مو سمیا تی تبدیلی کے اعتبا ر سے اپریل کے مہینے میں بعض عوارض یقینی اور بعض متوقع ہو تے ہیں ۔ جن کا سد با ب کرنا بے حد ناگزیر ہے ۔
عوارض
اس مہینے میں کالی کھانسی ، بخار، خرا بی خون ، لا کڑاکا کڑا ، خسرہ ، مو تی جھرا اور دیگر جلدی عوارض کے سراٹھانے کے امکانا ت نہا یت شدیدہو تے ہیں اورایسے افراد کے لیے جنہو ں نے جنوری ، فروری بالخصوص مارچ کا مہینہ بے احتیا طی و بے اعتدالی سے نیز کسی طبی احتیاط و اعتدال کے بغیر گزارا ہو انہیں اپریل کا پہلا ہفتہ ختم ہوتے ہی عجیب عجیب جلدی امرا ض کاسامنا ہو سکتا ہے ۔
فرمو داتِ حکماء
اس مہینے کے صحتی تقاضو ں کے بارے میں تحقیقات و طبی تجر بات کی روشنی میں متفقہ طور پریہ اصو ل معین کیا ہے کہ اس مہینے میں جلا ب لینا اورفصد کھلوانا حفظانِ صحت کے نکتہ نظر سے بے حد مفید ثابت ہو تاہے ۔ کیو نکہ جن تیزابی اور آتش مزاج ما دﺅ ں کے گوشت اور جلد کو چیر کر بیرون خر وج کرنے کا قطعی امکان ہو تا ہے اور جو معالجا تی اعتبا ر سے اچھی خاصی تشویش و پریشانی کا مو جب ہوتے ہیں انہیں جلاب یا فصد کے ذریعہ ہی خارج اور زائل کر دینا چاہیے تاکہ موسمی تغیر کے پیدا کر دہ جلدی اور جسمانی عوارض کے امکانات و اثرات کو ابتداءہی میں ختم کیا جا سکے ۔
جلا ب یا فصد کے ضمن میں حتی الو سع تمام ممکنہ امور و احتیا ط کو ملحوظ رکھنا قطعی ضروری ہے کیونکہ بے احتیا طی کے ساتھ جلاب و فصد کا عمل با عث نقصان بھی ہو سکتا ہے۔
اپریل کے قطعی اورممکنہ لوا زم
اکثر و بیشتر افرا د اس مہینے کا محض مو سم بہا ر کا شباب اور مو سم گرما کے پیغامبر کی حیثیت سے ہی استقبال کر تے اور اس کے موسمیا تی تقاضوںسے بے خبر رہتے ہیں۔ حالا نکہ امر واقع یہ ہے کہ اس مہینہ کا ایک ایک دن مندرجہ ذیل خصوصی عوارض کے امکانا ت کو اپنے دامن میں لیے ہو تا ہے اس لیے ان پیش آنے والے عوارض کو ملحو ظ رکھنا از بس ضروری ہے کیونکہ یہ اس مہینے کے قطعی اورممکنہ لوا زم کا درجہ رکھتے ہیں ۔
اس مہینے میں اکثر لو گو ں کی طبعی کیفیا ت بخار کے ابتدائی حالت کی زد میں آجا تی ہے ۔اکثر لوگو ں کو اس مہینے میں چھپاکی نکل آتی ہے ، بظاہر اس کی کوئی وجہ سمجھ میں نہیں آتی۔ یہ مہینہ اس موسمیا تی و تغیراتی محرکا ت کے جلو میں جسم انسانی کو معذور کر دینے والے عارضہ ( فالج ) یا اس سے ملتی جلتی کیفیت بھی لا تا ہے ۔ فالج یا فالج نما عارضہ کے مریضو ںکی اکثریت بالعموم موسم بہار یا مو سم خزاں میں بھی دیکھی گئی ہے اور سال کے دوسرے مہینوں میں اس مرض کے عود کرنے کے واقعات بہت شاذ ہوتے ہیں ۔
سد با ب
جہا ں تک مندرجہ بالا تما م عوارض کے تدا ر ک و استقبال کا تعلق ہے ۔ ان کے لیے دوائی لا زم کی بہ نسبت احتیا طی تدا بیر زیادہ مفید بلکہ بعض صورتو ں میں نا گزیر ہیں ۔ اس لیے ان احتیا طی تدا بیر کو اس مہینے میں اپنا معمول بنالینا ۔ معالجاتی پریشانیو ں سے محفوظ رہنے کی بہترین صورت ہے ۔
احتیا طی تدا بیر
رات کو جلد سونے کی عادت ڈالیں ۔ علی الصبح بیدا ر ہو نے کو اپنا معمول بنائیں ۔
نا شتہ ہمیشہ ہلکی غذاﺅ ں پر مشتمل یعنی سا دہ ہونا چاہیے ۔
دیر سے ہضم ہونے والی نیز ہر قسم کی لیس دار غذا ، نا شتہ میں قطعی شامل نہیں ہونا چاہیے ۔ کیونکہ دیر ہضم اور لیس دار غذائیں معدے اور انتڑیوںمیں کثافت پیدا کر کے رطوبت فاسدہ کو جنم دیتی ہیں جو طر ح طر ح کے عوارض کا باعث ہوتی ہیں ۔ خاص کر انتڑیو ں میں کیڑو ں کا بہت ہی ما دہ ٹھہر تا ہے۔ اگر توفیق و استطاعت ہو تو نا شتہ میں خالص دودھ کے ساتھ سلائس ، گھریلو مکھن یا پسے ہوئے با دام لگا کر استعمال کریں۔ یہ ابھر نے والے بعض عوارض کے ساتھ اضمحلا ل کے ازالہ اور بحالی صحت کے لیے بھی بہترین غذائی ٹانک ہے۔ چائے کی بجائے دودھ اور دہی کے استعمال کو تر جیح دیں۔
دوائی تدبیر
ان احتیا طی تدا بیر کے سا تھ ساتھ اگر صبحنہا ر منہ خمیرہ گاﺅ زبان سادہ ایک تولہ ،عرق گا ﺅ زبان پانچ تولہ کے ہمراہ استعمال کیا جائے تو یہ کم خر چ بالا نشین دوائی آپ کی بحالی صحت کے لیے سو نے پر سہا گے کے مصدا ق ہو گی ۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 382
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں