حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سینے میں درد کی شکایت کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قرآن پڑھو (دیکھو) شِفَائ لِمَا فِی الصُّدُورِیعنی قرآن سینے میں چھپی تمام بیماریوں کیلئے شفاءہے‘ موت کے سوا کوئی بیماری ایسی نہیں جس کا علاج قرآن میں نہ ہو
عبدالجلیل صاحب زرگر کے پاس وقت ملنے پر چند منٹ کیلئے جانا پڑتا ہے۔ آنا جانا رہتا ہے مورخہ 18 جنوری 2010ءکو حسب معمول ان کے پاس گیا۔ اسی اثناءمیں تین آدمی آئے۔ زیورات بنانے کی بات چیت شروع ہوئی میں جانے لگا مگر انہوں نے روک لیا کہ تھوڑی دیر بیٹھو‘ چائے آگئی، تین آدمیوں میں سے ایک کے کندھے پر مولویوں کی طرح رومال تھا۔ شکل و شباہت سے بھی مولوی ہی لگ رہا تھا۔ میں اس سے مخاطب ہوا جناب آپ مجھے کوئی مولوی لگتے ہیں‘ آپ لوگوں کے پاس بڑے عملیات ہوتے ہیں مجھے بھی شوق ہے تحفہ کے طور پر کوئی کلام الٰہی یا عمل یا تعویز بتادیں جس سے کوئی بیماری یا پریشانی دور ہو۔ میری بات سنتے ہی سب ہنس پڑے۔ وہ صاحب فرمانے لگے کہ میں تو چٹا ان پڑھ ہوں۔ زرگر صاحب میرے رشتہ دار ہیں‘ میں کراچی میں کاروبار کرتا ہوں۔ یہ رومال عمرہ کیلئے گیا تھا مکہ مکرمہ سے لایا ہوں۔ کبھی سر پر لپیٹ لیتا ہوں اورکبھی کندھے پر۔ صرف نماز آتی ہے اور قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہوں۔ آپ نے پوچھا ہے تو اپنے پر گزری ہوئی داستان سناتا ہوں کہ جس کے یہ سب گواہ ہیں۔ کہنے لگے کہ میرا ایک بھائی جو گاوں میں رہتا تھا بیمار پڑگیا‘ نزدیکی ڈاکٹروں سے علاج وغیرہ کراتا رہا مگر بہت کمزور ہوگیا چلنا پھر مشکل ہوگیا۔ نازک حالت کا سن کر میں بھی گھر آگیا یہ اس کو ایوب میڈیکل کمپلیکس لے آئے۔ داخل کروادیا گیا۔ ٹیسٹ کروائے‘ خون کی بوتلیں لگوائیں کچھ دن داخل رہا۔ آخر ڈاکٹروں نے جواب دے دیا کہ اس بیماری کا ہمارے پاس کوئی علاج نہیں۔ آپ اس کو لاہور لے جائیں یا گھر لے جائیں۔ ہم غریب لوگ تھے قرض لے کر علاج کرواتے رہے۔ گھر کے اخراجات بھی پورے کرنا مشکل تھے لاہور لے جانا ہمارے بس میں نہ تھا پریشان ہوکر مریض کو چارپائی پر ڈالا۔ سوزوکی میں رکھا اور گھر کیلئے روانہ ہوگئے۔ گاوں میں سڑک نہیں جاتی تھی کچھ فاصلہ پیدل طے کرنا تھا۔ سوزوکی سے مریض کی چارپائی اتاری اور سائیڈ پر رکھی گاوں میں اطلاع دی اور چند رشتہ داروں کو پیغام بھیجا کہ چارپائی اٹھا کر لے جائیں۔ اسی انتظار میں کھڑے تھے ادھر ادھر سے لوگ پاس آتے حال احوال پوچھ کر چلے جاتے۔ ایک سفید ریش بزرگ بھی آگئے۔ انہوں نے پوچھا کہ اس کو کیا تکلیف ہے؟ ہم نے سارا حال سنایا۔ وہ فرمانے لگے کہ ساری بات زندگی کی ہے موت وقت سے پہلے نہیں آسکتی اور نہ کوئی بیماری سے مر سکتا ہے۔ پریشان نہ ہوں اور گھر جاکر سورہمریم اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر پانی پر دم کرکے اس کو سارا دن پلائیں چالیس دن متواتر پلائیں ناغہ نہ کریں۔ انشاءاللہ یہ بالکل ٹھیک ہوجائے گا۔ ہم نے گھر پہنچ کر فوراً یہی عمل کیا۔ چند دن کے بعد مریض صحت یاب ہونا شروع ہوگیا۔ اللہ کی قدرت 41 دن میں بالکل صحت مند ہوگیا۔ کئی سال ہوگئے ہیں پھر بیمار نہیں ہوا۔
٭ دوسرا واقعہ انہوں نے اس طرح بتایا کہ ان کی ایک رشتہ دار اپنے ڈیڑھ دو سالہ بیٹے کو دودھ پلارہی تھی کہ بچے نے چھاتی پر دانتوں سے کاٹ کر زخم کردیا۔ خون بہہ رہا تھا عام ٹوٹکے کرتے رہے مگر خون نہ بند ہوا۔ ہسپتال لے آئے۔ ڈاکٹروںنے ٹیسٹ وغیرہ کرائے اور تشخیص میں کینسر نکلا۔ صوفی صاحب کہنے لگے کہ میں ان دنوں گھر پر ہی تھا۔ میں نے سوچا کہ سورہمریم والا عمل ہی کیا جائے کیونکہ وہ علاج ہمارے بس میں نہ تھا۔ میں نے علاج شروع کردیا اور مریضہ چالیس دن نہ پورے ہوئے تھے کہ بالکل صحت یاب ہوگئی۔ کئی بچے بعد میں پیدا ہوئے کوئی بیماری یا تکلیف تک نہیں ہوئی۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 634
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں