معدے کے السر کے مریض اگر گرما استعمال کریں تو بہت مفید ہے۔ یہ بات مشاہدے سے ثابت ہے کہ گرما جسم میں موجود تمام غیرضروری کیمیائی اجزاء کو نکال دیتا ہے۔ موجودہ کیمیائی کھادوں کے زمانے میں اگر گرما استعمال کیا جائے تو آدمی بہت سے امراض سے بچ سکتا ہے
گرما ایک مشہور پھل ہے۔ یہ مفید پھل صفرا کی تعدیل کرتا ہے یعنی وہ امراض جن کا تعلق گرمی اور خشکی سے ہوتا ہے اس کے استعمال سے کافور ہوجاتے ہیں۔ اسی طرح امراض قلب کیلئے یہ ایک مسلمہ دوا اور غذا ہے۔ ہائی بلڈپریشر میں گرما ضرور کھائیے اور بلاتکلف کھائیے۔ ایک صاحب کو خفقان کا عارضہ تھا۔ رات کسی وقت اتنے زور سے دل دھڑکتا کہ چارپائی ہلنے لگتی۔ علاج کیلئے بیرون ملک تشریف لے گئے‘ مگر افاقہ نہ ہوا۔ ذرا سی بات ہوتی تو دل بے قابو ہوجاتا۔ اسے سنگ یشب کا ٹکڑا دل پر لٹکانے اور اسی سنگ یشب کو عرق گلاب اور عرق کیوڑہ میں خوب کھرل کراکے استعمال کرایا گیا اور گرما کھلایا گیا‘ ایک ماہ کے بعد وہ اپنے بیرون ملک کے اخراجات اور مصائب پر نالاں تھے کیونکہ وہ ٹھیک ہوگئے تھے جس طرح گردے کے لیے شربت شہد کا استعمال شفا ہے اسی طرح گرما گردے کو دھو دیتا ہے بلکہ اسے تقویت بھی دیتا ہے۔ علاوہ ازیں گردے کے زخم ورم‘ خراش اور پتھری کیلئے بہت مفید چیز ہے۔ اگر گردے کی پتھری میں اس کا مستقل استعمال کیا جائے تو وہ خارج ہوجاتی ہے اور مزید بننے سے رکتی ہے۔
پیشاب کےا مراض کا علاج:اگر پیشاب کی بندش یا جلن ہو یا قطرہ قطرہ آتا ہو ایسی صورت میں گرما انتہائی مفید اور مؤثر ہے۔ بعض مریضوں کو تیل کی طرح پیشاب آتا تھا‘ سخت جلن ہوتی تھی انہوں نے جب گرما استعمال کیا تو افاقہ ہوا۔ ایک صاحب کو پیشاب کے بعد پیشاب کا قطرہ گرتا تھا اسے گرما استعمال کرایا گیا تو تمام تکالیف دور ہوگئیں۔ اسی طرح سوزاک میں سخت جلن مریض کو بے حال کردیتی ہے۔ ایک صاحب تو پیشاب کی نالی میں نلکی رکھ کر پیشاب کرتے تھے۔ انہیں گرما کے استعمال سے افاقہ ہوا۔ وہ ایک ماہ بعد ملے تو خوشی سے کہا کہ تمام ادویات چھوڑ کر مسلسل گرما استعمال کررہا ہوں اور فائدے میں ہوں۔ سوزاک کا بار بار ہونا یا اس کے مابعد اثرات‘ پیشاب کے بعد سوزاکی مادے کا نکلنا یہ تمام علامات گرما استعمال کرنے سے ختم ہوجاتی ہے۔
گرما ایک مجرب دوا اور غذا:نیند کی کمی‘ بے خوابی اور نیند کیلئے نشہ آور اور ادویہ کی محتاجی میں گرما کا استعمال ان تمام عوارضات کو ختم کرسکتا ہے۔ جو لوگ قدرتی نیند سے محروم ہیں‘ مسلسل گرما استعمال کریں۔ آنکھوںکے گرد سیاہ حلقے چہرے کے حسن کو ماندکردیتے ہیں ایسی تکلیف میں گرما بہت مفید غذا اور دوا ہے۔ جس طرح یرقان کا مریض شہد کے شربت کی ڈرپ سے زیادہ فائدہ محسوس کرتا ہے‘ اسی طرح گرما یرقان اور اس کے مابعد اثرات کیلئے مفید ہے۔ اگر یرقان کے بعد منہ کا ذائقہ خراب ہو‘ ہروقت پیاس محسوس ہوتی ہو تو ایسی کیفیت میں گرما اکسیر چیز ہے۔ اس کے علاوہ جگر کے ورم‘ ضعف اور اس کے زخم کیلئے گرما ایک مانی ہوئی چیز ہے۔ اس کا مسلسل استعمال ان تمام امراض سے دفعیہ کا موجب ہے۔ آدھے سر کے درد یا درد شقیقہ میں مریض بے چین ہوتا ہے‘ اس حالت میں گرما ایک مجرب غذا اور دوا ہے۔
گرما کھائیں الرجی بھگائیں:گرما ایسی الرجی میں بھی مفید ہے جس میں جلد سرخ ہوجاتی ہے‘ جسم پر سرخ سرخ چکتے پڑجاتے ہیں یا معمولی کھجانے پر جلد سرخ ہوجاتی ہے۔ ان کیفیات میں اگر انڈے‘ گوشت اور مصالحہ جات وغیرہ سے پرہیز کیا جائے اور گرما کھاتے رہیں تو بے حد سکون ملتا ہے۔
گرما سے معدے کے السر کا خاتمہ:معدے کے السر کے مریض اگر گرما استعمال کریں تو بہت مفید ہے۔ یہ بات مشاہدے سے ثابت ہے کہ گرما جسم میں موجود تمام غیرضروری کیمیائی اجزاء کو نکال دیتا ہے۔ موجودہ کیمیائی کھادوں کے زمانے میں اگر گرما استعمال کیا جائے تو آدمی بہت سے امراض سے بچ سکتا ہے۔ بعض لوگ شکایت کرتے ہیں کہ ہم بہت دبلے پتلے ہیں اگر ایسے لوگ آم اور گرما استعمال کریں تو ان کی یہ شکایت دور ہوسکتی ہے کیونکہ گرما جسم کے اندر رطوبت کی زیادتی کردیتا ہے اور جسم میں گرمی اور خشکی کو دور کرتا ہے۔ ایک بات ملحوظ رہے کہ دوا کے ساتھ غذائی پرہیز لازم ہے۔ اگر غذا کا پرہیز نہ کیا جائے تومرض میں افاقہ ناممکن ہے۔ اس کی مثال یوں ہے جیسے السر کا مریض لیموں کا سکوائش نوش کرلے اور پھر مرض میں اضافے کی شکایت کرے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں