حضرت شیخ ابو العباس مرسی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا رات دن میں سے اگر ایک گھڑی بھی میں حضور ﷺ کے دیدار سے محروم ہوجاؤں تو میں اپنے آ پ کو فقراء سے شمار نہ کروں۔ دیدار کی یہ نعمت ہمیں درود شریف کی کثرت سے ملی۔
درود پاک کی کثرت‘ آپﷺ کا بوسہ
حضرت ابوبکر محمد بن عمر رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں کہ میں ابوبکر بن مجاہد کے پاس بیٹھا تھا تو شبلی آئے اور ابوبکر بن مجاہد ان کی تعظیم کیلئے کھڑےہوگئے اور ان سے معانقہ کیا اور ان کی دونوں آنکھوں کے درمیان بوسہ دیا تو میں نے کہا‘ اے میرے سردار! آپ شبلی کے ساتھ ایسا کرتے ہیں حالانکہ بغداد والے اسے دیوانہ تصور کرتے ہیںتو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے شبلی کے ساتھ ایسا ہی کیا ہے جیسا کہ میں نے حضورﷺ کی مجلس میں دیکھاآپ ﷺاس کیلئے کھڑے ہوگئے اور اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان بوسہ دیا۔ تو میں نے عرض کیا! یارسول اللہ ﷺ آپ ﷺ تو شبلی کے ساتھ ایسا کرتے ہیں؟ یہ تو دیوانہ ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا۔ یہ شبلی ہر نماز کے بعد پڑھتا ہے ’’لقد جاء کم رسول من انفسکم‘‘ آخر سورت تک اور پھر تین مرتبہ درود شریف پڑھتا ہے، حضرت فرماتے ہیں کہ میں نے شبلی سے پوچھا تو انہوں نے تصدیق کی اور ویسے ہی بیان کیا‘ جیسے میں نے سنا تھا۔ (القول البدیع ص۱۷۳)
ایک لاکھ درود شریف لکھنے کی برکات
جعفر بن عبداللہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ میں نے ابوزرعہ کو خواب میں دیکھا وہ آسمان میں فرشتوں کے ساتھ نماز پڑھ رہے ہیں‘ فرماتے ہیں میں نے پوچھا یہ مرتبہ کس وجہ سے ملا ہے؟ فرمایا: میں نے اپنے ہاتھ سے ایک لاکھ احادیث لکھی ہیں جب بھی نبی کریم ﷺ کا ذکر کرتا تو درودشریف لکھتا اور حضور نبی کریم ﷺ کا ارشاد مبارک ہے جس نے ایک مرتبہ مجھ پر درود بھیجا اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ درود بھیجتا ہے۔ ( ابن عساکر )
کثرت درود شریف کا انعام
علامہ ابن نعمان رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا بہت سارے علما ء کرام کو جن کا شمار نہیں ہوسکتا ان کو بعد از وصال اچھی حالت میں دیکھا گیا۔ جب ان سے سبب پوچھا گیا تو بتایا یہ انعام حضور نبی کریم ﷺ کی ذات مقدسہ پر درود پاک بھیجنے کی وجہ سے ہے۔ (سعادۃ الدارین۱۱۸)
فرشتوں میں وعظ کرنے والی شخصیت
منصور ابن عمار کو موت کے بعد کسی نے خواب میں دیکھا اور پوچھا اللہ تعالیٰ نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ کیا؟ جواب دیا مجھے میرے اللہ کریم نے کھڑا کیا اور فرمایا تو منصور بن عمار ہے؟ میں نے عرض کی اے رب العالمین میں ہی منصور بن عمار ہوں۔ پھر فرمایا تو ہی ہے جو لوگوں کو دنیا سے نفرت دلاتا تھا اور خود دنیا میں راغب تھا۔ میں نے عرض کیا: یااللہ یوں ہی ہے لیکن جب بھی کسی مجلس میں وعظ شروع کیا تو پہلے تیری حمدو ثناء کی‘ اس کے بعد تیرے حبیبﷺ پر درود پاک پڑھا‘ اس کے بعد لوگوں کو وعظ و نصیحت کی۔ اس عرض پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا تو نے سچ کہا ہے اور حکم دیا : اے فرشتو! اس کیلئے آسمانوں پر منبر رکھو تاکہ جیسے دنیا میں بندوں کے سامنے میری بزرگی بیان کرتا تھا آسمانوں پر منبر پر فرشتوں کے سامنے میری بزرگی اور عظمت بیان کرے۔ (سعادۃ الدارین ص ۱۲۶)
ہر گھڑی محبوب خداﷺ کی زیارت
حضرت شیخ ابو العباس مرسی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا رات دن میں سے اگر ایک گھڑی بھی میں حضور ﷺ کے دیدار سے محروم ہوجاؤں تو میں اپنے آ پ کو فقراء سے شمار نہ کروں۔ دیدار کی یہ نعمت ہمیں درود شریف کی کثرت سے ملی۔ (سعادت الداربن ص ۴۱۲)
آخرت کا بلند مرتبہ کیسے پایا؟
ابوزرعہ کو بعد موت جعفر بن عبداللہ نے خواب میں دیکھا کہ آسمان پر فرشتوں کی امامت کرتا ہے (نماز پڑھاتا ہے) میں نے پوچھا اے ابوزرعہ یہ درجہ تو نے کیسے حاصل کرلیا؟ جواب دیا کہ میں نے اپنے ہاتھ سے دس لاکھ احادیث لکھی ہیں اور یوں لکھا ( عن النبیﷺ) یعنی ہر بار سید دو عالم ﷺ کے نام نامی کے ساتھ درود پاک لکھا ہے اور سرور کونین ﷺ کا ارشاد گرامی ہے جس نے مجھ پر ایک بار درود پاک پڑھا اللہ تعالیٰ اس پر دس بار درود بھیجتا ہے۔ (درود شریف کی برکات)
گٹھلیاں سونے کے دینار بن گئے
حضرت شیخ الاسلام حضرت بابا فرید الدین گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ نے درود پاک کے فضائل بیان فرمائے تو اچانک پانچ درویش حاضر ہوئے۔ سلام عرض کیا تو آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا بیٹھ جاؤ۔ وہ بیٹھ گئے اور عرض کیا ہم مسافر ہیں ‘ خانہ کعبہ کی زیارت کیلئے جارہے ہیں لیکن خرچہ پاس نہیں ہے۔ مہربانی فرمائیے! یہ سن کر حضرت خواجہ نے مراقبہ کیا اور سر اٹھا کر کھجور کی چندگٹھلیاں لیں اور کچھ پڑھ کر ان پر پھونکا اور درویشوں کو دے دیں۔وہ حیران ہوگئے کہ ہم ان گٹھلیوں کا کیا کریں گے۔ شیخ الاسلام نے فرمایا: حیران کیوں ہوتے ہو؟ ان کو دیکھو تو سہی‘ جب دیکھا تو سونے کے دینار تھے۔ آخر شیخ بدرالدین اسحاق سے معلوم ہوا کہ حضرت خواجہ رحمۃ اللہ علیہ نے درود پاک پڑھ کر پھونکا تھا اور وہ گٹھلیاں درود پاک کی برکت سے دینار بن گئے تھے۔ (راحت القلوب ص۶۱)
درود شریف کی برکت سے پل صراط سے حفاظت
حضرت عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضور اقدس ﷺ باہر تشریف لائے اور ارشاد فرمایا کہ میں نے رات ایک عجیب منظر دیکھا کہ ایک شخص ہے وہ پل صراط کے اوپر گھسٹ کر چلتا ہے کبھی گھٹنوں کے بل چلتا ہے کبھی کسی چیز میں اٹک جاتا ہے۔ اتنے میں مجھ پر درود پڑھنا اس شخص کو پہنچا اور اس نے اس شخص کو کھڑا کردیا یہاں تک کہ وہ پل صراط سے گزر گیا۔ (بدیع عن الطبرانی وغیرہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں