حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص کسی مصیبت زدہ کو تسلی دیتا ہے تو اسے اس مصیبت زدہ جیسا ثواب ملتا ہے۔ (ترمذی)۔ مزید ایک جگہ روایت ہے کہ حضرت محمد بن عمرو بن حزم رضی اللہ تعالیٰ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو مومن اپنے کسی مومن بھائی کی مصیبت میں اسے صبرو سکون کی تلقین کرتا ہے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے عزت کے لباس پہنائیں گے۔(ابن ماجہ)حضرت عبداللہ بن عبید بن عمیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہٗ نبی کریم ﷺ کے صحابہ اکرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ میرے پاس تشریف لائے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے ساتھیوں کے سامنے روٹی اور سرکہ پیش کیا اور فرمایا: اسے کھالو کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: سرکہ بہترین سالن ہے۔ آدمی کیلئے ہلاکت ہے کہ اس کے کچھ بھائی اس کے پاس آئیں تو جو چیز گھر میں ہو اسے ان کے سامنے پیش کرنے کو کم سمجھے۔ اور لوگوں کیلئے ہلاکت ہے کہ جو ان کے سامنے پیش کیا جائے وہ اسے حقیر اور کم سمجھیں۔ ایک اور روایت میں ہے کہ آدمی کی برائی کیلئے یہ کافی ہے کہ جو اس کے سامنے پیش کیا جائے وہ اس کو کم سمجھے۔ (مسند احمد‘ طبرانی‘ ابویعلی‘ مجمع الزوائد)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں