وقت بے وقت کھاتے رہنے سے معدہ تباہ ہوجاتا ہے۔ چٹ پٹی چیزیں مرچ اور مصالحہ والی چیزیں کھانے سے معدہ کا بیڑا غرق ہوجاتا ہےاوپر سے افطاری میں طرح طرح کے چٹخارے‘ جلتی پر خوب تیل کا کام کررہے ہیں
رمضان المبارک سر پر ہے اورآج کل ہر دوسرے آدمی کے ساتھ معدہ کا مسئلہ ہے اور اسی کا رونا رورہا ہے وقت بے وقت کھاتے رہنے سے معدہ تباہ ہوجاتا ہے۔ چٹ پٹی چیزیں مرچ اور مصالحہ والی چیزیں کھانے سے معدہ کا بیڑا غرق ہوجاتا ہےاوپر سے افطاری میں طرح طرح کے چٹخارے جلتی پر خوب تیل کا کام کررہے ہیں۔ ’’قوت القلوب‘‘ میں لکھا ہے کہ کھانے کے بعد چھ گھنٹے سے پہلے اگر کھانا نکل جائے تو معدہ بیمار اگر چوبیس گھنٹے سے زیادہ وقت تک خارج نہ ہو تب بھی معدہ خراب ہے۔ ا گر کھانے میں احتیاط کی جائے مثلاً: جب تک بھوک نہ لگے اس وقت تک کھانا نہیں کھانا چاہئے کیونکہ یہ سنت کے بھی خلاف ہے‘ کھانا جب بھی کھایا جائے تو بھوک کے تین حصے کئے جائیں ایک حصہ پانی کیلئے دوسرا کھانے اور تیرا حصہ ہوا کیلئے‘ اس کے ساتھ ساتھ تیزابیت اور مصالحہ دار کھانوں سے بچا جائے‘ کھانے کے تقریباً دو گھنٹے تک سونانہ چاہئے گوشت کم اور سبزیاں زیادہ استعمال کرنی چاہئیں‘ رات کے کھانے کے بعد کم از کم 150 قدم چلنا چاہئے‘ اسی سے آپ کے ہاضمہ کی وہ بیماریاں جو کسی بھی دوا سے ٹھیک نہیں ہوتیں انشاء اللہ درست ہوجائیں گی اور کبھی کبھی معدہ خراب نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ دو ٹوٹکے حاضر خدمت ہیں: حکیم صاحب! کچھ مہینے پہلے میرا معدہ بھی خراب ہوگیا چھوٹی چیز بھی کھالیتا تو بدہضمی ہوجاتی‘ کچھ دن میں نے کھانا بالکل ہی چھوڑ دیا صرف پانی اور فروٹ کھانے لگ گیا لیکن جب کھانا شروع کیا پھر وہی حال۔ قارئین! میرے یا میرے گھر والوں کے ساتھ جب بھی کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو سب سے پہلے میں اس کا علاج عبقری میں ہی تلاش کرتا ہوں اس کیلئے میں نے حسب معمول عبقری کی فائلیں پڑھنا شروع کردیں‘ جولائی 2014ء کے شمارے میں مَیں نے گیس اور ہاضمہ کیلئے پھکی کا ایک نسخہ پڑھا‘ پڑھتے ہی میں پنساری کی دکان پر گیا‘دس روپے کی اجوائن اور پانچ روپے کا کالا نمک لیا۔ ان دونوں اشیاء کو مکس کیا بس پھکی تیار ہے۔ حکیم صاحب میں نے دو دن ہی کھانے کے بعد ایک چمچ لیا تیسرے دن ہی میرا ہاضمہ بالکل ٹھیک ہوگیا اب چوتھا مہینہ جارہا ہے مجھے ہاضمہ کی کوئی تکلیف نہ ہوئی۔ یہ نسخہ میں نے جس کو بھی دیا ان سے دعا لی اور میں دعا نسخہ والے اور آپ کو دیتا ہوں اور ہاں اس کے استعمال سے مجھے جو بڑا فائدہ ہوا ہے وہ یہ کہ معدہ کے ساتھ ساتھ مجھے ناف کا بھی مسئلہ بن گیا تھا وہ بھی ٹھیک ہوگیا اب جب مجھے ناف کا مسئلہ ہو تب بھی یہ پھکی استعمال کرتا ہوں اس سے ناف بھی اپنی جگہ پر آجاتی ہے۔ عبقری کے قارئین سے میری گزارش ہے کہ آپ کے ساتھ بھی اگر معدہ یا ناف کا مسئلہ ہے تو صرف یہ پندرہ روپے کا نسخہ استعمال کریں اور ان مسائل سے چھٹکارا پائیں۔ اس کے علاوہ اگر کسی کے پیٹ میں ہوا بھر جاتی ہوتو پیٹ پھول جاتا ہوتو ھوالشافی: پسی ہوئی خالص ہلدی ایک گرام اور نمک ایک گرام گرم پانی سے استعمال کی جائے تو پیٹ سے ہوا خارج ہوجاتی ہے اور پیٹ ہلکا ہوجاتا ہے۔ ان نسخہ جات کو استعمال کریں بہت ہی مفید ہیں۔ والسلام! (کلیم اللہ شیخ‘ ڈیرہ اسماعیل خان )
چچا نکا خان کی آخری رات آئی اور نسخہ بتادیا
آپ کے اکثر مضامین میں لکھا ہوا ہوتا ہے بخیل مت بنئے لکھیں ہم آپ کی تحریر کو خود سنوار لیں گے تو حکیم صاحب میں لکھ رہا ہوں ‘آخری دم تک عبقری کیلئے لکھوں گا‘ میری آپ کی طرح کوشش ہوتی ہے کہ کسی کے پاس بیٹھوں تو اس کو کوئی پیغام دوں۔ عبقری نے ایک نئی ریت کو جنم دیا ہے‘ سینے کے وہ راز جو قبروں میں لے کر گئے‘ علم پھر نہ چھپا ہے نہ چھپے گا۔ علم مخلوق خدا کیلئے مشعل ہے اور یہ مشعل دم آخر تک روشن رہے گی‘ یہ طبی راز ایک محنت سے حاصل کیا ہوا نسخہ ہے جو ایک لوہار کے پاس تھا۔ یہ ایک مرہم ہے جوکہ پھوڑے پھنسیاں‘ کیل‘ دنبل‘ خبیث پھوڑوں کیلئے لاجواب ہے۔ دور دور سے لوگ اس کے پاس لینے آتے ہیں اور صحت یاب ہوجاتے ہیں۔ لوہار اس نسخے کو اپنی جان سے عزیز سمجھتا تھا ویسے بات بھی ٹھیک ہے روزی روٹی بڑی مشکل سے جان جوکھوں سے ہاتھ آتی ہے۔ ایک آدمی سخت محنت کے باوجود روٹی کیلئے ترستا ہے اور ایک ایسا شخص بھی ہے جسے روٹی کھانے کیلئے وقت نہیں ملتا۔ حکیم صاحب! پہلے مساجد کچی تھیں لیکن نمازی پکے تھے اور آج نمازی کچے اور مسجدیں پکی ہیں۔ کوئی اپنوں کیلئے روٹی چھوڑ دیتا ہے اور کوئی روٹی کیلئے اپنوں کو چھوڑ دیا ہے‘ نرالے لوگ نرالی دنیا ہے‘ پہلے پیسہ ہاتھ کا میل اور پیار دل کا سکون تھا اور آج پیار محبت ہاتھوں کا میل اور پیسہ دل کا سکون ہے‘ کچھ یہی حال اس لوہار کا تھا۔ لوہار کے گھر میں بیٹیوں کی بھرمار تھی لوہار بیچارہ دوسروں کے گھر پیدا ہونے والے بچوں کو اپنے گھر لاکر ان کی دھوم دھام سے شادی کراتا اور صبح اس شادی کیلئے خیراتیں بانٹتا مگر خود کو نرینہ اولاد نہ ہونی تھی نہ ہوئی۔ نہ جانے اس نے یہ کہاں سے سن رکھا تھا کہ دوسرے لوگوں کے بچوں کی شادی کا ڈھول پیٹو اللہ تعالیٰ تمہارے گھر بیٹا پیدا کرے گا بچیاں چھوٹی تھیں بڑی ہوئیں اور بیاہ ہوکر دوسروں کے گھر چلی گئیں۔ بیوی چند سال زندہ رہی آخر وہ بھی چل بسی اب وہ وقت کہاں جب اس کے ہاتھوں میں طاقت اور جوانی جوبن تھا۔ بیس کلو کا ہتھوڑا چلنا‘ لوہے کو گرم کرنا اوزار بنانا برسوں کھیل پرانا تھا اب تو ٹانگوں میں چلنے پھرنے کی سکت بھی نہیں تھی۔ ایسے وقت میں وہ کہاں تھا کہ ایسی فائدہ مند چیزوں اوروں کو دیتا‘ بڑی محنت کے بعد اس کی خدمت سے ملایہ نسخہ جہاں اس کیلئے نادر تھا وہاں میرا بار بار نسخہ کیلئے پوچھنا درد سر‘ ہاں مجھے یہی یاد ہے کہ وہ جو مرہم بناتا اسے کئی دن تک رگڑتا رہتا تھا اس کا اکثر کہنا تھا کہ اسے جتنا رگڑا دو گے اتنا ہی یہ اور طاقتور بنے گا۔ میری عمر اس وقت بچگانہ تھی اور دوسرا مجھے حکمت کے کاموں سے کیا لینا دینا جب ڈیرہ غازی خان جانا ہوتا میں اس سے پوچھتا تھا چچا نِکا خاں کوئی ڈیرے دا کم ہے‘ میں وہی ان پڑھ‘ مجھے کیا پتا کہ کاغذ پر کیا لکھا ہوتا ہے ایک دن میں نے اس سے پوچھا چچا نکا خاں آخر مجھے بتائو تو سہی کہ اس میں لکھا کیا ہوتا ہے اور وہ بھی میری بات کو اور باتوں میں لگادیتا تھا۔ ایک دن اس نے جو کاغذ پر مجھے لکھ کر دیا تو میں نے راستے میں حافظ غلام حیدر سے پوچھا لیا کہ اس میں کیا لکھا ہوا ہے؟ اس نے مجھے بتادیا کہ اس میں پھٹکڑی سرخ‘ سہاگہ بریاں بیس بیس تولہ لکھا ہوا ہے۔ اب مجھے پتہ چلا یہ اتنا آسان سا نسخہ اور اس کے بدلے میں ملنے والی چٹائیاں‘ بکرے‘ مٹھائیاں اور کپڑوں کے جوڑے اور سر پر باندھنے والے دستار اور ساتھ پیسہ بھی استاد محمد بخش عرف نکا خان قریبی ہمارے پڑوس کے بیوہ گھرانوں میں بانٹ دیتا تھا اور پیسہ خود رکھ لیتا تھا‘ ایک دن کہنے لگا کہ یاد رکھ کالو خان اتنی جلدی اولاد فائدہ نہیں دیتی جتنی جلد پیسہ کام دے جاتا ہے اور یہ پیسہ بڑے کام کی چیز ہے۔ دونوں یہ بات سن کر کھل کھلا اٹھتے تھے۔ وقت گزرتا رہا اور نکا خان اپنی منزل کے قریب تھا‘ ایک دن مجھے بلاکر کہاکہ کالو خان آج مجھے لگتا ہے کہ یہ رات میری آخری ملاقات کی رات ہے۔ لہٰذا آج میں تمہیں اس مرہم کے بارے میں بتاتا ہوں مرہم کے اجزاء کے بارے
میں تو مجھے پہلے سے ہی پتا تھا لیکن خالی اجزاء سے مرہم کیسے بنتا ہے یہ مجھے معلوم نہ تھا جب میں نے اسے کہاکہ استاد صاحب مجھے نسخے کے اجزاء معلوم ہیں تو کہنے لگے آپ کو کس نے بتائے۔ میں نے کہاکہ آپ ہمیشہ مجھ سے یہ اجز ءدے کر خرید کرواتے تھے تو کہنے لگے جب آپ کو پتا ہے تو یہ بھی سن لو کہ جو تیل مریض اپنے ساتھ لاتے ہیں انہی کی مدد سے میں تیل علیحدہ بوتل میں جمع کرتا رہتا تھا۔ جب مکمل ہوجاتا تو آپ کو چٹ لکھ کر منگوالیتا تھا اور یہی رات اس کی آخری ملاقات تھی‘ صبح اس کی موت کی صورت میں خبر ملی۔ جب ایک دو مریضوں سے میں نے پوچھا تو انہوں نے کہاکہ ہم تل کا تیل لاتے تھے۔ جیسے ہم نکا خان کو دیتے تھے۔مرہم عجب کے اجزاء: پھٹکڑی سرخ‘ سوہاگہ بریاں ہر ایک بیس تولہ باریک کرکے روغن تل ایک سیر میں ملاکر سات روز کھرل کریں۔ ہر قسم کے خبیث زخم‘ پرانے زخم‘ کَسی‘ کلہاڑی کے زخم‘ پھوڑے مختلف قسم کے پھوڑوں کیلئے لاجواب ہے۔ اس کا پھایہ لگائیں۔ تمام مواد نکال کر زخم خشک کردے گا’ دنبل زہر باد والے پھوڑے چند دن میں ختم ہوجاتے ہیں۔ (محمد بلال یارو کھوسو‘ ڈیرہ غازی خان)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں