بانو ایک دن ایک مشہور دربار پر فاتحہ خوانی کیلئے گئی اور اپنے بیٹے کو بھی ساتھ لے گئی وہاں پر کسی عورت نے بانو کو کھانے پینے کی چیزیں دیں وہ بانو نے کھائیں اور بے ہوش ہوگئی۔ نجانے وہ عورت بانو اور اس کے بیٹے کو کہاں لے گئی اور فروخت کردیا ۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں عبقری رسالہ گزشتہ چھ سال سے مسلسل پڑھ رہی ہوں۔ ہرماہ مجھے اگلے شمارے کا انتظار رہتاہے۔ مجھے 2013ء میں سورۂ مائدہ کی آیت نمبر 114 کا عبقری کے ذریعے معلوم ہوا۔ میں نے تب ہی سے پڑھنا شروع کردی۔ جب سے یہ آیت میرے ہاتھ لگی جیسے کوئی بہت بڑا خزانہ میرے ہاتھ لگ گیا ہو‘ سارا دن کھلاپڑھا‘ ہر نماز کے بعدپڑھا‘ بس جب بھی موقع ملتا اس آیت کو پڑھ کر آسمان کی طرف پھونک مارتی اور اللہ سے خوب مانگتی اور کچھ ہی عرصہ کے بعد برکت کے دروازے جو نہ نجانے کب کے بند تھے‘ رزق کے دروازے‘ رحمت کے دروازے ایسے کھلے کہ میں حیران رہ گئی‘ ہر طرف سے رحمت‘ برکت اور رزق کی ایسے بارش ہوئی کہ میں لوگوں میں بانٹنا شروع ہوگئی۔ گزشتہ رمضان اسی آیت کی برکتیں کہ میرا رمضان ایسا شاندار گزرا کہ دنیا کی ہر نعمت مجھے رمضان المبارک میں مل گئی۔ رمضان کے بعدمیں نے ایک ترکیب سوچی کہ سورۂ مائدہ کا ایک نور اور مانگتی ہوں‘ اللہ کریم کے لیے کون سا مشکل کام ہے‘ میں نے مستقبل دیکھنے کی دعائیں مانگنا شروع کردیں اب ہم چار گھر کے کل تیس افراد کے قریب ہیں تو میں نے کہا اللہ کریم پہلے دکھا دیا کرو تاکہ فوراً بچت ہوجایا کرے‘ دشمنوں سے‘ پھر ایک دن خواب دیکھا کہ مجھے خواب میری فوت شدہ نانوں نظر آئیں کہتی ہیں کہ (ج) بہت مارا ہے انہوں نے میری بیٹی کو بچالے‘ پھر اگلے دن میری دادی نظر آئیں کہنے لگے ہائے! میرے بیٹے کو بچالے‘ میں بہت پریشان ہوئی کہ یہ تو میرے امی ابو کے بارے میں بتارہے ہیں ان دنوں امی ابو کی بہت لڑائی ہوتی تھی‘ میں نے پھر خواب دیکھا کہ میں سورۂ مائدہ کی آیت نمبر 114 پڑھ پڑھ کر ان پر پھونک رہی ہوں تو میرے امی ابو ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ بس پھر کیا تھا سارا دن ہروقت یہی آیت پڑھ پڑھ کر پھونک مارتی رہی‘ اور کہتی یااللہ بچالے‘ تہجد اور ہر نماز کے بعد بھی‘ بس تصور میں پھونک مارتی رہتی‘ بس پھر کیا ساری بازی اللہ کریم مجھے جیت کی صورت میں دیتے جاتے ہیں’’کریم جو ہوا‘‘۔ اس آیت کی برکت سے ایک ایک بات اللہ سے پوچھتی جاتی ہوں اب کیا کروں‘ کیسے کروں‘ پھر تو دروازے کھلتے گئے‘ راہیں بنتی گئیں‘ نئی زندگی شروع ہوگئی۔(ف۔ا)
قرآن پاک نے اغوا شدہ کو آزادی دلوا دی
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں عبقری پچھلے چار سال سے پڑھ رہی ہوں‘ ہر ماہ کچھ سچے واقعات لکھنا چاہتی ہوں لیکن ہر بار ہمت نہیں ہوتی۔ میں اور میرا شوہر لاہور میں رہتے تھے‘ ایک عورت جس کا نام بانو تھا‘ میرے گھر کی ملازم تھی‘ گھر کام کرنے آتی تھی‘ وہ نہایت ہی سیدھی سادی بیوہ تھی‘ ایک بچہ تھا آج سے دس سال پہلے اس عورت بانو نے مجھ کو یہ واقعہ سنایا تھا جو میں اپنے پسندیدہ رسالہ عبقری میں لکھنا ضروری سمجھتی ہوں۔ بانو ایک دن ایک مشہور دربار پر فاتحہ خوانی کیلئے گئی اور اپنے بیٹے کو بھی ساتھ لے گئی وہاں پر کسی عورت نے بانو کو کھانے پینے کی چیزیں دیں وہ بانو نے کھائیں اور بے ہوش ہوگئی۔ نجانے وہ عورت بانو اور اس کے بیٹے کو کہاں لے گئی اور فروخت کردیا ‘اس طرح بانو بے چاری کئی جگہ فروخت ہوتی رہی وہ لوگ بانو کو باندھ کر رکھتے پھر اس طرح کسی آدمی نے اس کو عیسائیوں کے گھر فروخت کردیا جو گاؤں سے کافی فاصلے پر تھا۔ عیسائیوں کی عورت پانی بھرنے گاؤں میں مسلمانوں کے گھر جاتی تھی بانو کو وہاں رہتے دو سال گزر گئے ایک دن عیسائی عورت بیمار ہوگئی وہ بانو کو بولی جاؤ‘ سامنے جو گھر ہے وہاں سے پانی بھر کر لاؤ۔ بانو گھڑا اٹھا کر پانی لینے گئی تو وہاں دیکھا کہ مسلمان عورت قرآن پاک پڑھ رہی ہے۔ بانو کو نجانے کتنے سال گزر گئے تھے قرآن پاک کھولے دل چاہا کہ دیکھ لوں‘ چوم لوں‘ قریب گئی تو مسلمان عورت کہنے لگی پیچھے ہٹ جاؤ‘ یہ ہمارا قرآن پاک ہے‘ ہاتھ مت لگادینا‘ بانو حیران ہوگئی‘ بولی: باجی جی قرآن پاک میں نے پڑھ رکھا ہے۔ عورت بولی تم تو عیسائیوں کی بہو ہو‘ تم نے کیسے قرآن پاک پڑھ لیا۔ سیدھی سادی بانو بولی: مجھے نہیں معلوم یہ لوگ عیسائی ہیں! اچھا چلو قرآن پاک پڑھ کر سناؤ، بانو نے قرآن پاک پڑھ کر سنایا‘ اس عورت نے اپنے گھر کے آدمیوں کو ساری بات بتائی اور پھر بانو کے ابو کو اطلاع دی۔ بانو کا والد پولیس لے کر وہاں آیا اور اپنی بیٹی اور نواسے کو لے کر اپنے شہر چلا گیا اس طرح قرآن پاک نے آزادی دلوائی۔ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان مرد عورت کو قرآن پاک پڑھنے کی توفیق دے۔ آمین! (نسیم زلفی‘ ہرنولی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں