Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

صرف زعفران سے مایوس مریضہ کا علاج کیسے ہو؟

ماہنامہ عبقری - جولائی 2007ء

(آپ بھی اپنے مشاہدات لکھیں، صدقہ جاریہ ہے۔ بے ربط ہی کیوں نہ ہو، تحریر ہم سنوار لیں گے) اگر کوئی آسیب ہے تو ہمیں بتا دیجئے میں اپنے مطالعے کے کمرے میں بیٹھا ہوااختناق الرحم کے موضوع پر ایک محققانہ کتاب پڑھنے میں محو تھا کہ ایک شخص دوڑتا ہوا میرے پاس پہنچا اور کہنے لگا”حکیم صاحب ،جلد گھر چلیے،آپ کو بلایا ہے۔ “ میں نے دریافت کیا”کون بیمار ہے اور اسے کس قسم کا مرض لاحق ہے؟“ کہنے لگا“ایک مریضہ ہے اور اسے تین روز سے متواتر دورے پڑ رہے ہیں۔ “میں حیران ششدررہ گیاکہ ابھی ابھی جس مرض کا مطالعہ کر چکا ہوں غالباً اسی کا مریض قدرت نے مشاہدے کیلئے بھیج دیا ہے۔ ہونہ ہو خداکی طرف سے میرا امتحان لیا جانے والا ہے۔ میں ان ہی خیالات میں غرق تھاکہ اس شخص نے یہ کہتے ہوئے کہ”حکیم صاحب جلدی چلئے، مریضہ کو ازحد تکلیف ہے“ خیالات کا سلسلہ توڑ دیا۔ میں نے فوراً اپنا میڈیکل بکس سنبھالا اور اس کے ہمراہ چل دیا۔ مکان زیادہ دور نہ تھا، وہاں پہنچا تو شہر کے چوٹی کے معالجوں کو موجود پایا میرے پہنچتے ہی وہ یوں گویا ہوئے۔ ”حکیم صاحب ہم اپنا زور دکھا چکے ہیں، اب آپ کی باری ہے!“ میں نے خفیف سی مسکراہٹ کے ساتھ جواب دیا۔ ”جیسا اللہ کو منظور ہو، مجھے مریضہ کامعائنہ کر لینے دیجئے“ میں کمرے میں داخل ہوا تو میری حیرت کی انتہا نہ رہی کہ مریضہ کے گرد بیس پچیس لوگ جمع ہیں۔ میںنے معائنہ کرنے سے پہلے دو تین کو چھوڑ کر سب کو باہر چلے جانے کا مشورہ دیا، جس پر فوراً عمل کیا گیا۔ میں نے مریضہ کی نبض ،چہرے ، تنفس، اور دوروں کا بغور معائنہ کیا اور اس نتیجے پر پہنچا کہ مریضہ اختناق الرحم میں مبتلا ہے، چوبیس پچیس سالہ نوجوان مریضہ کو تین روز سے سخت دوروں نے بالکل نڈھال کر دیا تھا۔ یہ دورے ارتجاجی قسم کے تھے اور وقفے کے بعد پڑتے تھے۔ ہر دورہ نہایت سخت جسے روکنے کیلئے دوسرے معالجین کافی کوششیں کر چکے تھے، یہاں تک کہ دو روز متواتر مافیا کے انجکشن دئیے جا چکے تھے، جس سے قدرے سکون ہو جاتا تھا مگر دورہ پھر شدت اختیار کر جاتا تھا۔ بد بودار لخلخے سنگھائے جا چکے تھے اور خوشبودار شیافے استعمال کرائے جا چکے تھے۔ برومائڈز اور دیگر متومات کا استعمال بھی کیا گیا تھا، مگر ان سب سے وقتی طور پر کمی آ جاتی تھی اور پھر ”مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی“ والا معاملہ ہو جاتا تھا، میں نے ان حالات کا جائزہ لینے کے ساتھ ہی گھر والوں سے دریافت کیا کہ لڑکی کی شادی ہو چکی ہے تو اس کا خاوند کہاں ہے؟ معلوم ہوا لڑکی دو سال سے بیوہ ہے اوربیوگی کے دوران میں ہی اسے یہ مرض ہوا ہے اور ساتھ ہی ساتھ مجھ سے کہا کہ اگر یہ واقعی مرض ہے تو اس قدر علاج معالجہ سے اس کو آرام کیوں نہیں ہوتا؟ اور اگر کوئی آسیب ہے تو ہمیں بتا دیجئے تا کہ کسی مشہور عامل کا انتظام کریں۔ میں نے انہیں یقین دلایا کہ یہ آسیب نہیں ہے، محض مرض ہے۔ انشاءاللہ بہت جلد آرام آ جائے گا آپ ایک قابلہ کو فوراً بلوا دیں۔ میں کمرے سے باہر آیا اور ان ڈاکٹر صاحبان سے جو مریضہ کا پہلے علاج کر چکے تھے، عرض کیا کہ مریضہ ہسٹریا میں مبتلا ہے۔ مگر یہ دورہ کسی علاج سے درست نہ ہو گا۔ دورے کو دور کرنے کی جملہ تدابیر تو آپ کر ہی چکے ہیں۔ میرے ذہن میں صرف ایک تدبیر آئی ہے۔ اگر اس پر عمل کیا گیا تو انشاءاللہ دورے ختم ہو جائیں گے۔ گھر والوں کو روح گلاب ایک تولہ، روح کیوڑہ ایک تولہ، زعفران ۳ ماشہ بازار سے منگوانے کو کہا، دوائیںمنگوالی گئیں قابلہ بھی آگئی۔ میںنے زعفران کو روح گلاب اور روح کیوڑہ میں کھرل کروادیا۔ قابلہ کو ہدایت کی کہ سوائے مریضہ کے اور تمہارے کوئی بھی شخص کمرے میں نہ رہے اور اس مرکب کو اپنی انگلی سے لگا کر عنق الرحم میں اس وقت تک دغدغہ کرو کہ مریضہ منزل ہو جائے۔ قابلہ نے حسب ہدایت عمل کیا اور نتیجہ خاطر خواہ برآمد ہوا۔ اس کے دورے کمزور پڑ گئے اور صرف آدھے گھنٹے کے قلیل عرصے میں ختم ہو گئے۔ اس طریقہ علاج سے ڈاکٹر صاحبان سخت متعجب ہوئے۔ میں نے اس کے بعد مقومات قلب کا نسخہ تجویز کر کے مریضہ کو پلانے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہا کہ اگر پھر کبھی مریضہ کو دورہ پڑے تو اسی قابلہ کو بلوا لیا جائے۔ وہ میری ہدایات پر عمل کر کے اس کا دورہ دور کر دیا کرے گی اور اگر مریضہ کی جلد دوسری شادی کر دی جائے تو پھر اس کا مرض ہی دور ہو جائے گا۔ (حکیم ڈاکٹر غلام مرتضیٰ۔ لائل پور) والدہ نے بارہ سنگھے کا سینگ کہیں سے منگوا کر دیا یوں تو زندگی میں بہت سے حادثات ظاہر ہوتے ہیں، مگربعض ایسے ہوتے ہیں، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ میری صحت تین سال پہلے گر چکی تھی۔ اب بھی مجھے تندرست نہیں کہا جا سکتا۔ میر ی حالت ایک کچے مکان کی سی ہے۔ جس پر لیپا پوچی کرتے رہتے ہیں اور گرنے سے بچائے رکھتی ہو۔ کوئی آٹھ ماہ پہلے حسب معمول میں صبح اٹھی تو میری ناک بند تھی اور سر میں درد تھا۔ تھوڑی دیربعد ناک سے پانی بہنا شروع ہوااور کچھ کھانسی بھی ہونے لگی۔ اور دو تین دن میں اچھی خاصی کھانسی کی مریضہ بن گئی۔ جب ڈاکٹر کے پاس گئی تو اس نے کہا کہ کچھ نہیں اکثر موسم کی تبدیلی سے ایسا ہوتا ہے۔ دوا استعمال کرنے سے کھانسی جاتی رہی، مگر چند دن بعد پھر شروع ہوئی اور پھر دوا استعمال کی۔ کچھ روز کم رہی، اس کے بعد پھر وہی مرض عود کر آیا۔ آخر کار ناک اورحلق کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر کے پاس رجوع کیا۔ انہوں نے ایک مرہم ناک میں لگانے کیلئے دیا۔ جس سے مہینہ ڈیڑھ مہینے تکلیف کم رہی، مگر اس کے بعد پھر زور شور سے اٹھی۔ سانس لینا دشوار تھا۔ سانس کے ساتھ ہی حلق میں چھبن محسوس ہوتی اور پیٹ میں اینٹھن۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ آنکھوں سے پانی جاری ہو جاتا اور کھانسی مسلسل ۵ ،۰۱ منٹ تک جاری رہتی۔ اس سے میری طبیعت خراب ہونے لگی۔ سر اور گلے میں درد بھی رہنے لگا۔ دن بہ دن جسمانی کمزوری بڑھتی جا رہی تھی۔ میں پھر اس ڈاکٹر کے پاس گئی۔ انہون نے تفصیلی معائنہ کیا اور کہا کہ غدود بڑھ گئے ہیں۔ آپریشن کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر ذرا سی بات پر چیرنے پھاڑنے کے سوا ئے اور کوئی کام نہیں کرتے۔ میں نے اپنے لئے آپریشن غیر موزوں خیال کیا اور سوچنے لگی کہ کیا کیا جائے! میری والدہ نے بارہ سنگھے کا سینگ کہیں سے منگوا کر دیا۔ اور کہا کہ اسے گھس کر اس کا لیپ لگاﺅ۔ شاید کوئی فائدہ نظر آئے۔ پہلے تو میں ہنسنے لگی کہ جب ڈاکڑی علاج سے فائدہ نہ ہوا تو اس سینگ کے ٹکڑے سے کیا ہو گا! پھربھی قسمت آزمائی کیلئے میں نے سینگ گھس کر دن میں دو بار اس کا لیپ گلے پر لگانا شروع کیا۔ اس کا حیرت انگیز فائدہ یہ ہوا کہ ایک دن کے اندر گلے کا درد کم ہو گیا۔ دو تین دن میں کھانسی بھی جاتی رہی اور آ ٹھ دن بعد تو کھانسی کا بالکل ہی نام نشان نہ رہا۔ (خالدہ ادیب۔ حیدر آباد دکن)
Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 31 reviews.