مینگو شیک تیار کرنے کیلئے اچھی طرح پکے ہوئے آم لیں اور انہیں پھانکوں کی شکل میں کاٹ کر چھلکا اتارلیں اور گودے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر بلائنڈر میں حسب ضرورت دودھ اور چاہیں تو حسب منشا شکر ملاکر بلائنڈ کرلیں۔
تربوز کی افادیت :تربوز میٹھا اور رس دار پھل ہے کہتے ہیں تربوز کا بڑا حصہ پانی و نمکیات پر مشتمل ہوتا ہے‘ اس طرح موسم گرما میں تربوز کا استعمال نہ صرف پیاس کی شدت میں کمی لاتا ہے بلکہ جسم کو درکار پانی کی ضرورت بھی بڑی حد تک پوری کردیتا ہے پیاس مٹتی ہے اور جسمانی توانائی بھی بحال ہوجاتی ہیں۔ موسم گرما کا یہ بڑا پھل یعنی تربوز زمین پر پھیلی ہوئی بیل پر لگتا ہے یہ جتنا وزنی ہوتا ہے اتنا ہی میٹھا اور توانائی سے بھرپور ہوتا ہے۔ بعض علاقوں کے تربوز کا گودا سرخ اور انتہائی میٹھا ہوتا ہے۔ تربوز میں فولاد‘ فاسفورس‘ روغنی اجزاء‘ پوٹاشیم حیاتین الف‘ ب اور د کے علاوہ گلوکوز بھی کافی مقدار میں ہوتا ہے جو جگر کی گرمی دور کرتا ہے‘ جسم کے اندر موجود زہریلے مادے خارج کرتا ہے‘ یوں گردے‘ مثانہ اور جسم سے فاضل مادوں کا اخراج کرنے والی نالیاں بڑی حد تک صاف ہوجاتی ہیں۔ تربوز بلڈ پریشر کیلئے بھی بہت مفید ہے‘ تربوز کھانے کا صحیح وقت صبح نہار منہ یا دوپہر کا کھانا کھانے سے پہلے ہے۔ اس کو کبھی رات میں یا کھانا کھانے کے بعد نہیں کھانا چاہئے۔ تربوز کے ہمراہ دہی کا استعمال کرنے سے بھی گریز کریں‘ بسا اوقات تربوز اور دہی کے ایک ساتھ استعمال سے یہ نقصان دہ بھی ہوجاتا ہے‘ تربوز کے بے شمار غذائی فوائد ہیں لیکن ان فوائد سے اسی صورت میں مستفید ہوا جاسکتا ہے اگر اس کو اعتدال سے استعمال کیا جائے‘ ورنہ یہ جسم میں بہت سی کمزوریاں اور بیماریاں بھی پیدا کرسکتا ہے۔ پانی ملاکر مشروب تیار کریں اور برف ڈال کر پئیں‘ گرمی کی شدت کو دور اور پانی کی کمی کو متوازن اور جسمانی توانائی کو برقرار رکھنے کا آسان نسخہ ہے۔
مینگو شیک: آم سے تیار شربت آج کل مینگو شیک کے نام سے خاصی شہرت حاصل کرچکا ہے‘ آم پھلوں کا بادشاہ کہلاتا ہے اور غذائیت کے لحاظ سے بھی یہ خاصا اہم پھل ہے۔ مینگو شیک تیار کرنے کیلئے اچھی طرح پکے ہوئے آم لیں اور انہیں پھانکوں کی شکل میں کاٹ کر چھلکا اتارلیں اور گودے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر بلینڈر میں حسب ضرورت دودھ اور چاہیں تو حسب منشا شکر ملاکر بلینڈر کرلیں۔ لیجئے چند منٹوں میں غذائیت سے بھرپور مینگو شیک تیار ہے‘ گرمیوں میں اس سے مہمانوں کی تواضع کا اپنا ہی لطف ہے اور چائے کا بھی بہترین متبادل ہے۔
فالسے کا شربت:فالسہ گرمی میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسان کیلئے خاص تحفہ ہے۔ گرمی کی شدت کو کم کرنے کیلئے فالسے کا شربت استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بنیادی طور پر فالسے کی دو اقسام ہیں ایک شکری فالسہ جس کا پھل ابتدا میں کھٹ میٹھا ہوتا ہے اورپک جانے پر شیریں ہوجاتا ہے جبکہ دوسری قسم شربتی فالسہ ہے جو ابتدا میں ترش اور پکنے کے بعد میٹھا ہوجاتا ہے۔اطباء کہتے ہیں کہ ذیابیطس کے مرض میں فالسہ بہت مفید ہے‘ فالسے کا شربت گھر پر بہ آسانی تیار کیا جاسکتا ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ کسی برتن میں فالسے ڈال کر موٹا موٹا کوٹ لیں‘ بیج اگر نکالنا چاہیں تو نکال لیں ورنہ رہنے دیں۔ اب اس میں پانی حسب ذائقہ شکر اور ایک چٹکی نمک ڈالیں‘ شربت تیار ہے۔ یہ شربت دل کی گھبراہٹ‘ اختلاج قلب‘ پیاس کی شدت‘ معدے کی کمزوری‘ پیشاب کی جلن اور سینے کی جلن کو دور کرکے ٹھنڈک پیدا کرتا ہے۔ فالسہ استعمال کرتے ہوئے ایک بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ فالسہ ہمیشہ پکا ہوا اور نرم استعمال کریں کچا یا بہت کھٹا فالسہ نقصان دہ ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زمین پر انسانوں کیلئے جو بھی نعمتیں اتاری ہیں وہ اپنے اندر بیش بہا غذائیت اور خصوصیات رکھتی ہیں‘ اسی طرح موسمی پھلوں میں بھی موسم کی مناسبت سے قدرتی تاثیر‘ افادیت پنہاں ہے۔ ایسے میں ہمیں چاہئے کہ جسمانی صحت اور موسم کی مناسبت سے پھلوں کا استعمال کریں تاکہ جسم کو درکار توانائی بھی ملے اور ہم موسم کی شدت سے محفوظ رہ کر اپنی صحت کی حفاظت بھی کرسکیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں