائی جاتی ہیں۔ میں آپ کو امپورٹڈ کریموں کے بارے میں نہیں بتائوں گی جو کہ صرف اسلام آباد یا لاہور، کراچی جیسے شہروں میں ہزاروں روپے کی ملتی ہوں بلکہ ایسے آسان مفید ٹوٹکے بتائوں گی جو مفید بھی ہوں گے اور خرچ میں کم ہوں گے۔ یقیناً میری بات پڑھ کر بے چارے شوہروں نے سکھ کا سانس لیا ہوگا کہ چلو جیب تو ہلکی نہیں ہوگی۔ دودھ سے حسن کا انوکھا نکھار:سب سے پہلے دودھ سے شروع کرتے ہیں جس کو پیتے وقت اگر آپ سنت کی نیت کرلیں تو وہ ثواب کا ثواب اور فائدہ الگ سے ملے گا۔ جب آپ کے گھر میں دودھ آئے تو گرم کرنے سے پہلے اس کے اوپر کریم کی ہلکی سی تہہ ہوتی ہے اگر آپ کچھ دیر کے لئے اس کو فریج میں رکھ دیں گی تو وہ مزید ٹھنڈی ہو کر اوپر آجائے گی آپ اس کو اوپر سے اتار کر ہلکے ہاتھوں سے مساج کریں اور پھر کرشمہ دیکھیں چند ہی دنوں میں آپ کی سکن ’’بے بی سکن‘‘ ہو جائے گی اور دودھ جیسی سرخ و سپید بھی ان شاء اللہ۔ حسن پانے کیلئے :ایک کپ کھیرے کا رس، ایک کپ گلاب کا عرق، ایک کپ ناریل کا دودھ (کوکونٹ ملک) تینوں کو اچھی طرح مکس کرکے سپرے والی بوتل میں رکھیں اور ہر وضو کے بعد یا تین ٹائم جلد پر سپرے کریں اور پھر کمال دیکھیں کوکونٹ ملک ویسے تو مارکیٹ میں ملتا ہے لیکن اگر نہ ملے تو گھر میں بنالیں ایک انچ ناریل کے ٹکڑے کو ایک کپ پانی میں ڈال کر اچھی طرح بلینڈر کرلیں پھر چھان لیں آپ کا کوکونٹ ملک تیار ہے۔ یہ آپ کے چہرے پر چھائیاں بھی دور کرتا ہے ۔مسور کی دال سے بنا ٹوٹکہ اور چہرہ بالکل فریش: مسور کی دال کا پائوڈر ایک چمچ، چٹکی ہلدی، آدھا چمچ بیسن، آدھا چمچ سوکھا دودھ، ان سب کو دودھ کے اندر مکس کرکے لگائیں ، اگر آئلی سکن ہے تو پھر عرق گلاب میں مکس کریں اور 20 منٹ تک ماسک کی طرح لگائیں، تازہ پانی سے دھولیں اور فریش چہرہ پائیں۔جلد کی چمک بڑھائیں: آدھا چمچ سوکھا دودھ، ایک چمچ انڈے کی سفیدی اور تھوڑا سا شہد ان سب کو بہت اچھی طرح مکس کریں اور صبح وشام لگائیں‘ یہ آپ کی سکن کو ٹائٹ بھی کرے گا اور سفیدی بھی پیدا ہوگی ، زیادہ پاور فل بنانے کے لئے اس میں ایک کیپسول وٹامن ای کا ڈال دیں، اس سے چہرے میں چمک ہوگی۔ایک چمچ چاول اور چہرہ روشن: ایک چمچ چاول لے کر چٹکی ہلدی کا ڈال کر ابال لیں پھر بلینڈ کرلیں آدھا چمچ بیسن ڈال کر دودھ کے ساتھ مکس کرلیں اور ماسک کی طرح بیس منٹ لگائیں ان شاء اللہ منہ دھونے کے فوراً بعد رزلٹ آئےگا۔پندرہ دنوں میں چہرہ چھائیوں سے صاف: آدھا چمچ ورس(ورس آ پ کو پنساریوں کی دکان سے ملے گا)، ایک چٹکی ہلدی، آدھا چمچ لیموں کا جوس تینوں کو مکس کرکے جہاں، جہاں چھائیاں ہیں وہاں آدھا گھنٹہ مساج کریں پھر منہ دھو ئیں ان شاء اللہ پندرہ دنوں میں چہرہ چھائیوں سے صاف ہو جائے گا۔ چند دنوںمیں رنگت بدلتی دیکھیں:چاول کا آٹا ایک چمچ، بادام کا پائوڈر ایک چمچ، شہد اور لیمن جوس آدھا چمچ، انڈے کی سفیدی ایک چمچ، آدھا چمچ سوکھا دودھ، ایک کیپسول وٹامن ای کا اگر جلد خشک ہے تو تازہ دودھ میں مکس کریں اگر آئلی ہے تو عرق گلاب میں سب چیزوں کو اچھی طرح مکس کرکے ماسک کی طرح لگالیں اور جس دن انڈے کی سفیدی نہ ملائیں اس دن ذرا پتلا بنا کر بیس منٹ تک ہلکے ہاتھوں سے مساج کریں اور خشک ہونے سے پہلے اتار لیں اور اپنے ہاتھوں سے اپنی رنگت بدلتے دیکھیں۔ رات کو لگائیں صبح فریش چہرہ پائیں: آدھا کپ زیتون کے تیل میں دو انجیر بگھو کر رکھ دیں چند دنوں کے بعد وہ نرم ہو جائے گی ان کو اچھی مکس کرلیں‘ یہ ایک نیچرل مکسر بن جائے گا اس کو آرام آرام سے اور ذرا پیار سے اپنے چہرے پر اسکرب کی طرح ملیں‘ دس منٹ کے بعد اگر منہ دھونا چاہیں تو دھولیں ورنہ اچھی طرح صاف کرکے سو جائیں اور صبح فریش ، فریش چہرے کے ساتھ اٹھیں۔انگور سے گورا چٹا رنگ پائیں: انگور کا رس بہتر ین وائٹننگ سِیرم ہوتا ہے انگور کا رس تازہ نکال کر بیس منٹ تک منہ پر لگائیں اور تازہ پانی سے دھو لیں، کوشش کریں یہ سب لگا کر دھوپ میں اور زیادہ گرمی والی جگہ نہ جائیں اور اگر ہوسکے تو رات کو لگائیں ۔بہترین گھریلو ابٹن: بادام، چنبیلی کی کھل، صندل پائوڈر، کوکونٹ پائوڈر اور سفید چینی یہ سب ایک ایک چمچ، چٹکی ہلدی آدھا چمچ میلٹی پائوڈر اگر اسکن خشک ہے تو بادام روغن میں مکس کرکے لگائیں اور اگر چکنی ہے تو کھیرے کے رس میں مکس کرکے لگائیں یہ ایک بہترین ابٹن کا کام دیتا ہے اگر اس کو بطور اسکرب استعمال کرنا ہو تو اس میں کنو یا مالٹے کے چھلکے بھی ڈال سکتے ہیں۔ چہرہ چاند کی طرح روشن:تین چمچ چاول رات کو بھگو دیں اور صبح پیس لیں‘ تین بادام ایک چھوٹا سا ٹکڑا سمندری جھاگ، حسنِ یوسف تین چمچ، چٹکی زعفران اگر نہ

ملے تو تین پتے کیسو کے پھول اور طب نبویؐ حسن و جمال کریم تین چمچ اگر وہ نہ ہو توکوئی بھی کولڈ کریم مکس کرلیں ایک چمچ سے زیادہ نہ ہو پھر اس کو دودھ اور دہی ڈال کر اچھی طرح مکس کریں‘ کوشش کریں کہ دودھ بغیرابلاہواہو یعنی تازہ ہواور دہی کھٹا نہ ہو‘ سب چیزوں کو اچھی طرح مکس کرکے تیس منٹ تک مساج کریں اور تازہ پانی سے منہ دھولیں چند دنوں میں آپ کا چہرہ چاند جیسا چمک اٹھے گا۔
زعفران کی طرح سرخ جلد: اگر آپ کے گھر میں اصلی زعفران ہے تو یہ اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ دو چمچ دہی میں چٹکی سے بھی کم زعفران ملا کر ماسک کی طرح لگائیں اور زعفران جیسی سرخ ہو جائیں۔ خوبصورت سکن کا راز: ورس یا ورچ(کسی بھی پنساری سے خرید لیں) کا پائوڈر چھائیوں کے لئے بہترین ہوتا ہے وہ لوگ جن کے چہرے پر خشکی بھی ہے اور چھائیاں بھی وہ ورس ایک چمچ ‘دو چمچ زیتون کے تیل میں دو گھنٹے کے لئے رکھ دیں اور پھر مساج کریں اور چند دنوں میں لوگ آپ سے آپ کی خوب صورت سکن کا راز معلوم کرتے پھریں گے۔روشن روشن چہرہ: کوار گندل (ایلوویرا) کا چھوٹا سا ٹکڑا درمیان سے کاٹ لیں اور اس پر سفید صندل اور حسنِ یوسف کا پائوڈر چھڑک کر صرف چھائیوں والی جگہ مساج کریں چند دنوں میں کمال دیکھیں۔ تازہ دودھ میں ایک چمچ ورس، سرخ صندل کا پائوڈر‘ مولی کے بیج کا پائوڈر اور مشک کافور ایک ایک چٹکی ڈال کر پیسٹ بنا لیں اور ماسک کی طرح لگائیں اور روشن روشن چہرے پائیں۔بڑھتی عمر کو چھپانے کا بہترین ٹوٹکہ: تازہ خوبانیوں کو پیس کر زعفران یا ہلدی ملا کر لگائیں اور اپنی بڑھتی عمر کو چھپائیں‘ ساتھ ہی اپنی گردن کو نہ بھولیں ‘ یہ بھی آپ کے جسم کا حصہ ہے اور گردن تو بڑھتی عمر کا پتا دیتی ہے اگر گھر میں چار، پانچ دن پرانا دہی موجود ہے تو اسے ضائع نہ کریں اس میں لیموں کا جوس ملائیں اگر سردی کی وجہ سے خشکی ہے تو تھوڑی سی گلیسرین ملا کر مکس کریں اور اپنی گردن کا مساج کریں اور تیس منٹ کے بعد کرشمہ دیکھ لیں اور بعد میں نیم گرم پانی سے دھولیں۔
خون صاف چہرہ شاداب:لگانے کے بعد کچھ بات کھانے کی ہو جائے، ایک حصہ کوار گندل‘ کاجل تین حصے‘ پانی میں ڈال کر بلینڈ کریں اور صبح نہار منہ ایک چمچ شہد کا ڈال کر پی لیں یہ آپ کی اندرونی صفائی کرکے آپ کا چہرہ صاف کرے گا۔چہرہ پر چمک: ناریل کا خالص تیل نیم گرم دودھ میں ایک چمچ ڈال کر پینے سے جسم میں انرجی آئے اور چہرے پر چمک۔ہر قسم کی الرجی ختم: پندرہ انجیر باریک باریک کرکے ایک پاؤ دودھ میں مکس کریں۔ انجیر لگا کر چہرے پر لگالیں اور دودھ پی لیں۔ طاقت اور خوب صورتی اکٹھی آئے گی۔ چند خشک خوبانیاں لے کر نیم گرم پانی میں بھگو دیں۔ صبح نہار منہ خوبانیاں کھالیں اور پانی پی لیں سکن کے لئے بہترین ٹانک ہے اگر آپ کو کسی چیز سے الرجی ہے تو پریشان نہ ہوں تھوڑا سا خشک دھنیا اور خشک پودینہ پانی میں ابال کر ٹھنڈا کرکے چھان کر پی لیں ہر قسم کی الرجی ختم ہوکر آپ کی سکن کا ہر مسئلہ حل ہوگا۔قد لمبا کرنے کا ٹوٹکہ: انڈے کے چھلکے سائے میں سکھا کر باریک پیس لیں پھر برابر سنگھاڑے کا آٹا اور تھوڑی سی مصری لے کر مکس کرکے آدھا چمچ صبح شام کھائیں وہ لوگ جن کے کیلشیم کی کمی کی وجہ سفید، سفید دھبے پڑ جاتے ہیں وہ ختم ہوں گے۔ ہڈیوں کو طاقت ملے گی ، قد لمبا ہوگا ۔
چہرے پر تھکن ختم:ایک چمچ اسپغول کی بھوسی ، ایک چمچ شہد مکس کرکے کھانے سے چہرے پر جو تھکن محسوس ہوتی ہے وہ ختم ہوتی ہے۔بالوں کی ہرقسم کی بیماری ختم: اب آتے ہیں بالوں کی طرف، ایک کلوتلوں کے تیل میں تھوڑا سا ایلوویرا کا گودا، تازہ آملے دو عدد، چند پتے مہندی کے ، ان سب کو جلالیں ٹھنڈا کرکے چھان لیں‘ نہانے سے گھنٹہ یا دو گھنٹہ پہلےبالوں میں اچھی طرح لگالیں۔بالوں سے ہر قسم کی بیماری ختم ہوگی ۔میلے گندے دانت بنائیں چمکدار: اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا پورا جسم صحت مند رہے تو اپنے دانتوں کا خیال رکھیں آپ اگر سڈول جسم، گوری رنگت اور چمکتے سلکی بالوں کی مالک ہیں لیکن جیسے ہی بات کرنے کے لئے منہ کھولیں تو میلے، پیلے اور بدبو دار دانت آپ کی حسین شخصیت کو داغ لگا سکتے ہیں اگر برش کرنے سےبھی مسئلہ حل نا ہو تو نیم کے دس پتے ایک گلاس پانی میں ابال کر چھان کر نیم گرم لے کر رات کو سوتے وقت غرارے کریں کیونکہ نیم میں کلوروفل ہونے کی وجہ سےدانتوں میں درد، جلن، مسوڑھوں سے خون آنے کی شکایات دور ہوں گی۔ لیموں کے چھلکے رس نکالنے کے بعد تھوڑا سا میٹھا سوڈا چھڑک کر دانتوں پر رگڑنے سے دانتوں میں چمک اور سفیدی پیدا ہوتی ہے۔ بیس پتے تلسی کے پانی میں ابال کر غرارہ کرنے سے سانس کی اور منہ کی بدبو ختم ہوتی ہے۔ سادا پانی میں دو بوند لونگ کا تیل ملا کر رات کو سوتے وقت غرارہ کرنے سے منہ کے جراثیم ختم ہوکر سانس اور منہ کو فریش رکھیں گے۔ نمک تو ہر گھر میں ہوتا ہے اگر کچھ نہیں کرسکتے تو روزانہ نیم گرم پانی میں چٹکی نمک ڈال کر غرارہ کریں نا صرف منہ کی بدبو دور ہوگی بلکہ یہ گلے کے غدودوں کے لئے بھی بہترین علاج ہے اگر نمک ملے پانی میں آدھا لیموں کا رس ملالیں تو یہ قدرتی مائوتھ واش کا کام دے گا ۔مسواک تمام ٹوٹکوں کی سردار: سب چیزیں ایک طرف اور میرے محبوب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مسواک ان تمام چیزوں پر بھاری ہے۔ مسواک کریں اور پیارے محبوب کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارک سمجھ کر کریں پھر آپ کو کچھ اور کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ انشاء اللہ ۔ ہونٹ گلابی سیاہی ختم:ایک چمچ گلیسرین میں تھوڑا سا لیمن جوس، تھوڑی سی بالائی اور اگر ہوسکے تو ایک چمچ چقندر کا جوس اچھی طرح مکس کرکے ہونٹوں پر لگائیں ایک ہفتہ میں ہونٹ قدرتی گلابی ہو جائیں گے۔ خشکی اور سیاہی ختم ہوگی۔ایڑھیاں نرم و ملائم: پٹرویم جیلی، گلیسرین دونوں دو چمچ اور یورک ایسڈ پائوڈر ایک چمچ مکس کرکے پھٹی ہوئی ایڑھیوں پر لگائیں پائوں نرم و ملائم ہو جائیں گے۔
نہانے سے پہلے ایک چمچ کافی، چٹکی میٹھا سوڈا اور مکس کرنے کے لئے صندل آئل، اگر نہ ہو تو زیتون کا، بادام کا تیل لے لیں اگر یہ بھی نہ ہو تو بالائی لے لیں اور اچھی طرح تینوں چیزوں کو مکس کرکے جسم کے جس جس حصے میں بدبو زیادہ آتی ہے وہاں مساج کریں اور کچھ دیر کے بعد نہا لیں ان شاء اللہ کچھ عرصہ میں بدبو ختم ہو جائے گی۔
خوبصورتی کا مراقبہ حاضر ہے!:اپنے جسم کو صحت مند اور حسین رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی روح کو بھی خوب صورت

اور پاکیزہ بنائیں، اچھی باتیں سوچئے، حسد، جلن سے دور رہیے، جسم اور روح کو ایک ساتھ خوب صورت بنانے کے لئے خوب صورتی کا مراقبہ حاضر ہے۔ نمازِ فجر کے بعد سو بار کوئی سا درود شریف پڑھیں پھر سو بار یَا نُوْرُ پڑھ کر تصور کریں کہ آپ ایسی جگہ بیٹھی ہیں جہاں ہر طرف سرخ گلاب کے پھو ل کھلے ہوئے ہیں، آنکھیں بند ہوں دل ہی دل میں مسلسل یَا نُوْرُ کا ورد کرتی رہیں اور تصور کریں کہ آسمان سے نور ، خوشبو برس رہی ہےاور آپ اس میں بھیگے جارہے ہیں آہستہ آہستہ مراقبہ کا وقت بڑھاتی جائیں اگر جذبہ زیادہ ہو تو رات کو سوتے وقت بھی یہی مراقبہ کریں ان شاء اللہ جسم کے ساتھ روح بھی خوب صورت اور خوب سیرت ہو جائے گی ۔
آنکھوں کی خوبصورتی تو بتانا بھول ہی گئی:آپ کہیں گی آنکھوں کی خوب صورتی بتانا بھول گئی جی نہیں جناب! اپنی پیاری پیاری آنکھوں میں شرم و حیا کا کاجل لگائیں اور پھر کمال دیکھتی جائیں‘ فیشن کے نام پر بے حیائی سے دور رہیں اپنا ہر بنائو سنگھار صرف اپنے جائز رشتے کے لئے کریں اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے خزانے سے حوروں جیسا حسن عطا فرمائیں گے انشاء اللہ۔ اپنی صورت کے ساتھ اپنے اخلاق کو بھی خوب صورت بنائیں انشاء اللہ آپ اللہ اور دنیا دونوں کو حسین اور پیاری لگیں گی اور جب بھی آئینہ دیکھیں تو مسنون دعا ضرور پڑھیں اس سے خوب صورتی بھی بڑھے گی ، نظرِ بد سے بھی حفاظت ہوگی اور اس سے بھی بڑی بات کہ سنت کا ثواب الگ سے ملے گا۔ ان شاء اللہ(فوزیہ مغل‘بہاولپور)
تکلیف دہ طبی مسائل سے نجات کی گھریلو ترکیبیں
اتوار کادن ہے ، اچانک آپ کے جسم کے کسی حصے میں درد اٹھا ہے، ڈاکٹروں کے کلینکس بند ہیں اور درد برداشت سے باہر ایسی صورتحال میں آپ کیا کریں گے؟
ہم نے طبی ماہرین سے مشورے طلب کئے کہ اگر اس طرح کی ہنگامی صورتحال پیش آئے تو کن گھریلو اشیاء کی مدد سے ان ناگہانی مصیبتوں کا تدارک کیا جاسکتا ہے۔ ہمیں یقین ہے ہماری یہ کاوش آپ کے لئے بہت مدد گار ثابت ہوگی۔
ایام سے پہلے کی تکالیف:ایام سے ہفتہ بھر پہلے اور دوران ایام درج ذیل غذائی تبدیلیاں آزمائیں۔ کیلشیم سے بھرپور غذائیں مثلاً دودھ اور دودھ کی مصنوعات (کم چکنائی والی) اور زنک سے مالا مال غذائیں مثلاً سمندری غذا اور مرغی زیادہ سے زیادہ کھائیں۔ سائنسی تحقیقات سے ظاہر ہوا ہے کہ یہ معدنیات اہم ہارمونز کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ ان ہارمونز میں گڑ بڑ کا نتیجہ مزاجی کیفیات کے اتار چڑھائو کی صورت میں نکل سکتا ہے۔ کیلشیم پٹھوں کو اکڑنے سے بھی روکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کیلشیم استعمال کرنے سے جسمانی بے آرامی ، پٹھوں کی اینٹھن اور کمر درد سے نجات مل سکتی ہے۔ اس کے ساتھ اپنی خوراک میں کیفین سے بھرپور مشروبات اور میٹھی غذائوں کی مقدار کم کردیں کیونکہ یہ آپ کو زیادہ چڑچڑا اور ذہنی تنائو کا شکار بناتی ہیں۔ اس کے علاوہ بڑے گوشت اور ڈبہ بند غذائوں سے بھی پرہیز کریں، کیونکہ گوشت میں موجود امائنو ایسڈ اورڈبہ بند غذائوں کو محفوظ کرنے والے کیمیکلز ہارمونز کے تغیر پر منفی اثرات مرتب کرکے آپ کی مزاجی کیفیات الٹ پلٹ کرسکتے ہیں۔ اگر آپ نمک کے استعمال میں بھی کمی کردیں تو آنکھوں کے نیچے موجود بدنما ابھاروں میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے جو پانی کی فالتو مقدار کی وجہ سے نمودار ہوتے ہیں۔
دوران ایام اینٹھن:تیز چلنے یا ورزش سے آپ کے جسم میں بیٹا اینڈ روفنز کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ یہ ایک قدرتی درد کش مادہ ہے جو دوران ورزش آپ کا جسم پیدا کرتا ہے۔ مزید براں یوگا اور دیگر تنائو دور کرنے والی ورزشیں بھی اینٹھوں کی شدت کم کرتی ہیں۔ علاوہ ازیں گرم پانی میں بھیگا ہوا تولیہ یا گرم پانی کی بوتل چند منٹ تک پیٹ پر رکھنے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔گلے کی سوزش:گرم لیموں پانی، شہد والی سبز چائے یا جوشاندہ پئیں عام سیاہ چائے سے گریز کریں کیونکہ اس میں Tanmic Acidنامی کیمیکل ہوتا ہے جو آپ کے حلق میں خشکی پیدا کرسکتا ہے۔ صبح سویرے ، دوپہر اور شام نمکین نیم گرم پانی سے غرارے کرنا بھی فائدہ مند ہوگا تاہم وہ پانی نگلنے سے گریز کریں۔ (انتباہ اگر 48گھنٹے گزرنے کے بعد بھی گلے میں تکلیف برقرار رہے، تیز بخار میں مبتلا ہوں یا گلے کے غدود سوجے ہوئے ہوں تو جلد از جلد ڈاکٹر سے رجوع کریں۔)ذہنی تنائو کی بناء پر سر درد:ذہنی تنائو کو دور کرنے کے لئے اپنی آنکھوں کو ہتھیلیوں سے ڈھانپ لیں(آنکھیں بند کرنے کے مقابلے میں اس طرح کم روشنی آنکھوں تک پہنچتی ہے) 30 سیکنڈ تک تاریکی میں نظریں جمائے رکھیں اس کے بعد آنکھیں بند کرکے اپنے ہاتھ ہٹا لیں اور آہستہ آہستہ آنکھیں کھولیں۔ آنکھوں کے آس پاس کے پٹھوں کا مساج کریں لیکن آنکھوں پر براہ راست دبائو مت ڈالیں۔ اگر اس سے فائدہ نہ پہنچے تو برف کی تھیلی (یا فریزر میں یخ کیا ہوا کپڑے کا ٹکڑا) یاگدی پیشانی پر رکھیں۔ اس عمل سے اعصاب کے حساس سرے سن ہو جاتے ہیں۔ خون کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں اور متاثرہ فرد کو آرام محسوس ہوتا ہے۔دانت کا درد:دانت میں درد ہو تو جب تک آپ دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس پہنچیں، تب تک یہ اقدامات اپنائیں۔ نمکین پانی سے کلی کریں، صاف ستھرے دھاگے کی مدد سے نہایت نرمی سے دانتوں کے درمیان پھنسے ہوئے خوراک کے ذرات کو نکال دیں، اگر سوجن محسوس ہو تو پلاسٹک کی تھیلی میں برف بھریں اور اس پر تولیہ لپیٹ کر رخسار پر رکھیں اور ہلکے ہلکے دبائیں۔ درد کی شدت کم کرنے کے لئے لونگ کے تیل کے چند قطروں میں روئی ڈبو کر دانت تھپتھپائیں لیکن اسے حلق میں جانے یا باقی دانتوں اور مسوڑھوں سے چھونے سے بچائیں کیونکہ اس سے جلن محسوس ہوسکتی ہے۔ گرم سکائی یا دانت میں اسپرین رکھنے سے بھی اجتناب کریں۔دانتوں کے داغ: ڈینٹسٹ سے دانتوں کی صفائی کے علاوہ آپ درج ذیل مرکب سے خود بھی دانتوں کی صفائی اور پالش کرسکتے ہیں۔ ایک چائے کا چمچ‘ بیکنگ سوڈا یا ایپسن سالٹ، 3فیصد ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کے تین قطرے اور حسب ضرورت پانی۔ اس مرکب سے دانتوں میں برش کریں لیکن نگلنے سے گریز کریں۔ یہ فارمولا عام بیکنگ سوڈا ٹوتھ پیسٹ سے زیادہ طاقت ور ہے۔ اس سے منہ میں سوزش نہیں ہوتی۔دانتوں کے سوراخ: کھانے کے فوراً بعد ٹوتھ پیسٹ نہ کرنا چاہیں تو بیس منٹ تک مٹھاس سے پاک چیونگم چبائیں۔ اس سے پیدا ہونے والا لعاب پلاک میں تیزابوں کو دانتوں پر حملہ آور ہونے سے پہلے ہی بے اثر کردے گا۔ آپ کوئی اچھی قسم کی پنیر مثلاً چیڈر بھی چبا سکتے ہیں جو نہ صرف تیزابوں کا اثر زائل کردے گا بلکہ کیلشیم اور فاسفٹس بھی مہیا کرے گا جو دانتوں کے انیمل کو مضبوط بناتے ہیں۔ کاجو چبانے سے بھی مدد مل سکتی ہے۔ کاجو کی گری کا تیل نہ صرف پلاک کے تیزابوں کی پیداوار روکتا ہے بلکہ دانتوں میں سوراخ کرنے والے بیکٹیریا کی راہ میں بھی رکاوٹ بنتا ہے۔مسوڑھوں کی بیماریاں:جنجی وائٹس مسوڑھوں کی سب سے عام بیماری ہے جس میں مسوڑھے سوجن زدہ اور پلپلے ہو جاتے ہیں اور ان سے خون آتا ہے۔ اس بیماری کو ابتدائی مراحل میں روکنے کے لئے گھر پر تیار کردہ ٹوتھ پیسٹ (بیکنگ پائوڈر یا ایپس سالٹ اور پانی کا مرکب) باقاعدگی سے برش کریں۔ یہ آمیزہ عام ٹوتھ پیسٹ کے مقابلے میں زیادہ مؤثر انداز میں تیزابوں کو زائل کرے گا۔ اپنی زبان پر بھی برش کریں اور صاف ستھرے دھاگے سے دانتوں کی صفائی کو بھی معمول بنالیں۔ بیکٹیریا کا صفایا کرنے کے لئے ہفتے میں تین بار تین فیصد ہائیڈروجن پر آکسائیڈ اور پانی کی برابر مقدار سے تیار کردہ مائوتھ واش استعمال کریں البتہ اس آمیزے کو نگلنے سے گریز کریں۔ سخت کچی سبزیاں اور پھل مثلاً گاجر اور سیب روزانہ کھائیں۔ اس سے آپ کے دانتوں اور

مسوڑھوں کی صفائی کے علاوہ ان کی ورزش بھی ہوگی۔ پائوں کی بدبو:کسی کم گہرے ٹب میں پانی بھر کر اس میں ایک چوتھائی کپ بیکنگ سوڈا ڈالیں ، پائوں کو اس پانی میں ڈبوئیں تاکہ وہ پائوں کی بدبو جذب کرلے۔ یہ عمل باقاعدگی سے دوہرائیں۔ پائوں دھونے کیلئے یہ طریقہ بھی آزمائیں Chamonileیا پودینے کی چائے کی دو تھیلیاں آدھا لیٹر ابلتے ہوئے پانی میں پندرہ منٹ تک لٹکائیں ۔ اب تازہ پانی سے بھرے ٹب میں چائے کا پانی ملا کر بیس سے تیس منٹ تک پائوں اس میں ڈبوئے رکھیں۔ اس کے بعد سادہ پانی سے پائوں دھو کر خشک کرلیں اور پیروں پر پائوڈر چھڑک لیں۔
بِھڑیا شہد کی مکھی کا ڈنک مارنا:اگر بھڑیا شہد کی مکھی ڈنک مار دے تو جلد از جلد لیکن نرمی سے اپنے ناخن یا ناخن رگڑنے کی ریتی سے جلد کی اس جگہ سے ڈنک کو نوچیں۔ اسے چمٹی کی مدد سے نہ کھینچیں کیونکہ بھینچے جانے پر ڈنک سے مزید زہر جلد میں داخل ہو جائے گا۔ متاثر حصے کو صابن اور پانی سے دھوئیں اور سوجن گھٹانے کے لئے برف کی تھیلی سے ٹکور کریں۔ درد پر آمیزے کا لیپ کریں۔ گوشت گلانے والے پائوڈر یعنی خشک پپیتے میں موجود پاپائن نامی خامرہ بعض اوقات زہر کا اثر زائل کردیتا ہے۔انتباہ : تقریباً ہر دو سو افراد میں سے ایک فرڈ ڈنک مارنے والے کیڑوں کے زہر سے جان لیوا الرجی کا شکار ہوسکتا ہے۔ اگر متاثر فرد شدید خارش، سوزش، غنودگی، گلے کی خرخراہٹ ، گلے کی سوجن ، قے یا سانس کی گھٹن محسوس کرے تو فوراً ہنگامی امداد طلب کریں۔
کیڑے مکوڑوں کا کاٹنا:مچھر اور دیگر کیڑے مکوڑوں کے کاٹنے کی صورت میں متاثرہ حصے کو صابن اور پانی سے دھوئیں، پھر سوجن اور سوزش کم کرنے کے لئے برف کی تھیلی یا ٹھنڈے پانی میں بھیگے کپڑے سے ٹکور کریں اس کے بعد ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ ، ایپسن سالٹ یا بیکنگ سوڈا گھول لیں۔ پانی کو ٹھنڈا کریں۔ پھر کپڑے کا ٹکڑا اس میں ڈبو کر پندرہ منٹ تک متاثرہ مقام پر رکھا رہنے دیں۔ اگر متاثرہ حصے میں درد، سرخی یا سوجن پیدا ہو جائے یا انفیکشن کی کوئی علامت ظاہر ہو تو فوراً ڈاکٹر کے پاس جائیں۔ آئندہ کے لئے احتیاطی تدابیر کے طور پر روزانہ وٹامن بی سپلیمنٹ کااستعمال کریں۔ روزانہ لہسن یا ادرک کھانے سے بھی کیڑے مکوڑے دور رہتے ہیں کیونکہ آپ کی جلد سے خارج ہونے والی تیز بو کیڑے مکوڑوں کو سخت ناپسند ہے۔
درود پاک آپ کا محافظ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم ! ایک دفعہ میرے 2 ماموں بائیک پر کھاد لینے جارہے تھے ، ساتھ ہی ایک رکشہ سکول کے بچوں سے بھرا ہوا جارہا تھا۔ ایک بچے کے بیگ کی تنی ہوا میں اڑتی ہوئی جارہی تھی جیسے ہی رکشہ موٹر سائیکل کے قریب پہنچا تو بیگ کی تنی ماموںکے موٹر سائیکل کے ہینڈل میں اڑ گئی اور ماموں ملتان کے مشہور روڈ جس پر حادثے کے بعد انسان بچنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا اس انداز میں گرے کہ چہرہ گھسیٹتا ہوا رکشہ کے ساتھ جارہا تھا اتنی ٹریفک اور اتنا رش کہ لوگ بھاگے ہوئے آئے دونوں ماموں کو اٹھانے کے لئے کہ یہ مر چکے ہوں گے۔ ہڈی پسلیاں ٹوٹ چکی ہوں گی۔ مگر خدا کی قدرت جیسے ہی لوگ اٹھانے کے لئے آئے ماموں وغیرہ خود ہی کپڑے جھاڑتے ہوئے کھڑے ہوگئے ۔ تھوڑی بہت خراش آئی بس لوگ حیران کہ یہ تو معجزہ ہوگیا اس روڈ پر یہ کیسے بچ گئے اور اتنے برے حادثے میں ۔ لوگوں نے پوچھا تو ماموں نے بتایا ہماری زندگی آج ہماری زبان پر جاری درود شریف کی وجہ سے بچ گئی ہے۔ ماموں بتا رہے تھے جیسے ہمارے ساتھ حادثہ ہوا ہم نے سوچ لیا آج زندگی کا آخری دن ہے لیکن جیسے ہی گرے خدا کی قسم ہم منہ کے بل گھسٹ رہے تھے لیکن ہمیں ایسا لگ رہا تھا جیسے ہم پانی پر پھسل رہے ہیں۔
کسی نے غائبانہ طور پر ہمارے چہرے اور سر کے نیچے ہاتھ دے کر محفوظ کیا ہوا ہے۔ ہمارے گرتے ہی تمام ٹریفک معجزانہ طور پر غائب ہوچکی تھی۔ ہمیں یقین ہی نہ آیا لیکن خدا کا شکر ادا کیا اور اس کو درود شریف کا کرشمہ سمجھا اور آج بھی سفر میں جاتے ہوئے ہمیشہ درود پاک پڑھتے رہتے ہیں۔ (2) اسی طرح میری آنٹی وہاڑی کے روڈ پر موٹر سائیکل پر 2015ء میں اپنی نند کے گھر جارہی تھی۔ اچانک آنٹی کا عبایا بائیک میں الجھ گیا اور آنٹی کی گود میں موجود ایک سال کا بچہ آنٹی کی آنکھوں کے سامنے جیسے مچھلی پانی میں جاتی ہے گرا اور پھسلتا ہوا دور جاگرا آنٹی کو بھی چوٹ آئی اور عبایا بھی سارا پھٹ چکا تھا لیکن دور کھڑے لڑکے نے فوراً بچے کو اٹھایا اور آنٹی کو کہا پریشان نہ ہونا آپ کا بچہ بالکل سلامت ہے۔ یہ بھی درود شریف کی برکت تھی۔ (3) ہمارے گھر میں ہر سال انگور کی بیل پر یا انار پر شہدکی مکھیاں اپنا چھتہ بنالیتی تھیں 2014ء میں بھی ہمارے انارکے درخت پرشہد کی مکھیوں نے اپنا چھتہ بنالیا۔ کافی دن لگا رہا پھر سب کہنے لگے اس کو توڑ لو ورنہ یہ سب کو ڈنک ماریں گی۔ میری بڑی بہن جس کی اب شادی ہوچکی ہے اس نے کہا اب انشاء اللہ میں آج آپ کوشہد توڑ کے دکھاتی ہوں۔ ہم سب نے منع کیا مگر وہ نہ مانی اس نے پہلے 3 بار نماز والا درود پڑھ کر اپنے اوپر پھونک ماری پھر درخت پر چڑھی اورچھتے کو ہاتھ ڈالا اور شہد توڑنا شروع کردیا۔ شہد اس طرح توڑا کہ سارا شہد نیچے ٹپک رہا تھا اور پورے صحن میں مکھیاں بکھر چکی تھی لیکن وہ مکھیوں کے بیچ میں کھڑی تھی پورے صحن میں شہد بھی ٹپکا ہوا تھا میں تو کمرے میں بند تھی مکھیوں سے ڈرتی ہوئی لیکن وہ بالکل بھی نہیں ڈر رہی تھی ۔ ہم سب حیران کہ یہ تو اتنی ڈرنے والی تھی آج بالکل بھی نہیں ڈر رہی ۔ یہ بھی درود شریف کی برکت تھی۔ وہ مکھیوں سے نمٹتی رہی اور شہد نکالتی رہی۔ مکھیوں کو ہاتھوں کے ساتھ ہٹاتی رہی اور ہم سب کمرے کی کھڑکی سے یہ تماشا دیکھتے رہے۔
ممتا سے بچے کو جدا کرنے کا نتیجہ
محترم حکیم صاحب اسلام علیکم!ہم نے ایک بکری آدھ پر کسی کو دی پھر اس نے ایک بچہ دیا۔ جب وہ 5 ماہ کا ہوا تو اس نے کہا یا بچہ لے لو یا پیسے لے لو مجھے اشد ضرورت ہے ہم نے اپنی بکری لے لی اور بچے کے پیسے جتنے آدھے بنتے تھے وہ بھی لے لئے تو انہوں نے کچھ دنوں بعد وہ بچہ بیچ دیا اور ممتا بے قرار ہوکر روتی رہی واویلا کرتی رہی لیکن کسی نے کوئی توجہ نہ کی میں نے اپنے بھائی کو کہا کہ اس کے بچے کو تولے آئو یہ کیسے ہر وقت تڑپتی رہتی ہے۔ بھائی نے کہا وہ تو اس نے بیچ دیا ہے ۔ پھر ہم نے وہ بکری کسی اور کو آدھ پر دے دی کچھ دنوں بعد بکری اچانک بے قرار ہوئی اور جس کو بکری دے رکھی تھی اس نے اس پر چھری پھیر دی کہ کہیں یہ مر ہی نہ جائے اور ہمارے گھر آکر بتا دیا۔ ہم نے مشورہ کرکے بکری کا گوشت مدرسہ کے بچوں کے لئے دے دیا۔ پھر میرے بھائی کے نقصانات ہونا شروع ہوگئے‘ کسی نے بتایا کہ بیٹا یہ نقصان آپ کااس وجہ سے ہوا کہ آپ نے ماں سے بچے کو جدا کیا ہے ۔ آئندہ کبھی کسی ممتا کو اس کے بچے سے جدا کرکے نہ تڑپانا ہم نے پھر توبہ کی اور ہمارا نقصان پورا ہوگیا۔ مدرسے کے مہتمم نے ایک بات کہی کہ بیٹا اللہ جب آزمائش کرتا ہے تو پہلے جانوروں سے شروع کرتا ہے اگر وہ اس کو اللہ کے رستے میں دے دیں تو پھر وہ بلا ٹل جاتی ہے اور اگر وہ خود استعمال

کرلے تو پھر انسانوں پر آجاتی ہے اور پھر بالکل اسی طرح اس کی بات پوری ہوئی اور ایک ہمارے جاننے والے باعمل عالم ہیں ان کے پاس ایک عورت آئی اور اس نے کہا مولانا صاحب میرے جانور مررہے ہیں ہر چیز میں نقصان ہورہا ہے کیا کروں؟ کچھ سمجھ میں نہیں آتی۔ مولانا نے حساب لگایا اور پھر عورت سے پوچھا کیا آپ نے کسی جانور کے بچے کو بیچا ہے؟ ممتا کو بے قرار کیا ہے؟ اس نے کہا (ہاں) میں نے گائے کے ایک چھوٹے بچے کو بیچا ہے اور ماں دن رات تڑپتی رہی۔ اس وقت سے میرے گھر میں آفت آئی ہوئی ہے۔ مولانا صاحب نے کہا (اماں) میں کچھ نہیں کرسکتا اس کے لئے آپ توبہ کرو اور آئندہ کسی ماں کو اس کے بچے کی جدائی سے بے قرار نہ کرنا ، نہ تڑپانا۔ آپ کو اللہ معاف کردے گا تو آپ کے مسائل حل ہو جائیں گے۔ مولانا صاحب نے پھر یہ بات میرے بھائی کو بتائی ۔ (صائمہ قاسم‘ککڑ بھٹہ)
اولاد نہیں ہورہی تو میری بہو کا کیا قصور ہے؟
ربّا تُوں جِتھے رکھیں راضی آں‘ انوکھا سچا واقعہ
یہ بڑی اماں کے الفاظ تھے یا اللہ تیریاں تُوں ہی جانے ، ربّا تُوں جتھے رکھیں راضی آں(یعنی: اے اللہ تیری تو ہی جانے‘ اے اللہ تو جس حال میں بھی رکھے میں راضی ہوں) اور وہ خانہ کعبہ کا طواف کررہی تھی۔ اللہ رب العزت مجھے اور آپ سب کو حج کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔ میری خالہ اور اُس کی بیٹی گڈی کچھ رشتہ دار اور خواتین بھی حج کرنے گئیں تو وہ بھی بڑی اماں کے ساتھ ساتھ خانہ کعبہ کا طواف کررہی تھیں۔ ساتھ ساتھ وہ دیکھتی رہی کہ بڑی اماں ہر چکر پر ایک ہی جملہ ادا کررہی ہیں ، آخر میری خالہ کی بیٹی گڈی نے پوچھ ہی لیا کہ اماں جی میں دیکھ رہی ہوں کہ آپ طواف کرتے ہوئے ایک ہی جملہ (فقرہ) ادا کررہی ہیں۔ خیر توہے تو اماں جی نے کہا پُتر اگر تو نے پوچھ ہی لیا ہے تو بیٹھ جائو میں آپ کو بتاتی ہوں۔ یہ ایک دکھ بھری کہانی ہے تو اس نے ایک دکھ بھری لمبی آہ بھری اور کہنے لگی۔بیٹا جب میری شادی ہوئی تو اللہ تعالیٰ نے مجھے تین بیٹے عطا کیے اور میرا خاوند فوت ہوگیا میرا تعلق ایک غریب گھرانےسے تھا تو میں محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پالتی رہی‘ جب میرا بڑا بیٹا جوان ہوا تو میں نے اس کی شادی کردی آٹھ سال اولاد نہ ہوئی تو لوگوں نے مجھے بیٹے کی دوسری شادی کا مشورہ دیا تو میں نے کسی کا مشورہ نہ مانا ‘میں مشورہ دینے والوں کو کہتی رہی اس میں میری بہو کا کیا قصور ہے کچھ مہینے اور گزرے تو میرا بڑا بیٹا اللہ کی مرضی سے فوت ہوگیا۔ لوگ مختلف قسم کی باتیں بناتے رہے تو کچھ لوگوں نے طرح طرح کی چہ میگوئیاں شروع کردیں۔ کسی نے کچھ کہا تو کسی نے کچھ۔ لوگوں کی اپنی اپنی رائے تھی کچھ لوگوں نے کہا بی بی! اب دوسرے بیٹے کی شادی اس سے نہ کرنا یہ بے اولاد ہے‘ بانجھ ہے تو میں نے کسی کی نہ سنی اپنی مرضی سے اللہ کو یاد کرکے دوسرے بیٹے کی شادی بھی اپنی بیوہ بہو سے کردی۔ تین سال گزر گئے، اولاد پھر نہ ہوئی، لوگوں نے مجھے کہا :بی بی! بیٹے کی شادی اور کردو ، اللہ آپ کو اولاد سے نوازے گا‘ میں نے کہا: کیوں کروں میں اپنے بیٹے کی دوسری شادی ، اولاد دینا یا نہ دینا میرے اللہ کی مرضی‘ اولاد‘ رِزق‘ عزت‘ذ لت‘ زندگی‘ موت سب میرے اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔ اگر اولاد نہیں ہوئی تو اس میں میری بہو کا کیا قصور ہے؟ جب اللہ کو منظور ہوگا دے دے گا‘ یہ میری بہو بیچاری پانچ وقت کی نمازی ہے، کپڑے دھوکر دیتی ہے ، کھانا وقت پر پکا کردیتی ہے، بستر لگا کے دیتی ہے‘ میں بیٹے کی دوسری شادی نہیں کروں گی اسی طرح وقت گزرتا گیا تو کچھ عرص بعد میرا دوسرا بیٹا بھی فوت ہوگیا، جتنے منہ اتنی باتیں ، کچھ لوگوں نے کہا یہ عورت بندے کھانی ہے، کچھ نے کچھ کہا‘ کچھ نے کچھ، میں رو دھوکر چپ کر گئی، کچھ وقت گزرا عدِت کے دن پورے ہوئے تو میں سوچتی رہی ہوگا وہی جو اللہ کو منظور ہے خیر میں نے اپنے دل کی آواز پر لبیک کہا اور اپنے تیسرے بیٹے کا نکاح بھی اپنی بیوہ بہو سے اللہ کا نام لے کر کردیا پھر تین سال گزر گئے اولاد نہ ہوئی جب چوتھا سال شروع ہوا کچھ مہینے گزرے تو میرا یہ تیسرا اور آخری بیٹا بھی فوت ہوگیا۔ میرا دل بجھ کے رہ گیا ۔ اپنی قسمت پر بہت روئی اور اپنے اللہ کو یاد کرتی رہی۔ ایک دو مہینے گزرنے کے بعد میری خوشی کی انتہا نہ رہی ، مجھے پتہ چلا کہ میری بہو امید سے ہے۔ اللہ خوشیاں دِکھانے والا ہے۔ جب وقت آیا تو کیا کہنے میرے اللہ کے ، میرے اللہ نے میری بہو کی گود میں اکٹھے تین بیٹے عطا کئے، مجھے اللہ تعالیٰ نے اکٹھے تین پوتوں سے نوازا۔ یا اللہ تیرا شکر ہے اور میں سجدے میں گِر پڑی اور میں یہ کہنے پر مجبور ہوگئی۔ یا اللہ تیریاں توں ہی جانے۔ ربّا تُوں جِتھے رکھیں راضی آں ۔ یا اللہ جب تو دیتا ہے تو واقعی چھپر پھاڑ کے دیتا ہے۔ایک اور مزے کی بات ہوئی، وہ یہ کہ میرے تین پوتوں کے نین ونقش ایسے کہ بڑے پوتے کا رنگ ڈھنگ اور نقش و نگار میرے بڑے بیٹے جیسے ، دوسرے پوتے کا نین و نقش میرے دوسرے بیٹے جیسے، تیرے پوتے کے نین و نقش تیسرے بیٹے جیسے۔ یا اللہ تیرا شکر ہے ۔ پھر دیکھو ایک اور مزے کی بات میرے ان پوتوں میں سے ایک یہ پوتا مجھے اپنے کندھوں پہ بیٹھا کے حج کے فرائض سرانجام دے رہا ہے، تو میں کیوں نہ کہوں۔ یا اللہ تیریاں تُوں ہی جانے۔ ربّا توں جتھے رکھیں راضی آں۔ یہ ساری داستان بڑی اماں نے روتے ہوئے سنائی اور یہ آنسو خوشی کے آنسو تھے۔(میاں محمد یونس‘ فیصل آباد)
بچہ بستر پر پیشاب نہ کرے گا
رات کو اکثر بچے بستر پر پیشاب کردیتے ہیں۔ ان کے لئے ایک انمول عمل ہے۔ پارہ نمبر 12 سورۃ ھود آیت نمبر 44 کو چینی کی پلیٹوں پر لکھیں۔

پھر دھوکر بچوں کو پانی پلائیں، یہ عمل سات دن کرنا ہے چاہے ایک دن ساری پلیٹوں پر لکھ کر رکھ لیں یا پھر روزانہ لکھیں۔ باوضو ہوکر لکھیں اور آیت لکھنے سے پہلے ۷۸۶ضرور لکھیں ۔ بچہ تھوڑا بڑا ہو پھر متواتر پلاتے رہیں۔ تقریباً چودہ دن تک جب تک اثر نہ ہو جائے۔ دن میں ایک دفعہ پلانا ہے یہ آزمودہ عمل ہے۔
قبولیتِ دعا کے خاص اوقات یہ ہیں
1۔ فرض نمازوں کے بعد (2) اذان اور اَقامت کے درمیان (3) بارانِ رحمت کے نزول کے وقت (4) رات کے آخری حصہ میں (5) ختمِ قرآن کے بعد (6)میدان جہاد میں جنگ کے وقت۔سکونِ قلب کی دعا

حضرت انس رضی اللہ سے روایت ہے۔ حضورﷺ پریشانی میں یہی دعا پڑھتے تھے۔
میری بہار اُجڑتے اُجڑتے رہ گئی
میاں کو محبت پر مجبور کرنے والاعمل
قارئین! جب کسی کا گھر کسی عمل کی وجہ سے اجڑتے اجڑتے بس جاتا ہے تو آپ سوچ نہیں سکتے کہ کتنی خوشی ہوتی ہے۔ آج اپنے معاشرے میں نگاہ دوڑائیں تو گھروں میںمیاں بیوی کے جھگڑے زبان زدعام ہیں‘ طلاق کی شرح دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ عبقری خواتین خاص نمبر کیلئے میں نے خاص طور پر لکھا ہے‘یہ عمل ہر شادی شدہ اور کنوری لڑکی کی ضرورت ہے‘ اس پر ضرور عمل کیجئے اور تمام امت مسلمہ کیلئے دعا کیجئے۔مجھے میری خالہ کی دوست نے یہ آپ بیتی سنائی ہے آئیے انہی کی زبانی سنئے:۔
میری شادی آئوٹ آف فیملی میں ہوئی ۔ میں چونکہ مظفر گڑھ میں ٹیچر تھی ، سسرالی شہر میں تبادلہ ہونا تقریباً ناممکن تھا ۔ میرے شوہر سے میرے والدین نے پہلے ہی معاہدہ کرلیا تھا کہ میرے شوہر اسی شہر میں رہیں گے۔ میں نے شادی کے چند ابتدائی دن سسرال کے شہر گزارے ۔ میرے ساس سسر اس بات پر راضی تھے ان کا کہنا تھا

کو تین مرتبہ دہرانا ہے۔ چاند کی گیارہ تاریخ تک پڑھنا یعنی گیارہ دن پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے صدق دل سے دعا مانگنی ہے اور گیارہ دن کے بعد چلتے پھرتے درج بالاآیت پڑھتے رہنا ہے۔ میں نے دھیان سے وظیفہ سن لیا‘ جب نیاچاند نظر آیا میں نے اسی دن سے وظیفہ شروع کردیا۔ گیارہ دن کے بعد پھر ہر وقت درج بالا آیت پڑھتی رہتی۔
شوہر صاحب کے رویے میں خوشگوار تبدیلی آناشروع ہوگئی، ہمہ وقت ویسے ہی پہلے کی طرح ہنسی مذاق ، پیارو محبت ،وہی سلوک لوٹ آیا ،وہی پہلے کی طرح گھر آتے‘ کچھ نہ کچھ کھانے کو پھل وغیرہ لاتے‘ درمیان میں بیٹھ کر سب کو اپنے اردگرد بٹھا لیتے اور ہنستے کھیلتے کھاتے‘ مجھ سے ہنسی مذاق‘ چھیڑچھاڑ پہلے کی طرح شروع کردی۔
میں نے خدا کا شکر ادا کیا ان سے سابقہ رویے کا سبب پوچھنا مناسب نہ سمجھا‘ دکھ کے دن تھے ٹل گئے، انہیں کیا یاد کرنا۔ لیکن ایک دن باتوں میں خود کہنے لگے بیگم !پتہ نہیں مجھے کیا ہوگیا تھا ۔ آج میں تجھے بتاتا ہوں کہ میرے کچھ دوستوں نے مجھے دوسری شادی پر اُکسایا ، میرا کولیگ اپنی بہن کا رشتہ مجھے دینے پر آمادہ تھا ، میرا دل چاہتا تھا تجھے گھر سے نکال دوں اور دوسرا بیاہ رچا لوں لیکن اچانک پتہ نہیں کیسے میرے دل نے پلٹا کھایا ، تم مجھےدوبارہ اچھی لگنے لگیں، دوسری شادی کا خیال دل سے نکل گیا بلکہ دل کھٹا ہوگیا۔تم مجھے دوبارہ دنیا کی تمام عورتوں سے زیادہ خوبصورت نظر آنے لگی۔ تمہارا میرے ساتھ حسن سلوک‘ میری خدمت کرنا تمام چیزیں یاد آنا شروع ہوگئیں۔ وہ خود بخود اپنے رازکھول رہے تھے اور میرے چہرے پر مسکراہٹ تھی،پھر خود ہی ان کا ہاتھ پکڑ کر بولی چلیں چھوڑیں‘ پرانی باتوں کو کیا یاد کرنا‘ یہ دیکھیں میں نے نیا سوٹ آپ کی پسند کے کلر کا سلوایا ہے کیسا ہے؟ میرے شوہر سوٹ کی تعریفیں کررہے تھے اور میرے چہرے پر مسکراہٹ کے ساتھ دل میں خالہ کے لئے دعائیں تھیں اور اللہ تعالیٰ کے کلامِ پاک پہ پختہ یقین ہوگیا تھا اور دل میں اپنے شوہر صاحب کو کہہ رہی تھی’’ تجھے کلام پاک سے میں نے باندھا ہے بچوجی‘‘اب جو بہن اپنے خاوند کے برے رویے یا دوسری شادی کے شوق کا ذکر کرتی ہے میں اسے یہی عمل بتاتی ہوںسب کو، انشاءاللہ فائدہ پہنچتا ہے۔(محمد فاران ارشد بھٹی‘ مظفر گڑھ)
بہنوں غیبت سے بچو ورنہ!
غیبت کرنا مردہ بھائی کا گوشت کھانا ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے ، ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو۔ کیا تم میں سے کوئی اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھانا پسند کرے گا۔ پیٹھ پیچھے کسی مسلمان کا اپنے مسلمان بھائی کا اس طرح ذکر کرنا غیبت کہلاتا ہے کہ اس کے سامنے کہا جائے تو اسے برا لگے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے۔ غیبت یہ ہے کہ تو اپنے بھائی کی اس چیز کا ذکر کرے جسے وہ نا پسند کرتا ہو خواہ اس کے بدن کا عیب ہو‘ نسب کا عیب ہو، اس کے قول و فعل یا دین و دنیا کا عیب ہو، یہاں تک کہ اس کے کپڑوں اور سواری میں بھی کوئی عیب نکالے تو یہ غیبت ہے۔ ایک چھوٹے قد کی عورت حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی۔ جب وہ واپس چلی گئی تو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے عرض کی اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس عورت کا قد کتنا چھوٹا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ تم نے اس عورت کی غیبت کردی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا یہ عیب تو اس میں موجود ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی کے عیب کا اس کے پیچھے ذکر کرنا ہی تو غیبت ہے۔ اگر یہ عیب اس عورت میں نہ ہوتا تو یہ بہتان ہوتا۔ جو غیبت سے بھی بڑا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ

علیہ وسلم نے احادیث میں غیبت کی بڑی مذمت بیان فرمائی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا، اپنے آپ کو غیبت سے بچائو کیونکہ غیبت زنا سے بدتر ہے۔ زانی اگر توبہ کرلے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرلیتا ہے۔ مگر غیبت اس وقت تک معاف بھی نہیں ہوتی جب تک کہ جس کی غیبت کی جائے وہ خود معاف نہ کرے اس کو چاہیے اس نے جس جگہ بیٹھ کر اس کی غیبت کی ہو تو وہاں سے اٹھنے سے پہلے اللہ تعالیٰ سے معافی مانگ لے اور جس شخص کی غیبت کی ہے اس تک بات پہنچنے سے پہلے ہی اللہ سے رجوع کرلے۔ اگر بات اس تک پہنچ گئی جس کی غیبت کی گئی ہے تو جب تک وہ خود معاف نہیں کرے گا توبہ بھی قبول نہیں ہوگی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : مفہوم ہےاپنے آپ کو غیبت سے بچائو کیونکہ اس میں تین مصیبتیں ہیں۔ غیبت کرنے والے کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ اس کی نیکیاں قبول نہیں ہوتیں تیسری جو کسی مسلمان کی برائی کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے روز قیامت پل صراط پر کھڑا کرکے فرمائے گا کہ جو کچھ تونے اپنے بھائی کے بارے میں کہا تھا اسے واپس نگل جا ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں میں نے معراج کی شب دیکھا کہ ایک قوم ناخنوں سے اپنے ہی چہرے کو نوچ رہی ہے اور مردار کا گوشت کھا رہی ہے۔ مجھے بتایا گیا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا میں لوگوں کا گوشت کھاتے تھے یعنی غیبت کرتے تھے۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ، جو کوئی دنیا میں (غیبت) کرکے اپنے بھائی کا گوشت کھاتا ہے۔ روزِ قیامت بھی اس کے سامنے مردہ بھائی کا گوشت رکھ کر کہا جائے گا کہ جسے تو دنیا میں کھاتا تھا اب بھی ویسے ہی کھا۔ وہ شخص اس گوشت کو کھائے گا۔ قرآن پاک اور احادیث کی روشنی میں ہر غیبت کرنے والے کو چاہیے کہ وہ اللہ کے حضور توبہ کرلے تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کے کرم سے فیضیاب ہو۔ پھر اس شخص سے معافی مانگیں جس کی غیبت کی تھی تاکہ اسے غیبت کے اندھیروں سے رہائی حاصل ہو۔ اللہ تعالیٰ ہمیں غیبت سے بچائے۔ آمین۔(عبدالرشید نوری‘ ہیڈرا جکاں)
دلوں کی سختی
دلوں کی سختی کی بنیادی وجہ ہے کثرتِ کلام اور اللہ کی رحمت سے دور ہونا۔ اصل میں جب انسان ایسی باتوں میں مشغول ہو جن کا کوئی مقصد یا معنی نہیں ہوتا تو دل خیر سے خالی ہو جاتا ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ دل کی سختی کی وجہ سے کسی بھی نیکی کے کام میں دل نہیں لگتا اور برائی اچھی لگنے لگتی ہے۔
ایک حدیث مبارکہ میں ہے کہ
اللہ کے ذکر کے بغیر بہت زیادہ باتیں نہ کیا کرو کیونکہ اللہ کے ذکر کے علاوہ باتیں دل کی سختی کا باعث بنتی ہیں۔
بندوں میں سے اللہ سے سب سے زیادہ دور وہ شخص ہوتا ہے جو دل کا سخت ہوتا ہے۔ کچھ لوگ ایسےہوتے ہیں جن میں حالات و واقعات کے مطابق تبدیلی آجاتی ہے ان کے دلوں سے سختی دور ہو جاتی ہے اور ان کے اندر سے چھپی ہوئی خیر باہر نکل آتی ہے اور کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن پر نہ اللہ کا کلام اثر کرتا ہے نہ حالات و واقعات نہ معجزات، نہ نصیحت ، یہ لوگ پتھروں سے بھی زیادہ سخت ہوتے ہیں۔اسی طرح کفر، منافقت، گناہ دل کو سخت کر دیتے ہیں۔ دل کی سختی کا علاج بہت ضروری ہے۔
*سب سے پہلے گناہ سے توبہ۔
*تدبر القرآن، ذکر الٰہی ، نیک لوگوں کی صحبت۔
*یتیم ، مسکین اور جو دکھی لوگ ہیں ان کو ملنا۔
*موت کو کثرت سے یاد کرنا اور تلاوتِ قرآن۔
اللہ کی رحمت اور فضل اور قرب حاصل کرکے لئے دل نرم ہونا چاہیے۔تین مواقع پر دل کا جائزہ لو اور اللہ سے قلب سلیم مانگو۔1۔ذکر کی محفلوں میں دل لگتا ہے کہ نہیں۔
2۔دوسرا قرآن پڑھتے وقت دل لگتا ہے کہ نہیں۔
3۔تیسرا تنہائی کے لمحات میں ، تنہائی کاٹتی تو نہیں۔
ہم سب کو اپنا جائزہ لیتے رہنا چاہیے تاکہ ہم دل کی سختی سے بچ سکیں اور بھلائی کے کام کرکے آخرت میں نجات پائیں ۔ (آمین) ۔ (اِن شاء اللہ) (بنتِ سلیم)
میرا پہلا خط اور آزمودہ وظائف
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ کوجزائے خیر عطا فرمائے اور آپ کو قیامت تک قبول فرمائے اور آپ کو اپنی صحبت عطا فرمائے اور ہماری ساری امت کی حفاظت فرمائے۔ آمین
حکیم صاحب میں نے کبھی خط وغیرہ نہیں لکھے جب سے عبقری رسالہ پڑھنا شروع کیا ہے اب لکھنے پڑتے ہیں۔ حکیم صاحب میرا دل کیا کہ عبقری کی اپنی قارئین بہنوں کیلئے کچھ وظائف لکھوں۔ اگرمناسب سمجھیں تو خواتین خاص نمبر میں چھاپ دیجئے‘مجھے اتنا زیادہ شوق تو نہیں لیکن میرا دل کیا لوگ کتنے وظائف آپ کو بتاتے رہتے ہیں میں بھی آپ کو بتائوں۔بے روزگاری سے نجات کا وظیفہ:1۔بے روزگار حضرات روزانہ عشاء کی نماز کے بعد یہ وظیفہ پڑھیں، انشاء اللہ تعالیٰ جلد روز گار لگ جائے گا۔

مرتبہ اور 414

112مرتبہ پھر اللہ تعالیٰ سے خوب خشوع و خضوع کے ساتھ دعا مانگیں۔2۔جو شخص یہ درود شریف اپنی دکان، یا دفتر میں بیٹھ کر کثرت سے پڑھے گا، تو اس کے کاروبار میں (انشاء اللہ تعالیٰ) خوب ترقی ہوگی

ملازمت کے لئے خاص مجرب عمل:سورۃ الضحیٰ کو عاملین نے پرتاثیر کہا ہے اس میں نو مقامات پر کاف (ک) آیا ہے، آپ نماز فجر کے بعد اسی جگہ پر بیٹھیں اور سورۃ الضحیٰ اس طرح پڑھیں کہ جب کاف آئے تو

 نو مرتبہ پڑھیں یہ عمل صرف نو دن تک کریں انشاء اللہ تعالیٰ ملازمت مل جائے گی، اگر خدانخواستہ ملازمت نہ ملےتو یہ عمل اٹھارہ دن (پہلے سے ڈبل) پڑھیں اور ہر کاف پر اٹھارہ مرتبہ 

پڑھیںپھر بھی ملازمت نہ ملے تو یہ ستائیس دن کریں اور ہر کاف پر ستائیس مرتبہ

 پڑھیں۔ 4۔جس شخص کا سرمایہ یا رقم کہیں پھنس گئی ہو تو اس کی جلد بازیابی کے لئے مندرجہ ذیل آیت ہر نماز کے بعد سات 

مرتبہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا مانگے۔

یہ تو بے روزگاری کے وظائف ہیں اس کے علاوہ بھی کچھ وظائف مجھے اچھے لگے وہ بھی لکھ دیتی ہوں
بلغمی امراض کا وظیفہ:جس شخص کو بلغمی مرض ہو وہ سات چھوٹی چھوٹی لاہوری نمک کی کنکریاں لے اور ہر کنکری پر سات مرتبہ (آیت الکرسی) دم کرے اور روزانہ ایک کنکری نہار منہ کھالے اللہ تعالیٰ کے فضل سے مکمل شفا ہوگی۔
نہ سمجھ آنے والی بیماری:اگر کسی کو ایسی بیماری ہو جو ڈاکٹر کی سمجھ سے باہر ہو یا اس مریض پر کوئی دوا اثر نہ کرتی ہو تو روزانہ تین سو تیرہ (313) مرتبہ درج ذیل آیت پڑھ کر آسمان کی طرف منہ کرکے پھونکیں اور مریض کو دم کرکے پلائیں، یہ عمل اکیس (۲۱)دن تک کریں وہ آیت یہ ہے۔

پیٹ کے درد کے لئے وظیفہ:جس شخص کے پیٹ میں درد ہو اسے درج ذیل آیت تین مرتبہ پانی پر دم کرکے مریض کو پلا دیں ان شاء اللہ العزیز شفا ہوگی۔ 

لا علاج مرض کا مجرب وظیفہ:اگر کوئی شخص ایسی بیماری میں مبتلا ہو جائے جو لا علاج ہو تو مریض کثرت کیساتھ درج ذیل آیت کا ورد کرے ۔ انشاء اللہ تعالیٰ شفا نصیب ہوگی۔

نمک کی ڈلی سےسخت جادو اور نظرِ بد ختم
تقریباً کم از کم ایک فٹ لمبی پہاڑی نمک کی ڈلی لے کر اسے اوپر سے دونوں طرف سے تراش کر پہاڑ کی طرح تکون سا بنا لیں، پھر ایک نئی کنگھی لے کر گھر کے تمام افراد باری باری اپنے سر کو کنگھی کرلیں، بالغ نا بالغ تمام افراد۔ پہلے ایک فرد اپنے سر میں کنگھی پھیریں جتنے بال آجائیں وہ کنگھی سے نکال کر سفید کاغذ میں لپیٹ لیں پھر دوسرا فرد اپنے سر کو کنگھی کرکے جتنے بال کنگھی میں آجائیں وہ سفید کاغذ میں علیحدہ سے لپیٹ لیں اسی طرح تمام افراد اپنے اپنے بال علیحدہ علیحدہ کاغذ میں لپیٹ لیں پھر نمک کی ڈلی میں چھری یا پیچ کس سے آر پار سوراخ کرلیں یا ڈرل مشین سے سوراخ کرلیں، پھر اس سوراخ میں تمام پڑیاں رکھ دیں اور نمک کی ڈلی کو گھر کے کسی بھی جگہ پر حفاظت سے رکھ دیں تو سخت سے سخت جادو اور نظرِ بد گھر سے اور تمام افراد سے ختم ہو جائے گی۔ ان شاء اللہ
ہر مقصد میںکامیابی کا انوکھا تعویذ
اگر بیوی نافرمان ہے تو شوہر یہی طریقہ کرلیں۔ مقدمے میں کامیابی کے لئے اپنے پاس رکھیں اللہ پاک کامیابی دے گا۔ الجھنوں پریشانیوں کے لئے تیر بہدف ہے۔ انشاء اللہ اور اپنے خادم کو دعائوں میں یاد رکھیں۔
کسی بھی مقصد میں کامیابی کے لئے یہ تعویز زعفران سے لکھ کر گلے میں ڈالیں یا بازو پر باندھ لیں۔ سفید کپڑے میں لپیٹ کر پلاسٹک چڑھالیں۔ گاڑی والے پلاسٹک کوٹِنگ کرکے گاڑی میں لگا دیں، دکان کی کامیابی کے لئے دکان میں لگا دیں، جادواور نظرِ بد ختم ہوگا، شوہر ظالم ہے تو بیوی ایک عدد اپنے پاس رکھے اور ایک لکھ کر پانی میں گھول کر شوہر کو پلا دیں شوہر راہ راست پر آجائے گا۔

خاص الخاص عمل میاں بیوی کی محبت
کے لئے گارنٹی شدہ سینے کا آزمودہ راز
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! سب سے پہلے تو آپ جیسے مخلص اللہ کے بندے کو دعائوں کا گلدستہ پیش کرتا ہوں اور پھر آپ سے اپنے لیے دعائوں اور خاص نگاہوں کی التجا کرتا ہوں۔ اللہ آپ کو سدا سکھی رکھے ۔ اس کے خزانوں میں کوئی کمی نہیں۔ حضرت صاحب آج میں اپنے دل کا ایک راز جسے ہیرا کہیں یا موتی تو یہ لفظ نہایت ہی کم ہیں عرض کرنے لگا ہوں۔ بارہا رسالے میں آپ کا اعلان دیکھا تو آج دل کا تحفہ یا راز دل سے عرض کرنے بیٹھ گیا ہوں۔ ایک واقعہ عرض کرنے کے بعد آپ کو تمام مخلوق تک پہنچانے کے لئے یہ راز بھی عرض کردیتا ہوں۔ہوا کچھ یوں کہ میرے پاس ایک خاتون اکثر آتی ہے دم کروانے یا کسی نہ کسی طبی معاملے میں بھی تو اللہ نے اس کو شفاء سے ہر بار نواز ا خصوصاً روحانی علاج کرنے سے۔ ایک دن وہ اپنی ایک رشتہ دار کو لے کر آئی میں نے دیکھا تو کہنے لگی کہ یہ میری رشتہ دار بہت پریشان ہے اور چونکہ ہم تعویذ دھاگوں دم وغیرہ کومانتے نہیں پھر بھی اس نے بہت کوشش لیکن مسئلہ حل نہ ہوا آج آپ کے پاس لے آئی کہ اس کا کام ہو جائے۔ پوچھنے پہ انہوںنے بتایا کہ اس کی شادی لاہور ہوئی اور اس کے خاوند قاری اور حافظ قرآن بھی ہیں وٹہ سٹہ ہوا۔ ٹھیک دو ماہ کے اندر اندر اس کے خاوند نے واپس بھیج دیا اور آج 9 مہینے ہوگئے اس نے اس کو اپنے گھر نہیں داخل ہونے دیا اور اس قاری صاحب کی بہن اپنے گھر ٹھیک ٹھاک بیٹھی ہے لہٰذا ان کو تو سکون ہے اور اب وہ لوگ یہ تقاضا کرتے ہیں کہ اگر تم زیادہ کچھ کرو گے تو ہم اپنی بیٹی کو بھی واپس گھر لے آئیں گے۔ ہر کوشش کی بڑے لوگ دروازے تک لے گئے لیکن وہ صلح پہ راضی نہ ہوئے۔ پھر تعویذ دھاگے بھی کروائے ۔ ایک دن وہ کہنے لگے کہ تم جہاں مرضی بھاگ لو مجھ پہ کوئی تعویز دھاگہ اثر نہیں کرتا اور اس کی اس بات نے یہ بات واقعی ثابت کر دکھائی کہ آخر میں ہر عامل یہ کہتا ہے کہ پتہ نہیں وہ کیا پڑھتا رہتا ہے اس پہ اثر نہیں ہوتا۔ اب شاید اللہ آپ کے ہاتھ سے یہ مسئلہ حل کردے۔ بڑی لمبی کہانی سننے کے بعد میں نے کہا اگر آپ نے میری بات مان لی تو ان شاء اللہ آپ کے قاری صاحب معافی مانگ کر لے جائیں گے اور آپ تو کہتی ہو وہ فون تک نہیں سنتے میں کہتا ہوں کہ ان شاء اللہ وہ گھر تک خود آئیں گے لینے کے لئے۔ کہنے لگی ہفتہ بعد انہوں نے اپنی بیٹی کو لینے اور مجھے طلاق دینے آنا ہے۔ میں نے عرض کی کوئی

 

بات نہیں آپ یہ دیکھو کہ اللہ کے فضل سے قاری صاحب آپ کو طلاق دینے نہیں گھر لے جانے کے لئے آتے ہیں اور آخر وہی ہوا اور اللہ کا فضل ہوگیا 4 دن بعد مجھے فون آیا خوشی سے وہ بہن بولی بھائی مبارک ہو میرا آدھا کام ہوگیا ہے۔ آخر کار ایک مہینہ کے اندر اندر قاری صاحب معافی مانگ کر اور خود آکر لے گئے وہ ایسا عمل کونسا تھا جو میں نے اتنا یقین سے دیا اور جو میرا نہایت مجرب عمل ہے وہ پیش کرتا ہوں۔ حضرت حکیم صاحب وہ عمل ہے۔ یَالَطِیْفُ یَاوَدُوْدُ طریقہ یہ کہ رات کو کسی تنہائی والی جگہ بیٹھ جانا ہے۔ سب کاموں سے فارغ ہوکر اور 11 (گیارہ) عدد کالی مرچ پاس رکھ لینی ہے اور پاس آگ بھی جلا لینی ہے ۔ لکڑی کی ہو یا گوبر کی کوئی حرج نہیں۔
اول گیارہ بار نماز والا درود پڑھنا ہے۔ پھر ایک سو ایک 101 دفعہ یہ عمل پڑھنا ہے اور ایک کالی مرچ پر دم کردینا ہے پھر 101 بار پڑھ کر دوسری کالی مرچ پر دم کردینا ہے اسی طرح ٹوٹل گیارہ مرچیں دم کرنی ہیں اور پھر اپنے کام کے لئے دعا کرنی ہے۔ دعا کرنے کے بعد پھر گیارہ بار درود شریف پڑھنا ہے اور مرچیں آگ میں جلا دینی ہیں ایک ایک کرکے بھی جلا سکتے ہیں اور ساری اکٹھی بھی جلا سکتے ہیں۔ یعنی ایک مرچ دم کرنے کے بعد فوراً بھی آگ میں ڈال سکتے ہیں۔ اپنے کام کا تصور رکھنا ہے کہ میرا خاوند یا میری بیوی کے دل میں اللہ اپنے ان ناموں کی برکت سے محبت ڈال چکا ہے اور اب وہ میری محبت میں تڑپ کر مجھ سے صلح کرے گا۔ انشاء اللہ 11 دن کے اندر اندر کام گارنٹی سے ہو جائے گا اور گھر ایسا بسے گا کہ مثال قائم ہوگی۔ ایک خاص بات عرض ہے کہ اس عمل کو ناجائز جو بھی کرے گا وہ رزلٹ خود دیکھ لے گا۔ بتانے کی ضرورت ہی نہیں۔ بہن بھائی ماں باپ میاں بیوی اور جو کام شریعت میں جائز ہے اس کے لئے کرسکتے ہیں اور اثر اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔ عورت ناغہ کے دن بعد میں پورے کرسکتی ہے۔ یہ عمل جتنا آگے پھیلائیں گے اتنا ہی رزق ‘عزت ‘ خوشیاں ‘ مرتبے‘ دنیا اور آخرت میں ملے گا۔ ان شاء اللہ اور تمام قارئین سے التجا ہے کہ میرے لیے اور میری نسلوں کے لئے بھی ضرور دعا کر دیجئے ۔(شاہد علی‘منچن آباد)
خواتین میں بڑھتا موٹاپا اور میرے خاص نسخہ جات
خواتین میں ایک مرض دن بدن طول پکڑ رہا ہے اور وہ ہے موٹاپا‘ موٹاپے سے پریشان خواتین کیلئے انتہائی آسان نسخہ جات لے کر آیا ہوں اس کے علاوہ بیروز گاری اور امراض معدہ کیلئے بھی میرے پاس کچھ خاص ہے۔
موٹاپا اور اس کی وجوہات:جن میںسرفہرست امراض جگر اور امراض معدہ یعنی پیٹ کے امراض ہیں۔ امراض جگر جس میں خون کی کمی، یرقان، پیٹ کا پھولنا اور تمام جسم کا پھولنا وغیرہ شامل ہیں۔ موٹاپا اور معدہ کے تمام امراض کے لئے حکماءپھلوں اور سبزیوں کا استعمال کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ جس سےمندرجہ بالا امراض خود بخود اعتدال پر آجاتے ہیں۔ حکمائے طب کے تجربات و مشاہدات کی روشنی میں موٹاپے کا جائزہ لیتے ہیں۔ موٹاپا اور اس کا سدباب: حکیم مرزا منور بیگ لکھتے ہیں کہ وہ اشخاص جو موٹے ہو چکے ہیں اور دبلا ہونا چاہتے ہیں۔ ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے جسم کی فالتو چربی کو تحلیل کریں اس کے لئے سب سے اہم علاج سبزیاں کھائیں اور لیموں اورا کٹھی اشیاء کھانا ہے۔
وہ مزید لکھتے ہیں کہ اگر آپ کی صحت اچھی ہے اور بیمار نہیں ہیں تو آپ موٹا ہونا کی الجھن میں نہ پڑئیے یہ صحت کی نشانی نہیں، بیماری کی علامت ہے۔ اگر آپ کا ہاضمہ درست ہے۔ جسمانی کمزوری کی شکایت نہیں ہے تو آپ تندرست ہیں بحوالہ ڈاکٹر حکیم مرزا منور بیگ (ایم ۔ اے) فاضل طب و جراحت ، پروفیسر (طبیہ کالج)۔
موٹاپا ‘سدباب کرنے کے طریقے:سنیاسی باوا پیر الطاف شاہ آف جہانیاں منڈی چوک متیلا کے تجربات و مشاہدات کی روشنی میں ۔۱:۔ موٹاپا دور کرنے کے لئے نیم گرم پانی میں شہد ملا کر پینے سے زائد چربی تحلیل ہو جاتی ہے۔۲:۔ نہار منہ ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک عدد لیموں کا رس ملا کر پینے سے جسم سے چربی تحلیل ہوتی ہے۔ ۳:۔نہار منہ قہوہ میں لیموں کا رس ملا کر پئیں اور دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد بھی پئیں۔۴:۔ لیموں کا اچار موٹے لوگوں کے لئے بہت مفید ہے۔۵:۔ دن میں تین چار بار لیموں پانی میں نچوڑ کر پئیں۔۶:۔ کلونجی کا سفوف اور چینی کا سفوف ہم وزن اور حسب ضرورت مرچ سیاہ کا استعمال موٹاپا اعتدال پر لاتا ہے۔۷:۔ تازہ پانی کی ایک پیالی میں ایک چمچ شہد ، ایک چمچ لیموں کا رس ملا کر صبح نہار منہ پئیں۔۸:۔ کھانا کھانے کے بعد تھوڑی سی اجوائن پانی کے ساتھ کھائیں۔ ۹:۔ مولی کا سلاد کھانے میں ضرور استعمال کیجئے۔۱۰:۔ چنے کے دانے کے برابر ہینگ ہر روز پانی کے ساتھ کھائیں۔ ۱۱:۔ گھی کے بجائے کوکنگ آئل استعمال کریں۔۱۲:۔ زیادہ میٹھی چیزوں چاول گھی اور دوسری بادی چیزوں سے پرہیز کریں۔۱۳:۔ بیسن کی روٹی پیٹ کو ہلکا کرنے کے لئے بہت مفید ہے۔یہ پیٹ کو ہلکا کرنے میں مدد دیتی ہے۔
فرمان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں غربت و بے روزگاری کا حل:ایک صحابی ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے اپنی جان اہل و عیال کے بارے میں نقصان کا ڈر رہتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو۔

پڑوسیوں سے بھی غربت و فاقہ ختم:حضور رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت سورۃ اخلاص پڑھ لے گا تو یہ اس کے اور اس کے پڑوسیوں سے فاقہ و غربت دور کردے گی ۔
جو شخص کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھوئے گا اس کا رزق زیادہ ہو جائے گا۔ (ابن ماجہ)
خیر و برکت کے لئے:امورات دین اور کشائش و فراخی معاش اور ترقی رزق کے لئے ہزار بار بلاناغہ رات دن میں پڑھنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ نہایت مفید اور مجرب ہے۔

سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ (بحوالہ طب روحانی)
معدہ کے امراض اور انکا علاج:تمام دوسرے امراض مثلاً موٹاپا، شوگر ، یرقان، خون کی کمی وغیرہ امراض معدہ ہی سے پیدا ہوتے ہیں۔ اگر پیٹ کے امراض نہ ہوں یعنی انسان تندرست ہو تو دوسرے امراض پیدا نہ ہوں گے۔ ضعف جگر ورم جگر ‘کمی خون جگر ہی کے متعلق ہیں۔ کشتہ تربوز فولادی ان سب بیماریوں کے لئے ایک مانی ہوئی اکسیر ہے۔
شربت بھوک افزاء:میٹھے انار کا رس دو چھٹانک، ترش انار کا رس دو چھٹانک، سیب کا رس ایک پائو، لیموں کا رس ایک پائو، سبز پودینہ کا رس ایک پائو، مصری دو سیر کا شربت تیار کریں۔ خوراک تین تولہ صبح و شام۔یہ عجیب و غریب شربت معدہ اور جگر کی خرابیوں کو دور کرکے خوب بھوک لگاتا ہے۔ ہیضہ کے ایام میں استعمال کرنا بہت مفید ہے۔
کشتہ فولاد: یہ کشتہ امراض جگر اور امراض معدہ خون کی کمی کے لئے زمانہ قدیم سے استعمال کیا جارہا ہے۔ خون اور بصارت کو بڑھاتا ہے۔ تمام امراض معدہ اور کھانسی دمہ کو مفید مقوی اعصاب ہے جگر کو بہت فائدہ دیتا ہے۔ مدیر کیے بغیر ناقص کشتہ کھانا سوزش پیدا کرتا ہے اور جلدی امراض میں مبتلا کرتا ہے۔ خوراک ایک رتی سے دو رتی تک مکھن ملائی ، مربہ سیب میںاستعمال کریں۔
کشتہ فولاد بنانے کی ترکیب:برادہ فولاد مصفیٰ ایک تولہ، بھنگرہ کے عرق یا لیمن کا عرق یا انگور کا عرق اڑھائی تولہ میں کھرل کیا جائے۔ خشک ہونے پر کسی مٹی کے برتن میں بند کرکے اس کے اوپر مٹی کا لیپ کرکے خشک کرکے، پانچ سیر کی آگ دی جائے۔ دو یا تین آگ

میںعمدہ کشتہ ہو جائے گا۔ خشک کرکے کھرل کریں، جب مثل غبار ہو جائے، پانی میں ڈالنے سے پانی میںحل ہو جائے یا پانی پر تیرتا رہے ، عمدہ کشتہ ہوگا، مکھن دہی معجون کے ساتھ ایک چاول سے دو یا تین چاول استعمال کریں۔ دودھ دہی گھی اور پھلوں کا استعمال بکثرت کریں۔امراض جگر‘ معدہ کے امراض خون کی امراض میں چند دن میں فائدہ ہوگا۔
اعصاب کی کمزوری دور کرنے کی معجون:اجزائے مرکب، گل گائوزبان گیارہ ماشے، گائوزبان تین ماشے، مرچ سیاہ چھ ماشے، سونف دو تولے، خشخاس اڑھائی تولے، دھنیا پانچ تولے، ابریشم مقرض یعنی صاف کیا ہوا، تخم کاہو،گل نیلوفر‘ خرفہ سیاہ ہر ایک تین ماشے‘ شہد پانچ تولے، ورق چاندی چالیس عدد، مصری تین تولے۔ترکیب: تمام ادویہ کا سفوف کرلیں۔ رات کے وقت گرم پانی میں بھگو دیں۔ صبح کے وقت اچھی طرح پکا دیں۔ بعد ازاں اسے مل کر چھان پن لیں۔ پھر 30 تولے مصری شامل کرکے قوام کریں بعد ازاں ایک چھٹانک شہد ملا دیں اور سرد ہونے دیں۔ اب اس میں ایک ایک ورق چاندی کا ڈالتے جائیں اور معجون کا رنگ سفید ہو جائے تو تیار ہے۔خوراک : چھ ماشے نہار منہ۔معدہ اور تمام عضائے رئیسہ کے لئے بے حد اکسیر ہے۔
طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور معدہ کے امراض:عبداللہ بن جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ککڑی یا کھیرا کھجور کے ساتھ تناول فرماتے تھے اور یہ تبخیر معدہ کا شافی علاج ہے۔فائدہ: علماء کرام نے لکھا ہے اس کھانے سےمعدہ کا میل دور ہوتا ہے اور جلدی ہضم ہوتا ہے۔ ککڑی کی ٹھنڈی اور کھجور کی گرمی مل کر معتدل ہو جاتی ہے۔ کھجور قوت باہ کو بڑھاتی ہے۔ خون پیدا کرتی ہے۔ گردہ کے طاقت دیتی ہے۔ بلغمی اور سرد امراض میں کھجور کھانا نہایت مفید ہے۔ کھیرا بول نہ آنے والے کے لئے مفید ہے۔ اس کے کھانے سے بول بہت ہوتا ہے اور طبیعت ملین ہو جاتی ہے۔ صفراوی خراج والوں کے لئے اس کا کھانا نہایت مفید ہے۔ ککڑی یا کھیرا صفراوی حرارت کو کم کرتی ہے۔ کھٹے ڈکاروں کے لئے مفید‘ پیاس بجھاتی ہے۔ گردے اور مثانہ کی پتھری کے لئے بہت مجرب‘ خفقان اور خارش برن کے لئے مفید اور امراض معدہ یعنی تبخیر معدہ کا شافی علاج ہے۔ (مظفر خان ‘میانوالی)
حمل نہ ٹھہرتا ہو یا منگنی ٹوٹ جاتی ہو! عمل حاضر
محترم شیخ الوظائف السلام علیکم!میرے ماموں کا تعلق عبقری سے ہے۔ وہ عبقری کی دوا بھی استعمال کرتے ہیں اور عبقری کے بتائے ہوئے وظائف پر عمل کرکے اسے آگے لوگوں تک پہنچاتے ہیں جس کے پڑھنے سے لوگوں کو بہت فائدہ پہنچا ہے۔ میں نے خود بھی عبقری کے وظائف پر عمل کیا ہے اور بہت فائدہ ہوا ہے۔ اس لئے میں اس خط میں ایک وظیفہ لکھ کر آپ تک پہنچانا چاہتی ہوں تاکہ آپ اس وظیفہ کو اپنے رسالہ میں لکھ کر لوگوں تک پہنچائیں۔ یہ وظیفہ بہت ہی افضل وظیفہ ہے۔ جس کے کرنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ خالص نیت اور مضبوط ایمان کرکے پڑھا جائے۔ اس عمل کے کرنے سے بے اولاد کو اولاد ہو جاتی ہے۔ بے گھر کو اللہ کی رحمت سے گھر مل جاتا ہے۔ بے روزگار کو اچھا روز گار مل جاتا ہے اور ہر کام کے لئے یہ عمل کرسکتے ہیں لیکن نیک اور جائز کام کے لئے ۔ میری ایک دوست جس کی منگنی ٹوٹ گئی تھی اور پھر کہیں سے اس کا رشتہ نہیں آرہا تھا اس نے یہ عمل شروع کیا ابھی یہ عمل پورا بھی نہ ہوا تھا کہ بہت اچھی جگہ سے اس کا رشتہ آیا اور اس کی منگنی ہوگئی۔ مزید سچے واقعات: ایک عورت جس کو حمل نہیں ٹھہرتا تھا اس عمل کے کرنے سے ان کو حمل ٹھہر گیا۔ ایک اور نے اپنے شوہر کی گورنمنٹ نوکری کے لئے یہ عمل کیا اور ابھی عمل پورا بھی نہ ہوا کہ نوکری کے لئے فون آنے شروع ہوگئے۔ ایسے بہت سے قصے ہیں ۔ اب میں وظیفہ پڑھنے کا طریقہ لکھتی ہوں۔ یہ وظیفہ 40 دن کا ہے۔ کوئی بھی ایک وقت مقرر کرلیں۔ پہلے 11 بار درود شریف پڑھنا ہے پھر 1 بار یٰسین شریف پڑھنی ہے ، پھر سورۃ البقرۃ کا ایک رکوع پڑھنا ہے۔ اس کے بعد 11 بار درود شریف پڑھ کر خلوص دل سے اللہ پاک کے سامنے گڑ گڑا کر دعا مانگیں اس طرح 40 دن تک سورۃ البقرہ کے 40 رکوع پورے کرنے ہیں ۔ روزانہ ایک نیا رکوع پڑھنا ہے۔ باقی پورا عمل ایسے ہی کرنا ہے۔ ان شاء اللہ اس عمل کے کرنے سے آپ کا ہر جائز کام پورا ہو گا۔(بنت محمد آصف)
خواتین کا حسن و جمال اور رواجی پردہ
اللہ تعالیٰ نے انسانوں کے لئے جو احکامات مقرر فرمائے ہیں وہ فطرتِ انسانی کے عین مطابق ہیں ان پر عمل کرنا انسان کے لئے مفید بھی ہے اور آسان بھی ہے۔ خواہ وہ احکام کسی بھی شعبے سے متعلق ہوں۔ چاہے عورتوں سے متعلق ہوں یا مردوں سے متعلق۔یہ اور بات ہے کہ کوئی شیطانی چکر میں آکر یا نفسانی خواہشات سے متاثر ہوکر ان پر عمل نہ کرے۔ اسی طرح سے اللہ تعالیٰ کا یہ بھی اصول ہے کہ ہر بچے کو فطرت اسلامی پر وجود عطا فرماتے ہیں جس کی وجہ سے احکاماتِ شریعت پر عمل کرنا اس کے لئے اور زیادہ سہل ہو جاتا ہے منجملہ احکامات کے ایک حکم جس کا خواتین سے تعلق ہے وہ یہ ہے ’’شرعی پردہ‘‘ یہاں یہ وضاحت کر دینا بھی مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ایک ہے ’’رواجی پردہ‘‘ اور ایک ہے ’’شرعی پردہ‘‘
’’رواجی پردہ ‘‘ تو یہ ہے کہ غیر لوگوں سے پردہ کرنا اور جتنے بھی رشتے دار ہیں ان سے پردہ نہ کرنا، خواہ وہ محرم ہوں یا غیر محرم۔’’شرعی پردہ‘‘ یہ ہے کہ ہر غیر محرم سے پردہ کرنا خواہ وہ قریبی رشتے دار ہی کیوں نہ ہو۔غیر محرم سے مُراد ہر وہ شخص ہے کہ جس سے کبھی بھی اس عورت کا نکاح جائز ہو۔ چنانچہ چچا زاد، ماموں زاد، خالہ زاد، پھوپھی زاد سے عورت کا پردہ ضروری ہے۔ اسی طرح دیور، جیٹھ ، نندوئی اور بہنوئی سے پردہ بھی ضروری ہے اور شریعت نے عورت کے لئے جس پردہ کا حکم دیا ہے وہ شرعی پردہ ہے ناکہ رواجی پردہ۔
اگرچہ رواجی پردہ بھی بالکل پردہ نہ ہونے سے بہتر ہے۔ تاہم وہ حکم شریعت کی مکمل تعمیل نہیں ہوگی اور یہ پردے کا حکم بھی دیگر احکامات کی طرح فطرت انسانی کے عین مطابق ہے لیکن افسوس ہے مسلمان خواتین پر کہ وہ یورپ کی اندھی تقلید میں اپنا پردہ ختم کرتی جارہی ہیں۔
یورپ کی بے پردگی نے عورت کو کس قدر ذلیل و رسوا کیا ہے اور روزانہ بے پردگی کے نتیجہ میں عصمت دری کے افسوس ناک واقعات پیش آتے ہیں۔یہ باتیں ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ مگر افسوس کے ان واقعات سے مسلم خواتین عبرت پکڑیں اور بھی زیادہ بے پردگی اختیار کرتی جارہی ہیں اور پھر مرد حضرات بھی اپنی خواتین کی بے پردگی پر کوئی قدغن نہیں لگاتے۔عورت پردہ میں مستور رہنے کو قید اور کھلے عام گھومنے کو آزادی تصور کرتی ہے۔ گھر میں عزت سے زندگی گزارنا ذلت اور بازاروں میں بے پردہ گھومنا عزت خیال کرتی ہے۔ حالانکہ یورپ کی عورتیں جنہوں نے بے پردگی کے سیلاب میں خوب غوطے کھائے ہیں اور آزادی نسواں کا خوب مزہ چکھا ہے۔ وہ زبان حال و زبان مال سے چیخ چیخ کر یہ کہہ رہی ہیں کہ عورت کی عزت پردہ میں ہے۔ بے پردگی میں نہیں، عورت کی عزت گھر میں ہے ناکہ مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ چلنے میں بلکہ شوہر کے گھر میں اس کی خدمت و اطاعت کرنے میں عزت ہے۔ بازاری گندے قسم کے

لوگوں کی نظروں کا پڑنا اور ان کو گھورنا قابلِ فخر نہیں بلکہ گھر میں والدین ، بہن ، بھائیوں کی محبت و شفقت بھری نگاہیں قابلِ فخر ہیں۔’’حجاب میں عورت کی عزت ہے‘‘: فروری 1990ء میں محترمہ امینہ انٹرنیشنل یونین آف مسلم وومن کی عالمی کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان شریف لائیں اور یہاں انہوں نے پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ اسلامیات، لاہور کالج برائے خواتین، کنیئرڈ کالج، کالج فار ہوم اینڈ سوشل سائنسز اور اسلام آباد کے مختلف تعلیمی اداروں میں خطاب فرمایا۔ انہوں نے خواتین کو تکرار کے ساتھ سمجھانے کی کوشش کی کہ ’’حجاب میں عورت کی عزت و احترام ہے اور عورت کی سب سے بڑی ذمہ داری اپنے بچوں کی پرورش ہے‘‘ انہوں نے بڑے دکھ سے کہا ’’میں سمجھتی تھی کہ پاکستان کا معاشرہ اسلامی رنگ میں رنگا ہوگا‘‘ مگر افسوس کہ یہاں ایئر پورٹ پر اترتے ہی مجھے مردوں کے عجیب و غریب رویے سے دو چار ہونا پڑا۔ وہ عورتوں کو جس انداز میں بے باکی سے گھورتے ہیں اس طرح سے تو امریکہ کے لادین معاشرے میں بھی نہیں ہوتا۔ پھر یہاں کی عورتیں یورپین عورتوں کی نقالی میں ماڈرن ازم اختیار کرنے کی بڑی شوقین ہیں۔ میں انہیں انتباہ کرتی ہوں کہ یورپ کے معاشرے کی تقلید نہ کریں۔ وہاں کی خواتین آزادی اور برابری کے مفہوم کو نہیں سمجھ سکیں۔ انہوں نے ہر شعبہ زندگی میں مردوں سے مسابقت کا انداز اختیار کیا اور نسوانیت کو ترک کرکے مردوں کی روش اپنالی۔ نتیجہ یہ کہ آج یورپ میں عورت سے زیادہ کوئی مظلوم نہیں۔ وہ فحاشی اور عدم تحفظ کے گہرے گڑھے میں گر گئی اور جو کچھ اس کے پاس تھا وہ بھی کھو دیا ہے۔ آج عالم یہ ہے کہ گھر کو قید خانہ سمجھ کر دفتروں کی زندگی اپنانے کے نتیجے میں اس کو صبح ہی صبح تیزی کے ساتھ گاڑیوں کا تعاقب کرنا پڑتا ہے اور ٹریفک کے بے پناہ رش میں دو، دو گھنٹے کی بھاگ دوڑ کے بعد اپنے دفتر میں پہنچتی ہے۔ وہاں دن بھر نوکرانی کی طرح کام بھی کرتی ہے۔ شام کو دوبارہ ٹریفک کے سیلاب کا مقابلہ کرکے گھر آتی ہے تو تھکاوٹ سے اس قدر نڈھال اور زندگی سے اتنی بیزار ہوتی ہے کہ اپنے ننھے بچے کی بات کا جواب تک نہیں دے سکتی۔ امریکی خواتین کے بچے ڈے کیئر سینٹروں میں پلتے ہیں جہاں وہ عدم توجہ کا شکار رہتے ہیں اور نفسیاتی مریض بن جاتے ہیں۔ وہاں انہیں سادھوازم اور جادو گری کا زہر پلایا جاتا ہے، ان پر مجرمانہ حملے ہوتے ہیں اور والدین کی شفقت اور خاندانی زندگی سے محروم ہوکر وہ بچپن ہی میں منشیات کے عادی ہو جاتے ہیں۔ چنانچہ بے شمار بچے نو دس سال کی عمر میں خود کشی کرلیتے ہیں اور پبلک سکولوں میں فیل ہونے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایڈز اور ہم جنس پرستی عام ہے اور امریکہ کی بعض ریاستوں میں تو ہم جنس پرستی کو قانونی حیثیت حاصل ہوچکی ہے۔ بڑھاپے میں والدین شدید کسمپرسی کی زندگی گزارتے ہیں اور جونہی ایک خاتون کی عمر 35 سال سے تجاوز کرتی ہے اسے اس طرح نظر انداز کیا جاتا ہے کہ وہ زندہ درگور ہوکر نفسیاتی مریض بن جاتی ہے۔ چنانچہ امریکہ میں ذہنی امراض کے ہسپتال مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ غرض وہاں نہ عورتوں کو سکون حاصل ہے، نہ بچوں کو نہ بوڑھوں کو۔پھر یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ پاکستانی خواتین اور مرد حضرات اس معاشرے کو آئیڈیل کیوں سمجھتے ہیں اور وہی اطوار کیوں اختیار کررہے ہیں جنہوں نے امریکی اور یورپی سماج کو تباہ و برباد کردیا ہے‘‘ (م۔ا۔ لاہور)
رشتہ تو ہوگیا مگر شوہر سے نہ بنتی تھی
۱۔حضرت صاحب میں نے ایک لڑکی کا رشتہ کروایا تھا۔ رشتہ تو وظیفے کی برکت سے ہوگیا تھا مگر شوہر کے ساتھ بنتی نہ تھی۔ اس نے 3 تسبیح بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ کی پڑھنی شروع کی اور 5 وقت کی نماز میں بھی خوب دعائیں مانگتی تھی۔ اب وہ خوش ہے اور اس کی دوسری بہن کا بھی رشتہ مانگ رہے ہیں۔۲۔میاں بیوی کی محبت کے لئے 786 بار

ڑھ کر پانی پر دم کرکے دیکھیں اور جب بھی اسے کوئی بھی چیز کھانے کے لئے دیں یا پینے کے لئے محبت کی نیت سے چند قطرے اس کے اندر شامل کردیں اور ا س دوران پڑھتے رہیں۔ ۳۔میاں بیوی کی محبت کثرت سے درود پاک پڑھیں اور نیت محبت کی ہو تو ان شاء اللہ ضرور بہ ضرور بہت زیادہ اثر ہوتا ہے اور بے مثال محبت ہوتی ہے۔
۴۔میاں بیوی کی محبت حاصل کرنے کا عمل:۔ بِسْمِ اللہِ پوری پڑھ کر اس آیت شریفہ کو 12 بار سفید (شکر یا گڑ یا مٹھائی) پر پڑھ کر اپنے خاوند یا خاوند بیوی کو کھلائیں تو وہ محبت کا دم بھرنے لگیں گے اور اپنی بیوی کے علاوہ دوسری عورت کا نام نہ لے گا۔

میاں بیوی میں لڑائی کو محبت میں تبدیل کرنے کا عمل:۔  جومیاں بیوی ہر وقت لڑتے رہتے ہوں ان کے لئے میٹھی چیز پر 7 بار با وضو پڑھ کر دم کرکے دونوں کو کھلائیں۔ انشاء اللہ تعالیٰ دونوں کی لڑائی ختم ہو جائے گی ۔ اول آخر 7 بار درود پاک پڑھیں اور پھر یہ آیت پڑھیں۔ 

میاں بیوی کی محبت کا خاص عمل
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!عبقری کے تمام ارکان کا میں انتہائی مشکور ہوں جنہوں نے عوام کو اس پر فتن دور میں سستے سستے علاج مہیا کیے۔ میں چند عمل پیش کررہا ہوں جو بہت قیمتی ہیں جو بھی ان کو باوضو اور صا ف دل سے لکھے گا۔ انشاء اللہ کامیاب ہوگا۔

جو عورت اس نقش کو اپنے پاس رکھے گی شوہر کی نگاہ عزیز ہوگی
نوٹ ۔ (صرف بیوی اپنے خاوند کے لئے کرے ورنہ نقصان اٹھائے گی) ۲۔اول و آخر دس دس بار درود شریف پڑھئے اور درمیان اس کے اسم بُدُّ وْحُ کو بیس تسبیح یعنی 2 ہزار مرتبہ پڑھیے۔ انشاء اللہ تعالیٰ مطلوب تابعدار ہو جائے گا۔ یہ عمل آزمودہ و مجرب ہے۔
3۔محبت زن و شوہر:۔ عمل مندرجہ ذیل برائے محبت زن و شوہر بلا ناغہ سات روز تک بجا لاوے ناغہ نہ ہو ورنہ از سر نو کرنا پڑے گا۔ دعا متذکرہ بصورت ہذا لکھے اور پانی یا شربت میں گھول کر پلاے انشاء اللہ طرفین میں محبت ہوگی۔ یقین لازمی ہے!

تسخیر کامل:۔ یہ عمل میرا آزمودہ ہے۔ اس میں کامیابی لازم ہے۔ اگر منظور خاطر ہے کہ افسران مہربان پیش آئیں تو دو رکعت نمازِ حاجت بوقت ضرورت پڑھیں‘ اس کے بعد 21 بار سورۃ فیل پڑھ کر ہاتھوں پر دم کرکے چہرے بازو اور پیٹ پر پھیریں ۔ جس کے پاس جائے گا وہ مہربانی سے پیش آئے گا۔ (محمد عدیل جُرمی‘ سرگودھا)
گھریلو جھگڑوں کے خاتمہ کیلئے انوکھا عمل
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! آپ ہمیشہ سلامت رہیں‘معاشرے میں جو جو مسائل عام ہیں آپ ہمیشہ اس کو اجاگر کرتے ہیں۔ میرے پاس ایک نہیں کئی وظائف ہیں اس لئے کیونکہ میرے پاس عبقری 2013ء سے ہے میرے پاس آپ کی کتابیں خاص طور پر’’ کالا جادو کالی دنیا جدید تحقیقات اور وظائف اولیاء‘‘ باکمال ہے۔ اس میں بے شمار عمل میرے آزمائے ہوئے اور تیر

 

بہدف ہیں۔ خاص طور پر بندشوں پر جو آپ نے عمل لکھا ہے کبھی خطا نہیں جاتا۔ پچھلے تین سالوں سے لوگوں میں یہ عمل کرکے بھی اور کروا کر بھی بہت دعائیں سمیٹ رہی ہوں۔ نہ چاہتے ہوئے بھی لوگ اپنے مسائل لاتے ہیں اور نہ چاہتے ہوئے بھی میں ان کو وظائف دیتی رہی۔ بہت سے اعمال کی زکوٰۃ ادا کر چکی ہوں۔ وظیفہ عمل بتانے تو لگی ہوں مگر یقین کریں پورا مہینہ سوچتی رہی ہوں کہ لکھوں یا نہیں؟ وجہ یہ کہ لوگ کہیں اس کا غلط فائدہ نہ اٹھائیں ۔ ایسا با کمال عمل ہے۔ آپ کی امانت ہے تو آپ کو نہ بتائیں تو خیانت ہے۔ یہ عمل آپ کی شہرہ آفاق کتاب ’’کالی دنیاکالا جادوجدید سائنسی تحقیقات اور وظائف اولیاء ‘‘ میں صفحہ نمبر 182 پر ہے۔ برائے حب، سورۃ النمل آیت نمبر 31 کو 70 بار پڑھنا ہے ۔ آیت یہ ہے:۔

مطلب اگر آپ ہار چکے ہیں تو آخری وظیفہ یہی ہوگا۔ آپ کا بتایا یہ عمل میں نے 3 سال سے آزمایا ہے بہت سے لوگوں پر‘ کبھی میں نے ناجائز نہیں کرکے دیا۔ شائد اسی لئے یہ عمل کبھی خطا نہیں گیا۔ اب جو ناجائز کرے وہ جانے اس کا رب جانے۔ آئندہ بھی لکھتی رہوں گی اور بھی بہت سے موتی ہیں جو آپ کے ہی دیئے ہوئے ہیں۔شکریہ (سیدہ علیزہ فاطمہ‘ پاکپتن شریف)
آیت پڑھیں‘ پانی پر دم کرکے پلادیں اور
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میاں بیوی کی محبت کے لئے وظیفہ ارسال کرنے کو کہا تھا تو ایک آزمودہ وظیفہ پیش خدمت ہے۔

میاں بیوی میں محبت ہونے کے لئے اس آیت شریفہ کو سات سو سات( 707 )دفعہ سات دن تک یا 17 دن تک پڑھنا پھر جس کو اپنا کرنا مقصود ہو اسے پانی یا کسی اور چیز پر دم کرکے کھلانا یا پلانا نہایت مجرب اور مفید ہے۔ اعتقاد اور خلوص نیت شرط ہے۔ عمل بہت مجرب اور مفید ہے۔نوٹ: یہ عمل صرف جائز کیلئے کرسکتے ہیں ناجائز کرنے والا کو سخت نقصان کا اندیشہ ہے۔
نفرتوں رنجشوں کا یقینی خاتمہ! نقش آزمالیں
میاں بیوی میں باہمی محبت کے لئے اور ناچاکی دور کرنے کے لئے یہ نقش بے انتہا مفید ہے۔ نقش کے نیچے فلاں بن فلاں کی جگہ اگر بیوی استعمال کرے تو شوہر اور اس کی ماں کا نام لکھے اور یہ آیت

313 مرتبہ پڑھ کر دم کرے اور نقش کو اچھی طرح موم جامہ کرکے اگر مرد استعمال کرے تو بازو پر باندھ لے اور اگر عورت استعمال کرے تو گلے میں پہنے اور روزانہ 101 مرتبہ یا 313 مرتبہ کسی بھی نماز کے بعد یہ آیت ورد میں رکھے ان شاء اللہ آپسی محبت میں اضافہ ہوگا۔ نفرتوں رنجشوں کا خاتمہ ہوگا۔ اگر کسی کے گھر میں ہر وقت لڑائی رہتی ہو تمام گھر والے دست گریباں رہتے ہوں، بھائی بہن ماں باپ سب لڑتے ہوں غرض کہ گھر کا ماحول میدان جنگ معلوم ہوتا ہو تب بھی اس آیت کو 1100 مرتبہ کسی بھی چیز مثلاً پانی، نمک، شکر وغیرہ پر دم کرکے تمام گھر والے استعمال کریں۔ انشاء اللہ کچھ ہی دنوں میں گھر خوشیوں کا گہوارہ بن جائے گا۔

بیوی اپنے شوہر اور اس کی والدہ کا نام لکھے۔
میاں بیوی کی باہم محبت کے لئے اعمال
زوجین کی محبت اسلامی معاشرے کا بنیادی جزو ہے تاکہ بہترین مومنین کی امت پروان چڑھے۔ زوجین کا باوضو رہنا، روزانہ حسبِ توفیق صدقہ کرنا، کثرت سے استغفار کرنا، روزانہ کسی بھی وقت نمازِ حاجت کا اہتمام کرنا رزقِ حلال کا استعمال کثرت ذکر اور با اہتمام مسنون دعائیں پڑھنا، صبر حکمت اور نماز سے مدد طلب کرنا بنیادی اعمال ہیں۔
سورۃ یوسف کی آیت حُب نمبر 30

ہر نماز کے بعد 121 بار پڑھی جائے۔ سورۃ البقرہ 165

کثرت سے پڑھیں۔

ول و آخر طاق درود شریف کی بعد روزانہ گیارہ سو مرتبہ پڑھ کر دعا کریں۔روزانہ صبح شام 100 مرتبہ 

پڑھنے کا اہتمام کریں۔آیت کریم 40 مرتبہ روزانہ پڑھیں۔ 

مرتبہ پڑھ کر دعا مانگیں۔میاں بیوی دونوں روحانی غسل کا اہتمام کریں۔وضو کے بعد 3 گھونٹ دونوں میاں بیوی باہم محبت کی نیت سے پئیں۔سورۃ الکوثر 129 مرتبہ روزانہ باقاعدگی سے پڑھیں

بچوں کے سوکڑے پن کیلئے آزمودہ ایلوپیتھک نسخہ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میرے پاس قارئین عبقری کے لئے ایک ٹوٹکہ ہے یہ بچوں کے سوکھے پن (سوکڑے) کے لئے ہے۔ یہ ایلو پیتھک کا نسخہ ہے۔
syp Ladenifایک چمچہ صبح نہار منہ دینا ہے۔
syp uytacon lievایک چھوٹا چمچہ دن میں تین بار (مچھلی کے تیل کے کیپسول)اس کو سوئی چبھو کر ایک قطرہ صبح اور ایک قطرہ شام بچے کے منہ میں ڈال دیں یا دودھ میں ملا کر دے دیں۔ ا س کے استعمال سے دو ماہ کے اندر بچہ موٹا تازہ ہو جاتا ہے۔ میں نے اسی نسخہ کو ایسے بچوں کو دیا جن کی شکل اللہ معاف کرے بہت ڈراؤنی ہوگئی تھی ۔

اللہ کے فضل و کرم سے وہ دو ماہ کے اندر خوب موٹے تازہ ہوگئے تھے۔ (عبدالرزاق)
قد بڑھانے کے چند طریقے
صبح اپنے دونوں ہاتھوں سے کمر پکڑ کر اپنے جسم کے اوپر والے حصے کو پیچھے کی طرف جھکائیں۔ ایڑھیاں کھڑی کرتے ہوئے ، بہترین ایکسرسائز ہے۔ سورۃ والتین کی پانچ نمبر آیت 121 مرتبہ پڑھ کر سیب کے مربے پر دم کرنا ہے۔ 40 دن کھانے سے قد بڑھ جاتا ہے۔ اول آخر درود شریف۔ قد بڑھانے کے لئے رات کو سوتے ہوئے ٹانگیں موڑ کر نہ سوئیں بلکہ لمبی کرکے سوئیں۔ اس طرح سونے سے قد بڑھتا ہے۔قد بڑھانے کے لئے لٹکنا بہترین ایکسرسائز ہے۔روزانہ ناشتے میں ساگو دانہ استعمال کریں۔ سردی کے موسم میں ساگو دانہ پکاتے وقت 2 عدد منقیٰ شامل کرلیں اور اگر گرمی کا موسم ہو تو الائچی اورمصری شامل کریں۔ لٹکنا بہت ضروری ہے۔ روزانہ کچھ دیر دوڑ لگانا ، شام کے وقت زیادہ بہتر ہے۔ کم بیٹھنا اور بیٹھنے کے انداز کو درست رکھنے سے بھی مثبت اثرات پڑتے ہیں۔ ہفتہ وار کھیل کو ضرور وقت دیں۔ مثلاً باسکٹ بال، بیٹ منٹن وغیرہ‘کرکٹ ہرگز نہ کھیلیں‘قد رک جاتا ہے۔۔ مجھے ان چیزوں سے بہت فائدہ ہوا اور تیزی سے قد بڑھا۔سورہ والتین کی آیت نمبر 5، 121 مرتبہ سیب کے مربے پر دم کرکے کھانے سے قد بڑھ جاتا ہے۔ اول و آخر درود شریف۔ (پ۔و)
شوہر کی نوکری کا مسئلہ حل
محترم حضرت حکیم صاحب السلالم علیکم! میرے شوہر کو کہیںنوکری نہیں مل رہی تھی۔ ہم نے بذریعہ خط آپ کو تمام مسائل سے آگاہ کیا تو آپ نے ہمیں سورۂ فاتحہ کا وظیفہ دیا جو کہ اس طرح پڑھنا تھا کہ اول و آخر ایک مرتبہ درود شریف ‘ ایک مرتبہ سورۂ فاتحہ اور تین مرتبہ سورۂ اخلاص‘ سارا دن باوضو زیادہ سے زیادہ پڑھیں۔ میں نے اور میرے شوہر نے یہ عمل شروع کردیا۔ الحمد للہ شوہر کی نوکری کا مسئلہ حل ہوا۔ مشکلات کے باوجود نوکری الحمد اللہ چل رہی ہے۔
آپ نے کہا تھا کہ جو بھی چیز خریدو اس کا صدقہ بھی دیا کرو۔ ہم نے زمین خریدی ابھی رقم پوری نہیں دی تھی، آدھی رہتی تھی، میں نے 5 ہزار صدقہ دے دیا۔ تو ماشاء اللہ سے پوری رقم کی ادائیگی سے پہلے ہی 2 لاکھ کا فائدہ ہوگیا۔
میاں بیوی کی محبت کے لئے:میں نے یہ عمل میاں بیوی کی محبت کیلئے بہت زیادہ آزمایا ہے۔ سارا دن کھلا پڑھیں۔

کسی افسر یا حکمران کے سامنے جانے کیلئے:

تین بار پڑھ کر شہادت کی انگلی پر دم کرکے ماتھے پر اوپر سے نیچے کی طرف لکیر لگائیں۔ کسی بھی افسر یا حکمران کے سامنے جانے سے پہلے وہ آپ کی بات مان جائے گا۔ (غ۔ش)
قد بڑھانے کی ہومیو پیتھک ادویات
محترم حضرت صاحب السلام و علیکم!قد بڑھانے کیلئے یہ نسخہ بہت کار آمد ہے۔ 3 سے 6 ماہ استعمال کروانے سے لازمی رزلٹ ملتا ہے۔ کیونکہ میں خود ایک ڈاکٹڑ ہوں اور میرے اپنے تجربے میں کیلشیم فاس 6xکے بہت سے کامیاب کیس ہیں۔نسخہ یہ ہے:۔
کیلشیم فاس CALCIUM PHOS 6X
4+4+ 4+ 4
بیسی لینم BACILLINUM 200
5+5
پیچو ٹری گلینڈ PITUITARY GLAND 200
5+5
Calcium Phos 6xکی گولیاں 4 گولیاں دن میں 4 مرتبہ چوسنی ہیں اور باقی دونوں قطرے ہیں۔ 5+5 قطرے دونوں دوائیوں کے ملا کر صبح اور رات کو دینے ہیں۔ 1 چمچ تازہ پانی میں۔حضرت صاحب مریض کی Parentalہسٹری میں اگر کوئی بڑی بیماری چلی آرہی ہو تو اسے کچھ High پوٹینسی دوائی دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ قد بڑھانے کے لئے کئی کمپنیوں کی Patentادویات بھی آتی ہیں لیکن یہ نسخہ بہت کار آمد ہے۔ اللہ آپ کو ہمیشہ اپنے حفظ و امان میں رکھے آمین ۔

عورتوں کی ابنارمل بلیڈنگ
uterine Bleeding
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں درج ذیل ادویات خواتین کے خاص نمبر کیلئے لکھ رہی ہوں میں پیشے کے لحاظ سے چونکہ ڈاکٹر ہوں اور اس لیے یہ ادویات میں بے شمار خواتین کو بتاچکی ہوں اور انہیں سوفیصد فائد ہ ہوتا ہے۔
عورتوں میں uterusیاoveriesکی کسی بھی بیماری کی وجہ سے Bleedingکو روک دیتی ہے اور فوراً رزلٹ ملتا ہے کیونکہ یہ ہومیو پیتھک ادویات ہیں اس لیے ان کے سائیڈ ایفیکٹنہیں ہیں۔ اگر صحیح طریقے اور ڈاکٹر کے مشورے سے لی جائیں۔
۱)30 Fraxinus Americana
اس دوائی کے 10سے 20قطرے heavyبلیڈنگ میں لے سکتے ہیں3۔4مرتبہ 1/4کپ تازہ پانی میں۔
۲)Geranium 200+phosphorus 200+Millifollerm 200
یہ تینوں ادویات ملا کر اگر ہرتین گھنٹے بعد پانچ ، پانچ قطرےدی جائیں تو بلیڈنگ رُک جاتی ہے ۔
۳) چہرے کے غیر ضروری بالوں کے لیے: Thuja occidentاور Oleum Jaculusیہ ادویات مریض کی علامات اور شدت کے مطابق مختلف پوٹینسی میں استعمال کی جاتی ہے۔ ان ادویات کا رزلٹ فوراً ملتا ہے ۔محترم حضرت حکیم صاحب! میں آپ کی بہت شکر گزار ہوں۔ ہم تو گناہوں میں ڈوبے ہوئے تھے اور اپنے رب کو بھی بھول ہی بیٹھے تھے ۔ آپ سے ملنے کے بعد اللہ کی محبت بھی نصیب ہوئی نبی پاکﷺ کی اُمت ہونے پر بھی خوش نصیبی کا پتا چلا۔ آج جو بھی ہوں آپ کی دُعاؤں سے ہوں۔ ہر دُعا میں آپ کے لیے دُعا کرتی ہوں اور آپ کی نسلوں کو بھی دُعا دیتی ہوں اور اللہ آپ کے نیک کاموں میں برکت ڈالے اور رکاوٹ کو دور دکر دے (آمین) (ڈاکٹر عائشہ عمران)
صحتیابی کے لیے معافی ضروری ہے
دوسروں کو معاف کرنا ذہنی سکون اور روشن صحت کے لیے لازمی ہے ۔ اگر آپ مکمل صحت اور خوشی چاہتے ہیں تو آپ ہر ایک کو معاف کریں جس نے کبھی بھی آپ کو مجروح کیا تھا۔ اپنے خیالات کو خدائی قانون اور ترتیب کے ساتھ ہم آہنگ کر کے خود کو معاف کریں۔ آپ کبھی بھی خود کو مکمل طورپر معاف نہیں کر سکتے جب تک پہلے آپ دوسروں کو معاف نہ کریں۔ خود کو معاف کرنے سے انکار، روحانی فخر یا لا علمی کے سوا کچھ نہیںدماغی دباؤ کی ادویات کے میدان میں آج اس بات پر مسلسل زور دیا جاتا ہے کہ آزوددگی، دوسروں کی ملامت ، ندامت اور دشمنی ، ہڈیوں سے لے کر دل کے امراض کی پشت پر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بیمار لوگ جو غلط برتاؤ، دھوکہ دہی یا زخم لگنے سے مجروح ہوئے یہ اُن کے خلاف آزوددگی اورنفرت سے بھرے ہوئے تھے جنہوں نے اُن کو زخم دیئے۔اس طرح انہوں نے اپنے تحت الشعور ذہن میں ناسور بنا لئے۔ اس کا صرف ایک علاج ہے۔ اُن کو چاہیے اپنے زخموں کو کاٹ کر باہر پھینک دیں اور اس کا واحد طریقہ معافی ہے ۔
معاف کرنے کی تکنیک:ایک نہایت سادہ طریقہ درج کیا جاتا ہے جس کی اگر آپ مشق کریں گے تو وہ آپ کی زندگی میں حیران کن کام کرے گا۔ اپنے ذہن کوخیالات سے پاک کریں۔ سکون دیں اورجس نے دکھ دیا یا

تکلیف دی اُسے جانے دیں۔ اپنے لیے اللہ رب العزت کی مہربانیوں اور محبتوں کے بارے میں سوچیں اور پھر دعویٰ کریں، ’’میں پوری طرح اور آزادی سے (مخالف کا نام لیں) کو معاف کرتا ہوں ۔ میں اُسے ذہنی و روحانی طور پر آزاد کرتا ہوں۔ میں مکمل طور پر ہر وہ شے معاف کرتا ہوں جو اِس زیر بحث معاملے سے تعلق رکھتی ہے۔ میں آزاد ہوں اور اب وہ بھی آزاد ہے ‘‘
سچی معافی کا عظیم راز یہ ہے کہ جب آپ ایک مرتبہ معاف کر دیتے ہیں تو اِس دعا کو دہرائیں۔ جب بھی وہ آدمی جس نے آپ کو زخم دیے وہ آپ کے ذہن میں آئے یا اس مخصوص زخم کی ٹیس آپ کے ذہن میں نمودار ہو تو خطا کار کے لیے خیر کی خواہش کریں اور کہیں، ’’اللہ تم پر کرم فرمائے‘‘۔
اسے اتنی مرتبہ دہرائیں جتنی مرتبہ وہ خیال آپ کے ذہن میں نمودار ہو۔ چند دنوں بعد آپ دیکھیں گے کہ وہ آدمی یا تجربہ آپ کے ذہن میں آنا بتدریج کم ہوتے ہوتے معدوم ہو جائے گا۔جس طرح سونے کو پرکھنے کے لیے ایک تیزابی آزمائش کی جاتی ہے اسی طرح معاف کرنے کو جانچنے یا پرکھنے کے لیے بھی تیزابی آزمائش ہے ۔
اگر کوئی آپ کو اُس شخص کے بارےمیں شاندار باتیں بتائے جس نے آپ کو دھوکہ دیا، فراڈ کیا اور آپ اس شخص کے بارے میں اچھی باتیں سن کر ’’ہوں ‘ہوں‘‘ کرتے ہیں تو نفرت کی جڑیں ابھی بھی آپ کی تحت الشعور ذہن میں موجود ہیں اور آپ کے ساتھ تباہی و بربادی کا کھیل کھیل رہی ہیں۔
سب کو سمجھنا سب کو معاف کرنا ہے :جب انسان اپنے ذہن کے تخلیقی قانون کو سمجھتا ہے تو وہ دوسرے لوگوں اور حالات کو اپنی زندگی بگاڑنے اور برباد کرنے کے لیے مورد الزام ٹھہرانا چھوڑ دیتا ہے ۔ وہ جانتا ہے اس کے خود کے خیالات اور احساسات اُس کی قسمت کو تخلیق کرنے میں اہم کردار رکھتے ہیں۔ مزید برآں وہ یہ بھی جانتا ہے کہ بیرونی عوامل اس کی زندگی یا تجربات بنانے یا تشکیل دینے یں کوئی کردار نہیں رکھتے ۔ اگر آپ یہ سوچتے ہیں دوسرے آپ کی زندگی خوشیاں برباد کر سکتے ہیں تو آپ ایک ظالم قسمت کے فٹ بال ہیں، جس کی آپ کو مخالفت کرنی اور زندگی کے لیے دوسروں سے لڑنا ہے۔ یہ اور ایسے دوسرے تمام خیالات غیر مستحکم ہیں۔ جب آپ خیالات کو چیز سمجھتے ہیں۔ اس لیے یہ یاد رکھیں ۔ (بحوالہ:’’ذہن کی طلسماتی طاقت ‘‘) انتخاب: رافعہ حسین‘ سندھ)
بغیر آپریشن بچہ گھر میں پیدا ہو گا
اور گمشدہ فوراً مل جائے گا ان شاء اللہ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے کہ بندہ محلے کی مسجد میں اعتکاف بیٹھا ہوا تھا وہاں پر ایک قاری صاحب پڑھاتے تھے غریب اور معذور تھے ۔ ان کی بیوی حمل سے تھیں‘ قاری صاحب نے بندہ کو کہا کہ یار میری بیوی کا آپریشن ہونا ہے‘ میں غریب آدمی ہوں کیا کروں‘ تو بندہ نے کہا کہ اگرآپ کا بچہ گھر پر پیدا ہو جائے تو ؟۔ اس نے کہا کہ مگر وہ کیسے؟تو بندہ نے کہا کہ آپ اس طرح کریں کہ روزانہ سورۂ یٰسین 3بارپڑھو او رپانی پر دم کرکےبیوی کو پلاؤ ان شاء اللہ بچہ گھر پرپیدا ہو گا ۔ 29رمضان کو صبح کے وقت سحری کے وقت قاری صاحب اعلان کرنے نہ آئے تو بندہ پریشان ہو گیا‘ بعد میں پتہ چلا کہ مولوی صاحب کو اللہ نے بیٹا دیا ہے اور اس نے سب نمازی حضرات کی افطاری کا انتظام کیا ۔ میری تمام مائیں‘ شادی شدہ بہنیں‘ بیٹیاں یہ عمل کر کے دیکھیں۔ اللہ آپ کو تمام تکالیف سے بچائے گا۔
گمشدہ شخص کیلئے: میرے ایک دوست ہیں ‘ان کا ایک رشتہ دار تھا جو کم عقل تھا وہ ایک دفعہ گھر سے باہر چلا گیا اور واپس نہ آیا‘ سات آٹھ دن گزر گئے اور وہ تلاش کرنے گئے جب بہت دن گزر گئے تو ایک دن بندہ سٹرک پر جا رہا تھا تو میرا دوست سامنے سے آتے ہوئے ملا اور پریشان تھا کہنے لگا کہ یار ہماراجو رشتہ دار جس کا دماغی توازن درست نہیں تھا وہ گم ہوگیا ہےا ور مل نہیں رہا۔ تو بندہ نے کہا کہ ان شاء اللہ ابھی مل جائے گا مگر آپ ایک عمل کریں‘ اُس نے پوچھا کیا؟ تو بندہ نے جواب دیا کہ سورۂ یٰسین 3بار پڑھیں۔ جب انہوں نے یہ عمل کیا ۔ تو وہ بچہ ان کو مل گیا حالانکہ وہ بچہ ان لوگوں کے پاس تھا جو بچوںکو بیچ دیتے تھے تو انہوں نے خود ہی بچے کو چھوڑ دیا۔اگر کوئی گم ہوجائے تو یہ وظیفہ ضرور کریں اور درود شریف کو کثرت سے پڑھیں۔ درود شریف ایسی عبادت ہے جس کے قبول ہونے میں کسی قسم کی کوئی قید نہیں۔ ہرحال میں قبول ہےاور سب سے بڑھ کر یہ کہ قیامت کے دن حضور ﷺ کی شفاعت نصیب ہو گی۔ بزرگوں نے درود شریف پڑھنے کے بے شمار فوائد کا ذکر کیے ہیںچند درج ذیل ہیں:۔۱) جو آدمی ایک مرتبہ درود شریف پڑھے گا اس کے دس 10گناہ معاف ہوں گے‘ دس درجے بلند نیکیاںلکھیں گی۔ ۲) جو آدمی 10مرتبہ روزانہ درود شریف پڑھے گا تو آپ ﷺ کی شفاعت نصیب ہو گی۔۳) 30مرتبہ روزانہ پڑھے گا۔ اس کے دن ،رات کے گناہ معاف ہو ں گے۔۴) جو روزانہ 50مرتبہ پڑھے گا۔ بروزقیامت آپ ﷺ کے ساتھ مصافحہ مبارک کا شرف حاصل ہو گا۔۵) جو روزانہ 100مرتبہ پڑھےگا اسکی پیشانی پر لکھ دیا جایا جاتا ہے کہ وہ شخص نفاق اور جہنم سے بری۔۶) جو روزانہ 500مرتبہ پڑھےگا زندگی میں کبھی مقروض نہ ہو گا اور نہ فقیر ہو گا۔۷) جو روزانہ 1000مرتبہ پڑھےگا۔ زندگی میں اپنا مقام جنت میں دیکھ لے گا۔
قرض کیلئے:میرے ایک دوست ہیںانہوں نے ایک دفعہ مجھ کو بتایا کہ میں قرض کی وجہ سے اکثر پریشان رہا کرتا تھا کہ میرے اوپر قرض تھا جو اُترنے کا نام نہیں لیتا تھا تو میں نے ایک درود شریف پڑھنے کا معمول بتایا تو اللہ تعالیٰ نے میرا قرضہ اتار دیا۔ وہ درود شریف یہ تھا۔

اس کے پڑھنے کی 3برکات ہیں۔ ۱) جو آدمی اس کو پڑھےگا وہ کسی کا مقروض نہ گا ۔۲) اگر قرض دار ہو گا تو ادا ہو جائے گا ۔ ۳) قیامت کے دن اس سے کوئی حساب نہ ہو گا۔ تمام مسلمان اس سے فائدہ اُٹھائیں گے بہت ہی مجرب ترین عمل ہے۔
ایک مرتبہ ایک بندہ میرے پاس آیا اور کہنے لگا قاری صاحب میرے ساتھ گھر چلیں تو بندہ نے پوچھا کہ کیا بات ہے کہنے لگا کہ میری 3بھینسیں مر گئی ہیں اور دو بیمار ہیں لگتا ہے کہ جادو ہے تو بندہ اس کے ساتھ گھر گیا چیک کیا تو جادو تھا اس کا علاج بندہ نے اس طرح کیا کہ 21دن لگاتار صبح و شام اس کے گھر گیا اور روزانہ 7مرتبہ سورۃ مزمل پڑھتا تھا اور 21دن کے بعد 11,11مرتبہ چاروں کیل لے کر ان کے اوپر سورۃ کوثر سات دفعہ دم کر کے اس کو گھر میںلگا دیں تو اللہ تعالیٰ نے فضل فرما دیا اور ان کے گھر والوں نے روزانہ 1100 مرتبہ درود شریف پڑھنے کا وعدہ کر لیا ہے ۔
ایک دفعہ بندہ مسجد والی گلی کے ساتھ جا رہا تھا۔ تو دوست کی بھابھی رو رہی تھی تو بندہ نے پوچھا کہ ماں جی کیا ہوا تو اس

نے بتایا کہ میری بہن کی چار بھینسیںمر گئی ہیں اور باقی بہت بیمار ہیں۔ تو بندہ نے کہا کہ پریشان نہ ہو ں‘ ان شاء اللہ وہ ٹھیک ہو جائیں گی آپ ایک عمل کریں کہ 3,3مرتبہ پانی پر سورۃ تغابن پڑھ کردم کرکے انہیں پلائیں اور ان کے اوپر چھڑکیں انہوں نے ایسا کیا تو ان کی بھینسیںٹھیک ہو گئیں۔
ایک دن ایک آدمی بندہ کے پاس اپنے پوتے کو لے کر آیا کہ قاری صاحب اس کو چیک کریںاس کا روزگار بند ہے۔ بندہ نے چیک کیا اور اس کو

کے نقش لکھ کر دئیے اور اس کو کثرت کے ساتھ درود شریف پڑھنے کو بتایا تو اللہ تعالیٰ نے اس کا روزگار بھی کھول دیا ۔ایک دفعہ بندہ گھر پر تھاکہ ایک شخص آیا اس کے گھر چار بچیاں تھی جن کے رشتے نہیں ہوتے تھے‘ اس نے بندہ سے عرض کیا تو بندہ نے بتایا کہ روزانہ پانچ سو مرتبہ

پڑھنا ہے ۔ مزید بتایا کہ یہ بندہ کا مخصوص عمل ہے کاروباری بندش‘ جادو‘ جنات‘ٹونہ وغیرہ کے لیے ۔ اس عمل کی اجازت بندہ کو بہت بڑے بڑے عاملوں سے ہے۔ بندہ نے اس کو بتایا تو چند دن کے اندر اس کی بچیوں کے رشتے ہو گئے اور پتہ نہیں کتنے لوگوں نے اس عمل کی اجازت بندہ سے مانگی ہے اور بندہ دے رہا ہے جن نوجوانوں کی شادی نہیں ہوتی یا بیوہ کی شادی نہیں ہورہی وہ اس عمل کو ضرور آزمائیں اور دعا دیں۔
بندہ کے پاس ایک غریب شخص آیا کہ مزدوری کرتا ہوں دعا کریں اللہ اپنا کاروبار دے دے۔ بندہ نے اس سے کہا کہ آپ سوا لاکھ مرتبہ محمدﷺ پڑھ لیں تو اس نے 40دن کے اندر سوا لاکھ مرتبہ یہ عمل پورا کیا تو ایک دفعہ صبح کے وقت نماز کے وقت جب علیحدہ بیٹھا تھا تو ایک دم رونے لگا مجھے پتا چلا تو میں اس کے قریب جا کر بیٹھ گیا تو اس کی زبان سے صرف یہ لفظ نکل رہا تھا کہ میں اس کے پاس چلا جاؤں مجھے چین نہیں مل رہا۔ تو بندہ نے اس کو صبرکی تلقین کی۔ آج الحمد اللہ اس کا اپنا کاروبار ہے ۔ آپ بھی عمل کریں۔ بندہ کے پاس جو مریض بھی آتا ہے پریشان دکھی تو بندہ اس کو دو شرطیں بتاتا ہے کہ 1100مرتبہ درود شریف محمد ﷺ پڑھنا ہو گا۔ دوسرابا وضو رہنا ہو گا۔ اس عمل کے اندر بہت برکات ہیں۔
ایک شخص نے مجھے اپنے گھر بلایا کہ میرےبھانجے کو چیک کریں ‘بندہ نے چیک کیا تو جادواور جنات تھے اور جب ان لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ ہم نے بہت سے لوگوں سے تعویذ دم کروائے بہت دیگیں پکوائیں مگر آرام نہ آیا تو بندہ نے اس کو

 کا تعویذ لکھ کر دیا کہ ایک گلے میں ڈالیں ایک سرہانے رکھیں تو دو تین سال ہو گئے وہ بچہ ٹھیک ہے۔ ابھی چند دن ہوئے ہیں کہ بندہ کے ایک دوست ہیں اُس کے والد کو کسی شخص نے بتایا کہ میرا کاروبار کسی نے باندھ دیا ہے غریب آدمی ہے سموسے لگاتا ہےتو بندہ کو جب پتہ چلا تو بندہ نے بتایا کہ آپ ہر صبح نماز فجر کے بعد 1100مرتبہ 

 پڑھیں اور ہروقت با وضور ہیں اور 1100مرتبہ روزانہ محمد ﷺ پڑھنا ہے، جب اس نے کیا تو کچھ عرصہ بعد مجھے بتایا کہ میرا کام چل گیا ہے نماز میں لذت و سکون ملتا ہے ۔تمام حضرات سے گزارش ہے کہ حضرت حکیم صاحب کی تالیف’’ کالی دنیا کالا جادو ‘جدید سائنس اور وظائف اولیاء‘‘ ضرور پڑھ لیں اور اس میں سے خصوصی طور پر

کا عمل ہر قاری ضرور کرے۔
آخر میں استخارہ کا بہت مجرب عمل ہے ۔ صرف اور صرف 3دن کا‘ دو رکعت نماز صلوۃ الحاجت پڑھیں اور 11مرتبہ درود شریف پڑھیں آخر اور درمیان میں 101مرتبہ

یْپڑھیے ۔(محمد عبدالرحمن ‘موہری پور)
اولاد سے محروم والدین کے لیے آزمودہ نسخہ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں یہ آزمودہ نسخہ عبقری قارئین کی نظر کرنا چاہتی ہوں‘یہدو نسخے ہیں جو صبح اور رات کو استعمال کرنا ہے۔ھوالشافی: پنیرڈوڈی پانچ روپے‘ انار دانہ دس روپے‘ آملے دس روپے‘گلاب کے پھول دس روپے‘ بڑی ہریڑ دس روپے‘ کالا نمک پانچ روپے‘ سناء مکی دس روپے‘چھوٹی ہریڑ دس روپے‘سونف دس روپے‘باؤبڑنگ دس روپے۔ تمام ادویات کو کوٹ پیس لیں۔ آدھا چمچ روزانہ رات کو کھانا ہے۔دوسرا نسخہ: ھوالشافی: گری تین پاؤ‘ چھوٹی الائچی پانچ روپے‘ سپاریاں دس روپے ثابت بادام تین پاؤ‘ منقیٰ مصری ایک تولہ‘ سنگھاڑے آدھ تولہ یہ دوائی صبح کے وقت نہار منہ دو چمچ کھانی ہے۔ میاں بیوی دونوں استعمال کرسکتے ہیں۔(کوثر بی بی)
کالے رنگ کو گورا کرے اور گورے کو چن ورگا
ہربل نکھار لوشن:مرد ہو یا عورت خوبصورت اور گورا چہرہ ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے ۔ اس مقصد کے لیے اکثر خواتین و حضرات کیمیکل سے تیار کردہ لوشن ، کریم اور فیس واش کا سہارا لیتے ہیں، مگر یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ کیمیکل جلد کو فائدہ دینے کی بجائے نقصان پہنچاتے ہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ قدرتی طریقے سے آپ کی جلد ترو تازہ اور جوان رہے تو ’’ہربل نکھار لوشن ‘‘ بنا کر استعمال کریں۔اس کے استعمال سے کھُردری اور کرخت جِلد نہایت نرم و ملائم اور صاف ستھری ہو جاتی ہے ۔ کیل ، مہاسے اور چھائیاں دور ہوجاتی ہیں۔لڑکے ہوں یا لڑکیاں اگر ان کے چہرے پر باریک دانے یا پیپ والے کیل نکلتے ہیں تو یہ لوشن ان کے لیے بہترین تحفہ ہے ۔ سردی ہو یا گرمی ہر موسم میں یہ لوشن استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کا متواتر استعمال آپ کو مرکز نگاہ بنا دے گا۔لوشن کا نسخہ:عرق گلاب 30گرام، روغن صندل 30گرام، روغن کدو 50گرام، روغن بادام 50گرام، روغن گُل 50گرام، روغن چنبیلی 50گرام ،روغن ارنڈ 10گرام۔بنانے کا طریقہ:تمام روغنیات کو ایک جگہ بوتل میں اکٹھا کر لیں اور اِن میں 50گرام گلاب کے تازہ پھول ڈال کر ایک ہفتہ دھوپ میں رکھیںتا کہ سورج کی کِرنوں سے گلاب کے پھولوں کا اثر روغنیات میں آ جائے ۔ ایک ہفتے کے بعد یہ لوشن قابل استعمال ہو گا۔
نوٹ:اس لوشن پر سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 71

41مرتبہ پڑھ کر پھونکیں پھر استعمال کریں۔ اوّل و آخر ایک بار درود شریف بھی پڑھیں۔ ان شاءاللہ چھائیاں، داغ دھبے ،کیل مہاسے ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گے ۔ترکیب استعمال :دن یا رات میں کسی بھی وقت چند قطرے لوشن چہرے پر لگائیں اور ایک گھنٹہ کے بعد چہرہ دھو لیں تا ہم لوشن دیر تک بھی لگا رہے تو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔پرہیز و احتیاط:تمام کیمیاوی ادویات سے پرہیز کریں۔ تیز مرچ مصالحہ جات اور بازاری کھانے سمیت کٹھی چیزوں سے پرہیز ضروری ہے ۔ تازہ پھل اور ہری سبزیاں زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔
چہرہ کی چھائیوں کے لیے مفید ٹوٹکے:۱) سمندری جھاگ لے کر لیموں کے رس میں گھس کر چہرے کے سیاہ داغوں پر لگائیں۔ داغ مٹ جائیں گے ۔۲) تلوں کو بھُون کر دودھ میں رگڑ کر رات کو سوتے وقت چہرے پر مل لیں اور صبح اُٹھ کر اچھے سے صابن سے چہرہ صاف کر لیں تو اس طرح چھائیاں دور ہو جائیں گی اور چہرہ بھی کھل جائے گا۔ ۳) آم اور جامن کی گٹھلی کا مغز نکال کر پانی میں گھس لیں، اس کا لیپ چہرے پر کریں۔
نباتاتی لوشن سے حسن کا نِکھار:بڑھتی عمر کے ساتھ ہی رنگت میں نمایاں فرق اور جِلد میں ڈھیلا پن آ جاتا ہے جس سے چہرہ کی خوبصورتی اور تروتازگی متاثر ہوتی ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ میٹھی اور مصالحہ جات سے بھر پور غذائیں، کیمیاوی اجزاء سے تیار کردہ کریمیںاور لوشن وغیرہ استعمال کرنے سے جلد کھردری اور بدنما ہو جاتی ہے۔ اوائل جوانی نیز خرابی خون کے نتیجے پر پیپ بھرے دانے بکثرت نکلتے ہیں جنہیں اگر نوچ دیا جائے تو نہ صرف چہرے پر نشانات پڑ جاتے ہیں بلکہ ان کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔ ی

ہو جاتا ہے ۔ یہ تمام مسائل عموماً خون میں فاسد مادوں کی کثرت سے پیدا ہوتے ہیں۔قارئین! آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی سکن ہر وقت خوشگوار، پھولوں کی طرح نرم و ملائم اور خوبصورت رہے تو ’’نباتاتی لوشن‘‘ بنا کر ضرور استعمال کریں۔ اس کے استعمال کرنے سے کیل مہاسے ، داغ دھبے اور چھائیاں ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گی۔ شرط یہ ہے کہ کچھ عرصہ پابندی کے اتھ استعمال کریں۔ نباتاتی لوشن کا نسخہ: کلونجی پاؤڈر 20گرام، عرق گلاب 50گرام، گلیسرین 50گرام، لیموں کا رس 50گرام ۔بنانے کی ترکیب: ان تمام اجزاء کو آپس میں ملا کر لوشن تیار کریں
نوٹ!اس لوشن پر اول و آخر ایک بار درود شریف اور سات بار سورۃ فاتحہ پڑھ کر دم کر دیں کیونکہ حضور ﷺ کا فرمان ہے ۔ ’’سورۃ فاتحہ میں شفا ءہے ، سورۃ فاتحہ دم ہے ‘‘۔فرمان الہٰی ہے ۔ ’’اورہم قرآن نازل کرتے ہیں جو مومنوں کے لیے شفاء اور رحمت ہے۔‘‘ترکیب استعمال:ہلکے ہاتھوں کے ساتھ صرف رات کو سوتے وقت استعمال کریں۔ صبح اُٹھ کر چہرہ کسی اچھے سوپ سے دھولیں۔ ان شاء اللہ آپ کی جلد نرم و ملائم اور خوبصورت ہو جائے گی۔پرہیز و احتیاط:مرچ مصالحہ ، کھٹی چیزیں اور گرم تاثیر والی غذائیں مثلاً بڑا گوشت ، انڈا مچھلی ، بینگن اور بازاری چٹ پٹے کھانوں سے گریز کریں تازہ پھل اور ہری سبزیاں زیاد ہ سے زیادہ استعمال کریں۔(حکیم فاروق،چڑھوئے والا، سنانواں)
غربت نے کہیں کا نہ چھوڑا تھا مگر عبقری آیا تو۔۔۔!
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تبارک و تعالیٰ آپ اور آپکے اہل و عیال آباد اجداد اور آنے والی نسلوں پر اپنی خاص رحمتیں عنایات اور اپنا خاص کرم فرمائے آپ اور آپ کے اہل و عیال کی عمروں کے اندر برکات نازل فرمائے جس ماں نے آپ جیسا لال پیدا کیا ہے مجھے ان کو دیکھنے کی بڑی تمنا ہے حالانکہ وہ اس دنیا میں نہیں ہیں میرا رب آپ کے والدین کی مغفرت فرمائے آمین! حکیم صاحب مجھے اس خط کو لکھنے میں اڑھائی سے تین سال لگے ہیں سمجھ نہیں آتی تھی کہ کیسے اور کیا لکھوں ؟مجھے ایک نیک عورت نے آپ کا رسالہ دیا تھا بس اس کے بعد ہماری زندگیاں بدل گئیں‘میں ہمیشہ اللہ سے مانگتی تھی ہمارے گھر کے حالات بہت خراب تھے اپنوں نے ہمارے ساتھ بُرا کیا تھا ہم کھلے میدان میں سوتے تھے گھر میں بہت غربت تھی پھر چار دیواری کی لیکن سر پہ چھت نہیں تھی 25سے30 سال ایسے ہی رہے‘ محنت کر کے ہم بہنیں اور ماں گزارہ کرتے ‘سمجھ نہیں آ رہی آپ کو کیسے بتاؤں کیا حالات تھے۔ آپ کا رسالہ لگوایا تو دن پھرنے شروع ہو گئے خواب میں ایک نیک مخلوق نے وظیفہ بتایا جو میں نے پڑھا آپ یقین کریں‘اس وظیفہ نے نا ممکن کو ممکن کردیا

نے نا ممکن کو ممکن کردیا اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ ۔بس ہم سب نے ہروقت کھلا پاگلوں کی طرح اسی وظیفے کو پڑھنا شروع کردیا۔ چند سالوں میں حالات نے ایسا پلٹا کھایا کہ ہم نے اپنا گھر بھی بنا لیا اور اللہ کی ذات نے کرم کیا‘ میرے بھائی نے کسی کے ساتھ مل کر کاروبار شروع کیا اور آج وہ نجی ٹی وی چینل کا مالک ہے۔جنہیں رب نے ہمارا وسیلہ بنایا رب ان کی عمروں کے اندر برکات نازل فرمائے آمین۔پرندوں کو روزدانہ ڈالتے ہیں‘ بلیوں کو کھانا کھلاتے ہیں جن کی وجہ سے پرندے اور جانور ہماری پریشانیاں اور مصائب اپنے اوپر لے لیتے ہیں‘ میں رسالہ پڑھنے والے لوگوں کو کہوں گی اپنے دلوں کو وسیع کریں‘ صدقہ خیرات کریں‘ پرندوں اور جانوروں کو کھلائیں رب آپ کو کھلائے گا‘ مصائب دور ہوں گے‘ حکیم صاحب میں آپ سے بہت عقیدت رکھتی ہوں میرا امریکہ سے رشتہ آیا اور نکاح ہو گیا ‘ اب باہر جانا ہے دعا کریں ایمان سلامت رہے اور وہاں بھی لوگوں کو آپ کاپیغام دینا چاہتی ہوں‘  میرے ماں باپ بہنوں اور بھائی کو رب اپنا گھر دکھائے‘ مرتے وقت ہماری زبانوں پر کلمہ نصیب ہو آمین۔ ہمارے ابدی گھروں کو رب روشن کر دے آمین۔
یہ دنیا فانی ہے رب نے جیسے ہمارے حالات اس ادارے کی وجہ سے بدلے ہیں‘ اللہ سب کے حالات بدلے‘ سب کو مدینہ دکھائے آمین! میں ہمیشہ اللہ سے اللہ کو مانگتی ہوں میرا رب جھولیاں بھرنے والا ہے بیشک دین اور دنیا بہتر بنا دے آمین ۔حکیم صاحب آپ کو میرا رب لمبی عمر عطا فرمائے آمین۔ عبقری ہمیشہ قائم و دائم رہے یہاں سے کوئی خالی نہ جائے یہاں لوگ ایک آس لے کر آتے ہیں ان کی وہ آس نہ ٹوٹے آمین سب کی جھولیاں مرادوں سے بھر جائیں‘ میرے پاس الفاظ نہیں آپ کا شکریہ ادا کرنے کے لیے آپ کی اولاد‘ آنے والی نسلوں کی رب حفاظت فرمائے آمین!
دنیا جہاں کے ٹوٹکے ایک طرف اور یہ ٹوٹکہ ایک طرف:ایک ٹوٹکہ دے رہی ہوں اس کو ضرور چھاپیں جن کے چہرے پر چھائیاں‘ کالے نشان پڑ جاتے ہیں دنیا جہاں کے علاج ایک طرف لیکن اس ٹوٹکہ کو کرنے سے مکمل شفا ملتی ہے یہ میرا آزمودہ ہے انتہائی فائدہ مند ہے۔ ھوالشافی: کنوارگندل یعنی ایلوویراکے گودے میں نیم کے پتے پیس کر مرہم بنا لیں‘ رات کو چھائیوں پر لگا لیں‘ صبح منہ دھو لیں۔ حکیم صاحب! یہ ٹوٹکہ کرنے سے ہمیشہ کے لیے چھائیاں نشان ختم ہو جاتے ہیں یہ ضرور چھاپیں جس کو فائدہ ہو دعاؤں میںیاد رکھیں۔ (شگفتہ ‘لاہور)
جن کے شوہر بیرون ممالک ہیں ان کیلئے خاص وظائف
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں عبقری رسالہ گزشتہ بارہ سال سے مسلسل پڑھ رہا ہوں‘ میں ایک دواخانہ چلاتا ہوں‘ ایک دن حسب معمول کلینک پر بیٹھا تھا کہ ایک بہن کا فون آیا اور روتے ہوئے بتایا کہ ابھی تین مہینے پہلے میری شادی ہوئی ہے میرے شوہر باہر دبئی میں رہتے ہیں شادی کے ایک ماہ پہلے آئے تھے اور شادی کے چند دنوں بعد واپس دبئ چلے گئے تھے اور مجھ سے بہت محبت کرتے اور روزانہ مجھے فون کرتے رہتےتھے ۔ میں اپنے سسرال میں رہتی ہوں‘  میرے والدین کا انتقال ہو چکا ہے ۔ میرے شوہر ایک ماہ میرے ساتھ رہ کر چلے گئے ان کے جانے کے بعد ایک دن میرے سر میں درد ہوا بلڈ پریشر ہائی ہوا میں دوائی لینے کے لیے ایک ڈاکٹر کے پاس گئی‘ وہاں مریضوں کا رش زیادہ تھا جس کی وجہ سے میرا نمبر آنے میںدیر ہو گئی جب دوائی لیکر میں گھر آئی تو مجھے گھر سے نکلے ہوئےتین گھنٹے ہو چکے تھے‘ بہرحال میں جیسے ہی گھر میں داخل ہوئی میری ساس اور نندوں نے مجھ پر سوالوں کی بوچھاڑ کر دی‘

کہاں گئی تھی کس کے پاس گئی تھی ؟ اتنی دیر سے کیوں آئی ؟اب کیا ضرورت تھی آنے کی؟ کیا بتاؤ ںحکیم صاحب انہوں نے کیا کیا باتیں نہ بنائیں؟ میں نے ان سے عرض کی میری طبیعت خراب تھی میں ڈاکٹر کے پاس گئی تھی‘ یہ میری دوائیں ہیں یہ ڈاکٹر صاحب کی پرچی ہے‘ آپ کو بد گمانی ہے تو جا کر ڈاکٹر سے پوچھ لیں۔ ان سے پوچھ لیں میرا آخری نمبر تھا اس لیے دیر ہوئی لیکن انہوں نے میری ایک نہ سُنی اور کہا کہ اچھا یہی ہے کہ ہمارے گھر سے نکل جا۔ میں نے کہا میرا گھر تو اب یہی ہے میں کہا جاؤنگی۔ میرے والدین زندہ ہوتے تو میرا وہ گھر ہوتا آپ مجھے معاف کر دیں میں آئندہ گھر سے باہر نہیں جاؤں گی۔ میری عاجزی اور رونے کا ان پر کوئی اثر نہ ہوا ان سب نے مجھے زبردستی دھکے دیکر گھر سے نکال دیا میں پریشان حال کافی دیر گلی میں ہی کھڑی روتی رہی لیکن کسی کو میرا خیال نہ آیا میں نے پی سی او سے اپنے شوہر کو فون کیا جیسے ہی میری آواز اُس کے کانوں میں پڑی یہ کہہ کر فون بند کر دیا مجھے تجھ جیسی بدکار اور بے حیا عورت کی کوئی ضرورت نہیں ہے میں تم سے بات بھی نہیں کرنا چاہتا ۔
میں چیختی چلاتی رہ گئی میری بات تو سن لیں لیکن انہوں نے فون بند کر دیا کافی دیر فون کرتی رہی اس نے نہ اُٹھانا تھا ‘نہ اُٹھایا مجبور اور بے بس ہو کر اپنی بہن کے گھر چلی گئی۔ انہوں نےمیرے سسرال اور خاوند کو سمجھانے کی بڑی کوشش کی لیکن شاید یہ انسان نہیں پتھر ہیں‘ ان کے دل گوشت پوست کے نہیں پتھرکے بنے ہوئے تھے، ان پر کوئی اثر نہ ہوا تھک کر یہ سب بیٹھ گئے چند دن تو انہوں نے میرا خیال رکھا‘ اس کے بعد میری بہن کے گھر والوں کا رویہ بدلنے لگا حالانکہ میں اپنی بہن کے ساتھ مل کر کام کاج میں ہاتھ بٹاتی ان کے بچوں کا خیال رکھتی تھی لیکن حکیم صاحب دِل چھوٹے ہیں ویسے بھی مہنگائی اتنی ہو گئی ہے لوگ اپنا گزارہ نہیںکر پاتے کسی دوسرے کو کیا دینگے ، حکیم صاحب یہ میری کہانی ہے میں بہت پریشان ہوں آپ مجھے بتائیں میں کیا کروں؟ خودکشی کر لوں یا اپنے سسرال والوں کے گھر جا کر انہیں مار دوں اور پھر خود بھی مر جاؤں۔ میں کیا کروں دن کا سکون رات کی راحت نہیں ہے‘ بندہ نے انہیں تسلی دی اور عرض کی اللہ بڑا کریم ہے اگر آپ بے گناہ ہیں اور آپ کا ضمیر مطمئن ہے تو آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں‘ اللہ آپ کی مدد کرے گا اور ضرور کرے گا‘ اس کی رحمت بے حد و حساب ہے‘ آپ نمازوں کی پابندی کریں اور تین عمل آپ کو دیتا ہوں‘ ان کو پابندی سے کریں اور دعا کریں ان شاء اللہ ضرور گارنٹی کے ساتھ آپ کا کام بنے گا ہزاروں لاکھوں کے کام اعمال سے بنے ہیں آپ کا کام بھی ہو گا اور ان شاء اللہ ایسا ہو گا کہ آپ دیکھتی رہ جائیںگی آپ کے سسرال والے آپ کے پاس خود چل کر آئینگے اور آپ سے معافی مانگیں گے‘ آپ کا شوہر آپ کی منت سماجت کرے گا‘ یہ بہن میری باتیں سن کر رو رو کر کہنے لگیں۔ یہ کیسے ہو گا؟ ایسا ہو ہی نہیں سکتا میرے ایسے نصیب کہاں؟ مجھے تو وہ خود معاف کر دیں‘ اپنے گھر رکھ لیں میں سمجھوںگی یہی میری بڑی خوش نصیبی ہے‘ میں نے عرض کی اللہ کی بندی آپ یہ عمل کریں تو سہی پھر دیکھیں۔اللہ کی طرف سے کیا معجزہ ہوتا ہے ، بے شمار واقعات میں سے ایک دو واقعات سنائے کہ کیسے اللہ نے ان کے نا ممکن کام ایسے بنائے کہ وہ دیکھتے رہ گئے بہرحال اس بہن کو اچھی طرح مطمئن کیا میں نے انہیں

ورد پڑھنے کا طریقہ بتایا اور انہیں یہ عمل 41دن کرنے کے لیے کہا میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اس بہن کا کام اتنی جلدی ہو جائے گا ۔ لیکن واقعی معجزہ ہو گیا دوسرے دن ان کا فون آیا اور سلام کرتے ہی دعاؤں کی برسات کر دی‘ اللہ آپ کو خوش رکھے اللہ آپ کی قیامت تک آنے والی نسلوں کو شاد و آباد رکھے۔ اللہ آپ کو ہزاروں خوشیاں دے‘ اللہ آپ کو ہر دکھ تکلیف سے امان دے وغیرہ وغیرہ دل سے نکلی ہوئی پرخلوص دعاؤں سے جو خوشی ہو بیان سے باہر ہے‘ بہرحال دعاؤں کے بعد کہنے لگی: بھائی میرے شوہر کا فون آیا ہے‘ کہہ رہے تھے فوراً تیار ہو جاؤ میرے گھروالے آپ کو لینےآ رہے ہیں اور آج ہی میں نے کہا انہوں نے مجھ سے بڑی زیادتیاں کی ہیں میں نہیں جاؤںگی جب تک آپ نہیں آئینگے انہوں نے اتنے پیار سے مجھے کہا کہ’’ بھئی چھوڑو ناں پُرانی باتوں کو‘ بس آپ میری بات رکھ لیں میں وعدہ کرتا ہو ںبہت جلد آپ کو اپنے پاس دبئی بلا لوںگا‘‘ میرا دِل تو ویسے ہی نرم تھا اور خاموشی سے ان کے گھر آگئی‘ الحمد اللہ! مجھے بڑا سکون ہے میں نے ان سے عرض کیا کہ عمل پورا کرنا ہے اسے چھوڑنا نہیں ‘اس کی برکت سے ان کے اور کام بننے لگے۔ کہنے لگی: یہ عمل تو میں پوری زندگی کرونگی‘ دو دِن عمل نے اتنا بڑا کام کر دکھایا ‘پورا کروںگی تو کیا کچھ نہیں ملے گا‘ میرا تو اب یہ ساری زندگی کا وظیفہ ہے ۔
ایک اور بہن جن کے شوہر جدہ میں رہتے تھے اور یہ اپنے سسرال میں رہ رہی ہے‘ گھر میں کسی بات پر لڑائی ہو گئی ان کے گھر والو ںنے اسے گھر سے نکال دیا‘ یہ روتی دھوتی اپنے والدین کے گھر آ گئی غریب والدین نے بات کو بنانے کے لیے بڑی کوشش کی لیکن کوئی کامیابی نہ ملی ‘ انہیں بھی یہ عمل بتایا اللہ کے فضل و کرم سے ان کا کام بھی بن گیا ۔
اسی طرح ایک صاحب تشریف لائے انہوں نےاس عمل کو کیا اور جو حیرت انگیز واقعہ سنایا وہ تحریر کرتا ہوں۔ فرماتے ہیں میرے ایک دوست کی بیوی کسی بات پر ناراض ہو کر اپنے میکے چلی گئی پہلے بھی ایک دوبار چلی گئی تھی تو یہ جا کر لے آئے تھے لیکن اس دفعہ بیوی نے بھی آنے سے انکار کردیا اور ان کے سسرال والوں نے بھی سختی سے منع کر دیا‘ انہوں نے بڑی کوشش کی کبھی کسی کو لیکر جا رہے ہیں‘ کبھی کسی کو سفارشی بنا رہے ہیں‘ انہوں نے سب کو جواب دے دیا ایک دن میرے پاس آئے اور مجھے کہا کہ مہربانی فرما کر میرا یہ مسئلہ حل کر دیں جا کر میرے سسرال والوں کو سمجھائیں کہ وہ میرے بچوں کو بھیج دیں میں نے کہا چلو میرے ساتھ ابھی جا کر بات کرتے ہیںامید ہے ان شاء اللہ آپ کا مسئلہ حل ہو جائے گا بہر حال میں ان کے ساتھ اس کی بیوی کے گھر آیا ان کے والد اور بھائیوں سے بات کی بڑے اچھے طریقے سے انہیںسمجھایا اور ان کی طرف سے معذرت بھی کی اتنا تک کہا کہ ایک بار آخری بار سمجھ کر بھیج دو اب اگر کوئی مسئلہ ہوا تو بے شک کبھی نہ بھیجنا ‘انہوں نے شاید نہ بھیجنے کی قسم کھائی ہوئی تھی۔ انہوں نے مجھے بھی صاف جواب دے دیا میں نے عرض کی اچھا آخری بار عر ض کرتا ہوں‘ بھیج دیں اگر نہیں بھیجتے تو ہم کوئی دوسرا راستہ اختیار کریںگے پھر بھی آپ کو بھیجنا پڑے گی ‘وہ یہ سمجھے کہ میں انہیں کوئی دھمکی دے رہا ہوں۔
 کہنے لگے تمہیں چھوٹ ہے جو مرضی کرو ہم واپس ہوئے‘ واپسی پر میں نے انہیں

کا ورد پڑھنے کا کہا اور خوب پڑھنے کا کہا دن رات چلتے پھرتے اُٹھتے بیٹھتے یَالَطِیْفُ کا ورد کریں‘ دیکھو کیسے کام نہیں ہوتا‘ انہوں نے خوب پڑھا اتنا پڑھا کہ پڑھنے کا حق ادا کر دیا۔ دوسرے یا تیسرے دن رات کے بارہ بجے ان کا فون آیا کہ بھائی میرے سسرال سے ابھی ابھی فون آیا ہے کےابھی آکر اپنے بیوی بچوں کو لے جاؤ ‘میں اب کیا کروں؟ مشورہ دیں۔ میں نے ان سے عرض کی ٹھیک ہے اللہ نے کام کر دیا ہے ابھی جا کر لے آؤ لیکن خبردار کوئی طعنہ وغیرہ نہ دینا‘ بڑے اکرام سے ان سے ملنا اور بس یہ اسی وقت جا کر اپنے بیوی بچوں کو لے آئے اورالحمد اللہ اب تک بڑے خوش و خرم ہیں۔(عاشق حسین‘ کراچی)
جن کے شوہر غیرعورتوں میں دلچسپی لیتے ہوں
محترم جناب حکیم صاحب السلام علیکم! چند تجربات حاضر خدمت ہیں‘ آپ کی شہرہ آفاق کتاب ’’عامل کامل بننے کے راز‘‘ میں حروف صوامت کے کرشمات کے بارے میں پڑھا اور حروف صوامت کو صبح شام اپنے ذکر میں شامل کر لیا۔ مہینہ ڈیڑھ پہلے ایک لڑکی کی کال آئی کہ مجھے

کوئی شخص بلیک میل کر رہا ہے میرے موبائل پر گندے مسیج اور گھر کے نمبر پر گندے مسیج اور کال کرتا ہے تنگ کرتا ہے کئی مرتبہ نمبر تبدیل کر چکی ہوں لیکن اُس کے پاس نمبر کہیں نہ کہیں سے آ جاتا ہے ۔ میری تصاویربھی اُس کے پاس کہیں سے آئی ہیں پچھلے چار سال سے وہ بلیک میل کر رہا ہے ۔ میں نے تسلی دی اور حروف صوامت پڑھنے کا بتایا کہ ’’تیرہ حروف صوامت کو تیرہ مرتبہ ایک سانس میں پڑھ کر اس پر دم کرو اور تصور کرو کہ میں اُس شخص کے اپنی طرف اُٹھنے والے ہاتھ پاؤں قدم زبان سب بند کر رہی ہوں۔‘‘ اس نے اُسی وقت سے پڑھنا شروع کر دیا۔ رات کو اس کی کال آئی کہ ابھی تک اس شخص کا کوئی مسیج یا کال نہیں آئی میں نے کہا آئے گی بھی نہیں‘ آج ڈیڑھ دو مہینے ہو گئے اُس شخص نے پھر نہ کال کی نہ میسج ‘ اب تک اُس لڑکی کو تنگ نہ کیا جو پچھلے چار سال سے اُس لڑکی کو تنگ کر رہا تھا۔ یہ سب ’’حروف صوامت‘‘ کی برکت ہے۔
ایک اور خاتون میرے پاس آئی کہنے لگی میرے شوہر غیرعورتوں میں دلچسپی لیتے ہیں مجھ پر توجہ نہیں دیتے کئی کئی دن گھر نہیں آتے اُس کو میں نے حروف صوامت ایک کاغذ پر تیرہ مرتبہ لکھ کر دیا اور کہا کہ یہ اپنے شوہر کو پانی میں ڈال کر پلاتی رہو اور حروف صوامت کو تیرہ مرتبہ ایک سانس میں پڑھ کر اپنے شوہر کو تصور میںلاکردم کرتی رہا کرو‘ تصور یہ ہو کہ آپ اپنے شوہر کے بُرائی کی طرف اُٹھنے والے ہاتھ پاؤں کی بندش کر رہی ہو۔دو ہفتے بعد وہ خاتون آئی اور کہا کہ میرے شوہر اب گھر میں رہنے لگے ہیں اور عورتوں  میں  دلچسپی ختم ہو گئی ہے۔ آج دونو ںمیاں بیوی خوش و خرم ہیں۔
راستے میں جب بھی مجھے کوئی شریر لوگ نظر آتے ہیں‘ دور سے ہی صرف صوامت سانس روک کر پڑھنا شروع کر دیتا ہوں اور سانس ٹوٹنے سے پہلے پھونک دیتا ہوں‘ میرے پہنچنے سے پہلے وہ لوگ رستہ چھوڑ کر جا چکے ہوتے ہیں۔
حروف صوامت یہ ہیں’’ا ح د ر س ص ط ع ک ل م و ھ ‘‘جن کی یکجا ترتیب یوں ہے

ان حروف صوامت کو 543مرتبہ صبح شام پڑھیں یا ایک وقت پڑھ لیں ۔ ان حروف کو پڑھتے ہوئے اپنے مقصد کو ضرور تصور میں رکھیں ان حروف صوامت کا نقش بھی ہے ۔ تیرہ مرتبہ یہی حروف صوامت لکھ لئے جائیں ۔ تیرہ مرتبہ لائن میں یعنی ایک لائن میں پورے تیرہ الفاظ پھر دوسری لائن میں پورے تیرہ الفاظ یعنی تیرہ الفاظ تیرہ لائنوں میں آپ اِس کا نقش لکھ کر پہن بھی سکتے ہیں پی بھی سکتے ہیں یعنی اس کا نقش پلایا بھی جا سکتا ہے اور پہنایا بھی جا سکتا ہے۔ میرے پاس حروف صوامت کے اور بھی کافی تجربات ہیں انشااللہ آئندہ پیش کروںگا۔(سید نور عالم شاہ‘ شویکی شریف)
خواتین کیلئے حفاظتی حصار
محترم جناب حکیم صاحب السلام علیکم!قارئین عبقری کے لیے اپنا آزمودہ مجرب عمل پیش خدمت ہے عبقری کے ایک شمارے میں حصار کے بارے میں پڑھا تھا اُس وقت سے یہ حصار میرے استعمال میں ہے ۔ اور میں وقتاً فوقتاً یہ آزماتی رہتی ہوں۔حصار کا طریقہ ۔ایک مرتبہ درود شریف۔ ایک مرتبہ سورۂ فاتحہ۔ایک مرتبہ آیت الکرسی۔ایک مرتبہ سورۂ کافرون۔ ایک مرتبہ سورۂ اخلاص۔ایک مرتبہ سورۂ فلق ایک مرتبہ سورۂ الناس۔ایک مرتبہ درود شریف
ایک مرتبہ گولڈ کی رنگ گم ہو گئی‘ ہم سب گھر والے اِسےڈھونڈ ڈھونڈ کر تھک گئے بہت ڈھونڈنے کے بعد بھی نہ ملی تو تھک ہار کر میں نے یہ حصار اِس نیت سے پڑھا کہ جہاں کہیں پڑی ہے محفوظ رہے یہ تصور کر کے حصار پڑھ کر اپنی شہادت کی انگلی پر دم کر کے حصار کر دیا ‘اور مطمئن ہو گئی تقریباً ایک مہینے بعد وہ رنگ میری ماما کو الماری سے ملی اورمیں نے اللہ پاک کا شکر ادا کیا ۔اسی طرح ایک مرتبہ مجھ سے میموری کارڈ گم ہو گیا تھا اور اِس میں گھر کی تمام تصویریں تھیں۔ میں بہت پریشان تھی اور میں نے یہ بات کسی سے شیئر نہیںکی تھی۔ میں نے گھر کا کونا کونا چھان مارا لیکن کہیںنہیںملا تو میں نے حصار کر کے تصور میں میموری کارڈ پر انگلی سے حصار کر دیا کہ جہاں کہیں ہو محفوظ ہو اور پھر ٹھیک دو ہفتے بعد میرے بھائی کو میموری کارڈ صوفے کے بیچ میں جو گیپ ہوتا ہے وہاں سے ملا مجھے اِس حصار پر اتنا یقین ہے میں نے آج تک جس چیز پر دم کیا وہ اللہ کے فضل سے محفوظ رہی۔ ایک مرتبہ میں گھر میں اکیلی تھی ماما بابا اپنے اپنے کام پر گئے ہوئے تھے صرف میں اور میرا چھوٹا بھائی گھر میں تھے ۔ میں نوافل ادا کر رہی تھی اِس دوران وہ گھر سے باہر نکل گیا۔ میرے پاس کوئی طریقہ نہیں تھا اِسے گھر لانے کا نہ میں گھر سے باہر جا سکتی تھی تو میں نے فوراً حصار کر دیا اور دُعا کی یا اللہ کے جہاں ہو حفاظت سے ہو ‘یہاں میں نے دُعا ختم کی کہ گلی کے ایک بچے نے میرے بھائی کو گھر پہنچا دیا ۔اس حصار کو پڑھ کر آپ انگلی پر دم کر کے جس جگہ یا چیز کا تصور کر کے دائرہ بنائیں گے اللہ کے فضل سے وہ جگہ یا چیز محفوظ رہی گی ۔ (لائبہ گل‘میری کالونی کوہاٹ)
درود خضری کا کمال اور میرا بی ایس سی کا رزلٹ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے میں آپ کے رسالہ عبقری کی کافی عرصہ سے قاری ہوں جو کہ ایک نہایت اچھا سلسلہ ہے اور بہت سے لوگوں کی مشکلات کا حل بھی میں جو واقعہ تحریر کرنے جا رہی ہوں، امید کرتی ہوں کہ آپ اُسے ماہنامہ عبقری میں ضرور شائع کریں گے کیونکہ ایک تو یہ لوگوں کے لیے پختہ یقین کا پیغام ہے اور دوسرا یہ میری منت بھی ہے وہ ایسے کہ ’’پچھلے دِنوں میرا بی ایس سی کا رزلٹ آنے والا تھا اور میں بہت پریشان تھی کیونکہ میں بی ایس سی کے دوسالہ دورانیہ میں اکثر بیمار رہتی تھی اور امتحان بھی اللہ کے رحم و کرم پر دئیے تھے۔ انسان گنہگار ہے اور میں یہ دُعا کرتی رہی کہ یارب! میں گنہگار ہوں‘ مجھے معاف فرما اور امتحان میں کامیاب کر کے میری اور میرے ماں باپ کی عزت بڑھا دے‘ بے شک میری محنت کچھ نہیں اور تیری رحمت کے خزانے بے بہا ہیں۔
اسی پریشانی میں رزلٹ سے تین چار دن پہلے میں نے عبقری ’’شمارہ اپریل 2012‘‘ نکالا اور پڑھنا شروع کر دیا۔ اس میں درودِ خضری کے فوائد لکھے ہوئے تھے آپ یقین کریں کہ میں نے صرف دو تین دِن ہی لگاتار ورد کیا اور ساتھ ہی یہ منت مان لی کہ اگر معجزانہ طور پر میں امتحان میں اچھے نمبرز سے کامیاب ہو گئی تو عبقری میں اپنا واقعہ بیان کروں گی۔ کہتے ہیں کہ اگر یقین کامل ہو تو انسان بڑے سے بڑا مشکلوں کا دریا عبور کر جاتا ہے ۔پس جس دِن میرا رزلٹ تھا میں نے زبان پر درود خضری کا ورد رکھا اور جب میرا رزلٹ آیا تو احساس تشکر سے میرے آنسو نکل گئے کیونکہ میں نہ صرف فرسٹ ڈویژن سے پاس ہو گئی تھی بلکہ میں نے بہت اچھے مارکس لیے تھے ۔میں حیران تھی کہ یہ نمبر میرےہی ہیں۔بے شک اللہ جسے چاہتا ہے‘ نوازتا ہے وہ ہر چیز پر قادر اور بڑا غفور رحیم ہے۔
درودخضری یہ ہے

کیم صاحب ! میں ایک اور بات بتاؤں کہ میں رزلٹ سے پہلے ہر کسی سے اپنے حق میں دُعا کے لیے کہتی تھی کیونکہ دُعا وہ چیز ہے جو قسمت بدل دیتی ہے اور نہ جانے کس کی زبان سے دُعا قبول ہو جائے ۔ قارئین! آخر میں آپ سے التجا ہے کہ میرے حق میں دُعا ضرور کیجئے کہ میں دنیا و آخرت میں کامیاب ہو جاؤں اور میرا کسی اچھی یونیورسٹی میں داخلہ ہو جائے(آمین) (پوشیدہ)
خواتین کے چہرے ، بازو ، گردن کے فالتو بال
آج کل کے دور میں مختلف کریموں میں کیمیکل ڈالے جاتے ہیں جو کہ جلد کو توظاہری طور پر اچھا دکھاتے ہیں مگر جلدکے مسامات کو کھول کر بالوں کی افزائش کا باعث بنتا ہے ۔ ان موٹے کالے یا سفید بالوں کوتھریڈنگ یا ویکس کرانے سے ایک ڈاڑھی سی بن جاتی ہے جو کہ خواتین‘ لڑکیوں جس بھی عمر کی ہوں کے لیے ایک عذاب ہوتی ہے ۔میں آپ کو جو نسخہ بتا رہی ہوں وہ مجرب بھی ہے اور جلد کو بھی نقصان نہیں پہنچتا۔
نسخہ:ایک کلو گاجر کا بیج لے کر اس میں سے کنکر صاف کر ے تیل نکلوالیں۔ پھر اس میں 125گرام ہڑتال ورقیہ پیس کر ملائیں اورایک چائے کا چمچ سفید ڈیلی کا چونا پیس کر اس تیل میں ملا کر 25دن دھوپ میں رکھ دیں۔ 25دِن کے بعد اس تیل کو ململ میں چھان کر شیشے کی بوتل میں محفوظ کر لیں۔قیمتی نسخہ تیار ہے ۔ یہ اشیاء پنساری کی دکان سے بہت سستی مل جائیں گی۔ فالتو بال ڈاڑھی، مونچھوں کو ویکس یا تھریڈنگ کرا کر اس تیل کا مساج کریں کچھ منٹ۔ 2سے 4ماہ میں فالتو بالوں کے مسامات بند ہو جائینگے‘ ہمیشہ کے لیے‘ اشیاء کی مقدار اور دِنوں کا بہت خاص خیال رکھیں شکریہ۔
۱) گاجر کے بیج ایک کلو‘ ۲)ہڑتال ورقیہ125گرام‘۳) ایک ٹی اسپون ڈیلی کا چونا(ڈیلی ایک خاص لکڑی کو کہتے ہیںاُس کا چونا)۔۴) مقدار اور دنوں کا خاص خیال رکھنا ہے۔25دن ( عظمیٰ رانی ‘ایبٹ آباد)
چہرے کے فالتو بالوں کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ
چہرے کے فالتو بالوں کے لیے خود آزمایا ہوا نسخہ ہے سو فیصد کامیاب ۔ گندم کا آٹا لیں اُس کا پیسٹ بنا کر منہ پر ماسک کی طرح لگا لیں جب وہ خشک ہونے لگے تو انگلیاں گیلی کر کے اُس ماسک کو چہرے پر دو سے تین بار مل لیں پھر منہ دھو لیں جہاں جہاں چہرے پر آٹا لگا ہو گا وہاں سے آٹا کھینچ کر اُتار دیں۔ آٹا فالتو بالوں پر لگا ہو گا ۔ کھینچنے سے بال ٹوٹ جائیں گے ۔ دن میں دو مرتبہ کریں جب تک بال صاف نہ ہو جائیں کرتے رہیں رنگت بھی صاف ہو گی اور چہرے پر دانے ۔ پھنسیاں بھی نہیں نکلیں گی ۔
دوسرا نسخہ :ہائیڈروجن اور ایمونیا کسی میڈیکل سٹور سے خریدیں۔ ایک پیالی میں دو چمچ ہائیڈروجن اور ایک چمچ ایمونیا مکس کر کے رکھ لیں اور ہر گھنٹے بعد کاٹن کی مدد سے چہرے کے فالتو بالوں پر لگاتے رہیں چہرے کے بال ختم ہو جائیں گے ۔
چہرے کے فالتو بالوں کے لیے
میرا ایک دوست حجام کی دوکان پر کام کرتا ہے اس کا دن رات بالوں سے واسطہ پڑتا ہے اس نے بتایا کسی طرح  چہرے سے فالتو بال اتار لیں پھر جنڈی کی پھلی خشک کر کے پیس لیں۔پانی کی مدد سے اس کا لیپ تیار کر لیں جس جگہ سے بال اتارنے ہوں وہاں پے لیپ کر دیں‘ صبح لیپ اتاردیں۔ دوبارہ بال نہ آئیں گے
نسخہ چہرے کے زائد بال دور کریں
بیسن 5تولہ ،ہلدی 2تولہ ،شہد 3تولہ تینوں کو مکس کر کے چہرےپر لگا کر خوب ملیں انشاء اللہ فالتوبال ختم ہو جائیں گے تین چار دن کے بعد لگا کر مل لیا کریں۔( حکیم غلام محی الدین)
غیرضروری بالوں سے چھٹکارا
سُکڑے ہوئے بال جھڑنا شروع ہو جائیں گے ۔چند دنوں بعد بال ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائیں گے ۔ جو خواتین تھریڈنگ کروا چکی ہیں وہ یہ نسخہ آزما سکتیں ہیں تھریڈنگ والے بال نہیں صاف ہوں گے وہ گندم کے آٹے والا ماسک مسلسل کریں انشاء اللہ ہمیشہ کے لیے بال ختم ہو جائیں گے۔ یہ نسخہ ہمارا آزمایا ہوا ہے ۔
یقین شرط ہے ۔ پہلے زمانے کی خواتین آٹے سے منہ دھو لیتی
بیسن سے، ملتانی مٹی سے ، سدا جوان رہتی تھیں۔ نہ جھریوں کی فکر نہ چہرے پر بال نکلنے کا ڈر۔( سیدہ آنسہ عمران‘ لاہور)
چہرے کے غیر ضروری بالوں کو ختم کرنے کیلئے
۱) ہڑتا ل ورقیہ۔1چھٹانک (جو سونے کی طرح چمکتا ہواور نرم و لچکدار ہو )۲) زندہ چونا1چائے کا چمچ۔۳) تِل کا تیل1پاؤ۔ترکیب:ہڑتا ل ورقیہ کا پاؤڈر بنا لیں اور زندہ چونا کو بھی پیس لیں ان دونوں کو تیل میںمکس کر کے شیشے کی بوتل میں ڈال کر ڈھکن بند کر کے مکس کر کے 3دن تک دُھوپ میں رکھیں اور ویکس کر کے 7دن تک مساج کریں روزانہ ۔ آزمودہ ہے ہم نے یہ نسخہ ایک نجی ٹی وی چینل پر سُنا تھا وہاں ایک حکیم صاحب جو کہ دہلی سے آئے تھے انہوں نے بتایا۔ ہم نے بھی یہ نسخہ استعمال کیا ہے۔ پہلی دفعہ ہم نے لگایا تو 3ماہ تک بال نہیں آئے بالکل بھی نہیں آئے۔ اگر آپ بھی جاری رکھیں اسی طرح تو بال جڑ سے ختم ہو جائیں گے۔ ( اسماء شاہین دنیا پور)
غیرضروری بالوں کیلئے ہومیوپیتھک نسخہ
محترم جناب ایڈیٹر انچیف السلام علیکم !میں ہومیو پیتھک ڈاکٹر ہوں ‘ عورتوں کے چہرے کے غیر ضروری بالوں کے لیے ہومیوپیتھک دوا لکھ رہی ہوں اور ایک کریم جو مریض استعمال کریں تو انشاء اللہ فائدہ ہو گا ۔
Oleum jec Asel -30جرمنی کی یا کسی پاکستانی اچھی کمپنی کی لے کر استعمال شروع کریں‘ 5قطرے ایک گھونٹ پانی میں ملا کر صبح ، دوپہر، شام یعنی 5صبح، 5دوپہر، 5 شام تقریباً 3ماہ تک اور اگر عورتوں کے چہرے یا جسم پر فالتوبالوں کی گروتھ ہوتی ہو تو کوئی سی vitamin-aکی کریم لے لیں اور کسی اچھی Cold cream کے ساتھ ملا کر مٹر کے دانے کے برابر صبح شام لگائیں بالوں کی گروتھ نہیں ہو گی۔ بہتر ہے شام کو نہیں بلکہ رات کو سوتے وقت منہ دھو کر لگا کر سو جائیں۔میں عبقری بہت شوق سے پڑھتی ہوں بہت مفید اور اچھے وظائف ہوتے ہیں بہت سنی باتیں میرے تجربے میں اور آزمائی ہوئی ہیں آپ کی بار بار اپیل سے رہ نہ سکی اور نسخہ لکھنے پر مجبور ہو گئی ۔(ڈاکٹرعدیلہ خرم‘ملتان)
خواتین کے چند مسائل اور آزمودہ واقعات
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! پہلے تو میں آپ کو اتنا اچھا رسالہ شائع کرنے پر مبارک باد پیش کرتی ہوں جس سے بہت سے لوگوں کی مشکلات حل ہوتی ہیں۔ میری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کی اس کاوش کو قبول و منظور فرمائے ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اور عبقری کے ادارے کو سدا خوش رکھے اور اپنے غیب کے خزانے سے آپ کی اور عبقری ادارے کی ضروریات کو پورا کرے۔ عبقری کے ادارے سے ہم نے بھی بہت کچھ حاصل کیا ہے ۔ کچھ اپنے آزمودہ تجربات پیش کرتی ہوں
آنٹی کے بازو کا انفیکشن:ہمارے پڑوس میں ایک آنٹی ہیں اُنکی بازو میں انفیکشن ہو گیا جس سے وہ بہت تکلیف میں تھیں ۔انہوں نے بہت علاج کروایا۔ یہاں تک کہ سی ایم ایچ میں بھی گئیں۔ لیکن کہیں سے بھی افاقہ نہ ہوا۔ پھر میری آپی نے انہیں سورۂ بقرہ کی آیت 71

اول و آخر گیارہ مرتبہ درود شریف 21مرتبہ آیت پڑھ کر کسی کریم پر دم کر کے لگانے کو کہا۔ تو انہوں نے یہ عمل کیا جس سے چند دنوں میں انہیں مکمل طور پر آرام آ گیا ۔
منہ پر بدنما دانے ختم: میری کزن کے منہ پر دانے تھے جو بہت بد نما لگتے تھے۔ ڈاکٹر معدے کا مسئلہ بتاتے پھر آپی نے انہیں سورۂ نور کی 25ویںپوری آیت 21مرتبہ اول وآخر گیارہ مرتبہ درود شریف کے پڑھنے کو کہا تو اُن کے چہرے پر سے دانے ختم ہو گئے ۔ایام کا مسئلہ حل:

مجھے ایام کا مسئلہ تھا جو پانچ پانچ ماہ تک ہوتے تھے اور رُکنے کا نام نہ لیتے تھے ۔ پھر میں نے کچھ عرصہ عبقری میں آنے والا مراقبہ کیا جس سے مجھے کافی حد تک افاقہ ہوا ۔امی کے معدہ کا مسئلہ ٹھیک: میری امی کو معدے کا مسئلہ تھا تو ہم نے عبقری میں پڑھا تھا کہ دار چینی کو کوٹ پیس کر دار چینی کا سفوف بنا کر کھانے سے معدے کا مسئلہ بالکل ٹھیک ہو جاتا ہے تو امی نے کچھ دن ہی کھایا جس سے اُن کا مسئلہ کافی حد تک ٹھیک ہو گیا ۔روتے بچے کا انوکھا علاج: بعض اوقات بچہ روتا رہتا ہے اور ماں باپ ڈاکٹری علاج کرواتے رہتے ہیں جبکہ مسئلہ کچھ اور ہی ہوتا ہے ۔ مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ بچے کی ناف کے اردگرد درد ہوتا ہے جیسے پنجابی زبان میں ’’بیلا‘‘ کہتے ہیں اور یہ سردی کی وجہ سے ہوتا ہے بعض اوقات ویسے بھی ہو جاتا ہے ۔ جب بچہ رو رہا ہے تو میں اِک دم بتاتی ہوں وہ کچھ ہی مرتبہ پڑھنے سے آرام آ جاتا ہے ۔ وہ الفاظ یہ ہیں۔ یہ پنجابی میں ہیں
’’بیلا کپاں سیلا کپاں (یہاں بچے یا بڑے کا نام لینا ہے ) دے کلیجے دا بیلا کپاں‘‘ مثلاً کسی کا نام ہے علی ۔ تو ایسے پڑھا جائے گا ’’بیلا کپاں سیلاکپاں علی دے کلیجے دا بیلا کپاں‘‘ یہ دم بڑوں پہ بھی کیا جا سکتا ہے ۔ شرط یہ ہے کہ اگر کسی کو بھی یہ دم بتایا جائے تو لکھ کر بتایا جائے اگر زبان سے بتایا جائے گا تو بتانے والے کا دم اثر نہیں کرے گا ۔(نوٹ: چونکہ اس میں کوئی شرکیہ الفاظ نہیں اس لیے شائع کیا جاتا ہے)
نوٹ :۔ یہ الفاظ پڑھتے ہوئے اگر جمائیاں آ رہی ہوں تو اسکا مطلب ہے دم اثر کر رہا ہے اور اگر جمائی نہ آئے تو سمجھ لیں کہ جس کا ہم نام لے رہے ہیں اُسے بیلا نہیں ہے۔
چاچو کا ٹائیفائیڈ بخار اور ابو کا بتایا وظیفہ: میرے چاچو کو ٹائیفائیڈ بخار تھا بہت سے علاج کروائے۔ ہومیو پیتھک کے ایلو پیتھک کے ۔ غرض جو کوئی بندہ انہیں کسی بھی علاج کا بتاتا وہ کرتے لیکن افاقہ نہ ہوتا۔ پھر ابو نے انہیں 41مرتبہ 21دن سورۂ قریش اول و آخر درود شریف پڑھنے کا کہا تو انہیں بہت حد تک آرام آ گیا ۔یہ عمل صبح و شام کرنا ہے ۔
جوچیز کھانے کو چاہوں مل جاتی ہے: عبقری کا شمارہ فروری 2015میں صفحہ نمبر 45پر لکھا پڑھا کہ سورۂ مائدہ کی آیت نمبر 114سات مرتبہ پڑھ کر آسمان کی طرف منہ کر کے پڑھنے سے جو بھی چیز کھانے کو دل چاہے مل جاتی ہے ۔ ہمیں اس آیت مبارکہ سے بہت فیض حاصل ہوا۔
خاوند نے مارا پیٹا اور گھر سے نکال دیا: میری آپی جن کی شادی کو تقریباً دو سال ہوئے ہیں ان کے خاوند نے ان کو بغیر کسی وجہ سے مارا پیٹا اور گھر سے نکال دیا اور بیٹے کو بھی لے لیا جو دو ماہ کا تھا ۔آپی نے دو انمول خزانہ نمبر 2کھلا پڑھنا شروع کر دیا جس سے ان کے خاوند اور جیٹھ خود لینے آ گئے اور وہ واپس اپنے گھر چلی گئیں۔چہرے کے غیرضروری بالوں کیلئے آزمودہ وظیفہ اور نسخہ:منہ کے بالوں کے لیے بھی ایک وظیفہ پیش خدمت ہے۔ یَاسَلَامُ یَامَجِیْدُ (313) مرتبہ پڑھ کر ہاتھوں سے دم کرکے منہ پر پھیرلیں۔ اول و آخر درود شریف کے ساتھ عمل کی مدت کم از کم21دن ہے ۔ نسخہ: چہرےکے بالوں کے لیے اب ایک ٹوٹکہ لکھتی ہوں جو کہ آزمودہ ہے ۔ ماش کی دال دو بڑے چمچ ایک گھنٹہ نیم گرم پانی میں بھگو کر رکھ دیں اور پھر نکال کر پیس لیں ایک چمچ شہد ملا لیں اور منہ پر جہاں بھی بال ہوں لگا لیں پندرہ سے30 منٹ لگا رہنے دیں پھر مل کر اُتار لیں۔ لگاتار لگانے سے بال ختم ہو جائیں گے ۔اس کے علاوہ خشک دودھ، بیسن اور عرقِ گلاب ملا کر لگائیں پھر مل کر اتار لیں۔ ہفتہ میں دو مرتبہ لگانے سے بھی کافی افاقہ ہوا۔ چہرے کی خوبصورتی کا روحانی راز: سورۂ فاتحہ اول و آخر درود شریف پڑھ کر ہاتھوں پر دم کر کے منہ پر پھیر لیں۔ ’’گھریلو ٹوٹکے‘‘: گھی اور چکنائی کے دھبے دور کرنے کے لیے کپڑے پر فوراً تھوڑا سا ٹالکم پاؤڈر چھڑک دیں اور چند منٹ بعد چھوڑ دیں فوراً داغ دور ہو جائیں گے۔ آلو کے چپس فرائی کرتے وقت اگر کڑاہی میں تھوڑی سی پسی ہوئی پھٹکڑی ڈال دی جائے تو اِس سے چپس تازہ اور خستہ بنتے ہیں۔ اچار کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے تھوڑی سی ہینگ پلاسٹک کی تھیلی میں ڈال کر اچار میں ڈال دیں اچار خراب نہیں ہو گا۔ پالک اُبالتے وقت اگر اس میں چٹکی بھر کھانے کا سوڈا شامل کر لیا جائے تو اس کا رنگ تبدیل نہیں ہوتا اور ذائقہ بھی برقرار رہتا ہے ۔ باسی چاول تازہ کرنے کے لیے پانی اُبالیں اور اس میں چاول ڈال دیں ایک اُبال آنے کے بعد پانی نتھار لیں اور چاولوں کو تھوڑی دیر تک دم پر رکھیں۔ ابلتے ہوئے دودھ کو گرنے سے بچانے کے لیے جس دیگچی میں دودھ اُبالا جائے اس کے کناروں پر تھوڑا سا گھی یا مکھن لگا دیں۔ مرچیں کاٹتے وقت ہاتھوں پر جلن محسوس ہونے لگے تو ہاتھوں پر سرسوں یا ناریل کا تیل لگائیں جلن دور ہو جائے گی ۔ کیلا اور سیب کاٹنے کے بعد اگر کالے ہوں تو انکے اوپر لیموں کا رس اور چینی ڈال دیں کالے نہیں ہوں گے۔ نومولود کے دانت بغیر درد کے نکلیں:جب نومولود بچے کے دانت نکلنے والے ہوں تو ان کے مسوڑھوں پر شہد اور نمک ملا کر لگائیں اور گلے میں چھو ہارہ کالی ڈوری میں پرو کر ڈال دیں دانت بغیر تکلیف کے نکل آئیں گے۔(ایمان فاطمہ‘ سرائے عالمگیر)
خواتین کے غیرضروری بالوں کے لیے ٹوٹکہ
نیاز بو کے 5یا 6پتے لے کر ،2یا تین پیاز کی جھلی کے ساتھ باریک پیس لیں، ہاتھ اور چہرے کے غیر ضروری بالوں پر رات کو سونے سے پہلے لگا لیں اور صبح دھو لیں‘ 10دن لگائیں۔10 دن کےبعد بالوں کو اتار دیں۔ اگر زیادہ بال ہیںتو مدت بڑھا دیں۔ ساری زندگی بال دوبارہ نہیں آئیں گے ۔(حمیر افیض‘ لاہور)
بڑھتا پیٹ اور غیرضروری بال دونوں ختم
محترم حکیم صاحب السلام علیکم!اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ آپ یونہی مخلوق خُدا کو فائدہ پہنچاتے رہیں اور دعائیں سمیٹتے رہیں عبقری میں آنے والے ٹوٹکوں سے ہمیں بہت فائدہ حاصل ہوتا ہے ۔ غیر ضروری بالوں کے لیے :ہاؤس ہولڈ امونیا اور ہائیڈروجن پر آکسائیڈ کا محلول بنا کر شیشی میں بھر لیں۔ رات کو روئی کی مدد سے بالوں پر لگائیں ۔خشک ہونے پر پانی سے دھولیں۔ صابن کی بجائے بیسن سے چہرہ دھوئیں ‘ ایک چمچ شہد میں ایک آڑو کا گودا ملا کر لگائیں دس منٹ تک لگا رہنے دیں پھر سادہ پانی سے منہ دھو لیں ۔
بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرنا:کلونجی250گرام‘کالی زیری250گرام‘ گندھک ڈنڈا 250گرام۔ترکیب استعمال:ان سب کو پیس کو محفوظ کر لیں۔ صبح شام دو گرام نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرتا ہے ۔ چاول چینی ، چکنائی سے پرہیز کریں اور صبح سیر کا معمول بنا لیں ۔چہرے کو خوشنما بنانے کے لیے (گرمیوں میں):تھوڑا سا بیسن لے کر اس میں ایک چٹکی ہلدی ملا لیں ایک چمچ زیتون کا تیل اور ایک چمچ دودھ بھی شامل کر لیں ۔تھوڑا لیموں کا رس ملا کر آمیزہ بنا کر چہرے پر لگائیں ۔آدھے گھنٹے بعد سادہ پانی سے چہرہ دھو لیں۔ ۔ ہر دو دن بعد لگائیں گرمی سے جھلسے چہرے کو خوشنما بناتا ہے ۔

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 357 reviews.