قارئین کرام، السلام علیکم !
میں عرصہ سے ماہنامہ عبقری کا قاری ہو ں ۔ آج کی محفل میں ازدواجی زندگی کامیا ب بنا نے کے لیے چند اصول آپ کے لیے کتا بو ں سے چن کر لا یا ہو ں ۔
سب سے پہلے میں عرب کی ایک مشہور عالم ،ادیبہ کی دس وصیتیں نقل کر تا ہو ں جو حکیم العصر حضرت مولانا محمد یوسف رحمتہ اللہ علیہ لدھیا نوی صاحب کی کتا ب تحفہ دلہن میں لکھی ہیں۔
1- میر ی پیا ری بیٹی ،میری آنکھو ں کی ٹھنڈک ،شوہر کے گھر جا کر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا۔ جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا ، جو روکھی سو کھی شو ہر کی خو شی کے ساتھ مل جا ئے وہ اس مر غ پلا ﺅ سے بہتر ہے جو تمہارے اصرار کرنے پر اس نے نا راضگی سے دیا ہو ۔
2- میری پیا ری بیٹی ، اس با ت کا خیال رکھنا کہ اپنے شو ہر کی با ت کو ہمیشہ تو جہ سے سننا اور اسکو اہمیت دینا اور ہر حال میں ان کی بات پر عمل کرنے کی کو شش کرنا اسطر ح تم ان کے دل میں جگہ بنا لو گی کیو نکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہو تاہے ۔
3- میری پیا ری بیٹی اپنی زینت و جمال کا ایسا خیال رکھنا کہ جب وہ تجھے نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خو ش ہو اور سادگی کے ساتھ جتنی بھی استطاعت ہو خوشبو کا اہتمام ضرور کرنا اور یا د رکھنا کہ تیرے جسم ولباس کی کوئی بو یا کوئی بری ہیت اسے نفر ت و کرا ہت نہ دلائے ۔
4- میری پیا ری بیٹی اپنی شو ہر کی نگاہ میں بھلی معلوم ہو نے کے لیے اپنی آنکھو ں کو سرمے اور کا جل سے حسن دیناکیونکہ پر کشش آنکھیں پورے وجو د کو دیکھنے والے کی نگا ہوں میں جچا دیتی ہیں ۔ غسل اور وضو کا اہتمام کرنا کہ یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور لطافت کا بہترین ذریعہ ہے ۔
5- میری پیا ری بیٹی ان کا کھا نا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیا ر رکھنا کیو نکہ دیر تک بر داشت کی جانی والی بھوک بھڑکتے ہوئے شعلے کی مانند ہو جاتی ہے اور ان کے آرام کرنے اور نیند پو ری کرنے کے اوقات میں سکون کا ما حول بناناکیونکہ نیند ادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہو جا تا ہے ۔
6- میری پیا ری بیٹی ان کے گھر اور انکے مال کی نگرانی یعنی ان کے بغیر اجازت کوئی گھر میں نہ آئے اور ان کا مال لغویات ، نما ئش و فیشن میں بر باد نہ کرناکیونکہ مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہو تی ہے اور اہل عیال کی بہتر حفاظت حسن تدبر سے ۔
7- میری پیا ری بیٹی ان کی را ز دار رہنا ،ان کی نا فرمانی نہ کرنا کیونکہ ان جیسے بارعب شخص کی نا فرمانی جلتی پر تیل کا کام کریگی اور تم اگر اسکا رازدوسروں سے چھپا کر نہ رکھ سکیں تو اسکا اعتما د تم پر سے ہٹ جا ئیگا اور پھر تم بھی اسکے دو رخے پن سے محفوظ نہیں رہ سکو گی ۔
8- میری پیا ری بیٹی جب وہ کسی با ت پر غمگین ہو ں تو اپنی کسی خوشی کا اظہار ان کے سامنے نہ کرنا یعنی ان کے غم میں برابر کی شریک رہنا۔ شو ہر کی کسی خو شی کے وقت غم کے اثرات چہرے پر نہ لا نا اورنہ ہی شو ہر سے ان کے کسی رویے کی شکایت کر نا ۔ ان کی خو شی میں خو ش رہنا۔ور نہ تم ان کے قلب کے مکدر کرنے والی شما ر ہو گی۔
9- میری پیا ری بیٹی اگر تم ان کی نگا ہوں میں قابل تکریم بننا چاہتی ہو تو اس کی عزت اور احترام کا خوب خیال رکھنا اور اسکی مر ضیا ت کے مطابق چلناتو اس کو بھی ہمیشہ ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر ہر مرحلے میں اپنا بہترین رفیق پاﺅ گی۔
10- میر ی پیا ری بیٹی میر ی اس نصیحت کو پلو سے باند ھ لو اور اس پر گرہ لگا لو کہ جب تک تم ان کی خو شی اور مرضی کی خاطر کئی بار اپنا دل نہیں ما رو گی اور انکی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسندہو یا ناپسند،زندگی کے کئی مر حلو ںمیں اپنے دل میں اٹھنے والی خوا ہشو ں کو دفن نہیں کر و گی اس وقت تک تمہاری زندگی میں بھی خو شیو ں کے پھو ل نہیں کھلیں گے ۔ اے میری پیا ری اور لا ڈلی بیٹی ان نصیحتو ں کے ساتھ میں تمہیں اللہ کے حوالہ کر تی ہو ں اللہ تعالیٰ زندگی کے تمام مرحلوں میں تمہارے لیے خیر مقدر فرمائے اور ہر بر ائی سے تم کو بچائے ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں