(الوہا ب)
(سب کچھ دینے والا) (عدد=14)
بے سوال کے عطا کرنے والا اور ایسا دینے والا جس کا کوئی ثانی نہ ہو۔ اور یہ اسم ھبہ سے مشتق ہے۔ جس کے معنی بغیر عوض اور بغیر کسی غرض کے دوسرے کو عطا کرنا ہے۔ اور جو اس طرح مال کو لٹاتا اور دوسروں کو دیتا رہتا ہواسے جواد اور وہاب کہتے ہیں اورحقیقت میںجو دو عطا اور بے غرض ہبہ اللہ تعالیٰ ہی کیلئے خاص ہے۔
”بندوں پر فرض ہے کہ جب بات واضح ہو گئی کہ وہاب مطلق خدائے قدوس وحدہ’ لا شریک لہ‘ ۔“ ہے تب ہر چیز اسی سے مانگے اور اسی سے امید رکھے اس کے سوا سب سے طمع توڑ دے۔ (شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ )
بندوں میں وہاب اس شخص کو کہا جاتا ہے جو لوگوں کو بغیر کسی خوف اورڈر کے عطا کرتا ہو نہ ان سے بدلہ کاخواہاں ہو اور نہ اس عطا سے اس کی غرض جزا اُخروی ہو یعنی دخول جنت وغیرہ بلکہ صرف غرض و غایت اللہ کی محبت اور احکام کی اتباع ہو۔
اوراد وظائف:۔ جوشخص فقر و فاقہ میں مبتلا ہو تو چاشت کی نماز میں اخیر سجدہ میں اسے چالیس مرتبہ پڑھا کرے اللہ تعالیٰ اس سے فقر و فاقہ دور فرمادیں گے۔ اسی طرح جو اس اسم کی کثرت کرے گا مخلوق سے بے نیاز ہو گا۔
برائے وسعت رزق:۔ جو شخص نماز فجر کے بعد اس اسم مبارک کا تین سو بار ورد کرے گا اور اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھے گا اور بعد میں دعا کرے۔ اللہ تعالیٰ اس پر رزق کے دروازے کشادہ فرمائیں گے۔ نماز چاشت کی ادائیگی کے بعد سجدے میں جا کر سات باروروکر کے دعا کرے اللہ تعالیٰ خلقت سے بے نیاز کر دے گا۔
رفع حاجات:۔ جب کوئی حاجت ہو تو نصف شب کو وضو کر کے اور پھر تین سجدے کرے ہر سجدے میں سو بار ”یاوھاب“کا ورد کرے اس وقت حالت سجدہ میں بھی ہاتھ کی ہتھلیاں مثل دعا کے اوپر رہیں۔ انشاءاللہ پہلی شب میں ہی اللہ اس کی حاجت پوری فرما دیں گے ورنہ تین شب تک عمل کرے۔
قیدو قرض سے نجات: شیخ مغربی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی مہم درپیش ہو یا کسی چیز کا طالب ہو یا کسی دوسرے کی قید میں ہو یا مقروض ہو یا رزق کی تنگی ہو اور سخت محنت کرنا پڑتی ہو یا کوئی بھی حاجت ہو نصف شب کو وضو کرے بہتر ہے کہ شب جمعہ ہو دو رکعت نماز ادا کرے۔ نماز کے بعد سر برہنہ ہو کر دعا کرے اور سو بار”یا وھاب “ کا ورد کرے اور اللہ تعالیٰ سے اپنی حاجت طلب کرے انشاءاللہ تین شب میں مقصد بر آئے گا۔ ٭ ادائے قرض کیلئے ہر نماز کے بعد ۴۱ مرتبہ ۴۱ دن تک پڑھے۔ یہ کم از کم مقدار ہے۔
خلقت سے عدم محتاجی:۔ اگر کوئی بعد نماز چاشت آیت سجدہ نمبر 14 پڑھے اور سجدے میں سر رکھ کر سات بار یہ اسم پڑھے خلقت سے بے پرواہ ہو۔
وسعت رزق: فراخی رزق کیلئے چار رکعت چاشت کی نماز ادا کرے، اور بعد سلام کے سجدہ میں جائے اور ایک سو چار مرتبہ”یا وہاب “ پڑھے ۔ ہر ماہ سات دن یہ عمل کرے کبھی روزی کی تنگی نہ ہو۔ (حضرت مولانا شاہ عبد العزیز رحمتہ اللہ علیہ )
کشائش رزق: جو شخص فاقہ سے لاچار ہو اور کوئی صورت کشائش رزق کی نہ ملے ایک ہزار مرتبہ ہر روز اس اسم پاک کو بعد نماز فجر پڑھا کرے، تھوڑے ہی عرصے میں یہ مصیبت اس طرح رفع ہوکہ ہر شخص حیران ہو۔ اگر ایک ہزار مرتبہ کاغذ پر لکھ کر اس مبارک نام کو اپنے پاس رکھے تو رزق کی تنگی نہ ہو۔
مخلوق سے بے پروا ہو: اگر کوئی شخص زوال سے قبل گیارہ بجے دن وضو کر کے قبلہ رو کھڑے ہو کر سجدہ کی آیت”واسجدو اقترب“پڑھے اور پھر سجدے میں جا کر سات مرتبہ”یا وہاب“ پڑھے ۔ ساری مخلوق سے بے پرواہ رہے گا۔ جب تک یہ عمل جاری رکھے گا اس عمل کا اثر رہے گا اور چھوڑنے کے سات روز بعد اس کا اثر جاتا رہے گا۔
سخت حاجت کیلئے:۔ اگر کوئی سخت حاجت درپیش ہو تو ٹھیک آدھی رات کو مسجد یا گھر کے صحن میں تین بار سجدہ کرے اور پھر سجدے سے سر اٹھا کر سو بار”یا وھاب“ پڑھے۔ تین روز کے اندر انشاءاللہ حاجت پوری ہو جائے گی۔
قحط سالی دور ہو:۔ اگر کسی ملک میں قحط سالی کے نشان معلوم ہوں اور بارش نہ ہو گیا (11) آدمی ”یا وھاب“ کا ختم پڑھیں۔ اکہتر ہزار دفعہ تین دن تک برابرپڑھا جائے۔ چوتھے ہی دن انشاءاللہ بخیریت مینہ برسے گا ختم یہ ہے کہ اول گیارہ شخص با وضو ہو کر بیٹھیں اور انیس انیس دفعہ پڑھیں۔(اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَدَدَ مَا فِی عِلمِ اﷲِ صَلٰوةً دَآئِمَةً بِدَوَامِ مُلکِ اللّٰہِ)
اس کے بعد اکہتر ہزار دفعہ”یا وھاب “ پڑھ کر پھر انیس دفعہ مندرجہ بالا درودشریف پڑھیں اور دعا باران کی کریں انشاءاللہ جلد مقصود حاصل ہو ۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 129
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں