Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

الو مشرق میں نحوست مغرب میں دانائی کا مظہر

ماہنامہ عبقری - اگست 2010ء

عام طور پر مشہور ہے الو تو صرف رات کے وقت شکار کرتا ہے اور دن کے وقت اسے دکھائی نہیں دیتا لیکن یہ بات صرف ان الووں کے بارے میںکہی جاسکتی ہے جو گرم علاقوں میںپائے جاتے ہیں۔ ٹنڈرا کے سرد خطے میں جہاں تقریباً سارا سال برفباری ہوتی ہے۔ ایسا الو پایا جاتا ہے جو صرف دن کے وقت شکار کرتا ہے۔ اسے برفانی الو کہتے ہیں۔ یہ الو عام الووں سے بہت حد تک مختلف ہے۔ اس کی لمبائی بیس سے پچیس انچ تک ہوتی ہے جسم پر نرم اور ملائم بالوں کی تہہ اسے سردی سے محفوظ رکھتی ہے۔ آنکھوں کے گرد برف کے گالوں جیسے نرم اور ملائم پر ہوتے ہیں جن کی وجہ سے اس کی آنکھوں میں برف نہیں پڑتی اور وہ برفباری میں بھی آسانی سے پرواز کرسکتا ہے۔ برفانی الو کے بچے 51 سے57 دنوں میں اڑنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔ برفانی الو شدید سردی برداشت کرسکتا ہے۔ برف کے طوفانوں اور تیز ہوا کے جھکڑوں میں بھی حوصلہ نہیں ہارتا۔ بہت محنتی خوبصورت‘دلکش اور صابر پرندہ ہے۔ عام الو کے بارے میں مشہور ہے کہ بہت چیختا ہے اور اس کی آواز خوفناک اور مکروہ ہوتی ہے۔ اس کے برعکس برفانی الو نہایت سنجیدہ‘ متین اور خاموش طبیعت کا مالک ہے۔ انتہائی ضرورت کے سوا کسی قسم کی آواز نہیں نکالتا۔ آواز دو قسم کی ہوتی ہے مسرت اور شادمانی میں ”رک رک رک“ کرتا ہے غیظ و غضب اور ہیجان کی کیفیت میں ”کرووو“ عام الو کی طرح اس کی چونچ بھی چھوٹی اور مڑی ہوئی‘ آنکھیں گول اور آواز کراری ہوتی ہے۔ برفانی الو غالباً الووں کی واحد قسم ہے جو کیڑے مکوڑوں‘ چھوٹی چھوٹی چڑیوں‘ چوہوں اور خرگوشوں کے علاوہ مچھلی کا شکار بھی کرتی ہے۔ اس شکار کا منظر بہت دلچسپ ہوتا ہے۔ برفانی الو برف کے کسی ٹکڑے یا پتھر پر اس طرح کھڑا ہوجاتا ہے کہ اس کی ٹانگیں اور پنجے بہتے ہوئے پانی میں ڈوب جاتے ہیں جونہی کوئی مچھلی قریب سے گزرتی ہے وہ اسے فوراً دبوچ لیتا ہے۔ مزے کی بات یہ کہ وہ اپنے شکار کو چونچ سے نہیں پکڑتا‘ جب کہ اکثر شکاری پرندے شکار پر چونچ ہی کی مدد سے قابو پاتے ہیں‘ وہ اپنے پنجوں سے مچھلی کو دبوچ لیتا ہے‘ خوب اچھی طرح مسلتا اور جھنجھوڑتا ہے اور جب وہ بیہوش ہوجاتی ہے‘ تو اسے چٹ کر جاتا ہے۔ الو اس لحاظ سے بہت دلچسپ پرندہ ہے کہ مشرق میں یہ نحوست کا نشان ہے تو مغرب میں دانائی کا مظہر۔ جادو کی قدیم کہانیوں میں جا بجا اس کا ذکر آتا ہے‘ کیونکہ ٹونے ٹوٹکے کرنے والوں کے نزدیک اس کا وجود بہت اہم ہے۔ زمانہ قدیم میں ہندوستان کے حکیم‘ قولنج کے مریضوں کو سفید الو کا پتہ کھانے کی نصیحت کرتے تھے ۔ یہ بھی کہا جاتا تھا کہ چوب بلوط کی خاکستر سفید الو کے جگر کے ساتھ ملا کر پتھری کے مریض کو دی جائے تو پتھری باہر آجاتی ہے۔ دماغی کام کرنے والوں کو سفید الو کا مغز سر پر ملنے کا مشورہ دیا جاتا تھا اور توجیہہ یہ پیش کی جاتی کہ اس سے نظر تیز ہوتی ہے او رذہن کی گرہیں کھلتی چلی جاتی ہیں اب سفید الو کہانیوں کی سطح سے بلند ہوکر حقیقت اور ٹھوس حقیقت کی منزلیں طے کررہا ہے۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 677 reviews.